وجود

... loading ...

وجود

گلگت بلتستان میں سی پیک منصوبوں کو بھارت سے خطرہ

جمعرات 08 فروری 2018 گلگت بلتستان میں سی پیک منصوبوں کو بھارت سے خطرہ

وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ نے گلگت بلتستان میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کو نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کی ہے اور بھارت سی پیک کی تنصیبات کو نقصان پہنچاسکتا ہے ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیشِ نظر صوبے میں جاری سی پیک سے منسلک تمام منصوبوں کی سیکیورٹی مزید سخت کی جائے، ایک دوسری اطلاع کے مطابق وزارتِ خارجہ میں خصوصی سی پیک ڈیسک قائم کردیا گیا ہے جس کا مقصد مختلف بین الاقوامی فورمز پر سازشوں سے نمٹنا ہے، اس ڈیسک کا انچارج وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے ایک افسر کو بنایا گیا ہے جی بی پولیس کے مطابق صوبے میں بدامنی پھیلانے کے لیے ’’را‘‘ فنڈنگ بھی کررہی ہے، جس کا ہدف آخر سی پیک ہی ہے، گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان کے مطابق سی پیک روٹ پرموجود آر سی سی پلوں کو خطرات لاحق ہیں، وزارت داخلہ کے خط میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ بھارت نے چار سو نوجوانوں کو تخریب کاری کی تربیت کے لیے افغانستان بھیجا ہے، یہ تربیت یافتہ نوجوان شاہراہ قراقرم کو بھی نقصان پہنچاسکتے ہیں، وزارتِ داخلہ کا مراسلہ ملنے کے بعد سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور غیر ملکیوں پر خصوصاً نظر رکھی جارہی ہے۔

سی پیک کے منصوبے صرف گلگت بلتستان میں ہی بھارت کی نظر میں نہیں کھٹک رہے بلوچستان اور سندھ میں بھی ایسے منصوبوں کو سبوتاڑ کرنے کے لیے بھارتی ایجنٹ سرگرم عمل ہیں بھارتی جاسوس کلبوشن یادیو بھی یہی مشن لے کر پاکستان آیا تھا اس نے سندھ میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کی منصوبہ بندی کی اور بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں کو کسی نہ کسی انداز میں نشانہ بنایا، سندھ سے جو لوگ بلوچستان جا کر سڑکوں پر کام کررہے تھے انہیں بھی نشانہ بنایا گیا۔ چینی انجینئروں اور ماہرین کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی گئی اْن کے اغوا کی وار داتیں بھی ہوئیں، جس کی وجہ سے سی پیک کے منصوبوں کی حفاظت کے لیے خصوصی فورس بھی تشکیل کی گئی گزشتہ روز کراچی میں دو چینی باشندوں کو ٹارگٹ کرکے گولیاں ماری گئیں جن میں سے ایک ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا، یہ واضح طور پر ٹارگٹ کلنگ ہے اور اس کا سلسلہ بھی سی پیک سے ملے گا کیونکہ پاکستان میں چینی باشندے زیادہ تر اسی منصوبے کے سلسلے میں ہی آئے ہوئے ہیں پاکستان کے دشمنوں کی یہ خواہش ہے کہ یہ منصوبہ کسی نہ کسی طرح آگے بڑھنے سے روک دیا جائے اور اس مقصد کے لیے چینیوں کو خاص طور پر نشانہ اس لیے بھی بنایا جارہا ہے کہ اس طرح چین اس منصوبے سے ہی بددل ہوسکتا ہے سی پیک کے جو منصوبے پہلے ہی مکمل ہوچکے ہیں اْن کی وجہ سے پاکستان کی اقتصادی شرحِ نمو میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کی وجہ سے جو بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوئی ہے اس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی ہے اور صنعتوں کو بھی پوری بجلی مل رہی ہے یہ حکومت کا ایسا کارنامہ ہے جو سی پیک کے مخالفین کو کسی طور پر ہضم نہیں ہورہا۔ بعض لوگ منصوبوں کی مخالفت کرتے کرتے اپنی نکتہ چینی کا ہدف چین کو بنانے سے بھی گریز نہیں کرتے اور اس کے حوالے سے بے سروپا اور حقائق کے منافی خبریں بھی اڑاتے رہتے ہیں، جو منصوبے بھی سی پیک سے نتھی ہیں اْن سب کا ایک ایک کرکے جائزہ لیں اور اْن کی مخالفت کرنے والوں کے بیانات کا تجزیہ کریں تو یہ بات الم نشرح ہو جائیگی۔ ان سب کے پیچھے یا بھارت نظر آئیگا یا وہ بھارت نواز عناصر جو اس کے ٹکڑوں پر پل رہے ہیں۔

وزارتِ داخلہ نے گلگت بلتستان کی حکومت کو بروقت خبردار کردیا ہے کہ بھارت نے اس علاقے میں سی پیک کے منصوبوں کو سبوتاڑ کرنے کے لیے فنڈنگ شروع کردی ہے اور تخریب کاروں کو اس مقصد کے لیے افغانستان میں تربیت دلائی جارہی ہے گلگت بلتستان اور دوسرے شمالی علاقے دشوار گزار ہیں یہاں سڑکیں اور پل بنانا دِقت طلب کام ہے اور انجینئرنگ کے شاہکار شاہراہِ قراقرم کی سی پیک کے تحت جو اپ گریڈیشن ہورہی ہے اس کی وجہ سے اس شاہراہ کی افادیت بہت بڑھ جائیگی اگلے چند برس کے اندر اندر یہ منصوبے پاکستان کی معیشت میں اپنا شاندار حصہ ڈال رہے ہوں گے اس لیے بھارت نے یہی وقت غنیمت جانتے ہوئے ان منصوبوں کو سبوتاڑ کرنے پر کمر کس لی اس سے پہلے اس نے ہر سطح پر کوشش کرکے دیکھ لی، منصوبوں کو متنازعہ بنانے کے لیے بھی طرح طرح کے شوشے چھوڑے گئے، نریندر مودی نے چینی صدر شی چن پنگ سے شکایت کی، بعد میں بھارتی وزارتِ خارجہ کے افسروں کے ذریعے بھی سفارتی سطح پر کوشش کی جاتی رہی کہ کسی طرح ان منصوبوں کو روکا جائے، جب ساری کوششیں رائیگاں گئیں تو بھارت نے اس معاملے میں امریکا کو بھی گھسیٹ لیا جس کا ان منصوبوں سے کوئی بلاواسطہ تعلق بھی نہیں اور اگر امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب ہوتے ہیں تو یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ پاکستان اپنے دوسرے دوستوں کے ساتھ مل کر اپنی معیشت کو رواں دواں رکھنے کے لیے اقدامات کرے، سی پیک ایسا ہی ایک گیم چینجر منصوبہ ہے، بھارت کی ساری کوششیں ناکام نظر آئیں تو اس نے امریکا سے سی پیک کے خلاف بیان دلوادیا جب اس سے بھی کچھ حاصل نہ ہوا تو براہ راست سبوتاڑ کی کارروائیاں شروع کردیں جس کا اعتراف بھارتی جاسوس اپنے اقبالی بیان میں کرچکا ہے۔ بھارتی سبوتاڑ کی کارروائیوں کو ناکام بنانے کے لیے ضروری ہے کہ نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پورے ملک میں منصوبوں کی حفاظت فول پروف بنائی جائے خاص طور پر چینی انجینئروں اور ماہرین کی سیکیورٹی میں کوئی رخنہ باقی نہ رہنے دیا جائے کیونکہ اگر چینی باشندے اسی طرح ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوتے رہے تو چین کی قیادت ان منصوبوں پر نظر ثانی کرسکتی ہے اور یہی بھارت کا مقصد ہے کہ ہر جانب سے ناکامی کے بعد اب وہ تخریبی کارروائی پر اْتر آیا ہے۔ عالمی سطح پر وہ پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ تو کرتا ہی رہتا ہے پاکستان پر دہشت گردی کا لیبل بھی لگاتا ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ ایک ایسے منصوبے کو پوری ڈھٹائی سے سبوتاڑ کرنے کی کارروائیاں کررہا ہے جو پورے خطے کی خوشحالی میں کردار ادا کرسکتا ہے۔ دفتر خارجہ میں سی پیک ڈیسک کا قیام خوش آئند ہے جو عالمی فورموں پر بھارت کے پروپیگنڈے کا مسکت جواب دے سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر