وجود

... loading ...

وجود

زن سے رن۔۔
(علی عمران جونیئر)

بدھ 25 ستمبر 2019 زن سے رن۔۔ <br>(علی عمران جونیئر)

دوستو،انسانوں کی دو اقسام ہوتی ہیں،مرد اور عورت، ایک تیسری قسم بھی ہوتی ہے چونکہ وہ بہت مظلوم ہوتی ہے اور ’’نایاب‘‘ بھی ہوتی ہے اس لیے ہم جمہوریت میں ملی آزادی کو استعمال کرتے ہوئے صرف انہی اقسام پر بات کریں گے جو’’اکثریت‘‘ میں ہے، مردوں کی بھی دو اقسام ہوتی ہیں، زن مرید اور من مرید۔۔ زن مرید تو سب جانتے ہی ہیں کہ شادی کے بعد بنتے ہیں لیکن شادی سے پہلے ہر مرد ’’من مرید‘‘ ہوتا ہے۔۔عورتیں بھی دو قسم کی ہوتی ہیں، ایک وہ جن پر شاعر حضرات غزل کہتے ہیں اور جن کے وجود سے تصویر کائنات میں رنگ بھرا جاتا ہے۔ دوسری قسم بیوی کہلاتی ہے۔ جس طرح کسی بچے کی معصومیت اْس وقت ختم ہو جاتی ہے جب وہ بڑا ہو جاتا ہے۔ اسی طرح عورت کی ساری خوبیاں اْس وقت ’’ہوا‘‘ ہو جاتی ہیں، جب وہ زَن سے رَن،ہمارا مطلب ہے بیوی بن جاتی ہے۔ بیوی کو بیگم بھی کہتے ہیں۔ شنید ہے کہ سنہرے دور میں یہ بے غم کہلاتی تھی لیکن ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ چونکہ بیویوں کو کوئی غم نہیں ہوتا اس لیے انہیں ’’بے غم‘‘ کہاجاتا ہے،لیکن زمانے کے ساتھ ساتھ یہ نام تبدیل ہوکر بیگم رہ گیا۔۔

شوہر نے جب بڑے لاڈ سے پوچھا، شادی سے پہلے میری کون سی بات تمہیں بالکل سچ لگتی تھی۔۔ بیگم نے برجستہ کہا۔۔وہی جو تم اکثر کہاکرتے تھے، جانو میں تمہارے قابل نہیں۔۔بیوی نے اپنے خاوند سے پوچھا ،شادی کے بعد آپ کو اپنی زندگی میں کیا تبدیلیاں محسوس ہوئی ہیں ۔؟؟ خاوند بیچارے نے بڑی معصومیت سے جواب دیا، جان عزیز، کچھ زیادہ فرق محسوس نہیں ہوتا بس ،پہلے میں من مرید تھا سب کام اپنی مرضی سے کرتا تھا اور اب زن مرید ہونے کے بعد تمہاری مرضی کا منتظر رہتا ہوں۔۔ہمارے پیارے دوست فرماتے ہیں، جس عورت کا خاوند اس کا مرید نہیں بن سکا ،اس بیوی کو چاہیئے کہ اپنے مزاج میں شہد کی ملاوٹ کرے اور اپنی ادائیں قاتل بنائے ، اگر آپ بہت زیادہ خوبصورت نہیں تو نزاکت پیدا کریں، کشش پیدا ہوگی ، اور خیال رکھیں خاوند کی نبض ، دل کی دھڑکن اور سانسوں کی مالا آپ کی کس ادا سے تیز ہوتی ہے، سمجھ جانا ،وہ قاتل ادا ہے، اور وہی ادا’’ رن مرید‘‘ بنائے گی۔
ہمیں یاد ہے جب ہم انٹرکے طالب علم تھے تو ایک بار ہمارے ٹیچر نے کلاس میں سوال کیا، بیویاں زیادہ تر کس کام آتی ہیں۔۔ہم نے فوری جواب دیا، سر لطیفوں کے۔۔ جی ہاں بیویاں زیادہ تر لطیفوں ہی کے کام آتی ہیں۔۔ویسے زبان کا فرق بھی بہت بڑا فرق اس وقت بن جاتا ہے جب اگر بیوی کو ہندی میں کہا جائے کہ وہ ’’ہتھیارن‘‘ لگ رہی ہے تو شاید رات کا کھانا بھی نہ ملے۔۔لیکن اگر آپ اسی کو اردو میں بولیں گے کہ ’’قاتل‘‘ لگ رہی ہو تو پھر شاید رات کے کھانے کے بعد آپ کو ’’سوئیٹ ڈش‘‘ بھی مل جائے۔۔ہمارے پیارے دوست کہتے ہیں۔۔محبت بھی عجیب چیز ہے، ماں سے ہوتو عبادت، باپ سے ہوتو مقدس ،بھائی سے ہوتو عقیدت ، بہن سے ہو تو فرض ،اور بیوی سے ہوتو لوگ کہتے ہیں’’ جورو کا غلام ‘‘۔۔۔انہوں نے ہی یعنی ہمارے پیارے دوست نے ہمیں بتایا تھا کہ ۔۔ مستانی ، باجی راؤ کی دوسری بیوی تھی جسے وہ بے تحاشا چاہتا تھا۔۔پدماوتی ، راول رتن سنگھ کی دوسری بیوی تھی،جس پہ وہ دل و جان سے نثار تھا۔۔جودھا، اکبر کی تیسری بیوی تھی،جس سے اس کی محبت کے چرچے زبان زدعام تھے۔۔ممتاز، شاہ جہاں کی آٹھویں بیوی تھی جس کی محبت میں اس نے تاج محل بنوایا۔تاریخ شاہد ہے کہ کسی بھی شوہر نے اپنی پہلی بیوی سے دیوانہ وار محبت نہیں کی۔یہ صرف جنرل نالج کے لیے ہے۔ گھر میں اس کا تذکرہ کرنے سے گریز کریں۔ورنہ کسی بھی قسم کے ’’سانحہ یا حادثہ‘‘ کے ہم قطعی ذمہ دار نہیں ہوں گے۔۔

بیوی نے بڑے لاڈ لانہ انداز میں اپنے شوہر سے پوچھا۔۔خدا نخواستہ گھر میں چور آجائیں تو تم کیا کرو گے ۔۔؟۔۔شوہر نے کہا، وہی کروں گا جو وہ کہیں گے، پہلے کون سا یہاں میری مرضی چلتی ہے۔۔ہم سے ہمارے ایک دوست نے جن کی گزشتہ دنوں نئی نئی شادی ہوئی ،سوال کیا کہ، بیوی اور نیوزچینل میں کون سی بات ایک جیسی ہے؟۔۔ہم نے اسے جواب دیا۔۔جب تک ایک ہی بات سو دفعہ نہ بتادیں،تب تک دونوں کوسکون ہی نہیں ملتا۔۔ہمارے پیارے دوست کہتے ہیں، شادی بجلی کے تاروں کی طرح ہوتی ہے، ٹھیک جڑ جائے تو زندگی روشن ، اور اگر غلط جُڑ جائے تو زندگی بھر جھٹکے ہی دیتی رہتی ہے۔۔عربوں میں ’’غریب‘‘ اسے کہتے ہیں جس کے پاس صرف ایک ہی بیوی ہو۔۔۔

ایک سر پھری بیوی جس نے خاوند کے ناک میں دم، اور اپنے اسلوب اور معاملات سے خاوند کا جینا حرام کیا ہوا تھا۔اْس نے ایک دن خاوند کو صبح سویرے نیند ے جگایا اور نہایت احترام اور محبت سے کہا، جان من، میرے سرتاج، اْٹھیئے، صبح ہو گئی ہے۔ اور پھر شاندارتیار کیا ہواناشتہ خاوندکے بستر پر ہی لے آئی۔ خاوند جو پہلے ہی نیند سے جاگ کر بیوی کے رویہ پر حیرت زدہ بیٹھا تھا،ناشتہ دیکھ کر چپ نہ رہ سکا اور پوچھ لیا، آج کیا ہوگیا ہے تمہیں؟ یہ اچانک کیسی تبدیلی آگئی ہے تم میں؟۔۔بیوی نے کہا، کل ہمسایوں ے گھر میں تبلیغ والی بیبیاں آئی ہوئی تھیں،کہہ رہی تھیں کہ جس مرد کی بیوی بدزبان اور بداخلاق ہوگی، اللہ اس مرد کی مغفرت فرمادے گا اور ہوسکتا ہے کہ اس مرد کی بیوی کی بداخلاقی اور بدتمیزی برداشت کرنے پر جنت میں بھی داخل کردے۔۔خاوند نے کہا، یہاں تک تو ٹھیک ہے، آگے؟۔۔ بیوی نے غراتے ہوئے کہا کہ، جندجیوی، جنت جانا ہے تو اپنے اعمال سے جا،’’ میسنا‘‘ بن کر میری وجہ سے کیوں جاتا ہے؟؟۔۔بیوی سب ایک ہی مزاج کی ہوتی ہیں۔۔رات کمرے کا لاک خراب ہوگیا،بیوی نے ٹارچ لی اور ٹھیک کرنے لگی۔پھر بیوی نے ٹارچ اپنے شوہر کو تھمائی اوردوبارہ لاک کھولنے میں مصروف ہوگئی، خاصی دیر گزرگئی لیکن لاک تھا کہ کھلنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا، بیوی کا پارہ ساتویں آسمان کو چھونے لگا، پھر اس نے ٹارچ خود پکڑ لی اور شوہرسے کہا کہ تم ٹرائی کرو، شوہر نے کوشش کی توپہلی ہی کوشش میں فوری طور پر لاک کھل گیا۔۔بیوی شوہر پر برس پڑی کہنے لگی، اب پتہ چلا کہ ٹارچ کیسے پکڑتے ہیں۔۔

اب حسب روایت آخری بات۔۔ زندگی میں دو باتیں بڑی تکلیف دہ ہیں ، ایک جس کی خواہش ہو اس کا نہ ملنا اور دوسرا جس کی خواہش نہ ہو اس کا مل جانا۔۔دعا ہے کہ آپ دونوں تکلیف سے دوررہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر