وجود

... loading ...

وجود

حکومت نے قانون سازی کا تین سالہ ریکارڈ توڑ دیا

جمعه 11 جون 2021 حکومت نے قانون سازی کا تین سالہ ریکارڈ توڑ دیا

حکومت نے قانون سازی کا تین سالہ ریکارڈ توڑ دیا، غیر معمولی طورپر قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات، کلبھوشن یادیو، خواتین و بچوں کے تحفظ سمیت مختلف معاملات پر 21بلز کثرت رائے سے منظور کرلئے گئے ۔ متعلقہ قواعد سے صرف نظر کی11 تحاریک منظور کی گئیں، اپوزیشن نے تمام بلز کی مخالفت کی، کارروائی کو بلڈوز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتمادلانے کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ اپوزیشن نے تین بار کورم کی نشاندہی کی ہر بار کورم پورا نکلا چوتھی بار کورم کی نشاندہی کی اجازت نہیں دی گئی جس پر اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کا گھیرائو کرتے ہوئے کورم کورم کے نعرے لگائے ، بلیک ڈے ، بلیک لاء کا پلے کارڈز لہرا دیا۔ قومی اسمبلی کا جمعرات کو ہنگامہ خیز اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا ۔ پہلے مرحلے میں مختلف معاملات پر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں توجہ دلائو نوٹس نمٹایا گیا جو موٹروے پولیس سے متعلق تھا اور محرک محمد عاصم، رضا، شیر علی تھے ۔ پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر مواصلات مراد سعید نے کہاکہ روڈ سیفٹی پالیسی نہ صرف بنائی گئی ہے بلکہ پلان آف ایکشن پر بھی عملدرآمد ہورہا ہے ۔ موٹروے پولیس کے شہداء کیلئے بھی پیکیج کے سلسلے میں وزیراعظم آفس سے رابطہ کیا گیا ہے ۔ شاہراہوں پر محفوظ آسان سفر کیلئے اقدامات کے نتیجہ میں حادثات میں 21فیصد کمی آئی ہے ۔ موٹروے پولیس کو ڈرون دئیے گئے ہیں۔ صوبوں سے کہا گیا ہے کہ وہ لائسنس کے اجراء کی جامع موثر پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ پاکستان کی شاہرائوں پر جو کمپنی غیر معیاری ٹرانسپورٹ لے کر آئے گی، ڈرائیورز غفلت کا مظاہرہ کریں گے ، ضروری تربیت نہیںہوگی مکمل طورپر کمپنی کیخلاف کارروائی ہوگی۔ ایوان میں دوسرے مرحلے میں مشیر پارلیمانی اموربابر اعوان نے پاکستان الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کونسل، پاکستان نرسرنگ کونسل ایکٹ، سے متعلق بلز متعارف کروائے ۔ باہمی قانونی معاونت کا بل بھی پیش کردیا گیا ہے ۔ مختلف مجالس قائمہ کی رپورٹس پیش ہونے کا سلسلہ شروع ہوا تو اپوزیشن نے ایجنڈے پر موجود بلز کی ارکان میں ترسیل نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم جسے کشمیر کا وکیل سمجھ رہے تھے وہ کلبھوشن یادیو کا وکیل نکلا۔ قانون سازی کیلئے زبردستی کیوں کی جارہی ہے ۔ انہیں معلوم ہے انتخابی اصلاحات اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیا قانون لے کر آرہے ہیں کل کو بھارت اور ”را” کیا ہمارا انتخابی سسٹم ہیک کرکے مداخلت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوگا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو حق رائے دہی ملنا چاہیے اس کیلئے ان کی اپنی نشستیں مختص کی جائیں۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے اپنے نمائندے منتخب ہوکر آئیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کے تحت آبادی نہیں بلکہ رجسٹرڈ ووٹوں کی بنیاد پر حلقہ بندیاں بنیں گی یہ تو حق رائے دہی کی اہلیت رکھنے والے ایسے مرد و خواتین کی حق تلفی ہوگی جن کے نام رجسٹرڈ نہیںہیں۔ پہلے مرحلے میں تمام اہل افراد کو بحیثیت ووٹرز درج کیا جائے ۔ اسپیکر نے اپوزیشن رہنمائوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ ایوان میں قانون سازی کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے مالیاتی ادارے محفوظ ٹرانزیکشنز کا بل پیش کیا کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، بل پیش کرنے کی تحریک پر رائے شماری کروائی گئی۔ حکومت کے 112 ارکان کی حمایت سے بل منظور کرلیاگیا جبکہ 101ارکان نے مخالفت کی۔ حکومت کو مشکل صورتحال سے دوچار کرنے کی کوشش اپوزیشن نے جاری رکھی ۔بلز کے بارے میں اپوزیشن کو نظرانداز کرنے پر زہرہ ودود فاطمہ نے کورم کی نشاندہی کردی۔کورم پورا نکلا قانون سازی کے سلسلے میں انتخابات ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا گیا کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ انتخابات ایکٹ میں دو ترمیمی بل منظور کیے گئے ہیں۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو حق رائے دہی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں و انتخابی حلقوں سے متعلق اصلاحات نافذ کی جارہی ہیں۔ وزیر بحری امور سید علی حیدر نے بالترتیب پورٹ قاسم اتھارٹی ایکٹ ، پاکستان قومی جہاز رانی کارپوریشن، گوادر پورٹ اتھارٹی، سے متعلق ایکٹ میں ترامیم کے بلز پیش کیے ۔ اس دوران مرتضیٰ جاوید عباسی نے کورم کی نشاندہی کردی تاہم کورم پورا نکلا اور متذکرہ بل منظور کرلئے گئے ۔ وزیر توانائی محمد حماد اظہر نے برقی قوت کی پیداوار ،ترسیل اور تقسیم کے ضابطہ کار کا ترمیمی بل پیش کیا یہ بل بھی منظور کرلیا گیا۔ پارلیمانی سیکرٹری قانون و انصاف ملیکہ بخاری نے خواتین اور بچوں سے زیادتی اور جنسی استحصال کے جرائم کی فوری داد رسی کا بل پیش کیا۔ اس حوالے سے خصوصی ٹیمیں اور خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی۔ بل کو منظور کرلیا گیا۔ باہمی قانونی معاونت وفاقی طبی تدریسی ادارہ جات بل پیش کیا گیا یہ بھی منظور کرلیا گیا۔ اسی طرح قومی ادارہ صحت کی تنظیم میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کا بل پیش کیا گیا اس دوران اپوزیشن ارکان نے کورم کورم کے نعرے لگائے مگر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کورم کی نشاندہی کے باوجود گنتی نہیں کروائی بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق بل پیش ہونے سے قبل اپوزیشن جماعتوں نے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ چھوٹی اپوزیشن جماعتوں کو موقف پیش کرنے کا موقع نہ مل سکا۔ اپوزیشن رہنمائوں نے بائیکاٹ کے اعلان کے ساتھ اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان بھی کردیا۔یکطرفہ کارروائی کے دوران وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم نے کلبھوشن یادیو سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو حق نظرثانی کے سلسلے میںموثر بنانے کا بل پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں کلبھوشن یادیو کوگرفتار کیا گیا مگر قونصلر رسائی نہیں دی گئی۔ بھارت عالمی عدالت انصاف چلا گیا ہم نے یہ آرڈیننس لا کر بھارت کے ناپاک عزائم ملیامیٹ کردئیے ہیں ورنہ وہ سیکورٹی کونسل جاسکتا تھا۔ عالمی عدالت نے توہین کی درخواست دے سکتا تھا۔ اس قسم کی قانون سازی کو تو پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بڑھ چڑھ کر حمایت کرنی چاہیے تھی۔ متفقہ طورپر بل منظور ہونا چاہیے تھا۔ ان کے موقف کے اظہار کے بعد بل کو یکطرفہ کارروائی میں حکومتی ارکان کی حمایت سے منظور کرلیا گیا۔ ایوان میں کرونا وائرس وبائی مرض کے پھیلائو کے نتیجہ میں ہنگامی صورتحال سے متعلق امتناع ذخیرہ اندوزی ، ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن، کاروباری تعمیر نو ،کمپنیات ایکٹ، پاکستان اکادمی ادبیات، مسلم عائلی قوانین سے متعلق بل کی بھی حکومتی ارکان نے منظوری دیدی ۔ اجلاس جمعہ کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ بجٹ سیشن کے پیش نظر حکومت نے پیشگی21 بلز منظور کروالئے ہیں۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر