... loading ...
انتخابی مہم کے لیے عمران خان نے پرویز خٹک کو خصوصی خیبرپختونخوا کی حکمران جماعت تحریک انصاف نے اپوزیشن جماعتوں کے اکثریتی علاقوں کو آئندہ الیکشن کے لیے اپنا ہدف بنا لیا ہے اور یہ حکمت عملی طے کی گئی ہے کہ ان علاقوں میں آئندہ الیکشن جیتنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جائے اور ایسے امیدوار سامنے لائیں جائیں جو یقینی طور پر کامیابی سے ہمکنار ہو۔ اس مقصد کے لیے پارٹی کے سربراہ عمران خان نے صوبائی وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ اپنے دور حکومت میں غربت مکاؤ، تعلیم و صحت کے انصاف، امن و امان کے انقلابی اقدامات اور کرپشن فری خیبر کے منشور کے تحت کی گئی اصلاحات کے نام پر انتخابی مہم شروع کی جائے اور تبدیلی کے حوالے سے جو اقدامات کیے گئے ہیں، ان کو بنیاد بنا کر رائے عامہ ہموار کی جائے۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر مشتمل کمیٹیاں مالاکنڈ ڈویڑن، ہزارہ ڈویڑن، جنوبی خیبر میں انتخابی مہم کے لیے مستقل ڈیرے ڈال رہی ہیں۔ انہیں عوام سے ڈور ٹو ڈور ملاقاتوں کا فریضہ بھی سونپا گیا ہے۔ کمیٹیوں کے پاس وہ تشہیری مواد بھی ہے جن میں صوبائی حکومت کے قلیبی کارناموں کا تذکرہ بھی موجود ہے۔ خصوصاً نو یونیورسٹیوں کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے، جو پی ٹی آئی کے دور حکومت میں قائم کی گئیں۔ ان میں خواتین یونیورسٹی صوابی، شہدائے آرمی سکول یونیورسٹی نوشہرہ، یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ، ویمن یونیورسٹی مردان، یونیورسٹی آف بونیر، یونیورسٹی آف چترال، زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لکی مروت شامل ہیں۔
اس حوالے سے اس امر کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں ان درسگاہوں کو حکومت کی ملکیتی اراضی پر تعمیر کیا گیا، جن کے کیمپس گزشتہ ادوار میں کرایہ کی بلڈنگوں میں قائم تھے۔ نئی انتخابی حکمت عملی کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دیر بالا میں جماعت اسلامی یعنی ایم ایم اے سے پی ٹی آئی کا مقابلہ متوقع ہے۔ جہاں جماعت اسلامی کے بشیر خان اور بخت بیدار مضبوط امیدوار ہیں، جن کے مقابلے میں پی ٹی آئی تیمرگرہ سے ملک انعام کو امیدوار کے طور پر سامنے لاسکتی ہے۔ لوئر دیر میں اے ایم پی اور اپر دیر میں پیپلز پارٹی کی جڑیں مضبوط ہیں ۔ یہاں پی ٹی آئی خاصے مضبوط امیدواروں کو میدان میں اتارے گی۔ جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق، عنایت اللہ اور طارق اللہ اور مظفر سید مضبوط امیدوار گردانے جاتے ہیں کہ ان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے نواز خان الیکشن میں امیدوار ہوسکتے ہیں، اسی طرح مالاکنڈ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر ہمایوں خان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے شکیل احمد کو اتارا جائے گا۔ ان کی انتخابی مہم فوری طور پر بڑی سرگرمی سے شروع کی گئی ہے۔ سوات میں پی ٹی آئی کا مقابلہ ایم ایم اے اور اے این پی سے کانٹے دار ہوگا۔ مالاکنڈ ڈویڑن کے کئی علاقوں شانگلہ اور بونیر وغیرہ میں مسلم لیگ (ن)، اے این پی، ایم ایم اے اور پی ٹی آئی مضبوط امیدوار میدان میں اتارنا جا رہی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے امیر مقام بھی اسی حلقے سے امیدوار ہیں۔ ہزارہ ڈویڑن بلخصوص کوہستان وغیرہ کے مذہبی علاقے تصور کیے جاتے ہیں۔
وہاں پی ٹی آئی اس بات کو بنیاد بنا کر انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں کہ ہماری صوبائی حکومت نے قرآن پاک کو بمعہ ترجمہ انٹرمیڈیٹ کے نصاب میں شامل کیا۔ اس طرح جنوبی خیبر یعنی بنوں، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، کرک اور لکی مروت وغیرہ پر بھی مذہبی رنگ غالب ہیں اور ان علاقوں کو جے یو آئی کے اکثریتی علاقے کہا جاتا ہے۔ یہاں سے جے یو آئی کے سابق ایم این اے سمیت کئی ممتاز مذہبی شخصیات پی ٹی آئی میں شامل ہوچکی ہیں جبکہ یہاں پی ٹی آئی نے اس امر کو اپنا انتخابی نعرہ قرار دیا ہے کہ ہم نے جہیز پر پابندی لگوائی، سود کو حرام قرار دلوایا اور مذہبی تعلیم کو بھی لازمی کیا گیا۔ غیر اسلامی اسباب کو نصاب سے حذف کیا گیا۔ یہ مذکورہ دونوں نکات پی ٹی آئی کو الیکشن میں سپورٹ کریں گے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی سروے رپورٹ تیار کرنے والے معروف اداروں ایلان، بیورو آف شماریات حکومت پاکستان اور دیگر فرموں کا بھی سہارا لے رہی ہے، جن کی سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت میں گڈ گورننس کے انقلابی اقدامات متعارف کروائیں اور خیبرپختونخوا میں واقع تبدیلی دیکھنے میں آئی۔ پی ٹی آئی صوبے میں انتخابی مہم کے لیے سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کے آبائی ضلع مردان کو بھی ٹارگٹ کر رہی ہے۔ اس بارے میں عالمی اداروں کا سروے ہے کہ اس ضلع میں اے این پی 17 فیصد اور پی ٹی آئی 60 فیصد مقبولیت کی حامل ہے جبکہ باقی تمام جماعتیں مجموعی طور پر 23 فیصد اکثریت رکھتی ہیں۔ جہاں تک پشاور کا تعلق ہے تو میٹرو منصوبے، بی آر ٹی کے حوالے سے پھیلائے جانے والے پروپیگنڈے کے باوجود اہل پشاور اس منصوبے کو اپنے لیے بہت بڑی تفریحی نعمت تصور کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی آئندہ الیکشن میں پہلے سے کئی زیادہ نشستیں حاصل کرے گی۔ ضلع چارسدہ اور صوابی جو طویل عرصے تک اے این پی کا گڑھ رہے، وہاں باچا خان خاندان کی مقبولیت میں نمایاں کمی ہیں جبکہ صوابی میں اسد قیصر اور ترکئی خاندان اے این پی کو سخت ٹائم دیں گے۔ مجموعی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ پی ٹی آئی اس پرانی سیاسی روایت کو یکسر بدل دے گی کہ حکمران جماعت آئندہ آنے والے فوری الیکشن میں جیت نہیں سکتی بلکہ اسے زبردست عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...
پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...
خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...