... loading ...
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود نے برطانیا کا دورہ کیا۔ دورہ برطانیا کا مقصد شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کے بنائے ہوئے ’وژن2030‘ کے حوالے سے مشاورت اور اہم اقدامات کرنے تھے۔ اس موقع پر وہاں دونوں ملکوں کے سرکاری اور کاروباری اداروں کے لیڈرز کے لیے ایک خصوصی فورم کا انعقاد کیا گیا، جس میں تجارتی معاملات اور دیگر امور زیر بحث آئے۔ وژن2030 کے حوالے سے سعودی مملکت نے جو رپورٹیں شائع کی ہیں، ان کی رو سے اس منصوبے کا بنیادی مقصد سعودی عرب کی معیشت تیل کے ذخائر پر تکیہ کرنے کے بجائے نجی شعبوں میں ترقی کرتے ہوئے ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔ اس سلسلے میں شہزادہ محمد بن سلمان بین الاقوامی دوروں میں مصروف ہیں۔ دیگر منصوبوں کے ساتھ آزادء نسواں بھی اس وژنکا ایک خاص حصہ ہے۔ سعودی ولی عہدکے دوروں اور مملکت میں وژن2030 کے تحت کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ روشن خیالی کے نام پر عورتوں کی آزادی کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔ پچھلی کچھ دہائیوں تک سعودی عرب دنیا بھر میں اسلامی قوانین اور خاص طور پر خواتین کے معاملے میں قدامت پسند اور سخت گیر موقف کا حامل ملک قرار دیا جاتا تھا۔ لیکن وژن2030 کا لبادہ اوڑھ کر اب یہ اسلامی مملکت مغرب کے طرزکو اپنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ یہ کہنا بے جا نہیں ہوگا کہ یہ وژنمغرب ہی کی جانب سے بنا کر بھیجا گیا ہے اور سعودی شہزادے کے حالیہ دورے بھی اس سلسلے میں ڈکٹیشن لینے اور شاباشی کے حصول کی ایک کڑی ہیں۔
شہزادہ سلمان کے دورہ لندن کے دوران خصوصی فورم میں خواتین کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ ریاض حکام کے مطابق برطانیا میں ہونے والے سیشن کا مقصد سعودی عرب کو سماجی اور اقتصادی اصلاحات کے لیے ایک خاکا تیار کر کے دینا تھا تاکہ معاشرے میں خواتین کے کردار کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کیا جاسکے۔ اس کے تحت جو موضوع زیر بحث آئے ان کے صرف عنوانات پڑھ کر ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ سعودی عرب کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے مملکت کا بوجھ صنف نازک کے ناتواں کندھوں پر ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
سعودی ولی عہد اب تک خواتین کے حوالے سے بہت کچھ کرچکے ہیں اور اسی کی رپورٹ دینے کے واسطے لندن کی پرواز بھری گئی۔ شہزادہ محمد کے بقول صرف موت ہی ان کو اقتدار سے دور کرسکتی ہے۔ لیکن جس جوش وجذبے سے وہ خواتین کے لیے سرگرداں ہیں، اس کے پیش نظر خدشہ ہے کہ یہ وژنوقت سے پہلے ہی مکمل ہوجائے گا اور پھر باقی عمر انہیں خواتین کو دیکھ کر خوش ہونے کے سوا اور کوئی کام نہیں رہے گا۔ گزشتہ چند مہینوں میں جس تیزی سے حقوق نسواں کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، ان پر طائرانہ نظر ڈالی جائے تو احساس ہوتا ہے وہ کہ اس فرض سے سبک دوش ہونے کے لیے کس قدر بے تاب ہیں۔
سعودی عرب میں ایک عرصے سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت نہ دیے جانے کو دنیا بھر میں ایک بڑا ایشو بنا کر پیش کیا جاتا رہا، لہٰذا ریاض حکومت نے آزادء نسواں کی ابتدا اسی سے کی اور اب تو اطلاعات ہیں کہ عن قریب خواتین کو ٹرک، ٹرالر اور دیگر ہیوی مشنری چلانے کی اجازت بھی مرحمت کردی جائے گی۔ اس کے بعد خواتین کو فٹبال میچ اسٹیڈیم میں جاکر دیکھنے کی اجازت دی گئی۔ پھر وہاں خواتین کی میراتھن ریس کا انعقاد کیا گیا۔ 3کلو میٹر ریس میں 1500 خواتین نے حصہ لیا۔ جب ساری تیاریاں مکمل ہوگئیں اور آخری انتہا پر پہنچنے کی راہیں ہموار ہوگئیں تو ریاض میں فیشن ویک کا اعلان کیا گیا۔ فیشن شو کی تصاویر دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ وہ ملک جہاں گھر سے باہر جاتے ہوئے عبایا خواتین کے لباس کا لازمی جز تھا، وہاں اب جسم پر چند کپڑے بھی بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سعودی عرب کی خواتین بھی اس عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ اس بات کا اندازہ اس واقعے سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ دنوں ایک سعودی پٹرول کمپنی نے خواتین کے لیے چند خالی اسامیوں کا اعلان کیا۔ لیکن کمپنی کے ذمے دار اس وقت سر پکڑ کر بیٹھ گئے، جب ملک بھر سے ایک لاکھ کے لگ بھگ درخواستیں موصول ہوئیں۔ اس سے انکار نہیں کہ وہاں چند سنجیدہ طبقے موجود ہیں اور ممکن ہے کہ ان کی تعدا د بھی زیادہ ہو، لیکن افسوس سعودی حکومت کے سامنے سب خاموش ہیں۔
یوں تو سعودی عرب اور ایران نظریاتی اعتبار سے ایک دوسرے کے حریف ہیں۔ ان دنوں وہ ایک دوسرے کے دشمن بنے ہوئے ہیں اور تباہ کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ البتہ ان ممالک کے درمیان ایک قدر مشترک ہے کہ دونوں ملکوں میں اسلامی قوانین اور شعائر کا اہتما م کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کے بارے میں عمومی خیال ہے کہ وہ دین سے قریب ہوتے ہیں۔ لیکن چند مہینوں قبل ایران میں احتجاج کی لہر میں وہاں کی خواتین کے حجاب کے خلاف مظاہروں نے قلعی کھول دی۔ سعودی عرب میں جیسے ہی خواتین کو ڈرائیونگ ا ور اسٹیڈیم جانے کی اجازت ملی ایران کے سوشل میڈیا میں بھونچال سا آگیا۔ خواتین نے تمام تر اختلافات بالائے طاق رکھ کر سعودی حکومت کے گن گانے شروع کردیے اور اس کی مثالیں دی جانے لگیں۔ ان کے خیال میں ریاض حکومت کے اقدامات سے سعودی خواتین کو ایرانیوں پر فوقیت حاصل ہوگئی ہے۔ اور بالآخر ایرانی حکومت کو دباؤ میں آکر انہیں اسٹیڈیم جانے کی اجازت دینی ہی پڑی۔
اس موقع پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ عرب ممالک کے حکام سے لے کر عوام تک، سب ہی مادر پدر آزادی کے حصول کے لیے مغرب کی تقلید میں سبقت لے جانے کی کوشش میں لگے ہیں۔ عربی میں ایک ضرب المثل ہے ’’الزنجی اذا شبع فزنا‘‘ یعنی گھٹیا شخص جب شکم سیر ہوجا تا ہے تو اسے زنا کا خیال ستانے لگتا ہے۔ 1952ء میں تیل کی دریافت سے پہلے تک جہاں بھوک و افلاس کا دور دورہ تھا، وہاں اب مال ودولت کی ریل پیل کے بعد ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ دنیا بھر میں سیر سپاٹے اور عیاشیوں کے بعد اب انہیں کچھ نیا چاہیے۔ اور یہی ’کچھ نیا‘ اب وژن2030 کی صورت میں پیش کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اہم وجہ وہاں دین کی تبلیغ کے لیے ناکافی اقدامت ہیں۔ اسلام میں جہاں کسی پہلو پر سخت احکامات دیے گئے ہیں، وہیں لوگوں کے مزاج کو اس کے مطابق ڈھالنے کا انتظام بھی کیا گیاہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے قوانین تو سخت کیے گئے، لیکن صرف احکامات سنانے اور عمل کرانے زور دیا گیا۔ حالاں کہ ضرورت اس چیز کی تھی کہ لوگوں کے مزاج کو اس پر ڈھالا جاتا یہاں تک کہ وہ ان کی طبیعت ثانیہ بن جاتا۔ دوسری طرف سعودی وزارت سے لے کر ائمہ حرم کے بیانوں تک، سب ہی حکومت کی طرف سے دیے گئے ’پیپرز‘ پڑھ کر تعریف میں رطب اللسان رہتے ہیں۔ معلوم نہیں بادشاہ وقت کے سامنے اظہار حق کا حوصلہ نہیں رہا یاوہ بھی وژن2030 کے سحر میں گرفتار ہو چلے ہیں۔
برطانوی حکومت نے پاکستان میں فوجی عدالتوں سے 25شہریوں کو سزاؤں پر اپنا ردعمل جاری کردیا۔برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اپنی قانونی کارروائیوں پر پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے ، فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل میں شفافیت، آزادان...
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا، دونوں مذاکراتی کمیٹیوں نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، مذاکراتی کمیٹی کا آئندہ اجلاس 2 جنوری کو ہوگا۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی ارکان کا پہلا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاس ک...
صدر مملکت آصف زرداری سے وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان صدر میں ملاقات کی جس میں پی ٹی آئی سے مذاکرات اور مدارس بل پر بات چیت کی۔وزیراعظم شہباز شریف صدرمملکت سے ملنے پہنچے۔ اس موقع پر چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی، مخدوم احمد محمود، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، گ...
امریکا کی طرف سے پاکستانی میزائل پروگرام پر پابندیاں لگانے پر پاکستان کا امریکا سے شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکا کی میزائل پروگرام پر پابندی کو نامناسب اور غیر ضروری قرار دے دیا۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیاسے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کا میزائل پروگرام چھوٹے پیمانے پر...
حکومت نے رائٹ سائزنگ کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کرلیا اور حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی نے مزید کچھ وزارتیں اور ادارے ختم یا انہیں دیگر محکموں میں ضم کرکے مزید ہزاروں اسامیاں بند کرنے کی سفارشات تیار کر لیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی نے وزارتیں اور ادارے خت...
تحریک انصاف نے 9 مئی ملزمان کے ملٹری کورٹ ٹرائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ قراردیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملٹری کورٹ میں سویلین کے ٹرائلز پر یورپی یونین کا ردعمل سامنے آگیا، اگر القادر ٹرسٹ میں بانی چی...
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی تجویز پر حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، علیم خان اور چوہدری سالک حسین شامل ہیں۔گز...
چیف آف آرمی اسٹاف سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف مذموم سرگرمیوں میں ملوث افراد، اُن کے سہولت کاروں اور مالی معاونت کرنے والوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے آج جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا کا دورہ کیا ج...
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو سول نا فرمانی کی تحریک شروع کریں گے ، بیرون ملک سے آنے والے زرمبادلہ بند کرنے کا کہیں گے ۔ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی نیک نیتی سے بنائی ...
صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ کی ہدایت پر محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول سندھ کی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ نارکوٹکس کنٹرول ونگ کی ٹیم نے گزشتہ روز سپرہائی وے پر قائم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر شراب کی فیکٹری، بڑی تعداد میں غ...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سول نافرمانی سے متعلق عملی اقدامات روک لئے۔پارٹی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل کے باعث سول نافرمانی کے احکامات روکے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومتی سنجیدگی کا اندازہ لگانے کیلئے اتوار کی دوپہر 2 بجے تک ...
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اتوار کی صبح بغیر پروٹوکول اچانک ملیر ایکسپریس وے کا دورہ کرنے پہنچ گئے۔ انہوں نے جام صادق پل سے شاہ فیصل انٹرچینج تک نو کلومیٹر حصے کا معائنہ کیا اور دسمبر کے آخر تک کام مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لیے کھولا جا سکے۔مراد علی شاہ ...