وجود

... loading ...

وجود

مروہ قتل کیس ،ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا

پیر 21 ستمبر 2020 مروہ قتل کیس ،ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا

شہرقائد میں 5سالہ مروہ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے ، ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا، ملزمان نے نشے کی حالت میں بچی سے زیادتی کی۔تفصیلات کے مطابق مروہ قتل کیس میں ملوث دو ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا جبکہ ملزم نواز تفتیش میں بے قصور ثابت ہوا ہے ، تصدیق کے لیے 34 افراد کے ڈی این اے سیمپل لیے گئے تھے ۔ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 100کے قریب گھروں کو چیک کیا، 34 افراد کے ڈی این اے لیے گئے ، تفتیش میں مختلف باتیں اور لوگ سامنے آتے رہے ، فیض عرف فیضو اور عبداللہ افغانی کے ڈی این رپورٹ کی تصدیق ہوئی، دونوں کے فنگر پرنٹ بچی کی لاش سے ملے کپڑوں سے بھی میچ ہوئے ۔ انہوں نے بتایا کہ فارنزک ڈویژن نے ملزمان کے ڈی این اے میچ ہونے کی تصدیق کی ہے ، ملزمان کے نمونے مروہ کے کپڑوں سے حاصل کئے گئے تھے ۔نعمان صدیقی نے بتایاکہ پولیس کے لیے یہ ایک چیلنجنگ کیس تھا، فیض علاقے سے غائب ہوگیا تھا، فیض نے ایک دوست سے فون پر بھاگنے میں مدد لی، دوست نے سمجھایا کہ کچھ نہیں کیا تو بھاگنا کیوں، لاش سے ملے کپڑے پر بڑی تحقیق کی، معلوم ہوا استاد جاوید کی دکان سے کپڑا لیا گیا، جاوید نے پہچان لیا۔ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا کہ فیض نشی ہے اور پوری رات شراب پی، صبح بچی کو اپنے گھر کی پہلی منزل پر لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنایا، فیض نے اپنے دوست عبداللہ افغانی کو بلایا، دونوں نے لاش کو کپڑے میں لپیٹا اور ٹریلر میں کچرے کے ساتھ رکھا اور پھینک آئے ۔یاد رہے کہ 17 ستمبر کو گرفتار ملزمان عبداللہ اور فیضو کے فنگر پرنٹس میچ کرگئے تھے ۔مروہ کیس میں گرفتار2ملزمان نے بچی سے زیادتی وقتل کا اعتراف کیا تھا، فیض عرف فیضو نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ میں نے اور میرے ساتھی عبداللہ نے بچی کواغواکیا، اغواکے بعدمروہ کو اپنے گھر لاکرباری باری زیادتی کا نشانہ بنایا، زیادتی کی وجہ سے مروہ کی موت ہوئی، جس کے بعد مروہ کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کرکچراکنڈی میں پھینک دیا۔واضح رہے کہ 5 سال کی مروہ 5 ستمبر کر اپنے گھر سے چیز لینے گئی اور لاپتہ ہوگئی تھی جس کے بعد 6 ستمبر کو اس کی لاش پرانی سبزی منڈی کے علاقے سے ملی تھی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر