وجود

... loading ...

وجود

کورونانے دنیاکوبدل کررکھ دیا

هفته 01 مئی 2021 کورونانے دنیاکوبدل کررکھ دیا

کہتے ہیں ہر مصیبت میں خیرکا کوئی نہ کوئی پہلو ضرورپوشیدہ ہوتاہے یہ ہوسکتاہے کئی لوگوںکے لیے اچنبھے کی بات ہو لیکن دنیابھرمیں خوف و ہراس اور لاکھوں ہلاکتوںکے باوجود ایک بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ کوروناوائرس نے پوری دنیا کو بدل کررکھ یاہے ،یہی وجہ ہے کہ کورونا وائرس کے خاتمہ کے بعد کی دنیا ایک مختلف دنیا ہوگی یقینا کورونا ایک نئے عہد کو جنم دے رہا ہے یہ عہدکیساہوگا ،اس کے خدوخال سے متعلق یہ وثوق سے کہاجاسکتاہے کہ اب انسان کا رہن سہن، سوچ، عقیدے، معاشرت سمیت ہر چیز بدل جائے گی لوگ مذہب کی طرف زیادو راغب ہوجائیں گے ،اس کے نتیجہ میں نہ صرف دنیا کا ماحول،طرزِ معاشرت،جذبے ،وسائل بدل جائیں گے بلکہ انسان بھی بدل جائے گا یعنی ایک بدلی ہوئی دنیا اور آج کی دنیاسے انسان مختلف ہوجائے گا یہ امریقینی ہے کہ دنیا سے کورونا وائرس کنٹرول ضرور ہوگا مگر ختم نہیں ہوسکتا جب تک کہ ویکسین نہ آجائے جس میں شائد ایک سے دو سال لگیں اب سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ تب تک انسان کا رہن سہن ایسے ہی محدود اور احتیاط پر مبنی رہے گا ؟ ۔ مصیبت میں خیرکا کو پہلو یہ ہے کہ کورونا وائرس نے ہر معاملے میں اندھی تقلید، عقیدت، غیرسائنسی طریقہ کاراور اندھا دھند اورکمزور عقیدوں کوجس طرح سے پٹخ کر منہ کے بل زمین پر مارا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے ،اس سے ایک نیا سماج جنم لے گا ،اس بیشک یہ سماج ایک آفت میں مبتلا ہے آج یہاںظلم کی حکمرانی ہے جھوٹ ،نفرت، استحصال، لالچ ہماری روح کو گھن کی طرح کھا رہے ہیں جائز ،ناجائز،حرام حلال کی تمیزختم ہوکررہ گئی ہے دولت کمانے اوہتھیانے کے لیے مختلف نوعیت کے طریقے ایجادکرلیے گئے ہیں ،اخلاقی اقدارسے دوری ، دھونس، دھاندلی ،رشوت،سفارش ،من مانی نے عام آدمی کے لیے اتنے مسائل پیداکردئیے تھے کہ الحفیظ و الامان ۔ جس معاشرے میں تھانوںمیں رحم نہیں ،عدالتوںمیں انصاف نہیں،ہسپتالوںمیں خوف ِ خدانہ ہو وہاں قدرت نے ابھی ذراسی وارننگ دی ہے کہ پوری دنیا سربہ سجودہوکر اپنے گناہوںکی معافی مانگ رہی ہے اسی لیے کہاجاسکتاہے کورونا وائرس کے خاتمہ کے بعد نیاعہد ایک نئے انسانی سماج کی ترجیحات کا تعین کریگاکہ اس نادیدہ دشمن نے تاریخ اور تاریخی رجحانات بدل ڈالے ہیں۔ اس نے سوچ کاانداز،معاشرت، معیشت و سیاست سب کچھ بدل ڈالا۔ امید ہے کہ اس آفت سے گزرکر انسان ایک بہترسوچ و رجحان میں داخل ہوسکتاہے۔
اب وسائل،عقل و شعور اور دولت تحقیقاتی کاموں میں استعمال ہوسکتے ہیں جوانسان کوبربادکرنے والے ہتھیاروں پر لگتے ہیں۔انسانی سماج میں پیدا کی گئی نفرتیں محبتوں میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔ جہاں کورونا انسان کے لیے آفت لے کر آیا ہے وہیں یہ بنی نوع انسان کے لیے نئے نئے سے مواقع بھی پیدا کرے گا خودکو سپرپاور کہلوانے والے جو خدابن بیٹھے تھے جوکمزور اور کم وسائل ممالک کی معیشت،حکومت اور وسائل کو زیرو زبرکرنے کی طاقت رکھتے تھے اللہ تبارک تعالیٰ نے ایک ہی جھٹکے میں ان کی اکڑ،غرور اور فرعونیت ختم کرکے رکھ دی ہے اب پوری دنیا محمودو ایازکی طرح ایک ہوگئی ہے سب ہی توبہ کرنے پر مجبور ہیں یہی اللہ تعالیٰ کی شان ِ ربوبیت ہے بلاشبہ وہ ہرقدرت پر قادرہے بے پناہ وسائل، اسلحہ کے ڈھیرحتی کو ایٹم بم ،ہائیڈروجن بم،کیمیائی ہتھیار ہر چیز اس کے سامنے ہیچ ہے ۔آج یقینا کورونا وائرس نے دنیا کے تمام ممالک پر اپنا خوف طاری کر دیا ہے اور خداکے منکرین بھی خدا خدا پکارنے پر مجبورہیں اب دنیا میں کہیں لوگ سڑکوںپر سجدہ ریزہورہے ہیں تو کہیں چرچوںمیں اللہ تعالیٰ کے اسمیٰ حسنی ٰ کاوردکیاجارہاہے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ممالک کی معاشی حالت خراب ہوتی جارہی ہیں اس کا مشاہدہ کرتے ہوئے ماہرین نے کہا ہے کہ اس وبا ء کے پھیلنے سے دنیا میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں کچھ تبدیلیاں ناخوشگوار ہیں اور کچھ تبدیلی ایسی ہے جس کی دنیا کو ضرورت بھی تھیں۔ کورونا وائرس سے اس دنیا کے تقریبا 196 ممالک متاثر ہوچکے ہیں WHO نے کو ایک عالمی وبا قرار دیا اور اس کی روک تھام کے لیے تمام دنیا کو ہدایات دی ہیں۔ اس دنیا کے مختلف ممالک نے بڑے بڑے شہروں کو لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے اور تعلیمی سرگرمیاں شاپنگ مالز اور سرکاری و نجی دفاتر بھی بند ہے،پوری دنیا میں کورونا وائرس کے جہاں منفی اثرات دیکھنے کو ملے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کے کچھ مثبت اثرات بھی نظر آئے ہیں جو دنیا کی معیشت کے لیے خوش آئند ثابت ہو سکتے ہیں کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک میں صنعتی سرگرمیاں بند ہیں جس کی وجہ سے پیٹرول کی مصنوعات کی طلب میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے ہے عالمی سطح پر پٹرول کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک میں صنعتوں کو بند کر دیا گیا ہے اور اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے جس کی وجہ سے میں فضائی آلودگی میں نمایاں کمی آئی ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک میں سرکاری و نجی دفتروں نے اپنے ملازمین کو یہ موقع دیا ہے کہ وہ اپنے دفتر کا کام گھر سے کر سکتے ہیں تاکہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں جو لوگ ان دنوں میں گھر سے بیٹھ کر اپنے دفتر کا کام کریں ہیں انہیں ٹیکنالوجی کے نئے طریقے بھی سیکھنے کو مل رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن جاری ہے اور تفریحی مقامات کو عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے اس لیے عوام گھروں میں ہے۔ عوام کے تفریحی مقامات پر نہ جانے کی وجہ سے تفریحی مقامات اور سڑکیں صاف ستھری ہیں۔ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے لوگوں کو تھوڑی تھوڑی دیر بعد اپنے ہاتھ دھونے کی تلقین کی ہے تاکہ وہ اس وائرس سے محفوظ رہ سکیں ہیلتھ آرگنائزیشن کی اس بات پر عمل کرتے ہوئے لوگوں کو یہ ایک اچھی عادت پڑرہی ہے جو صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ قرآن میں واضح کہاگیاہے ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے سوچنے کی بات یہ ہے کہ اس مشکل میں کیا حکمت اور رحمت پوشیدہ ہو سکتی ہے؟ اس کی روشنی میں کہاجاسکتاہے کورونا وائرس انسانوں کیلیے آزمائش بن کر آیا ہے کورونا وائرس نے ان حکمرانوںکیلیے غور وفکرکے نئے دریچے کھول دئیے ہیں جنہوں نے ریاستی جبرسے عوام کو حق خود ارادیت سے محروم کررکھاہے یا جو خود کو فرعون کا جانشین سمجھ کر انسانیت کی توہین کرتے پھرتے ہیں یہ وباء ان لوگوںکے لیے عبرت کی ایک مثال ہے جو اپنے اختیارات سے تجاوزکرکے اتراتے پھرتے ہیں اسی حوالے سے ممتاز عرب سکالرمستشار عدلی حسین نے ایک کا فکرانگیزمقالہ میں غورو فکرکی نئی جہتیں روشناس کروادی ہیں اس نے لکھا کوروناوائرس نے ا نسان کودوبارہ اس کی انسانیت کی طرف مائل کردیا،بندے کو خالق کی طرف اوراس کے اخلاق کی طرف متوجہ کردیا ہے کیایہ کارنامہ اس کے لیے کافی نہیں ہے کہ کورونا وائرس پوری دنیا میں تمام عیش وطرب کے مراکز بندکر دئیے اس کے باعث سینماگھر ،نائٹ کلب ،رقص گاہیں ،شراب خانے ،جواخانے اور جنسی بے راہ روی کے مراکز بند ہیں بلکہ سودکی شرح بھی کم کردی۔
یہ بھی کورونا وائرس کا کمال ہے کہ اس نے خاندانوں کوایک طویل جدائی کے بعد ان کے گھروں میں دوبارہ اکٹھاکردیا اب لوگ خوف کے مارے بازار جانے سے کترانے لگے ہیں۔اس کا ایک کارنامہ یہ بھی ہے اس نے مرداور عورت کوایک دوسرے کوبوسا دینے سے بھی روکا۔اس وائرس نے عالمی ادارہ صحت کواس بات کے اعتراف پرمجبورکردیا ہے کہ شراب پینا تباہی ہے نشہ آور چیزوںسے اجتناب کیاجائے۔ کورونا وائرس نے صحت کے تمام اداروں کویہ بات کہنے پرمجبورکیا کہ درندے ،شکاری پرندے ،خون ،مردار اور بیمار اور حرام جانور کھانا صحت کے لیے تباہ کن ہیں اس سے وباء پھیل سکتی ہے یہ بھی کورونا وائرس کاہی کارنامہ ہے اس نے انسان کوسکھایا کہ چھینکنے کاطریقہ کیا ہے؟، صفائی کس طرح کی جاتی ہے جو ہمیں ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے1450 سال پہلے بتایا تھا کہ حرام و حلال میں کیا فرق ہے ۔اسی نادیدہ دشمن نے دنیا بھرکی حکومتوںکو سوچنے پر مجبورکردیا کہ بجٹ کاایک تہائی حصہ صحت کیلیے مختص کردیاجائے۔ میراجسم میری مرضی کے نعرے لگانے والوںپرواضح کردیا کہ ہم جنس پرستی ( دونوں جنسوں کے اختلاط) کومذموم حرکات ہیں۔اسی وباء نے دنیاکے بعض بڑے ممالک کے حکمرانوں کوبتادیاکہ لوگوں کوگھروں میں قیدکرنا،جبری بٹھانے ور ان کی آزادی چھین لینے کامعنی کیاہوتاہے۔ یہ بھی کورونا وائرس کا کارنامہ کہاجاسکتا ہے کہ اس نے لوگوں کواللہ تعالیٰ سے عامانگنے، گریہ زاری کرنے اوراستغفارکرنے پرمجبور ا کردیا نبی پاک ﷺ کی گستاخی ،اولیاء کرام کی بے حرمتی کرنے سے روک دیااورگناہ چھوڑنے پرآمادہ کردیا ۔اس عذاب نے متکبرین کے تکبر و غرور کا سر نیچاکردیااورانہیں عام ا نسانوں کی طرح لباس پہناکرگھروںمیں بیٹھنے پرمجبورکردیا اس نے دنیامیں کارخانوں کی زہریلی گیس اوردیگر آلودگیوں کوکم کرنے کی طرف متوجہ کیاجن آلودگیوں نے باغات، جنگلات، دریا اور سمندروں کوگندہ کیاہے۔اسی وائرس نے ٹیکنالوجی کو رب ماننے والوں کودوبارہ حقیقی معبود کی طرف متوجہ کردیا کہ اسی کی اطاعت میں نجات ہے اس نے حکمرانوں کوجیلوں اورقیدیوں کی حالت ٹھیک کرنے پرآمادہ کیاہے۔ اورسب سے بڑا اس وائرس کا کارنامہ یہ کہ اس نے انسانوں کواللہ وحدہ لا شریک کی وحدانیت کی طرف متوجہ کیا آج عملی طورپریہ بات واضح ہوگئی کہ کس طرح بظاہر ایک وائرس لیکن حقیقت میں اللہ تعالی کا ادنیٰ سپاہی انسانیت کیلیے شر کے بجائے خیر کاباعث بن گیا۔ تواے لوگو! کورونا وائرس پرلعنت مت بھیجو یہ تمہارے خیر کے لیے اس اعتبار سے آیاہے کہ اب انسانیت کی تذلیل اس طرح نہ ہوگی جس طرح پہلے تھی کی جاتی تھی اللہ پاک آپ سب کو اپنے حفظ وامان میں رکھے۔(آمین)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
روس اور امریکامیں کشیدگی وجود بدھ 27 نومبر 2024
روس اور امریکامیں کشیدگی

تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا! وجود بدھ 27 نومبر 2024
تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا!

خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر