وجود

... loading ...

وجود

دوحہ میں امریکا طالبان مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار

پیر 03 فروری 2020 دوحہ میں امریکا طالبان مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار

تشدد کی کارروائیوں میں کمی لانے کے معاملے پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان امن سمجھوتے سے متعلق مسائل کے شکار مذاکرات میں تعطل پیدا ہو گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق قطر کی میزبانی میں جاری امن بات چیت میں یہ تازہ ترین تعطل ایسے وقت سامنے آیا جب شدید سرد موسم کے باوجود گزشتہ ہفتے امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کی افواج کے خلاف طالبان کے حملوں میں تیزی آئی۔تشدد کی ان کارروائیوں میں دونوں فریقین کے درمیان لڑائی میں شامل بیسیوں لوگ ہلاک ہوئے، جب کہ افغانستان بھر میں مزید شہری آبادی کی جان و مال کو نقصان پہنچا ۔طالبان کے مذاکراتی وفد کے ترجمان، سہیل شاہین نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ بات چیت کو لاحق تازہ ترین دشواریوں کا ذمہ دار امریکی فریق ہے۔شاہین کے بقول سمجھوتے پر دستخط کے دنوں کے دوران ہم محفوظ ماحول فراہم کرنے پر رضامند ہیں۔ لیکن، امریکیوں نے مزید کام کرنے کا مطالبہ جاری رکھا ہے۔ اس بات کی وجہ سے امن عمل کی راہ میں مشکلات پیدا ہو گئی ہیں،شاہین بالواسطہ طالبان کی اْس تجویز کا حوالہ دے رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ ایک ہفتے تک تشدد کی کارروائیاں روکی جائیں، تاکہ امریکہ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے جائیں، جس کا طویل مدت سے انتظار ہے۔دونوں فریق گزشتہ ایک سال سے اس دستاویز پر مذاکرات جاری رکھے ہیں تاکہ 18 برس سے جاری افغان لڑائی بند کی جا سکے جو امریکہ کی طویل ترین جنگ ہے۔مذاکرات کے بارے میں طالبان کے بیان سے متعلق جمعے کو فوری طور پر امریکہ کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔امریکہ باغی گروپ سے مطالبہ کرتا آیا ہے کہ وہ امن معاہدے پر دستخط سے پہلے تشدد کی کارروائیوں میںاہم اور پائیدار نوعیت کی کمی لائے۔ لیکن، طالبان مخاصمانہ کارروائیوں میں کمی میں ایک ہفتے سے زیادہ کا اضافہ کرنے کے خلاف ہیں۔اگر امریکہ اور طالبان امن سمجھوتے پر دستخط کرتے ہیں تو اس کے نتیجے میں افغانستان میں تعینات تقریباً 13000 امریکی فوج کا مرحلہ وار ملک سے انخلا ہو گا۔ اس کے بعد طالبان افغان براہ راست بات چیت بھی ہو سکے گی، تاکہ ملک بھر میں جنگ بندی اور سیاسی شراکت داری سے متعلق معاملات زیر غور آ سکیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر