... loading ...
عدالت عظمیٰ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو پارٹی صدارت سے بھی نااہل قرار دے دیا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اپنے چار صفحات پر مشتمل مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ ہر وہ شخص جو آئین کی دفعات 62اور 63 کے تحت اہل نہیں تو وہ پارٹی صدارت کے لیے بھی اہل نہیں ۔ عدالتی فیصلے کے نتیجے میں یہ پابندی نااہلیت کے دن سے شروع ہو گئی۔ چنانچہ 28؍ جولائی 2017ء کو نااہل ہونے کے بعد سے بطورسربراہِ جماعت نوازشریف کے تمام اقدامات اور جاری کردہ دستاویزات غیر قانونی ہوگئی ہے۔ اس فیصلے کے نقد نتیجے کے طور پر مسلم لیگ نون کے لیے سب سے پہلا سوال سینیٹ انتخابات سے متعلق اُٹھا ہے جہاں امیدواروں کو نوازشریف کی طرف سے جاری ٹکٹوں کی حیثیت پر سوال اُٹھ گیا ہے۔ یہ محض واحد مسئلہ نہیں جس کا سامنا نوازشریف یا مسلم لیگ نون کو ہوگا۔ بلکہ ہر گزرتے دن نوازشریف اورمسلم لیگ نون کے لیے اب پریشانیاں بڑھتی جائیںگی۔نوازشریف کی مقبولیت کے متنازع نقطہ نظر سے قطع نظر یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بے وفائیوں اور کج ادائیوں کی تاریخ ہے۔ موجودہ مسلم لیگ نون وہ تو ہر گز نہیں جو 1999ء کو تھی۔
آج کی مسلم لیگ نون میں پہلے سے ہی یہ سوال ہے کہ نوازشریف کے بعد پارٹی کی قیادت شہبازشریف کے پاس ہوگی یا کسی اور کے پاس؟ شریف خاندان میں اگلی نسل کے اندر مقام اور حیثیت کی رسہ کشی نے دونوں بھائیوں کے درمیان سب کچھ پہلے جیسا نہیں رہنے دیا ہے۔ عدالت کے تازہ فیصلے نے پارٹی کے اندر شہبازشریف کو مرکزی قیادت کے طور پر دیکھنے کے آرزومندوں کو مضبوط کردیا ہے۔ ظاہر ہے کہ جوں جوں پارٹی کے اندر نوازشریف کی پوزیشن کمزور پڑے گی ، مریم نوازکا کردار بھی مرکزی نہ رہے گا۔یہ خطرہ ایک طرف مریم نواز کو بے چین کرے گا تو دوسری طرف شہبازشریف پارٹی قیادت کے حوالے سے اپنے اب تک کے خاموش کردار کو زیادہ دیر تک خاموش نہیں رکھ پائیں گے۔ اگرپارٹی قیادت شہبازشریف کو منتقل ہوتی ہے تو پہلے ہی مرحلے میں وہ تمام کردار ایک مرتبہ پھر پچھلی بینچوں پر چلے جائیں گے۔ جو مریم نواز کی وجہ سے نوازشریف کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ یہ خیال ان کرداروں کو مجبور کرے گا کہ وہ نوازشریف کے مرکزی کردار کو کسی نہ کسی شکل میں برقرار رکھنے کی کوشش کریں۔ یہ بات مسلم لیگ نون کی قیادت پر کسی ایسی شخصیت کو بھی بٹھا سکتی ہے جو اس تنازع کو دبائے رکھے۔مریم نواز کی قیادت پر بھی بات ہورہی ہے مگر یہ امر کسی بھی طرح شہبازشریف اور اُن کے خاندان کے لیے قابلِ برداشت نہیں ہوگا۔
مسلم لیگ نون کی قیادت کا یہ مسئلہ ایک خطرناک رخ بھی اختیار کرسکتا ہے ۔ یہ بات کوئی راز نہیں ہے کہ مسلم لیگ نون کے اندر ایک گروپ ایسا بھی ہے جو دونوں شریفوں سے ہٹ کر اپنا سیاسی کردار تلاش کررہے ہیں مگر وہ مناسب وقت یا ٹھوس اشارے کا انتظار کرر ہے ہیں۔ظاہر ہے کہ حالیہ عدالتی فیصلے سے یہ گروپ عجلت میں اپنا سیاسی کردار اور مقام کی تلاش میں اِدھر اُدھر دیکھنا شروع کردیں گے۔ اس سب سے بڑھ کر جو سب سے بڑا اشارہ اس فیصلے سے ملتا ہے وہ یہ ہے کہ نوازشریف کی طرف سے مختلف جلسوں اور تقریروں سے عدلیہ کو دباؤ میں لینے کی کوشش کی گئی،وہ حکمت ِعملی مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔ اور عدلیہ کی طرف سے واضح پیغام گیا ہے کہ عدلیہ آئین کی تشریح کے حوالے سے سب سے سپریم ادارہ ہے جو کسی خوف میں آنے کو تیار نہیںا ور نہ ہی اپنے کردار سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔ یہ مسلم لیگ نون کے عقابوں کے لیے بھی ایک خطرناک پیغام رکھتا ہے۔
اس کے علاوہ وہ لوگ جو یہ امید باندھے بیٹھے تھے کہ نوازشریف کی جانب سے کسی خطرناک عوامی پوزیشن کے بعد شاید طاقت ور حلقے مفاہمت پر مجبور ہو جائیں ، اس معاملے میں بھی ایک ’’بڑی ناں‘‘ دکھائی دے رہی ہے۔اس فیصلے سے ایک طرف عمران خان کو سیاسی فائدہ ہوگا اور وہ اپنی سیاسی جماعت کی طرف زیادہ ’’لوٹوں‘‘ کو متوجہ کرسکیںگے۔وہیں اُنہیں ایک فوری اور بالواسطہ فائدہ یہ بھی ہوگا کہ اُن کی شادی کا قضیہ قدرے پس منظر میں چلاجائے گا۔
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...