... loading ...
محکمہ صحت سندھ کے نیم طبی عملے کے ہیلتھ الائونس کے جائز مطالبے کا تاحال محکمہ صحت میں نوٹس نہ لئے جانے پر یہ معاملہ دن بدن زور پکڑتا جا رہا ہے اس سلسلے میں قائم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے دو مرکزی سینئر رہنمائوں عبدالقیوم خان مروت اور اخلاق احمد خان نے محکمہ صحت کے حکام کو جگانے کیلئے گزشتہ ہفتہ کراچی پریس کلب میں نہ صرف ایکشن کمیٹی کے دیگر رہنمائوں نیاز علی خاصخیلی، سلیم جمیل، واجد علی و دیگر کے ساتھ مل کر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس معاملے کا نہ صرف از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ محکمی صحت سندھ کو15 فروری تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے علامتی احتجاج کا شیڈول بھی دے دیا ہے جبکہ اس حوالے سے ایکشن کمیٹی میں شامل سندھ پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائر مقدمہ بھی زیر سماعت ہے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سرکاری نیم طبی عملے کو ہیلتھ الائونس گزشتہ کئی سال سے ادا کیا جارہا ہے یہ سندھ کے عوام کی اور سرکاری ملازمین کی بدقسمتی ہے کہ اس کے منتخب نمائندے کرپشن میں اور انتظامیہ بھی کرپشن کے باعث بد انتظامی کے بحران سے دوچار ہے صوبہ سندھ کا ٹارزن وزیر صحت سید اویس ٹپی جلاوطن ہے صوبائی حکومت نے اس معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے حکومت کی شاہ خرچیاں عروج پر ہیں ہیلتھ الائونس کی ادائیگی کا معاملہ خطیر فنڈز سے تعلق رکھتا ہے صحت کے نیم طبی ملازمین اس کے باوجود صبر و تحمل سے اب تک اپنے فرائض کو سر انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد ہسپتالوں میں تالہ بندی کیلئے بھی صوبے بھر میں اپنی حکمت عملی کو مرتب کرنے میں مصروف ہیں اس دوران وہ پیرا میڈیکل تنظیمیں جو ایکشن کمیٹی کے ایک نکاتی نطالبے سے تواتفاق کرتی ہیں لیکن بوجوہ ایکشن کمیٹی میں عملی طور پر شامل نہیں ہیںَ ان میں سرفہرست پاکستان پیرا میڈیکل کے نیاز حسین بھٹو، ہیلتھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے بانی صدر جاوید اختر شیخ، نذیر عباسی، شنکر لعل فنکشنل میڈیکل ونگ کے رہنما ہیں بلکہ جاوید اختر شیخ نے سینئر لیڈر ہونے کے ناطے اس دوران یہ اچھا مطالبہ کیا ہے کہ اس سے پہلے سابق سیکریٹری صحت پروفیسر نوشاد شیخ کے دور میں پیرا میڈیکل اسٹاف کے اسٹرکچر میں نیم طبی عملے کی بہت اہم اسامیوں کو پیرا میڈیکل سروس اسٹرکچر میں سرے سے شامل ہی نہیں کیا گیا ہے لہٰذا ہیلتھ الائونس کے ایک نکاتی مطالبے میں دوسرے اہم مطالبے کے طور پر سروس اسٹرکچر پیرا میڈیکل پر نظر ثانی کا مطالبہ بھی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو اپنا مطالبہ بنانا چاہئے راقم الحروف سابقہ پیرا میڈیکل کی تحریک کو قریب سے دیکھتے ہوئے پیرا میڈیکل سروس اسٹرکچر پر نظر ثانی کو بھی اتنا ہی اہم تصور کرتا ہے جتنا بنیادی معاملہ ہیلتھ الائونس کی ادائیگی کا ہے۔
٭ ٭ ٭