وجود

... loading ...

وجود

وفاقی کابینہ میں آئل اسکینڈل میں ملوث کمپنیوں کیخلاف کارروائی کی منظوری

بدھ 17 مارچ 2021 وفاقی کابینہ میں آئل اسکینڈل میں ملوث کمپنیوں کیخلاف کارروائی کی منظوری

وفاقی کابینہ نے آئل اسکینڈل میں ملوث کمپنیوں کیخلاف کارروائی کی منظوری دیدی،8ارب 70کروڑ روپے کے رمضان پیکیج کی بھی منظوری دیدی گئی، پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کے سمارٹ کارڈز جاری کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا جب کہ ہر وفاقی سیکرٹری ماہانہ ایک بار بلوچستان کا دورہ کرے گا ۔ یہ فیصلے منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں کیے گئے ہیں۔ کابینہ نے مجموعی طورپر معاشی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام شروع کرنے پر کابینہ کے ارکان نے وزیراعظم کو مبارکباد دی ہے جبکہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے اس پروگرام میں عطیات دینے کیلئے دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ کابینہ نے وزارت داخلہ کو اسلحہ لائسنس کی یکساں پالیسی کو حتمی شکل دینے کا کام تیز کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیکس چوری کے خلاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو گزشتہ 15 برس سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہر مرتبہ اس کے اقدامات کو سبوتاژ کردیا جاتا ہے ۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے وفاقی حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ یکم جون سے ٹریک سسٹم نافذ العمل ہوگا۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایف بی آر کے ٹریک سسٹم کے خلاف سندھ ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کردیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر نے گزشتہ پانچ برس میں صرف شوگر ملز انڈسٹری پر 400 ارب روپے کا ٹیکس لگایا۔انہوں نے زور دیا کہ مکمل تحقیقات کے بعد مذکورہ انڈسٹری پر ٹیکس لگایا گیا لیکن اگر ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم ہوتا تو وقت اور توانائی سمیت وسائل زیادہ خرچ نہ ہوتے ۔عمران خان نے کہا کہ جب تک ایف بی آر میں ٹریس اور ٹریک سسٹم نافذ العمل نہیں ہوگا اس وقت تک ٹیکس چوری نہیں روک سکتے ۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری کے نتیجے میں حکومت کو ان ڈائریکٹ ٹیکس لگانے پڑتے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی ہوتی ہے ۔وزیر اعظم نے وزیر قانون فروغ نسیم کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ سندھ ہائیکورٹ میں ٹریک سسٹم کے نفاذ کے خلاف حکم امتناع کو ختم کرانے کے لیے عدالت کو باور کرائیں کہ یہ اقدام ملکی معیشت کے لیے کلیدی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے ناگزیر ہوچکی ہے ۔انہوں نے کابینہ اجلاس میں زور دیا کہ ہر اجلاس میں ای وی ایم سے متعلق کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہر انتخاب کے بعد دھاندلی کا شور مچ جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں۔اجلاس کے بعد پی آئی ڈی کے میڈیا سنٹر میں وزیر صنعت و تجارت حماد اظہر کے ہمراہ بریفنگ دیتے ہوئے وزیر سائنس ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے 7.8ارب روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دی ہے ، وزیراعظم کی پوری کوشش ہے کہ مہنگائی کا بوجھ لوگوں پر کم سے کم پڑے اور 7.8 ارب روپے کا پیکج اسی کوشش کا حصہ ہے ۔ وزیر اعظم کا سب سے زیادہ وقت مہنگائی کو نیچے لانے پر صرف ہوتا ہے اور ہمیں اتنی تباہ حال معیشت ملی تھی کہ تمام کوششوں کے باوجود قرضوں کے بوجھ سے نمٹنا آسان نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز ایک تباہ شدہ ادارہ تھا لیکن حماد اظہر نے ابھی خوشخبری سنائی ہے کہ اس سال کے آخر تک وہ خسارے سے باہر آ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے ، یہ ہمیں تیسری لہر کا سامنا ہے ، پہلے جو دو لہر آئی تھیں اس کا ہم نے بڑی کامیابی سے مقابلہ کیا تھا اور کورونا سے جتنا نقصان باقی دنیا کو ہوا ہے ، پاکستان کو اس کا عشر عشیر بھی بھگتنا نہیں پڑا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت بھی مستحکم رہی اور جانی نقصان بھی کم رہا جس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ہم نے بڑی جلدی اقدامات شروع کردیے تھے اور کیسز کی شرح کم رہی، ہم نے جب پہلی لہر آئی تھی تو جو پالیسی بنائی تھی وہ بہت کامیاب رہی تھی اور اسی پر عمل کر کے ہم اسی پر قابو پا لیں گے ۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم نے کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کی شفافیت پر بات کی، تحریک انصاف کی پوری تحریک دو ستونوں احتساب اور شفاف انتخابات پر کھڑی ہے اور شفاف انتخابات کے لیے وزیر اعظم کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ ہم ایسی اصلاحات متعارف کرا سکیں جس کی بدولت شفاف الیکشن ممکن بنایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ای وی ایم مشین پر وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کابینہ کو ہر ہفتے بتایا جائے گا کہ وہ کس مرلے پر ہے اور ان میں جو شرائط ہیں ان پر ہم کس حد تک عمل کر چکے ہیں اور ہمارے الیکشن کے مینوئل سسٹم کو ہم کتنی جلدی مشین پر لا سکتے ہیں تاکہ کوئی بھی جماعت یہ نہ کہہ سکے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے ۔فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کے 85 اداروں میں سے 51 منافع میں ہیں اور ریلویز، پی آئی اے ، سوئی سدرن، پشاور الیکٹریسٹی، جینکو تھری ناردرن پاور جیسے خسارے میں چلنے والے اداروں کا وزیراعظم نے فارنزک آڈٹ کرانے کا حکم دیا ہے اور 30 جون 2021 تک یہ عمل مکمل ہو جائے گا اور اگلے مرحلے میں پاکستان پوسٹ، کوئٹہ الیکٹریسٹی کمپنی، حیدرآباد، لاہور اور سکھر الیکٹریسٹی سپلائی کمپنی کا آڈٹ کرایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ممنوعہ اور غیرممنوعہ اسلحہ لائسنس کی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے ان کے اجرا کی منظوری دی لیکن اس کے ساتھ ساتھ وزارت داخلہ کو اسلحہ لائسنس کی جامع پالیسی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ، پہلے 2012 کی پالیسی چل رہی تھی لیکن اب 2020 کی پالیسی لارہے ہیں۔وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے بتایا کہ کابینہ نے ان افغان پناہ گزینوں کے اسمارٹ کارڈ کے اجرا کی منظوری دی ہے جن کے پاس رجسٹریشن کا ثبوت موجود ہے اور اس کارڈ میعاد دو سال ہو گی، اس کارڈ میں ان افراد کی اضافی معلومات جیسے سماجی اور معاشی تفصیلات، پاکستان میں نقل و حرکت اور اہلخانہ کے غیررجسٹرڈ اراکین کی تفصیلات درج کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کی اس کارڈ کی بدولت زندگی آسان ہو گی اور باقاعدہ رجسٹریشن کے تحت ان کے مسائل حل کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ رواں سال ساڑھے 4لاکھ نئے گیس میٹر لگے ہیں اور ہدف 6 لاکھ نئے میٹرز کا ہے ، کابینہ کو بتایا گیا کہ اگلے سال 12لاکھ نئے میٹرز ہدف مکمل کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اب تک پاکستان کی صرف 27فیصد آبادی پائپ گیس میسر ہے اور 67 فیصد لوگوں کو یہ گیس دستیاب ہی نہیں ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اس میں ایسی اصلاحات لانا چاہتے ہیں جس سے ملک کی اکثریتی آبادی کو پائپ گیس کی سہولت فراہم کی جا سکے اور اس میں گیس ریٹ میں سبسڈی کا ازسرنو جائزہ لے کر نیا نظام وضع کیا جا رہا ہے تاکہ جن لوگوں کو گیس میسر نہیں ہے ان کو بھی یہ سہولت فراہم کی جا سکے ۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کیٹی کے 10مارچ 2021 کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی، آٹو ڈس-ایبل سیرنج کی درآمد اور مقامی طور پر سامان کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والے خام مال کی درآمد پر ٹیکسوں میں چھوٹ بھی شامل ہے ۔فواد چوہدری نے بتایا کہ تیل کی چوری میں ملوث آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف وزارت پیٹرولیم کارروائی عمل میں لائے گی اور تمام دستاب وسائل اور احتساب کے نظام کو بروئے کار لایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے تمام وفاقی سیکریٹریز کو مہینے میں کم از کم ایک بار بلوچستان کا دورہ کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ وہاں کے مسائل کو وہیں حل کرنے کا لائحہ عمل تیار ہو سکے اور اس سلسلے میں وزیر اعظم آفس پہلے ہی اعلامیہ جاری کرچکا ہے ۔اس موقع پر وزیر صنعت و تجارت حماد اظہر نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹور کے لیے کابینہ نے 7.8ارب روپے کے رمضان پیکج منظور کر لیا ہے اور یہ 19 اشیا پر مشتمل ہے ۔انہوں نے اشیا پر دی جانے والی سبسڈی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں موجودہ قیمت کے لحاظ سے آٹے پر 30.50روپے ڈسکانٹ، چینی پر 40 روپے فی کلو، گھی پر 43 روپے فی کلو، تیل پر 20 روپے فی کلو، دال 15 روپے کلو، دال مونگ پر 10 روپے کلو، دال ماش پر 10 روپے کلو، دال مسور پر 30 روپے کلو، سفید چنے پر 25 روپے ، بیسن پر 20 روپے کلو، کھجوروں پر 20 روپے ، چاول پر 10 روپے کلو، ٹوٹا چاول پر 12 روپے کلو اور مختلف مشروبات، دودھ اور مرچ پر بھی یہ سبسڈی دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پہلئے یوٹیلٹی اسٹورز پر صرف 5 اشیا پر سبسڈی دی جا رہی تھی لیکن رمضان میں پانچ سے بڑھ کر 19 اشیا پر یہ سبسڈی دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی تھی تو اس کی سالانہ سیل 10ارب روپے ہے اور اس سال ہماری سیل 100ارب روپے کے قریب ہو گی اور اس سال کئی دہائیوں کے بعد ادارہ خسارہ میں نہیں رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کھاد کے حوالے سے ہم اعدادوشمار اکٹھا جمع کررہے ہیں لیکن لگ یہ رہا ہے کہ اس سال ربیع سیزن میں 10سال میں سب سے زیادہ کھاد استعمال کی ہے جو اچھی چیز ہے اور اس بلند شرح کے باوجود ہمیں یوریا درآمد نہیں کرنا پڑا کیونکہ ہم نے پچھلے سال بروقت دو چھوٹے یوریا کے پلانٹ چلا دیے تھے ۔حماد اظہر نے کہا کہ بڑے پپیمانے کی صنعت کے اعدادوشمار بی موصول ہوا ہے جو بہت خوش ہے ، جنوری میں بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ کی صنعت میں 9.1فیصد کی شرح نمو نظر آئی۔ان کا کہنا تھاک ہ مجموعی طور پر جولائی سے جنوری تک کے عرصے میں 7.8فیصد شرح نمو نظر آئی ہے اور ہماری صنعت مکمل استعداد کے ساتھ کام کرنے کے قریب جا رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ معشیت صحیح رخ پر جا رہی ہے ، کرنٹ اکانٹ خسارہ سرپلس میں تبدیل ہو گیا، ڈالر پیچھے کی طرف آیا ہے اور آج 156 روپے ٹریڈنگ کی اطلاعات ہیں جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں جو پچھلی حکومت نے تقریبا ختم کر دیے تھے ۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بوقت قرضوں کی ادائیگیاں کی جا رہی ہیں اور آئی ایم ایف پروگرام بھی بحال ہو گیا ہے ، ایکسپورٹرز میں جوش و خروش نظر آ رہا ہے اور ایکسپورٹ کی نئی راہیں کھلتی نظر آ رہی ہیں جس سے روزگار بھی پیدا ہو گا، معیشت کا پہیہ بھی چلے گا اور ملک کی پیداوار بھی بڑھے گی۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر