وجود

... loading ...

وجود

انتظارکاقتل ‘ سندھ پولیس کی غفلت یاسفاکی

هفته 10 فروری 2018 انتظارکاقتل ‘ سندھ پولیس کی غفلت یاسفاکی

گزشتہ ماہ تواترکے ساتھ کراچی میں جعلی مقابلوں میں تین نوجوانوں کی ہلاکت نے سندھ پولیس کی درندگی عیاں کردی ۔ جہاں تک جعلی مقابلوں کاتعلق تویہ کوئی نئی کہانی نہیں ہے ۔ عرصہ درازسے ایسی خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہی ہیں ۔ لیکن حکام کے کان اس وقت کھڑے ہوئے جب سوشل میڈیاپرنقیب اللہ محسودنامی قبائلی نوجوان کی فرضی پولیس مقابلے میں ہلاکت کاشوراٹھا۔ اس حوالے سے اخبارات اورالیکٹرانک میڈیاپربہت کچھ لکھا جاچکاہے ۔ کئی اہلکارگرفتاراوراس مقابلے یا اس قسم کے مقابلوں کے مرکزی کردارسابق ایس ایس پی ملیراب تک قانون کی گرفت سے آزادہیں ۔ نقیب اللہ کے بارے میں اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ وہ کئی روزسے پولیس کی حراست میں تھااوراسے باقاعدہ پروگرام بناکرمارکردہشت گردثابت کرنے کی کوشش کی گئی ۔ لیکن اسی دوران کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک اورواقعہ اس وقت پیش آیاجب اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں نے ملائیشیاسے چھٹیاں گزارنے کے لیے آنے والے نوجوان انتظارکوصرف گاڑی نہ روکنے کے جرم پراندھادھند گولیابرساکرہلاکت کر دیا۔ گوکہ یہ معاملہ بھی پوری شدت سے سوشل میڈیاپراٹھایاگیالیکن اس بازگشت اس انداز سے نہیں سنائی دی جس طرح کاردعمل نقیب اللہ کی ہلاکت پرسامنے آیا۔ تاہم اس جعلی مقابلے میں ملوث اہلکار بھی پولیس کی حراست میں ہیں اورکیس کی سماعت جاری ہے ۔

اس حوالے سے اینٹی کار لفٹنگ سیل ( اے سی ایل سی ) کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے معاملے میں تحقیقات کر نے والوں کا کہا ہے کہ انتظار کے قتل میں کوئی مجرمانہ سازش نہیں تھی اور سینئر پولیس افسر مقدس حیدر کے قتل کے پیچھے ملوث ہونے کے ثبوت بھی نہیں ملے، تاہم یہ واقعہ ایک غلطی سے زیادہ ہے۔کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے اس واقعے کو سفاکانہ قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کرمنل پروسیجر کوڈ ( سی آر پی سی) کی دفعہ 173 کے تحت یہ رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے گی تاکہ ابتدائی طور پر گرفتار اے سی ایل سی کے 9 اہلکاروں کا ٹرائل شروع کیا جاسکے۔خیال رہے کہ انتظار کے والد اشتیاق احمد کی جانب سے پولیس تفتیش پر تحفظات کے اظہار کے بعد انسپکٹر جنرل ( آئی جی) سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی جانب سے سی ٹی ڈی کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے۔

اس حوالے سے سی ٹی ڈی انچارج ڈی آئی جی پرویز احمد چانڈیو کا کہنا تھا کہ انتظار کی ہلاکت کے معاملے میں کوئی ایسے شواہد نہیں ملے جس سے یہ ثابت ہو سکتا کہ قتل کے پیچھے مجرمانہ سازش تھی۔سی ٹی ڈی نے اپنی تحقیقات میں کہا کہ اس واقعے میں یہ بھی ظاہر نہیں ہوا کہ یہ اے سی ایل سی حکام کی غلطی تھی بلکہ یہ ایک نوجوان کا سفاکانہ قتل تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس ’ قتل کا لائسنس نہیں بلکہ پولیس صرف اپنا دفاع اس وقت کرسکتی ہے جب ان پر کوئی حملہ ہو۔ان کا کہنا تھا کہ جب اے سی ایل سی اہلکاروں نے نوجوان کی گاڑی کو روکا تو انہوں نے اس کی تلاشی نہیں لی، یہاں تک کہ گاڑی کے شیشے اتاروا کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ نوجوان آخر کون ہے۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ اے سی ایل سی اہلکاروں نے نوجوان کے سامنے یہ بات تک ظاہر نہیں کی کہ ان کا تعلق پولیس سے ہے اور انہوں نے اس کیس میں اتنے غیر ذمہ دارانہ رویہ کا مظاہرہ کیا جس کے بعد سی ٹی ڈی اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ ایک سفاکانہ قتل تھا۔

سی ٹی ڈی کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ انتظار کے قتل کے پیچھے کا عمل تمام 9 اے سی ایل سی اہلکاروں کا عام عمل تھا، تاہم اس واقعے میں دو اے سی ایل سی اہلکار دانیال اور بلال نے نوجوان کی گاڑی پر فائرنگ کی لیکن باقی 7 اہلکاروں کا عمل میں ان سے مختلف نہیں تھا اور وہ سب اس واقعے میں شامل تھے۔انہوں نے بتایا کہ باقی اہلکاروں نے ان اہلکاروں کو نہ تو روکا اور نہ ہی فائرنگ سے ابتدائی طور پر زخمی ہونے والے انتظار کو ہسپتال پہنچانے میں مدد کی بلکہ تمام اے سی ایل سی اہلکار کرائم سین سے غائب ہوگئے۔

ڈی آئی جی انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) عامر فاروقی نے انتظار قتل کیس کے معاملے کو پولیس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے معاملے پر جے آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش کردی۔ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کی ناکامی ثابت ہوئی ہے، پولیس نے شدید غفلت کا مظاہرہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پولیس پارٹی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور واقعے میں استعمال گاڑیاں بھی پولیس افسران کی ذاتی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ انتظار کی گاڑی کو روکنے کی بات نے کئی شبہات پیدا کیے ہیں اور گاڑی روکنے سے ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے انتظار کو اغوا کیا جارہا تھا۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ تمام تر کاروائی جلد بازی اور لاپرواہی میں کی گئی جس سے انتظار کی موت واقع ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ناکے پر کھڑے پولیس اہلکاروں میں سے کچھ اہلکاروں کو وردی میں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے بتایا کہ سادہ کپڑوں میں ایسا لگا جیسے سارے ڈاکو ہیں اس لیے انتظار گھبرا گیا تھا۔ڈی آئی جی عامر فاروقی نے تحقیقات میں شفافیت کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کے حوالے سے کہا کہ جے آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش انتظار کے لواحقین سے مشاورت کے بعد کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے تشکیل دینے سے ایس ایس پی مقدس حیدر سمیت دیگر ہولیس افسران اور اہلکاروں کا واقعے میں کردار مزید واضع ہوجائے گا۔

انتظارنامی نوجوان کے قتل کے معاملے پراگردیکھاجائے تویہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ کراچی پولیس اس قدرسفاک ہوچکی ہے کہ کسی خوفزدہ نوجوان کوگاڑی نہ روکنے پرقتل کرنے سے بھی نہیں چوکتی ۔ اطلاعات کے وقت جس وقت انتظار کو سفاکیت کا نشانہ بنایا گیااس وقت اس کے ساتھ ایک لڑکی بھی موجودتھی اس حوالے سے صاف ظاہرہے کہ کوئی بھی نوجوان کسی لڑکی کوگاڑی میں ساتھ بٹھاکرکسی سنگین نوعیت کے جرم کے لیے ہرگزنہیں نکل سکتا اس کے علاوہ جس شہرمیں آئے روزاسٹریٹ کرائم کے دوران لوگوں کے لٹنے کی خبریں ملتی ہوں وہاں سادہ لباس میں مسلح افرادکودیکھ کرکسی بھی شریف شہری کاگھبراجانااورجان کے لیے بھاگنے کی کوشش کرناایک فطری بات ہے ۔ انتظارقتل کیس کے فیصلے سے قطع اعلی پولیس حکام کواس جانب توجہ دیناہوگی اورسادہ لباس مسلح اہلکاروں کے مٹرگشت پرپابندی لگانی ہوگی۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر