... loading ...
سابق وزیراعظم محمد نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نوازاور کیپٹن ریٹائر محمد صفدر 74روز جیل میں رہے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف ٗان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو احتساب عدالت نے 6 جولائی کو قید و جرمانے کی سزا کا حکم دیا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے 19 ستمبر بدھ کو اس حکم کو معطل کیا۔دونوں عدالتوں کے فیصلے کے دوران نواز شریف اور مریم نواز نے اڈیالہ جیل میں 69 روز گزارے جبکہ کیپٹن (ر) صفدر 74 روز تک جیل میں رہے۔احتساب عدالت کے 6 جولائی کے فیصلے کے بعد کیپٹن (ر) صفدر مانسہرہ میں روپوش ہوئے اور 8 جولائی کو راولپنڈی پہنچ کر عوامی اجتماع میں ڈرامائی انداز میں گرفتاری دی۔سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 13 جولائی کو لندن سے واپسی پر لاہور ایئرپورٹ پر گرفتاری دی جس کے بعد انہیں وہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔تینوں افراد کو جیل میں الگ الگ بیرکوں میں رکھا گیا جس کی وجہ سے ان کی ملاقات بھی مقررہ دن ہی ہوا کرتی تھی۔
تین بار ملک کے وزیراعظم رہنے والے نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں اے کلاس کے بجائے بی کلاس دی گئی جس کا شکوہ ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف نے اس وقت کے نگران وزیراعلیٰ حسن عسکری سے بذریعہ خط کیا۔جیل مینؤل کے مطابق بی کلاس میں قیدی کو ٹیلی ویژن، اخبار اور بیڈ کی سہولت دی جاتی ہے جب کہ اٹیچ باتھ روم، پنکھا اور ایک مشقتی بھی دیا جاتا ہے۔14 جولائی کو مریم نواز کی جانب سے جیل سپرنٹنڈنٹ کے نام ایک خط لکھا گیا جس میں انہوں نے بہتر سہولیات لینے سے انکار کیا۔مریم نواز کا یہ خط ان کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مجھے جیل میں بہتر سہولیات لینے کے لیے درخواست دینے کا کہا گیا لیکن میں نے بی کلاس لینے سے انکار کردیا ہے۔
نواز شریف اور مریم کو جب اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تو اسلام آباد کے چیف کمشنر کی جانب سے دو نوٹیفکیشن جاری کیے گئے جن میں کہا گیا تھا کہ ان دونوں مجرمان کو سہالہ ریسٹ ہاؤس میں منتقل کیا جائے تاہم اس پر نہ تو عمل درآمد کیا گیا اور نہ ہی نوٹیفکیشن کو منسوخ کیا گیا۔قید کے دوران سابق وزیراعظم کے خلاف احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی سماعتیں بھی ہوتی رہیں اور انہیں عدالت کے روبرو بھی پیش کیا جاتا رہا جس روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی سزا معطل کی اس روز بھی نواز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔تینوں کی اسیری کے دوران ہی 25 جولائی کو عام انتخابات منعقد ہوئے جن میں مسلم لیگ اکثریت کھو بیٹھی اور پاکستان تحریک انصاف اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی۔
انتخابات کے چار روز بعد 29 جولائی کی رات 8 بجے نواز شریف کی طبیعت اچانک بگڑی جس کے بعد انہیں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) منتقل کیا گیا اور ان کے کمرے کو سب جیل قرار دیا گیا۔اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص ہے اور اسی روز مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور شریف خاندان کے افراد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کیلئے آیا کرتے تھے۔اسیری کے عرصے کے دوران بیگم کلثوم نواز کا انتقال بھی ہوا جس پر دونوں باپ بیٹی اور کیپٹن (ر) صفدر کو 11 ستمبر کی رات سے 17 ستمبر کی شام 4 بجے تک پیرول پر رہائی ملی۔
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...