وجود

... loading ...

وجود

کراچی ‘سیاسی جماعتوں کانیاانتخابی میدان

هفته 19 مئی 2018 کراچی ‘سیاسی جماعتوں کانیاانتخابی میدان

سندھ بھر میں لگے کھمبے سیاسی پارٹیوں کے جھنڈوں سے سج گئے ہیں۔ سیاسی جماعتیں جلسے اور ریلیاں منعقد کررہی ہے کراچی میں گزشتہ ہفتے پانچ جلسے دو ریلیاںمنعقد کی گئی کراچی اس وقت سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے اڑتیس سال بعد سیاسی جماعتوں کو کراچی میں کھلامیدان ملا ہے اس سے قبل کراچی پر ایم کیو ایم کی حکمرانی تھی تاہم 22 اگست کے بانی متحدہ کے خطاب کے بعد صورتحال تبدیل ہوئی اور پھر گزشتہ تین ماہ سے متحدہ میں دراڑاور گروپ بندی کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کو امید پیدا ہوئی کہ وہ کراچی میں ایک بار پھر اپنا سکہ جمالیں گے یہ سال چونکہ الیکشن کا سال قرار دیا گیا ہے لہذا اس سال سانحہ 12 مئی غیرمعمولی طریقے سے یاد کیا گیا اس سے قبل 12 مئی کے موقع پر صرف اے این پی شہداء کی یاد میں تعزیتی جلسہ منعقد کرتی آرہی ہے تاہم اس مرتبہ پی ٹی آئی اور پی پی پی نے بھی سانحہ 12 مئی کے موقع پر تعزیتی جلسوں کا انعقاد کیا پی پی پی نے اپنا میدان باغ جناح میں سجایا جو کراچی کا سب سے بڑا پنڈال ہے جہاں خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے متحدہ قومی موومنٹ کو ٹنکی بھرلیڈرز کی پارٹی قرار دیتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ 12 مئی کے فسادیوں کو اب کراچی پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔

پی ٹی آئی دوسری ایم کیو ایم” نیا پاکستان ” بنانے والوں کا منجن نہیں بکے گا۔ عوام کی طاقت ہمارے ساتھ ہے 12 مئی کو مشرف کے مکالہرانے پر لاشوں کے ڈھیر لگ گئے، شہدا ء کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے، ریاست کوسب کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیئے، انصاف نہیں دے سکتے تو دیوار سے بھی نہ لگایا جائے پیپلزپارٹی کے مینڈیٹ کو ہتھیانے کے لیے کبھی جاگ پنجابی کا بھی نعرہ لگایاگیا۔پی پی پی مسلسل کراچی میں جلسے کررہی ہے اور پی پی پی کراچی ڈویژن کے صدر سعیدغنی پرامید ہیں وہ کراچی سے اس مرتبہ آٹھ سے دس نشستیں جتنے میں کامیاب ہوجائیں گے وہ کارکنوں سے رابطے میں بھی ہے اور کراچی میں منعقد ہونے والے جلسے ان کے اور پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے 12 مئی کے بھی حوالے سے الہ دین پارک میں منعقد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاکہ کراچی سے الیکشن لڑنے اور شہرقائد کی ترقی کے لیے 10 نکاتی ایجنڈے کا اعلان کردیا۔

الہ دین پارک سے متصل بازار گرائونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ہمارے نکات میں کراچی کی انتظامیہ کو رول ماڈل اور بلدیاتی نظام کوخودمختار بنانا(میئر کا براہ راست انتخاب)،تعلیم کی بہتری، صحت کا نظام بہتربنانا، پولیس نظام میں اصلاحات، کاروباری ماحول کو بہتربنانا، بجلی کا مسئلہ حل کرنا، نوجوانوں کے مسائل حل کرنا، ماحول کو بہتر بنانا، روزگار کی فراہمی اور اربن سٹی وسیوریج کا نظام بہتربنانا شامل ہیں عمران خان نے کہاکہ آصف زرداری اور نوازشریف ملک کی تباہی کے ذمے دارہیں۔ زرداری اور نوازشریف میرجعفر اور میرصادق ہیں۔ یہ دونوں ملک کے وفادار نہیں۔ یہ لوگ ذاتی مفادات کی خاطر ملک کو تباہ کرسکتے ہیں۔ نواز شریف کو اداروں کی نہیں بلکہ چوری کے ذریعے بنائے گئے اپنے 300ارب روپے کی فکر ہے، نوازشریف تاریخ کا حصہ بن چکا، نوازشریف نریندرمودی کی زبان بول رہا ہے، نواز نے آج ممبئی حملوں کا الزام پاکستان پر لگایا ، کچھ دن بعد نوازشریف اڈیالہ جیل سے تقریر کررہے ہوں گے۔اے این پی نے بھی سانحہ بارہ مئی کے حوالے سے باچاخان مرکز سے متصل میدان میں پنڈال سجایا جہاں بارہ مئی کے شہداء کو مقررین نے خراج عقیدت پیش کیا جبکہ مہاجرقومی موومنٹ نے بارہ مئی کے حوالے سے دعائیہ تقریب منعقد کی بارہ مئی کے حوالے سے کراچی میں منعقدہ جلسوں میں بڑا اجتماع پی پی پی کا رہا پی ٹی آئی الہ دین پارک میں متاثر جلسہ منعقد نہیں کرسکی جبکہ تیرہ مئی کو بھی سیاسی سرگرمیاں عروج پر رہی سابق صدر پرویز مشرف کی سربراہی میں بننے والے عوامی اتحاد نے نشترپارک میں عوامی اجتماع منعقد کیا پاک مسلم الائنس کے رہنماامان پراچہ اور دیگر ساتھیوں کی کوششوں سے اجتماع کسی حدتک کامیاب رہا عوامی اتحاد کا یہ پہلا عوامی شو تھا نشترپارک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی اتحاد کے سربراہ اور سابق صدرمملکت جنرل(ر) سیدپرویزمشرف نے کہاکہ پاکستان کو اس وقت سنگین خطرات کا سامنا ہے۔

دشمن ملک کے خلاف سازش کررہا ہے۔ ان کا مقابلہ قوم متحد ہوکر ہی کرسکتی ہے۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) سے چھٹکارا حاصل کئے بغیر ملک میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔ انہوں نے ہزارہ اور سرائیکی صوبے سمیت ملک میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ نئے صوبوں کے قیام سے مسائل حل ہوں گے۔ نئے صوبوں کے قیام کے لیے عملی اقدام فوری کیا جائے۔ کراچی تمام قوموں کا شہر ہے۔ مہاجر اپنے آپ کو تنہا مت سمجھیں میں ان کے حقوق کے لیے لڑوں گا۔ پاکستان عوامی اتحاد آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور تیسری سیاسی قوت کی صورت میں عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئیں گے۔ اسی روز پاسبان نے بھی ریلی نکالی جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام یوم مردہ باد امریکامنایاگیا اس ضمن میں نمائش چورنگی سے ریلی نکالی گئی جو ایم اے جناح روڈ پر سی بریز کے قریب جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ نے بھی کراچی میں پہلی بار عوامی قوت کا مظاہرہ کیا پی ٹی ایم نے اپنا پنڈال سہراب گوٹھ میں لگایا شرکاء کی تعداد کے لحاظ سے پی ٹی ایم کراچی میں عوامی قوت کا مظاہرہ کرن میں کامیاب ہوگئی پی ٹی ایم کی قیادت نے الزام عائد کیاکہ منظورپشتین کو عوامی اجتماع میں شرکت پر روکا گیا منظورپشین جلسہ ختم ہونے کے بعد سہراب گوٹھ پہنچے جلسہ میں شرکت کے لیے شہر کے مختلف علاقوں سے پشتون تحفظ موومنٹ کے حامیوں، مزدور تنظیموں اور شہر میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی بہت بڑی تعداد ریلیوں کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچی ، جلسہ کے شرکاء کے ہاتھوں سفید اور سیاہ رنگ کے جھنڈے موجودتھے جن پر پشتون زندہ باد اور پشتون تحفظ موومنٹ کے نعرے درج تھے اس کے علاوہ جلسہ میں موجودلاپتہ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے لاپتہ افراد کی تصاویر اور پلے کارڈز بھی اٹھارکھے تھے اس موقع پر جلسہ گاہ کے اطراف میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی اور جلسہ گاہ میں داخل ہونے والے ہر شخص کو جامع تلاشی کے بعد جلسہ گاہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی تھی قبل ازیں پی ٹی ایم کو جلسہ کرنے کی اجازت میں شرائط عائد کی گئی تھی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے علی وزیر محسن داوڑ اور دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ پشتون تحفظ موومنٹ آئین اور قانون میں رہتے ہوئے مطالبات رکھ رہی ہے پشتون تحفظ موومنٹ کا کوئی بھی مطالبہ ا?ئین اور قانون سے ہٹ کر نہیں ، ہماری جدوجہد کوناکام کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے دونوں دھڑوں کے درمیان ایک بار بھر اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں پی پی پی کے ٹنکی گراونڈ لیاقت آباد میں جلسے کے بعد متحدہ کید ونوں دھڑوں نے متحد ہونے کا تاثر دیتے ہوئے مشترکہ جلسہ کیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ متحدہ میں دھڑے بندی نہیں قیادت کا کوئی مسئلہ نہیں ہم متحدہ رہیں گے تاہم جلسے کے ایک ہفتے بعد ہی اختلافات ایک بار پھر کھل کر سامنے ا?گئے کہاجارہا ہے کہ عام انتخابات میں بھی یہ اختلافات دور نہیں ہوسکیں گے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر