... loading ...
دنیا کے تمام امن پسند لوگوں کے لیے شام میں لاکھوں انسانوں کی ہلاکت اور خانہ بربادی کا سبب بننے والی برسوں سے جاری خانہ جنگی و خوں ریزی بجا طور پر شدید تشویش و اضطراب کا باعث ہے۔ اس معاملے میں بتدریج متعدد علاقائی اور عالمی طاقتیں بھی شامل ہوچکی ہیں لیکن اس کے نتیجے میں حالات سلجھنے کے بجائے مزید الجھتے چلے جارہے ہیں۔ اس مسلسل بگڑتی ہوئی صورت حال میں امریکا کی جانب سے برطانیا اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ ہفتے کی رات شامی حکومت کے مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کی تنصیبات پر کیے جانے والے میزائیل حملوں نے تنازع کو مزید پیچیدہ بنادیا ہے اور یہ مظلوم سرزمین ایک بین الاقوامی جنگ کا میدان بنتی نظر آرہی ہے۔ تازہ ترین حالات یہ ہیں کہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایک روزقبل اس حوالے سے اپنے اعلان میں کہا کہ ’’میں امریکا کی مسلح افواج کو حکم دیتا ہوں کہ وہ شامی آمر بشارالاسد کی کیمیائی ہتھیاروں کی تنصیبات کو نشانہ بنائیں۔‘‘اس حکم کے بعد رات گئے شام کا دارالحکومت دمشق کروز میزائیلوں کے دھماکوں سے گونج اٹھا۔شامی مسلح افواج کے ترجمان کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہفتے کی رات مقامی وقت کے مطابق تین بج کر پچپن منٹ پر امریکا فرانس اور برطانیا کی جانب سے دمشق پر110 میزائیل حملے کیے گئے۔‘‘شامی مسلح افواج کے مطابق ملک کے دفاعی نظام نے بیشتر میزائیلو ںکوفضاہی میں تباہ کردیا لیکن چند میزائیلوں نے برزاہ میں ریسرچ سینٹر سمیت کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔صدر ٹرمپ کے مطابق’’ امریکا بشار الاسد پر اس وقت تک معاشی، سفارتی اور فوجی دباو ڈالتا رہے گا جب تک شامی حکومت کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بند نہ کردے۔‘‘انہوں نے مزید کہا ہے کہ شامی حکومت نے اپنے شہریوں پر مزید کیمیائی حملے کیے تو امریکا شام پر دوبارہ حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ جبکہ دمشق کی جانب سے کیمیائی حملوں کی مسلسل تردید کی جاتی رہی ہے اور دوہفتے پہلے دوما میں ہونے والے کیمیائی حملوں کی اطلاعات کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔
امریکا، برطانیا اور فرانس کے میزائیل حملوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میںروس کی جانب سے مذمتی قرارداد پیش کیے جانے پر ماحول نہایت کشیدہ ہوگیا۔روسی سفیر نے صدر پیوٹن کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا معائنہ کرنے والی ٹیم کی دوما میں ہونے والے واقعے کی تفتیش مکمل ہونے سے پہلے ہی شام پر حملہ کردیا گیا جبکہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم او پی سی ڈبلیو کے نمائندوں کو ابھی دمشق سے دوما جانا تھا۔روسی سفیر نے امریکا، برطانیا اور فرانس پر ’’غنڈہ گردی‘‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ شام پر حملے کے معاملے میں ان ملکوں نے عالمی قوانین کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے۔ جبکہ سلامتی کونسل میں امریکی سفیر نے ان حملوں کو’’بالکل جائز، قوانین کے مطابق اور متناسب‘‘ قرار دیا۔انہوں نے بتایا کہ اس بارے میں ان کی صدر ٹرمپ سے بات ہوئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیار استعمال کیے تو ہم بھی دوبارہ حملے کے لیے تیار ہیں۔
امریکی سفیر کا موقف تھا کہ شام میں حالات کو بہتر بنانے کے لیے امریکا اور اس کے اتحادی ملکوں نے سفارت کاری کے مسلسل مواقع دیے مگر روس اقوام متحدہ کی قرارداوں کو ویٹو کرتا چلا گیا لیکن اب ہم مزید ایسا نہیں ہونے دیں گے کہ روس تمام عالمی قوانین کی دھجیاں اڑاتا رہے اور کیمیائی ہتھیار وں کا بے دریغ استعمال جاری رہے۔ حالات جس رخ پر جارہے ہیں اس کے پیش نظر یہ خدشہ بہت واضح ہے کہ بشار الاسد کا شام صدام حسین کے عراق جیسے انجام سے دوچار ہوجائے۔عراق کے خلاف مہلک ہتھیاروں کی موجودگی کا الزام کبھی ثابت نہیں ہوسکا اور امریکی و برطانوی قیادتوں نے بعد میںا س کا اعتراف بھی کرلیا لیکن اس وقت تک اس بدنصیب ملک کی اینٹ سے اینٹ بجائی جاچکی تھی۔ عالمی طاقتوں کے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور حق و ناحق سے ماوراء ان کی پالیسیاں ان ہی مفادات کے تابع ہوتی ہیں، لہٰذا ان سے معاملات کو سلجھانے کی امید رکھنے کو انتہائے سادگی کے سوا کوئی اور نام نہیں دیا جاسکتا۔شام میں حکومت اور عوام کے اختلافات جو رفتہ رفتہ ہولناک خانہ جنگی میں بدل گئے، فی الحقیقت امت مسلمہ کا اپنا معاملہ تھا۔ عالم اسلام کو صاحب بصیرت ، باصلاحیت اور دردمند قائدین میسر ہوتے تو اس تنازع کا کوئی قابل عمل حل حالات کے بہت زیادہ بگڑنے سے پہلے ہی تلاش کیا جاسکتا تھا۔ لیکن افسوس کہ او ا?ئی سی اور عرب لیگ دونوں ہی قطعی ناکارہ ثابت ہوئیں اور تنازع کو حل کرنے کے بجائے مختلف مسلم ملکوں نے شام کی خانہ جنگی میں فریق بن کر معاملات کو مزید خراب کرنے میں حصہ لیا۔
شام پر امریکی میزائیل حملوں کے معاملے میں بھی مسلم ملکوں میں اختلافات موجود ہیں۔ یورپی یونین اور جرمنی کے ساتھ ساتھ سعودی عرب اور ترکی نے بھی شام پر امریکی میزائیل حملوں کی حمایت کی ہے جبکہ پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ڈھائی ارب مسلمان عوام اس ساری صورت حال کو انتہائی بے بسی سے دیکھ رہے ہیں۔ تاہم پاکستان نے اس تنازع میں نہایت متوازن اور معقول موقف اختیار کیا ہے جس میں شامی عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان دنیا کے کسی بھی حصے میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے، تاہم کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق حقائق کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے ادارے (او پی سی ڈبلیو) کے ذریعے تحقیقات سے سامنے لانا انتہائی ضروری ہیں۔پاکستان نے فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’او پی سی ڈبلیو‘ کے فریم ورک کے تحت معاہدے کی کوشش کریں اور ادارے سے ہر ممکن تعاون کریں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ’ ’اس وقت ہم شام کے عوام کے لیے فکر مند ہیں جو ملک میں جاری خانہ جنگی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں،ہمیں امید ہے کہ تمام فریق شامی عوام کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے صورتحال کا ہنگامی حل نکالیں گے۔‘‘ فی الواقع فوری طور پر ضرورت اسی بات کی ہے کہ شامی عوام کو مزید بربادی سے بچایا جائے اور اس کے لیے جو اقدامات بھی ضروری ہیں ان سب کو عمل میں لایا جائے۔ شام میں ہر سطح پر فوری جنگ بندی کو یقینی بنانا ، اقوام متحدہ، او آئی سی ، عرب لیگ تمام عالمی طاقتوں اور پوری عالمی برادری کی ناگزیر ذمہ داری ہے اور سب کو اس مقصد کے لیے مشترکہ طور پر نتیجہ خیز تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...