وجود

... loading ...

وجود

سندھ نے حصے سے کم پانی دینے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا

هفته 10 جولائی 2021 سندھ نے حصے سے کم پانی دینے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا

سندھ نے حصے سے کم پانی دینے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ، اس امر کا اظہار وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے جمعہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کیا ہے ۔انھوں نے کہا ہے کہ سندھ کیساتھ اتنا بڑا ظلم کیا جارہا ہے وزیراعظم خاموش بیٹھے ہیں۔ارسا نے پانی قلت کا ذمہ واپڈا کو قرار دیا،یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ واپڈا اپنی مرضی چلائے ،ارسا نے بہت بڑا بلنڈر کیا ہے ۔سندھ میں زراعت کی تباہی کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے ۔اسماعیل راہو نے کہا کہ سندھ کو حصے سے کم پانی دینے کی جوڈیشنل تحقیقات کروائی جائے ۔سندھ میں ابتدائی خریف میں بھی پانی ریلیز نہیں کیا جارہا۔ارسا نے پانی قلت کا اعتراف کیا ہے ۔ وفاقی حکومت نے زرعی پیداوار کے متعلق اعداد شمار جھوٹے بتائے ،حکومت نے 7 لاکھ کپاس بیلز کا دعوی کیا،کپاس 56 ھزار بیلز پیداوار ہوئی ہے ۔ملک میں کپاس کارخانے بند ہوتے جارہے ہیں۔ سندھ کے صوبائی وزیر زراعت نے کہاکہ پانچ ہزار کیوسک کوٹری بیراج سے پانی جانا چاہیے ،ارسا سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ کپاس کی فصل کو نقصان پہنچ رہا ہے ،جنینگ انڈسٹری بحران کا شکار ہے ۔ ملک میں چینی نہیں مل رہی۔چاول ٹارگٹ سے کم کاشت ہورہا ہے ۔چھیاسی ہزار ہیکٹر کاشت ہوا ہے ۔کسان کو تباہ حکومت نے کردیا ہے کسان کو نقصان کی وجہ سے ملک میں بے روزگار ی بڑھے گی ۔سندھ کے کاشتکار کی تباہی کا زمہ دار کون ہے ؟سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے سندھ کی فصلات کو نقصان پہنچا ہے ۔ حکومتی ترجمان کہتے رہے سندھ کو پانی سر پلس دے رہے ہیں ۔حکومتی ترجمان سندھ میں پانی کے معاملے جھوٹ بولتے رہے ۔کبھی گندم کے بارے کہتے رہے بمپر کراپ ہوئی پھر باہر سے گندم منگوائی۔حکومت نے نیب الیکشن کمیشن پر قبضہ کیا ہوا ۔عدالتوں پر بھی قبضہ کرنا چاھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سندھ کا پانی زبردستی بند کیا گیا لیکن واپڈا اور ارسا کہتے رہے کہ سرپلس پانی دے رہے ہیں۔حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے ،آج بھی پانی کم دیا جا رہا ہے ۔ تمام کے تمام اداروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے ،نیب پیمرا اور دیگر اداروں کو یرغمال بنایا گیا ہے ۔ اسماعیل راہو نے کہاکہ سندھ میں کجھور اور مرچ کی فصل تباہ ہو گئی ہے ۔ وفاقی حکومت نے کاشتکاروں کی داد رسی نہیں کی۔پانی کی شارٹیج کا مسئلہ کے پی کے جنوبی پنجاب اور سندھ ہے ،ہم کہتے سندھ کو حصہ کا پانی دیا جائے ۔بلوچستان کے حصہ کا پانی سندھ نے نہیں جارہا ہے ۔سندھ کے حصہ کا پانی نہ دینے کا زمہ دار وفاقی حکومت ہے ۔سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے سندھ کی فصلات کو نقصان پہنچا ہے ۔حکومتی ترجمان کہتے رہے سندھ کو پانی سر پلس دے رہے ہیں ۔حکومتی ترجمان سندھ میں پانی کے معاملے جھوٹ بولتے رہے ۔ چاول سے سب سے زیادہ زرمبادلہ ہم کماتے ہیں۔نان باسمتی چاول کی سب سے زیادہ کاشت سندھ میں ہوتی ہے ۔پچھلے سال چار لاکھ ہیکٹرز پر چاول کی کاشت ہوئی لیکن اس سال صرف چھیاسی ہزار ہیکٹرز پر کاشت ہوئی ہے ۔جو بات ہم دو ماہ پہلے کہتے رہے اب واپڈا اور ارسا مان رہے ہیں۔سندھ کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہے اس کے زمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے ۔ ٹریلین روپے کا سندھ کے حصے کے پانی پر ڈاکہ ڈالا گیا،ہم کہتے رہے کہ ٹماٹر کی امپورٹ بند کردیں لیکن نہیں مانا گیا،سندھ میں جب ٹماٹر کی فصل آئی تو پانچ روپے کلو بھی کاشت کار کو نہ ملا،سندھ کے چودہ اضلاع ڈوب گئے لیکن وفاقی حکومت کا ایک نمائندہ تک نہیں آیا۔انہوںنے کہاکہپانی کی تقسیم کی بات آتی ہے تو کہتے ہیں معاہدے کی بجائے دوسرے طریقے سے پانی تقسیم کریں،اپنے مفاد کیلئے کبھی سندھ طاس معاہدہ کبھی دیگر جواز بتائے جا رہے ہیں،تمام صوبوں کی جتنی ضرورت ہے وہ پہلے پوری ہونی چاہیے ، ڈاون اسٹریم میں دس ملین ایکڑ فٹ یا یومیہ پانچ ہزار کیوسک دیا جانا چاہیے ،سندھ میں خریف کے تین اہم فصلیں متاثر ہورہی ہیں۔


متعلقہ خبریں


فوجی ٹرائل سے شہریوں کے منصفانہ ٹرائل کے حق کو نقصان پہنچتا ہے ، برطانیا وجود - منگل 24 دسمبر 2024

برطانوی حکومت نے پاکستان میں فوجی عدالتوں سے 25شہریوں کو سزاؤں پر اپنا ردعمل جاری کردیا۔برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اپنی قانونی کارروائیوں پر پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے ، فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل میں شفافیت، آزادان...

فوجی ٹرائل سے شہریوں کے منصفانہ ٹرائل کے حق کو نقصان پہنچتا ہے ، برطانیا

وزیر اعظم نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی وجود - اتوار 22 دسمبر 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی تجویز پر حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، علیم خان اور چوہدری سالک حسین شامل ہیں۔گز...

وزیر اعظم نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

فتنہ الخوارج اور سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے گا،آرمی چیف وجود - اتوار 22 دسمبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف مذموم سرگرمیوں میں ملوث افراد، اُن کے سہولت کاروں اور مالی معاونت کرنے والوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے آج جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا کا دورہ کیا ج...

فتنہ الخوارج اور سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے گا،آرمی چیف

مطالبات نہ مانے تو زرمبادلہ بند کرنے کا کہیں گے ،عمر ایوب وجود - اتوار 22 دسمبر 2024

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو سول نا فرمانی کی تحریک شروع کریں گے ، بیرون ملک سے آنے والے زرمبادلہ بند کرنے کا کہیں گے ۔ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی نیک نیتی سے بنائی ...

مطالبات نہ مانے تو زرمبادلہ بند کرنے کا کہیں گے ،عمر ایوب

سپرہائی وے پر گھر سے شراب کی فیکٹری پکڑی گئی وجود - اتوار 22 دسمبر 2024

صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ کی ہدایت پر محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول سندھ کی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ نارکوٹکس کنٹرول ونگ کی ٹیم نے گزشتہ روز سپرہائی وے پر قائم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر شراب کی فیکٹری، بڑی تعداد میں غ...

سپرہائی وے پر گھر سے شراب کی فیکٹری پکڑی گئی

سول نافرمانی تحریک سے متعلق عملی اقدامات ملتوی وجود - اتوار 22 دسمبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سول نافرمانی سے متعلق عملی اقدامات روک لئے۔پارٹی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل کے باعث سول نافرمانی کے احکامات روکے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومتی سنجیدگی کا اندازہ لگانے کیلئے اتوار کی دوپہر 2 بجے تک ...

سول نافرمانی تحریک سے متعلق عملی اقدامات ملتوی

ایکسپریس وے منصوبہ 30دسمبر تک ہر صورت مکمل ہونا چاہئے،مراد علی شاہ وجود - اتوار 22 دسمبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اتوار کی صبح بغیر پروٹوکول اچانک ملیر ایکسپریس وے کا دورہ کرنے پہنچ گئے۔ انہوں نے جام صادق پل سے شاہ فیصل انٹرچینج تک نو کلومیٹر حصے کا معائنہ کیا اور دسمبر کے آخر تک کام مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لیے کھولا جا سکے۔مراد علی شاہ ...

ایکسپریس وے منصوبہ 30دسمبر تک ہر صورت مکمل ہونا چاہئے،مراد علی شاہ

دہشت گردوں کاچیک پوسٹ پر حملہ، 16جوان شہید،8 دہشت گرد ہلاک وجود - هفته 21 دسمبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں خوارج نے چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی جہاں 16 جوان شہید ہوگئے ۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 8 خوارج کو ہلاک کردیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کے گروپ نے جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ...

دہشت گردوں کاچیک پوسٹ پر حملہ، 16جوان شہید،8 دہشت گرد ہلاک

فوجی عدالتوں نے 9مئی کے 25ملزمان کو سزائیں سنا دیں وجود - هفته 21 دسمبر 2024

سانحہ 9مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں'مجموعی طور پر 25ملزمان کو سزائیں سنائی گئی ہیں جن میں سے 14ملزمان کو10سال قید بامشقت جبکہ دیگر 11ملزمان کو مختلف مدت کی قید بامشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ان ملزمان کو جرائم ثابت ہونے پر ...

فوجی عدالتوں نے 9مئی کے 25ملزمان کو سزائیں سنا دیں

ظلم کے نظام کے خلاف جہاد سب کی ذمہ داری ہے، عمران خان وجود - هفته 21 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی ہمشیرہ علیمہ خانم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ججز پاکستان میں انصاف دینے کی کوشش کر رہے تھے ان کو یہ او ایس ڈی بنا رہے ہیں، جو ججز پاکستان میں ناجائز، غیرآئینی اورغیرقانونی فیصلے دے رہے تھے ان کو اب یہ ترقی دے رہے ہیں۔ علیمہ خانم کے مطابق اگر...

ظلم کے نظام کے خلاف جہاد سب کی ذمہ داری ہے، عمران خان

ڈیڈ لائن ختم، عمران خان کی ترسیلات زر والی ہدایت پر عمل ہوگا، سلمان اکرم راجا وجود - هفته 21 دسمبر 2024

پی ٹی آئی کے وکلا سلمان اکرم راجا اور لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے عمران خان کی آج تک کی ڈیڈ لائن ہے اس کے بعد عمران خان کی ہدایت پر عمل ہوگا۔یہ بات انہوں نے سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم قوم کو اعتماد میں لینا چا...

ڈیڈ لائن ختم، عمران خان کی ترسیلات زر والی ہدایت پر عمل ہوگا، سلمان اکرم راجا

ایم کیو ایم کا مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان، تاریخ سامنے آگئی وجود - هفته 21 دسمبر 2024

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان کیا گیا ہے ، اس حوالے سے تاریخ بھی سامنے آ گئی۔پارٹی کے بہادر آباد مرکز پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 24 دسمبر کو گورنر ہاؤس میں مہاجر کلچر ڈے منانے کا ...

ایم کیو ایم کا مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان، تاریخ سامنے آگئی

مضامین
مذاکرات کی بساط وجود منگل 24 دسمبر 2024
مذاکرات کی بساط

مذاکرات ناکام یا کامیاب؟ وجود منگل 24 دسمبر 2024
مذاکرات ناکام یا کامیاب؟

حضرت عیسیٰ نے امن ا ور محبت کا پیغام دیا وجود منگل 24 دسمبر 2024
حضرت عیسیٰ نے امن ا ور محبت کا پیغام دیا

مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ وجود پیر 23 دسمبر 2024
مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ

کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی وجود پیر 23 دسمبر 2024
کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر