وجود

... loading ...

وجود

گھوٹکی ،2مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 60افراد جاں بحق،150 زخمی

منگل 08 جون 2021 گھوٹکی ،2مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 60افراد جاں بحق،150 زخمی

گھوٹکی کے قریب2مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 60افراد جاں بحق جبکہ150سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔حادثہ کے بعد ضلعی انتظامیہ، ریلوے حکام اور پاک افواج نے امدادی کام شروع کردیا جبکہ ٹرینوںکو مختلف مقامات پر روک لیا گیا ہے ۔حادثے پر صدر، وزیراعظم، گورنر، وزیراعلی سمیت اہم شخصیات نے اظہار افسوس کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق پیرکی شب 4بجے گھوٹکی کے قریب ریتی اور ڈہرکی ریلوے اسٹیشنزکے درمیان کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس جبکہ راولپنڈی سے کراچی آنے والی سرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم سے کئی بوگیاں اترگئیں۔ حادثے کے نتیجے میں اب تک 60 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 150 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 35شدید زخمی ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر ملت ایکسپریس کے مسافر ہیں جبکہ سرسید ایکسپریس کے زیادہ مسافر زخمی ہوئے ہیں۔ ایس ایس پی میرپور ماتھیلو عمر طفیل کا کہناہے کہ حادثے میں 7 بوگیاں متاثر ہوئیں جن میں3بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ ریسکیو رضا کاروں کے علاوہ رینجرز اور پاک فوج کے جوان بھی امدادی کاموں میں مصروف رہے ۔ معمولی زخمیوںکو قریبی اسپتالوں میں اپنی مدد آپ کے تحت منتقل کیا گیا جبکہ شدید زخمیوںکو سکھر اور رحیم یار خان منتقل کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ٹرین حادثے کے مقام پر امداد اور بچاو کی کوششیں جاری ہیں، فوج اور رینجرز کے دستے حادثے کے مقام پر امدادی کام انجام دے رہے ہیں جبکہ پنوں عاقل سے ایمبولینسوں کے ساتھ فوجی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس بھی پہنچ گئے ہیں۔ انجینئرنگ وسائل ضروری امداد اور بچاو کیلئے روانہ کر دئے گئے ہیں، فوج کی خصوصی انجینئر ٹیم اربن سرچ اینڈ ریسکیو راولپنڈی سے روانہ کردی گئی ہے ، ہنگامی انخلا کیلئے ملتان سے 2ہیلی کاپٹر روانہ کئے ہیں۔ ترجمان این ڈی ایم اے نے کہاہے کہ ٹریک سے ریلیف ٹرین اورکرین کے ذریعے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے ، پاک فوج کے 2ہیلی کاپٹر ز بھی ریسکیو آپریشن میں شامل ہیں، اس کے علاوہ پاک فضائیہ کے 2جہاز چکلالہ اور پی ایف بیس فیصل کراچی پر تیار ہیں۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی6بوگیاں ٹریک سے اترکر دوسرے ٹریک پر چلی گئیں، اسی اثنا میں مخالف سمت سے آنے والی سر سید ایکسپریس بھی پہنچ گئی اور ملت ایکسپریس کی اتری ہوئی بوگیوں سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے حوالے سے عینی شاہد کے مطابق ملت ایکسپریس میں لگائی گئی بوگی نمبر10کا ہک خراب تھا، ڈرائیور نے 10نمبر بوگی کوگاڑی میں شامل کرنے سے انکارکیا تھا لیکن مکینیکل ڈپارٹمنٹ نے زبردستی10نمبر بوگی کوگاڑی میں ڈالا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا،10نمبر بوگی ہی رونتی اسٹیشن کے قریب آ کر پٹری سے اترگئی جس کی وجہ سے حادثہ ہوا11اور12نمبر بوگی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ حادثے کے نتیجے میں سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹرینوںکی آمدورفت معطل ہوگئی۔ ریلوے انتظامیہ کا کہناہے کہ پہلے زخمیوںکو نکال کر بوگیوں کو ہٹایا جائیگا، اس کے بعد ہی ٹرینوں کی بحالی کا عمل شروع کیا جاسکے گا۔ ریلوے ذرائع کے مطابق ملت ایکسپریس میں مجموعی طور پر703 اور سرسید ایکسپریس میں505مسافر سوار تھے ، دونوں ٹرینوںکے بدنصیب مسافروں پر چار بجے کے قریب قیامت ٹوٹی جب وہ گہری نیند سورہے تھے ۔ افسوسناک حادثے کے بعد چیخ وپکار مچ گئی، زخمیوں اور جاںبحق افراد کی میتیوں کو اباڑو، ڈہرکی اور میرپورماتھیلو کے اسپتال منتقل کیا گیا۔ ریسکیو کرنے کیلئے روہڑی سے ریسکیو ٹرین نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کاموں میں حصہ لیا۔ حادثہ کے بعد ضلع گھوٹکی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تاہم اسپتالوں میں عدم سہولیات کے باعث حادثے کا شکار ہونے والے مسافروںکو علاج معالجے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔کئی زخمیوںکو شیخ زید اسپتال رحیم یار خان ریفر کیا گیا۔ حادثہ کے بعد ریلوے ٹریک مکمل طور پر بند ہے اور ٹرینوںکو روہڑی، پنوعاقل،گھوٹکی، میرپورماتھیلو، صادق آباد، رحیم یار خان اور دیگر اسٹیشنوں پر روک لیا گیا ہے ۔ادھر وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ ٹرین حادثے میں ہلاکتوں پر دل انتہائی رنجیدہ ہیں، ریلوے اور آرمی جوان کی مدد سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر واقعے کی خود مانیٹرنگ کروںگا، آرمی انجینئرزکی خصوصی ٹیم ریلیف آپریشن کو مزید تیزکریگی۔ ٹرین حادثے پر نوٹس لیتے ہوئے 24گھنٹوں میں انکوائری کا حکم دیدیا ہے ۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ٹرین حادثے پرگہرے افسوس اور دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ گھوٹکی میں ریلوے کے المناک حادثے پر سکتے میں ہوں، ریلوے کے وزیرکو موقع پر پہنچ کر زخمیوںکی طبی امداد کی ہدایت کردی ہے ۔ اسکے علاوہ ریلوے کے حفاظتی نظام میں خامیوںکی جامع تحقیقات کا بھی حکم دیدیا ہے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے ڈہرکی کے قریب ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ ریسکیو آپریشن کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ، وفاقی حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ٹرین حادثے پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے ، اپنے بیان میں انہوںنے کہاہے کہ افسوس موجودہ دور ٹرین کے حادثات کا دور ثابت ہورہاہے ، واقعے کی حقیقی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ، حادثے کی جگہ سمیت سکھر ڈویژن میں13مقامات پر ٹریک کی حالت ٹھیک نہ ہونے کی تحریری رپورٹ کے باوجود مجرمانہ غفلت کیوں برتی گئی؟۔ دریں اثنا وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ضلع گھوٹکی میں ریتی اسٹیشن کے قریب گنیا موڑ میں مسافر ریل گاڑی کے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر سکھر کو ہدایت کی کہ وہ موقع پر امدادی کاموں کو انجام دینے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو متحرک کریں۔ مراد علی شاہ نے کمشنر سکھر کو ہدایت کی کہ وہ حادثے کے باعث بوگیوں میں پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کیلئے بھاری مشینری کا انتظام کریں۔ کمشنر سکھر گھوٹکی، سکھر اور خیرپور کے قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی کا اعلان کریں اور زخمیوں کو منتقل کرنا شروع کریں، ٹریک صاف ہونے تک مسافروں کیلئے عارضی رہائش اور کھانے پینے کا بندوبست کریں۔ میتوں کو آبائی علاقوں میں منتقل کرنے کیلئے بھی ضروری انتظامات کئے جائیں۔ رحیم یارخان کے شیخ زید اسپتال میں زیر علاج زخمیوں کے نام درج ذیل ہیں۔ محمد اسلم ولد گمیر خان عمر60سال، مقبول احمد ولد اقبال عمر25سال، خلیل الرحمن ولد عبدالعلیم عمر19سال، آسیہ ولد محمد عمران عمر27 سال، روبینہ ولد احسن الہی عمر22 سال ، عذرا ولد اللہ رکھا عمر30سال، اعجاز حسین عمر55سال، ممتاز بی بی ولد اللہ دتہ عمر38سال، سمیع ولد شہزاد ،حسین ربانی، اللہ دتہ ولد بشیر احمد عمر42 سال، بشیر احمد ولد پٹھان خان عمر50سال، آفتاب ولد ایاز حسین عمر17سال، بابر ولد فیاض عمر7سال، یاسمین عمر 22سال، حفصہ ولد حضور عمر10سال، گل شبیر ولد ولایت خان عمر57، محمد اسحاق ولد بڈن خان عمر60سال، خداداد عمر19سال، کائنات عمر20 سال، کوثر ولد مہدی عباس عمر40سال، جاوید اختر ولد نور الہی عمر42 سال،گل عمر35سال، مشرف ولد طفیل عمر40سال، دلاور ولد ارشد عمر22سال دیگر زخمیوںکی شناخت کا عمل جاری ہے ۔


متعلقہ خبریں


عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ وجود - منگل 26 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان وجود - منگل 26 نومبر 2024

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان

پی ٹی آئی احتجاج ،کارکنان علی امین گنڈاپور پر برہم ، بوتل مار دی وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...

پی ٹی آئی احتجاج ،کارکنان علی امین گنڈاپور پر برہم ، بوتل مار دی

سیاسی ٹرائل آمرانہ حکومتوں کیلئے طاقتور عدالتی ہتھیار ہیں، جسٹس منصور علی شاہ کا بھٹو ریفرنس میں اضافی نوٹ وجود - منگل 26 نومبر 2024

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...

سیاسی ٹرائل آمرانہ حکومتوں کیلئے طاقتور عدالتی ہتھیار ہیں، جسٹس منصور علی شاہ کا بھٹو ریفرنس میں اضافی نوٹ

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

مضامین
روس اور امریکامیں کشیدگی وجود بدھ 27 نومبر 2024
روس اور امریکامیں کشیدگی

تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا! وجود بدھ 27 نومبر 2024
تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا!

خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر