وجود

... loading ...

وجود

امریکی تاریخ کاسب سے بڑااسپورٹس جنسی اسکینڈل

جمعه 26 جنوری 2018 امریکی تاریخ کاسب سے بڑااسپورٹس جنسی اسکینڈل

قصورمیں ننھی زنیب کے قاتل کی گرفتاری اوروہاں چندسالوں میں سینکڑوں بچوںسے زیادتی کے واقعات نے ساری قوم کولرزادیاہے ۔ گوکہ معصوم زینب کاقاتل پکڑاجاچکاہے اوراس نے مزید آٹھ بچیوں کے ساتھ زیادتی وقتل کا اعتراف بھی کیاہے ۔لیکن اس کے باوجود ملک بھرکے کئی علاقوں میں کئی بچے وبچیاں اس قسم کی درندوں کی ہوس کانشانہ بننے کے بعد اب تک انصاف کے منتظرہیں۔ بچوں سے زیادتی کے واقعات ساری دنیامیں پیش آتے ہیں اور امریکا و یورپ اس معاملے میں کافی آگے ہیں جہاں ہرروزاس قسم کے بھیانک واقعات جنم لیتے ہیں ۔حال ہی میں امریکاسے ایک بھیانک اسکینڈل سامنے آیاہے جہاں ایک مسیحا نمادرندے 150سے زائد معصوم بچیوں اورکم سن لڑکیوں کواپنی ہوس کانشانہ بنادیا۔ ان میں بعض توایسی تھیں جنھیں یہ تک نہیں معلو م تھا کہ ان کے ساتھ کیاہوچکاہے۔
54 سالہ ڈاکٹر لیری نصر نے 1968ء میں یو ایس اے جمناسٹکس نیشنل ٹیم کے میڈیکل اسٹاف میں شمولیت اختیار کی اور 10 سال بعد نیشنل میڈیکل کوآرڈینیٹر تعینات ہوگیا۔

1997ء میں ڈاکٹر لیری کومشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کی فیکلٹی میں شامل کرلیاگہا اور وہ وہاں اسپورٹس کلینک میں بحیثیت فزیشن خدمات سرانجام دینے لگا۔ یہاں سے ہی اس کی درندگی کاآغازہوا اوراس نے معصوم بچیوں اورخواتین کوشیشے میں اتارکراپنی خواہشات کی تکمیل شروع کردی۔ اطلاعات ہیں کہ لیری جمناسٹ سمیت دیگر بچیوں اور نوجوان خواتین کو اْس وقت بھی جنسی ہوس کا نشانہ بناتا تھا جب انہیں زخمی حالت میں فوری طبی مدد کی ضرورت ہوتی۔ ڈاکٹر لیری کا قابل مذمت موقف یہ ہوتا تھا کہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر ایتھلیٹس کا تحفظ کر رہا ہے۔

اس حوالے شکایات پرڈاکٹرلیری گرفتارہوااوراسے مشی گن کی عدالت نے 175 برس قید کی سزا سنا دی۔ اسپورٹس کی تاریخ کے بدترین جنسی اسکینڈل میں ملوث امریکی ڈاکٹر لیری نصر کے خلاف مشی گن کی عدالت میں 7 روزہ سماعت کے دورا ن 150 سے زائد متاثرہ لڑکیاں اور ان کے خاندان کے افراد پیش ہوئے جنہوں نے لیری کی درندگی کی شرمناک داستانیں عدالت کے سامنے رکھیں۔ ڈاکٹر لیری نے عدالت کے سامنے 10 واقعات میں اعتراف جْرم کیا۔ ڈاکٹر لیری نے متاثرہ خواتین سے ندامت کا اظہار کیا تو خاتون جج نے کہا کہ تم ندامت کا اظہار اس لیے کر رہے ہو کیونکہ اب تم پکڑے گئے ہو۔

تم ان خواتین کی حرمت اور لڑکپن نہیں لوٹا سکتے۔ اس سے قبل ڈاکٹر لیری نصر کے پاس سے برآمد کی جانے والی بچوں کی قابل اعتراض تصاویر کا ڈیٹا ملنے پر 60 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ڈاکٹر لیری نصر شادی شدہ اور 3 بچیوں کا باپ ہے۔ ڈاکٹر لیری کی اچھی شہرت پر انہیں ایتھلیٹس کے لیے خدمات سرانجام دینے پر متعدد ریاستی، علاقائی اور قومی ایوارڈز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

1997ء میں ایک جمناسٹ کے والد نے اسٹار کوچ اور ٹوئسٹارز ایتھلیٹک کلب کے مالک جون گیڈرٹ کے سامنے یہ معاملہ اْٹھایا تھا کہ ڈاکٹر لیری نصر جمناسٹس کے جنسی استحصال میں ملوث ہے۔ بعدازاں مشی گن یونیورسٹی کی ایک ایتھلیٹ نے بھی ٹرینرز کے سامنے ڈاکٹر لیری پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کی ایک نہ سنی۔ جس کے بعد 2014ء میں ایک مریض نے ڈاکٹر لیری کے خلاف باقاعدہ درخواست دائر کی جس پر تحقیقات کا آغاز ہوا لیکن تب بھی انہیں کلیئر قرار دے دیا گیا تھا۔

مسلسل الزامات سامنے آنے کے بعد ملزم پکڑاگیا۔ اورمعافی کی درخواست تک کرڈالی لیکن دوران سماعت جج نے ڈاکٹرلیری کی جانب سے کی جانے والی معافی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے اسے بدیانتی قرار دیا اور کہا کہ وہ ’اب باقی ماندہ زندگی اندھیرے میں گزاریں گے۔ 54 سالہ لیری نصر کو بچوں کی فحش فلمیں بنانے کی وجہ سے 60 سال تک قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ادھر مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی کی صدر نے بھی عدالتی فیصلے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔یونیورسٹی کی صدر لو اینا سیمن پر اس کیس کی وجہ سے کافی دباؤ تھا ڈاکٹر نصر ان کی یونیورسٹی میں 1997 سے 2016 تک پڑھاتے رہے ہیں۔لو اینا سیمن نے ان الزامات کی تردید کی تھی کہ انھوں نے نصر کی سرگرمیوں سے چشم پوشی کی تھی۔جج روزمیری ایکیولینا نے سزا سناتے ہوئے نصر سے کہا کہ ’میں نے بچ جانے والی بہنوں کو سنا، یہ میرا اعزاز اور استحقاق ہے کہ میں تمھیں سزا دوں۔’کیونکہ سر آپ یہ حق نہیں رکھتے کہ کبھی بھی اس جیل سے باہر گھوم پھر سکیں۔‘انھوں نے بچوں سے جنسی رغبت رکھنے والے لیری نصر سے کہا کہ ’اب آپ اس کا حق نہیں رکھتے۔میں اپنے کتے کو بھی آپ کے پاس نہیں بھیجوں گی۔میں نے بس ابھی ہی آپ کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کیے ہیں۔یاد رہے کہ سات دن تک ان متاثرین کی گواہیاں لی گئی اور پھرنصر کو عدالت میں بولنے کا موقع دیا گیا۔انھوں نے کھچا کھچ بھرے ہوئے کورٹ روم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر تکلیف، اذیت اور جذباتی بدحالی جو کہ آپ سب محسوس کر رہے ہیں سے موازنہ کیا جائے تو میں بہت خوف محسوس کر رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی شرمندگی کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا اس سب کے لیے جو ہوا۔

سات روز تک عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران یہ سامنے آیا کہ سابق ڈاکٹر بچیوں، لڑکیوں اور خواتین کو اپنے پاس علاج کے لیے بلاتا تھا لیکن ان کے درد اور تکلیف کو حتم کرنے کے بجائے وہ ان کی معصومیت چھین لیتا تھا۔ کچھ تو اتنی کم عمر کھلاڑی تھیں کہ انھیں بہت سال بعد پتہ چلا کہ انھیں جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔اس کیس کی سماعت کی سب سے غیر معمولی بات یہ تھی کہ ان سات دنوں کے دوران جنسی استحصال کا شکار ہونے والی لڑکیوں نے عدالت میںنصر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے یاد دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کیا کرتا رہا ہے۔جج ایکیولینا نے کہا کہ لیری نصر نے انھیں خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ ان کے اوپر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔نصر نے اپنے خط میں لکھا کہ میں ایک اچھا ڈاکٹر تھا کیونکہ میرے علاج کام کرتا تھا اور وہ مریض جو اس وقت بول رہے ہیں وہی ہیں جنھوں نے میری تعریف کی اور بار بار میرے پاس آئے۔جیسے ہی جج نے فیصلہ سنایا کورٹ روم میں موجود لوگوں نے اس کی تعریف کی۔یاد رہے کہ جنسی استحصال کے الزامات پر جمناسٹکس کے صدر بھی مستعفی ہو گئے تھے۔فیڈریشن کے صدر اسٹیو پینی نے کہا ہے کہ ‘ان جنسی بے ضابطگیوں کے واقعات کی معلومات سے مجھے کافی تکلیف پہنچی ہے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر