وجود

... loading ...

وجود

عور ت ذات

بدھ 28 اکتوبر 2020 عور ت ذات

دوستو،ایک خبر کے مطابق بھارت کی مقامی عدالت نے شوہرکی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے بیوی کو حکم دیا ہے کہ وہ ماہانہ ایک ہزار روپے بطور جیب خرچ اپنے شوہر کو ادا کیا کرے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کی فیملی کورٹ میں 2013 میں ہندو میرج ایکٹ 1995 کے تحت اپنی بیوی کیخلاف جیب خرچ کے لیے پٹیشن دائر کی تھی۔ دونوں میاں بیوی کئی عرصے سے ایک دوسرے سے الگ رہ رہے ہیں۔شوہر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ میری بیوی سرکاری ملازم تھی اور اب اسے 12 ہزار پینشن ملتی ہے اس لیے بیوی کو پابند کیا جائے کہ وہ مجھے ایک ہزار روپے ماہانہ جیب خرچ دیا کرے۔فیملی کورٹ نے اس انوکھے مقدمے کا منفرد فیصلہ سناتے ہوئے بیوی کو حکم دیا کہ وہ اپنے شوہر کو ماہانہ ایک ہزار روپے جیب خرچ دینے کی پابند ہوگی۔ شوہر نے سات سال بعد انصاف ملنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیر سے سہی لیکن خوشی ہے انصاف مل گیا۔
اکثر اوقات کہا جاتا ہے کہ عورت ذات کو سمجھنا مشکل ہے مگر سچ تو یہ ہے کہ عورت کے لیے مرد کی نفسیات کو سمجھنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہے ،مرد بیوی میں طوائف جیسی ادائیں اور طوائف میں بیوی جیسی وفاداری تلاش کرتا ہے۔ وہ ایک شکاری ہے اور عورت اس کا شکار۔ بالکل ایسا ہی ہے کیونکہ عورت طوائف کے روپ میں سامنے آئی اور اس عورت کے ساتھ وہ ایک کھلونے کی طرح کھیلتا ہے، مگر جب اسی شکاری مرد کو کسی عورت سے (سچا) عشق ہوتا ہے تو شکار کے سارے داؤپیج بھول جاتاہے خود عورت کے ہاتھوں میں ایک کھلونا بن جاتا ہے، عورت اس سے چاہے جس طرح مرضی کھیل لے ۔۔بانو قدسیہ کہتی ہیں عورت کو ہمیشہ چاہے جانے کی خواہش ہوتی ہے اور سعادت حسن منٹو کہتے ہیں بیوی ہمیشہ محبوبہ رہنے پر اصرار کرتی ہے۔۔۔خاتون خانہ نے جب اپنے خاوند سے پوچھا ،شادی کے بعد آپ کو اپنی زندگی میں کیا تبدیلیاں محسوس ہوئی ہیں ۔؟؟ خاوند بیچارے نے بڑی معصومیت سے جواب دیا، جان عزیز، کچھ زیادہ فرق محسوس نہیں ہوتا بس ،پہلے میں سب کام اپنی مرضی سے کرتا تھا اور اب زن مرید ہونے کے بعد تمہاری مرضی کا منتظر رہتا ہوں۔۔ہمارے پیارے دوست فرماتے ہیں، جس عورت کا خاوند اس کا مرید نہیں بن سکا ،اس بیوی کو چاہیئے کہ اپنے مزاج میں شہد کی ملاوٹ کرے اور اپنی ادائیں قاتل بنائے ، اگر آپ بہت زیادہ خوبصورت نہیں تو نزاکت پیدا کریں، کشش پیدا ہوگی ، اور خیال رکھیں خاوند کی نبض ، دل کی دھڑکن اور سانسوں کی مالا آپ کی کس ادا سے تیز ہوتی ہے، سمجھ جانا ،وہ قاتل ادا ہے، اور وہی ادا’’ رن مرید‘‘ بنائے گی۔
ایک صاحب سہمے ہوئے بیٹھے تھے‘ چہرہ پسینے میں تر تھا اور بار بار پانی پی رہے تھے۔ ہم نے ماجرا پوچھا تو کانپتی ہوئی آواز میں بولے۔۔رات بہت خوفناک خواب دیکھ بیٹھا ہوں، پتا نہیں بتانا بھی چاہیے کہ نہیں۔ ہمیں تجسس ہوا، تسلی دی اور پوچھا کہ کیا دیکھا؟ ۔۔ان صاحب نے پانی کا ایک اور گھونٹ بھرا اورصوفے پر تھوڑا قریب کھسکتے ہوئے بولے ۔۔کیا بتائوں، رات خواب میں دیکھا کہ سنی لیون اور میری بیوی میں شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ دونوں اس بات پر جھگڑ رہی ہیں کہ۔۔شوکت میرا ہے۔۔ شوکت میرا ہے۔۔ہم نے حیرت سے شوکت صاحب کی طرف دیکھا ۔۔قبلہ! یہ خوفناک خواب کیسے ہو گیا، یہ تو انتہائی خوبصورت خواب ہے۔ اْنہوں نے ایک جھرجھری سی لی، کانوں کو ہاتھ لگائے اور دائیں بائیں دیکھتے ہوئے انتہائی رازدارانہ لہجے میں بولے۔۔خواب کا خوفناک حصہ تو آپ نے ابھی سنا ہی نہیں۔۔ میری بیوی جیت گئی۔۔سیانوں نے ٹھیک ہی کہا ہے۔۔ڈھلتی عمر کے آتے آتے تو شوہر اور بوسیدہ فرنیچر میں کوئی خاص فرق نہیں رہ جاتا۔۔اور اس حقیقت سے بھی کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ زیادہ تر شوہروں کا کوئی بھی کام اپنی ہی بیگمات کی نظر میں کوئی خاص وقعت نہیں رکھتا۔۔یہ شوہرانہ مسئلہ شاید اپنے اندر ایک عالمگیریت رکھتا ہے کہ گھرسے باہر تیس مارخان کہلانے والے اپنی زوجہ کے لیے محض چڑی مار کا ہی سا مقام رکھتے ہیں۔۔برصغیر کی بیویاں تاریخی طور پہ شوہر کو اپنی ملکیت بلکہ اپنا سامان سمجھتی ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے شوہروں کو گھروں میں ، محفلوں میں ادھر ادھر اسی طور گھسیٹتی پھرتی ہیں،ویسے تو اکثر بیویوں کو دیکھ کر لگتا ہی نہیں کہ وہ کبھی لڑکی بھی رہی ہوں گی، تاہم بالتحقیق یہ ثابت ہے کہ ہر بیوی کبھی نا کبھی لڑکی ضرور رہی ہوتی ہے۔۔بیگم نے جب شوہر سے کہا کہ ،باورچی خانے سے ذرا پھول دار پلیٹ تو لے آئیں۔۔ شوہر کچن گیا،کافی دیر بعد آوازلگائی، مجھے تو یہاں کوئی پھول دار پلیٹ نہیں مل رہی۔۔ بیگم نے اطمینان سے جواب دیا۔۔مجھے معلوم تھا کہ آپ کو کوئی چیز نہیں ملتی،اس لیے میں پہلے ہی اٹھا لائی تھی۔۔اسی طرح ایک بار شوہر نے جب طعنہ دیا کہ ۔۔تم اتنی اچھی روٹیاں نہیں پکاتیں، جتنی اچھی میری ماں پکایا کرتی تھی۔۔جس پر بیگم نے تڑ سے جواب دیا۔۔تم بھی اتنا اچھا آٹا نہیں گوندھتے، جتنا اچھا میرے ابا جی گوندھا کرتے تھے۔۔
کہتے ہیں کہ ۔۔ہماری خواتین اپنی عمر چھپانے کے لیے بازار میں سب سے چھوٹا والا بچہ لے کر گھومتی ہیں۔۔خاتون خانہ نے جب بڑے لاڈ سے صدالگائی۔۔اجی سنتے ہو۔۔ شوہر نے تڑپ کر برجستہ کہا۔۔ہاں سْن رہا ہوں، لیکن کاش تمہاری اْس وقت سْنی ہوتی جب کہا کرتی تھیں کہ ۔۔میں تم سے شادی نہیں کر سکتی۔شوہروں کا بھولپن تو دیکھئے۔۔جب ایک شخص کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی،وہ اسپتال گیا ، دیکھا کہ وہاں ایک اور آدمی کی دونوں ٹانگیں ٹوٹی ہوئی ہیں تو وہ اس کو دیکھ کرحیرت سے بولا۔۔ کیا آپ کی دو بیویاں ہیں۔۔؟ایک بزرگ فرماتے ہیں، میں نے تین لوگوں سے زیادہ بدنصیب کسی کو نہیں دیکھا۔۔پہلا وہ جو پرانے کپڑے پہنے جبکہ اس کے پاس نئے کپڑے ہوں۔۔دوسرا وہ شخص جس کے پاس کھانا ہو اور پھر بھی بھوکا رہے۔۔۔یہاں پہنچ کر بزرگ چپ ہو گئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو بہنے لگے۔۔۔کسی نے پوچھا، تیسرا شخص کون ہے؟۔۔ فرمایا، تیسرا وہ شخص جو’’شوہر‘‘ ہے۔۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ انسانیت ایک بہت بڑا خزانہ ہے، اس کو لباس میں نہیں ’’انسان‘‘ میں تلاش کیا کرو۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر