... loading ...
زندگی خوشی اور غم کے لمحات سیعبارت ہے۔ بعض خوشیاں افراد سے تعلق رکھتی ہیں جب کہ بعض مسرتیں پوری ملت بلکہ انسانیت کے لئے باعثِ فرحت ہوا کرتی ہیں۔ عید سعید کی بابرکت ساعتیں ملت اسلامیہ کے ہر فرد کے لئے حق تعالیٰ شانہ? کی جانب سے خوشی کے اظہار کرنے کاموقع نایاب ہے۔عیدالفطر کی خوشی کااصل سبب اس فرض عبادت (روزہ) کی ادائی ہے جو کہ ماہِ رمضان میں بندہ? مومن محض رضائے الٰہی کی خاطر انجام دیتا ہے اور اپنے اندر ’’تقویٰ‘‘ کی مطلوبہ صفت کو پروان چڑھانے کی سعی وجہد کرتا ہے۔ اس عبادت کی ادائی کا بدلہ انشاء اللہ ہر اس ابن ا?دم کو ضرورملے گا جس نے خلوصِ نیت کے ساتھ اس کارِ خیرکوانجام دیاہے۔عیدالفطر دراصل اس واقعہ کا اعلان ہے کہ اصل خوشی اور مسرت اللہ کی عبادت سے حاصل ہوتی ہے اور قلوب کی طمانیت اور سکو ن کا راز اللہ کی یاد میں پنہاں ہے۔ عیدالفطر اس حقیقت کااظہار ہے کہ اس دنیا میں جتنے بھی نیک کام انجام پاتے ہیں ان کا واحد مقصد رب کی رضا ہوا کرتا ہے۔
عیدالفطر بندہ? مومن کی بے قراری کا اظہار ہے کہ وہ رمضان المبارک کی ریاضتوں کا انعام رب کی جوکھٹ پہ لینے کے لئے حاضر ہوتا ہے اور اس کا زبان حال سے اقرار کرتا ہے کہ اس کی ساری زندگی اللہ کے کلمے کو بلند کرنے میں بسر ہوگی۔
امتِ مسلمہ علمبردارِخیر
امتِ مسلمہ کی تعریف قرا?ن حکیم میں اس طرح کی گئی ہے ’’تم ایک بہترین امت ہو جو لوگوں کے سامنے لائی گئی ہو، تم بھلائی کا حکم دیتے ہو، اور برائی سے روکتے ہو، اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘ (ا?ل عمران:ا?یت:۰۱۱)
یہ ا?یت کریمہ اْمت مسلمہ کو اس کی اصل ذمہ داری کااحساس دلاتی ہے۔ علاوہ ازیں امت کے ہر فرد کو اس بات پر ا?مادہ کرتی ہے کہ وہ اپنی شخصیت کو سنوارنے میں لگ جائے خوب سے خوب تر کی جستجو میں لگا رہے اور اپنے ا?پ کا ساری انسانیت کے لئے نفع بخش ہونا ثابت کردے۔یوں بھی اس کائنات میں بقا اسی کو حاصل ہوتی ہے جو دنیا اور افراد دنیا کے لئے کسی کام کا ہوتا ہے۔ ورنہ جو فرد یا گروہ ساری دنیا پر بوجھ ہو اسے اْتار پھینکنے میں کسی کو کوئی عار محسوس نہیں ہوتا۔
امت مسلمہ کا مطلوبہ کردار
عیدالفطر کادن جہاں خوشی اور مسرت کی نوید لے کر ا?تا ہے، وہیں اس بات کا موقع بھی فراہم کرتا ہے کہ ہم اللہ کے ان بندوں کو اصل خوشی کی حقیقت سے روشناس کرائیں جن کی زندگیاں اللہ کی بندگی سے کوسوں دور اور نفس کی غلامی سے عبارت ہیں۔ عیدالفطر کا دن ہمیں یہ اہم موقع بھی فراہم کرتا ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ خوشی میں شریک ہوں، جو بظاہر ہم سے بے تعلق اور ہم سے عار رکھتے ہوں۔
عیدالفطر کے دن دوگانہ اداکرنے کے بعد بدقسمتی سے ملت اسلامیہ کا بڑا حصہ اپنی گردن سے اللہ کی غلامی کا طوق اتارپھینکتا ہے اور ہوائے نفس کے پیچھے مارا مارا پھرتا ہے۔ یہ عبرت ناک منظر بھی ہر سال ہماری نظروں سے گزرتا ہے کہ ایک طرف عیدالفطر کی نماز کے وقت اللہ اکبر کی صدائیں بلند کرتا ہوا ایک ٹھاٹیں مارتا ہوا جم غفیر عید گاہ کا رخ کرتا ہے اور اللہ کی بندگی کااظہار کرتا ہے، جب کہ دوسری طرف جب مو?ذن نماز ظہر کے لئے حی علی الفلاح کا اعلان کرتا ہے کہ تو ان میں سے اکثر کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
عیدالفطر کی بابرکت ساعتیں ہرسال ہمیں اس صورتحال پر غور کرنے کی دعوت دیتی ہیں کیوں کہ واقعہ یہ ہے کہ اگر ہمارے قول وفعل میں اس قدر تضاد ہوگا تو اس عالم فانی میں ہم کوئی پائیدار اور مثبت کام انجام نہیں دے سکتے۔ اس وقت ساری دنیا میں بالعموم اور ہمارے وطن عزیز میں بالخصوص نفرت کے سوداگر ابن ا?دم کو مختلف خانوں میں بانٹنے کی مذموم کوشش کررہیہیں اور انسان کو فطرت سے بغاوت کرنے پر اْکسارہے ہیں۔ ان حالات میں عیدالفطر کا نایاب لمحہ ہمیں بحیثیت مجموعی اس کارِ خیر کا موقع دیتا ہے کہ نفرت کے مقابلے میں الفت ومحبت کی فصل بوئیں اور وحدتِ بنی ا?دم کا پیغام عام کریں۔ ہمیں اس بات کا کامل یقین ہوناچاہئے کہ انسان وقتی طور پر توشرپسند عناصر کے بہکاوے میں ا?سکتا ہے لیکن برائی کے نتائج کو دیکھ کر بھی اس پر جما نہیں رہ سکتا۔
موجودہ حالات میں ہمیں قرا?ن کے اس نسخہ? کیمیا پر عمل کرنے کی ضرورت ہے کہ ’’اور اس شخص سے زیادہ اچھی بات والا کون ہوسکتا ہے جو اللہ کی طرف بلائے اور نیک عمل کرے اور کہے ’’بیشک میں مسلم ہوں۔ نہ اچھی سیرت باہم یکساں ہوتی ہے نہ بری سیرت تم (بری سیرت کی برائی کو) اچھی سے اچھی سیرت کے ذریعے سے دور کرو، تو تم دیکھو گے کہ وہی شخص تمہارے اور جس کے درمیان عداوت پڑی ہوئی تھی جیسے وہ گرم جوش دوست ہے۔ ‘‘ (حم سجدہ:۴۳-۳۳)
عیدالفطر کے موقع پر ہماری خوشی کا اظہار احسن طریقے سے ہوناچاہئے۔ خوشی اور مسرت کے لمحات میں ا?پے سے باہر ہوجانا اور اپنی اصل حیثیت سے گرجانا یا خوشی کاایسا اظہار کرنا جس سے دوسروں کو ٹھیس پہنچے اْمت مسلمہ کے کسی فرد کوزیبا نہیں دیتا۔
چند عملی اقدامات
عیدالفطر کے موقع پرہمیں منصوبہ بند طریقے سے پروگراموں کو ترتیب دینا چاہئے تاکہ خوشی اور مسرت کا یہ دن زندگی کی یاد گار لمحات میں سے ایک ہوجائے۔ عیدالفطر سے چند روز قبل ہی چند ایسی دینی کتب کی خریداری کرلیں جو کہ ہم اپنے قریبی غیر مسلم دوستوں کو دے سکیں۔ یاد رکھیں عیدالفطر کے موقع پر اپنی خوشی میں برادرانِ وطن کو شریک کرنا دعوتی نقطہ? نظر سے بے حد اہم ہے۔ کیوں کہ انسان خوشی کے لمحات اس کے ساتھ گزار سکتا ہے جس سے اس کو خصوصی محبت ہو۔ لہٰذا عیدالفطر کے دن بلاتفریق مذہب وملت سبھی سے ملنا اور انہیں اپنے گھر مدعوکرنا یا خود ان کیگھر جانا فرقہ وارانہ ہم ا?ہنگی کے لئے بے حد اہم ہے۔
عیدالفطر کے موقع پر ا?پ بعض دوستوں اور کالج یا ا?فس کے رفقاء کو سپاس نامے یا کوئی اور تحفہ بھی دے سکتے ہیں۔ کوشش کی جانی چاہئے کہ Greeting Cardپرقرا?ن کی کوئی ا?یت یا کوئی اور حکمت سے پر جملہ یا عبارت جلی حروف سے ثبت ہو۔
تحفہ دیتے وقت انسان کے ذوق کا بھی خاص خیال رکھنا چاہئے۔ ہر خاص وعام کو ایک ہی قسم کا تحفہ دینا حکمت تبلیغ کے خلاف ہے۔ عیدالفطر کے چند روز بعد عید گیٹ تو گیدر (Eid Get Togedher)کی تقریب منعقد کی جانی چاہئے۔ یہ پروگرام کسی ایسی بستی یا محلے میں کیا جانا زیادہ بہتر ہے جہاں برادرانِ وطن کی قابل ذکر تعداد رہتی ہو۔ اس تقریب میں تبادلہ خیال کا بھر پور موقع دیاجانا چاہئے اور ملک کے مختلف مسائل پر سیرحاصل گفتگو نیز اسلام کا موقف وضاحت کے ساتھ پیش کرنا چاہئے۔ عیدگیٹ توگیدر کی مجلس میں ثقافتی اور کلچرل پروگرام بھی پیش کیے جاسکتے ہیں تاکہ رفقاء لطف اندوز بھی ہوسکیں۔
عیدالفطر کے دن چند منتخب بستیوں کو سنوارنے اور صاف ستھرا کرنے یاراستے کے کنارے شجر کاری کا کام بھی انجام دیا جاسکتا ہے۔ اس کارِ خیر میں ا?پ انتظامیہ کی مدد بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ نیز کوشش کی جانی چاہئے کہ عید گاہ جانے اور ا?نے کے راستوں میں غیر ضروری بھیڑ بھاڑ اور شورشرابے سے پرہیز کیا جائے۔
عیدالفطر سے چند روز قبل انتظامیہ کی اجازت سے مقصد رمضان اور عیدالفطر کے پیغا م پر مبنی چند ہورڈنگس جن میں ا?یاتِ قرا?نی یا احادیث نبوی? کی روشنی میں عید کا مقصد وضاحت کے ساتھ لکھا گیا ہو چوراہوں اور گزر گاہوں پر ا?ویزاں کیے جانے چاہئیں۔ یہ ہورڈنگس اْردو زبان کیعلاوہ علاقائی زبان میں بھی تیار کیے جائیں تاکہ برادرانِ وطن پیغام عید کو سمجھ سکیں۔
انعام خداوندی کے اس بابرکت دن ملتِ اسلامیہ ہند کے نوجوانوں کو بالخصوص اور ان کے سرپرست حضرات کو اس امر پر خصوصی توجہ دینی ہوگی کہ ان کی خوشی کااظہار اس صورت میں ہرگز نہ ہوجس سے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں غلط پیغام برادرانِ وطن تک جاتا ہے۔ لہٰذا اس بات کا عہد کریں کہ عید سعید کے دن نہ خود کوئی ایسی حرکت کریں گے اور نہ ہی کسی کو کرنے دیں گے جس سے ایک طرف دوسروں کو پریشانی ہو اور دوسری طرف اللہ کی ناراضی ہمارا مقدر بنے۔
یاد رکھیں، عیدالفطر کے دن کا ایک ایک لمحہ اس بات کی گواہی دیتاہوا محسوس ہوکہ یہ دن اللہ کے ان نیک بندوں کی خوشی اور مسرت کا دن ہے جن کی خوشی اور غم، نفرت اور محبت، دوستی اور عداوت سب اللہ کے لئے ہے۔ جن کے خوشی کے لمحات بھی ان کو رب کی عبادت اور ذکر سے غافل نہیں ہونے دیتے۔
برطانوی حکومت نے پاکستان میں فوجی عدالتوں سے 25شہریوں کو سزاؤں پر اپنا ردعمل جاری کردیا۔برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اپنی قانونی کارروائیوں پر پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے ، فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل میں شفافیت، آزادان...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی پابندیاں بلاجواز ہیں، پاکستان کا جوہری پروگرام سو فیصد دفاعی مقاصد کیلئے ہے، یہ جوہری پروگرام ملک کے 24کروڑ عوام کا پروگرام ہے جس پر ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کی جاتی ہے تو ہم صرف اپنا دفاع کریں گے۔ وفاقی کاب...
پاکستان نے فوجی عدالتوں سے شہریوں کو ملنے والی سزائوں پر بین الاقوامی ردعمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے اندرونی مسائل کا حل جانتا ہے، پاکستان کی سکیورٹی کے فیصلے پاکستانی قوم کرے گی، کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے فوجی عدالتوں ...
سکھر(نامہ نگار)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل اسپیس خطرے میں ہے نوجوانوں کو ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل رائٹس کے لیے حکومت کے سامنے مزاحمت کرنی ہوگی۔سکھر آئی بی اے کیمپس میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں فخر کرتا ہوں کہ اس جا...
سابق صدر پاکستان عارف علوی نے کہا ہے کہ سیاست میں حصہ لینے والے تمام فوجی افسران کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے ۔پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق صدر پاکستان عارف علوی نے کہا کہ ہمارا سارا وقت اس بات پر گزر جاتا ہے کہ اس کو پکڑو، اس کو پکڑو، مذاکرات والے یہاں ہیں، ملک کا وقت...
پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان پنجاب میں پاور شیئرنگ سے متعلق مختلف امور پر اتفاق رائے ہوگیا جب کہ وفاق میں حکومت کی قیادت کرنے والی پارٹی نے اپنی اتحادی جماعت کو صوبے کے حوالے سے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔تفصیلات کے مطابق مرکز میں حکمران اتحاد میں شامل د...
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا، دونوں مذاکراتی کمیٹیوں نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، مذاکراتی کمیٹی کا آئندہ اجلاس 2 جنوری کو ہوگا۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی ارکان کا پہلا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاس ک...
صدر مملکت آصف زرداری سے وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان صدر میں ملاقات کی جس میں پی ٹی آئی سے مذاکرات اور مدارس بل پر بات چیت کی۔وزیراعظم شہباز شریف صدرمملکت سے ملنے پہنچے۔ اس موقع پر چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی، مخدوم احمد محمود، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، گ...
امریکا کی طرف سے پاکستانی میزائل پروگرام پر پابندیاں لگانے پر پاکستان کا امریکا سے شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکا کی میزائل پروگرام پر پابندی کو نامناسب اور غیر ضروری قرار دے دیا۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیاسے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کا میزائل پروگرام چھوٹے پیمانے پر...
حکومت نے رائٹ سائزنگ کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کرلیا اور حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی نے مزید کچھ وزارتیں اور ادارے ختم یا انہیں دیگر محکموں میں ضم کرکے مزید ہزاروں اسامیاں بند کرنے کی سفارشات تیار کر لیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی نے وزارتیں اور ادارے خت...
تحریک انصاف نے 9 مئی ملزمان کے ملٹری کورٹ ٹرائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ قراردیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملٹری کورٹ میں سویلین کے ٹرائلز پر یورپی یونین کا ردعمل سامنے آگیا، اگر القادر ٹرسٹ میں بانی چی...
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی تجویز پر حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، علیم خان اور چوہدری سالک حسین شامل ہیں۔گز...