وجود

... loading ...

وجود

ٹیکنالوجی کاعفریت

اتوار 04 جولائی 2021 ٹیکنالوجی کاعفریت

دنیا میں بیشترلوگوں نے بچپن کے دوران اپنی نانی اماں یا دادی جان سے پریوں،جنوںبھوتوںکی کہانیاں سنی ہوں گی ذرا سوچیں جو آپ نے سنا اور ایک تخیل بناکر ذہن میں بٹھالیا اب اگر وہی تخیل حقیقت کا روپ دھارکر آپ کے سامنے آن کھڑاہوتو پھر کیسا لگے گا بعینہ‘ جوباتیں پہلے تخیل تھا محض خواب وخیال تھیں آج وہ بھیانک تعبیربن کر ہمارے سامنے آنے والی ہیں یعنی اس کا آسان اور سادہ مطلب ہے دنیاکا سکون تہہ وبالا ہونے والاہے بہت سے ماہرین پریشان ہیں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی توپھرکیاہوگا اس پران کے شدید تحفظات ہیں کہ کوروناوائرس کی ویکسین کی آڑمیں نہ جانے کتنے گل کھلانے کی پیش بندی جاری ہے پہلے محض خیال تھا اب یقین ہوتاجارہاہے کہ اس پوری گیم کے پیچھے صیہونی دماغ کام کررہاہے جو ہر قیمت پر دنیاکو ہیکل ِ سلیمانی کے زیر ِ نگیں کرناچاہتاہے اس سلسلہ کاپہلا پروجیکٹ 5G کہا جارہاہے کیونکہ 5G انسٹالیشن ہے جو لاک ڈاؤن کے دوران دنیا کے بیشتر ممالک میں چپکے سے کی جا تی رہی ہے۔ عالمی میڈیا کو اس کی رپورٹنگ سے روکا گیا ہے۔ میڈیا پر آپکو 5G کے متعلق کوئی خبر نہیں ملے گی۔جب لندن میں مکمل لاک ڈاؤن تھا لیکن وہاں 5 جی انسٹالیشن کا عملہ پھر بھی دن رات پولز پر ٹاورز نصب کرنے میں مصروف رہاجس کا مطلب ہے دال میں کچھ کالاہے یاپھر ساری دال ہی کالی ہے۔
کہا یہ جارہاہے کہ 5G دنیا میں انقلاب بپاکردے گا سوچنے سمجھنے کی بات یہ ہے کہ آخر یہ 5G کیا بلا ہے؟ اسے سمجھے اور جانے بغیر بات کی تہہ تک نہیں پہنچاجاسکتا 5G دراصل انٹرنیٹ ااسپیڈ کی تیز ترین رفتار ہے جو اگر کسی علاقے میں لگا دی (انسٹال) کر دی جائے تو اس پورے ایریا کو ایک “سپر کمپیوٹر” کے ذریعے ہر وقت کہیں بیٹھ کر ویڈیو پر دیکھا جا سکے گا علاقے کا کوئی فرد ایسا نہیں بچے گا جس کی جاسوسی ممکن نہ ہو۔ موبائل سے لیکر ٹی وی، ایل سی ڈی یا ایل ای ڈی ، فرج، آٹو پارٹس اور گھر کی تمام اشیاء میں نصب چھوٹے خفیہ کیمروں کے ذریعے چوبیس گھنٹے ہر فرد کی جاسوسی ممکن ہو جائے گی۔ ملٹری سطح پر یہ کام پہلے ہی دنیا کی بڑی افواج کرتی رہی ہیں یعنی انسانوں،اداروں،کاروبار ،معیشت حتیٰ کہ حکومتوںکی رازداری ختم ہوجائے گی عالمی طاقتیں جب چاہیں گی ہرقسم کی پوشیدہ معلومات سے آ گاہ ہو جائیں گی اور ان کو مطلق پتہ بھی نہیں چلے گا یا پھر اندرکھاتے ان کو مخالفین کو فروخت بھی کیا جا سکتاہے اور یہ بھی ہو سکتاہے کوئی ملک ایک میگا پراڈکٹ لانچ کرنے والا ہو 5Gکی ٹیکنالوجی کی بدولت اس سے بہتر پراڈکٹ مارکیٹ میں متعارف کروادی جائے، یا پھر کچھ شاطر ذہن VVIPکی بلیو فلمیں بناکر ان کو بلیک میل کرکے اپنے مفادات حاصل کرسکتے ہیںدنیا میں شخصیات یا ملکوںکے درمیان خفیہ معاہدے اب خفیہ نہیں رہیں گے لیکن عوامی سطح پر اسے لانے کا بہت زیادہ سائنسی نقصان بھی ہونے کااحتمال ہے کیونکہ اس ٹیکنالوجی کی شعائیں انسانی دماغ کے لیے انتہائی خطرناک ہیں، ماہرین کے مطابق 5G سگنلز میں رہنے والا انسان ایسا ہو گا جیسے اسکا دماغ مائیکرو ویو اوون میں پڑا ہوا ہو۔ یہ انسان کو مختلف ذہنی بیماریوں کا شکار کر دے گی لیکن صیہونی خفیہ ہاتھ کو اس کی پرواہ نہیں کہ انسانوں کے دماغ پر کیا بیتتی ہے انہیں صرف پوری دنیا کو ڈیجیٹلائیز کرنا ہے اور اس مقصد کے لیے لاکھوں انسانوں کو مارنا پڑا تو وہ اس سے بھی دریغ نہیں کریں گے کیونکہ ان کا ایک ایجنڈہ یہ بھی تو ہے کہ دنیا کی آبادی کم سے کم کرناہے پاکستان میں کئی سیلولر کمپنیوں نے اشتہارات کے ذریعے 5جی کی پروموش شروع کر دی ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ اس منصوبے پر کتنی تیزی سے کام ہورہاہے۔
آپ نے بھی شایدکہیں پڑھا ہوکہ ایک وقت آئے گا جب انسانوںکے دماغ کنٹرول کرنے کے لیے کوئی چپ ایجادہوجائے گی اب جو حالات جارہے ہیں لگتا ہے ،معاملات اسی طرف جارہے ہیں اس لیے غالب خیال یہ ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین ہی اس منصوبے کے لیے کارگر ہے جیسے پولیو ویکسین اورآئیو ڈائیز نمک پر بہت سے لوگوںکے تحفظات ہیں کہ یہ بانجھ پن پیدا کرتاہے یہ بھی آبادی کو کنٹرول کرنے کی سازش ہے اور یہ سازش بالخصوص مسلمانوںکے لیے کی جارہی ہے کہ ان کی تعداد کم ہوجائے تاکہ جہاد کے لیے کم سے کم لوگ میسر آسکیں بذریعہ ویکسین دوسرا پروجیکٹ Nano Chip کہاجاسکتاہے کیونکہ حال ہی میں بل گیٹس نے کورونا وائرس کی ویکسین کے پراجیکٹ میں 1 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیاورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اس ویکسین کو ہر شخص کے لیے لازمی قراردے دے گی جس سے پوری دنیا کو ڈجیٹلائز کردیا جائے گا اب سوال ذہن میںاٹھنا یقینی بات ہے کہ وہ کیسے؟ 5G اور Nano chip کیسے کم کرے گی اس کا جواب انتہائی سادہ ہے 5G کے ٹاورز بظاہر تو آپ کو انٹرنیٹ کی تیز اسپیڈ دینے کے لیے ہوں گے لیکن ان کا اصل خفیہ مقصد انسانوں میں لگی نینو چپ (بہت زیادہ چھوٹی چپ) میں جمع ہونے والا ڈیٹا (یعنی آپ کی دماغی سوچ) کسی خفیہ جگہ جمع کرنا ہو گا۔ وہ “خفیہ ہاتھ پوری دنیا کے منتخب انسانوں کے دماغوں میں پیدا ہونے والی سوچ کو کسی نامعلوم جگہ پر اپنے “سپر کمپیوٹر” کے ذریعے دیکھے گابلکہ کنٹرول بھی کرسکے گا یہ ساری نشانیاں دجال کی آمدکی طرف اشارہ ہیں وہ یہودیوں کا مسیحا ہو گا۔اب یہ بات وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ اقوام متحدہ کی سپر گورنمنٹ کا پلان آخری مراحل میں ہے ۔ بالکل ایسی ہی ایک حدیث ِ مبارکہ بھی ملتی ہے کہ دجال ایک جگہ سے گزرے گا جہاں کسی شخص کے والدین فوت ہو گئے ہوں گے، وہ شخص سوچ رہا ہو گا کہ کاش میرے والدین دوبارہ زندہ ہو جائیں دجال اس کی یہ سوچ اور خواہش پہچان لے گا اور اس کے بولنے سے پہلے ہی اس کے پاس جا کر اسے کہے گا کہ اگر میں تمہارے والدین کو زندہ کر دوں تو کیا تم مجھے خدا مان لو گے۔ وہ شخص بولے گا ہاں کیوں نہیں پھر دجال اپنے شیاطین کو حکم دے گا وہ اس شخص کے والدین کے مردہ اجسام میں داخل ہو کر زندہ ہو کر کھڑے ہو جائیں گے اور اس شخص کو کہیں گے کہ بیٹا یہ (دجال) تمہارا رب ہے اس کی بات مان لو، اس کی اطاعت کرو۔ دجال کے بارے میں یہ رویات بھی ملتی ہیں کہ وہ بلکہ کسی کے بولنے سے پہلے اس کے خیالات بھی جان لے گا۔یہاں یہ بھی ظلہر ہوتا ہے کہ دجال اور اس کی قوتوں کو شیاطین کی مدد حاصل ہو جائے گی۔ یعنی وہ کسی ایسی ٹیکنالوجی حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے جس سے دنیا میں موجود غیر مرئی مخلوق یعنی “جنات” سے ان کا رابطہ ممکن ہو جائے گا اور اسی کی مدد سے دجال شیطانوں سے مدد لے گا۔
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ روئے زمین کے تمام شیاطین کو دجال کے تابع کر دے گا (تاکہ اس فتنہ عظیم سے دنیا کے آخری بہترین مسلمانوں کی آزمائش کرے)۔ اب اس سارے منظر نامے کو اگر مختصر بیان کیا جائے تو یہ کچھ ایسا ہو گا کہ ” صیہونی خفیہ ہاتھ” کامیاب ہو رہا ہے، ہر چیز طے شدہ منصوبے کے مطابق ان کے کنٹرول میں ہے۔ کورونا وائرس سے دنیا کو لاک ڈاؤن کروا کے وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہو رہے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے چپکے سے 5G انسٹالیشن شروع کر دی ہے اور بل گیٹس نے نینو چپس کی شروعات کے لیے اقوام متحدہ سے 1 بلین ڈالر کا معاہدہ بھی کر لیا ہے اس معاہدے میں ویکسین بنے گی اور اسی ویکسین کے اندر اتنی چھوٹی نینو چپ ہو گی کہ جو انسان کو خوردبین سے ہی نظر آ سکتی ہے وہ دنیا کے ہر انسان کو دی جائے گی۔ ایک مضمون نگار نے اس کی منظرکشی کرتے ہوئے لکھاہےContagion فلم میں جو ویکسین سب کو دی جاتی ہے وہ ناک میں ڈالی جاتی ہے اور ساتھ ہی ایک ڈجیٹل کڑا ہاتھ میں پہنا دیا جاتا ہے جس سے ان کو کسی “خفیہ جگہ” سے مانیٹر کیا جا سکتا ہے حالات وواقعات کے تناظرمیں پورا یقین ہے بل گیٹس بھی اقوام متحدہ کو چلانے والے “خفیہ ہاتھ” کے ساتھ مل کر ایسی ہی ویکسین بنائے گا جو ناک یا منہ میں ڈالی جائے گی اور اسی کے ذریعے نینو چپ بھی ہر انسان کے جسم میں داخل کی جائے گی۔ چونکہ چپ انتہائی چھوٹی ہے اور کسی بھی ویکسین کے ذریعے جسم میں ڈالی جا سکتی ہے لہذا کسی انسان کو پتا ہی نہیں چلے گا کہ وہ چپ زدہ ہو چکا ہے۔ دجال کو دنیا میں خوش آمدید کہنے کی تیاریاں عروج پر ہیں ۔ جو پہلے سے اس فتنے سے آگاہ ہوں گے وہی اس سے بچ پائیں گے۔ جو لاعلم ہوں گے وہ پھنس جائیں گے، بہک جائیں گے، گمراہ ہو جائیں گے، سیلابی پانی میں تنکوں کی طرح بہہ جائیں گے۔ اس دجالی فتنے کو قرآن و سنت کی روشنی میں سمجھنے کی بھر پور کوشش کریں اور اس فتنے سے بچنے کے لیے دین اسلام میں جو راہنمائی دی گئی ہے اسے اپنی زندگیوں میں فوری طور پر اختیار کریں تاکہ کہیں بے خبری میں اپنی دنیا و آخرت اپنے ہاتھوں سے برباد نہ کر لیں دجال کے فتنے سے بچنے کے لیے سورہ الکہف کی پہلی دس آیات کی روزانہ تلاوت کریں اور دجال کے فتنے سے بچنے کی مسنون دعائیں یاد کر کے اپنے معمول کے اذکار میں شامل فرمائیںکیونکہ جوباتیں پہلے تخیل تھا محض خواب وخیال تھیں آج وہ بھیانک تعبیربن کر ہمارے سامنے آنے والی ہیں یعنی اس کا آسان اور سادہ مطلب ہے دنیاکا سکون تہہ وبالا ہونے والاہے بہت سے ماہرین پریشان ہیں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی توپھرکیاہوگا اس پران کے شدید تحفظات ہیں کہ کوروناوائرس کی ویکسین کی آڑمیں نہ جانے کتنے گل کھلانے کی پیش بندی جاری ہے پہلے محض خیال تھا اب یقین ہوتاجارہاہے کہ اس پوری گیم کے پیچھے صیہونی دماغ کام کررہاہے جو ہر قیمت پر دنیاکو ہیکل ِ سلیمانی کے زیر ِ نگیں کرناچاہتاہے آئیے مل کر دعا کریں کہ اللہ ان تمام سازشوںکو ناکام بنائے اور ٹیکنالوجی کے عفریت سے اپنی پناہ میں رکھے آمین یارب العالمین۔ (اس کالم کی تیاری میں متعدد مضامین سے استفادہ کیا گیاہے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر