وجود

... loading ...

وجود

نیوزی لینڈمیں قومی ٹیم کی شرمناک کارکردگی‘وائٹ واش کاطوق گلے کی زینت بن گیا

جمعرات 25 جنوری 2018 نیوزی لینڈمیں قومی ٹیم کی شرمناک کارکردگی‘وائٹ واش کاطوق گلے کی زینت بن گیا

وہی ہواجس کاخدشہ تھا قومی کھلاڑیوں کی ناقص کردگی ‘بدترین بیٹنگ ‘خراب فیلڈنگ اوراوسط درجے کی بائولنگ کے باعث نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کر کے 15 سال پرانا حساب برابر کر دیا ہے جس کے باعث قوم کیساتھ ساتھ سابق کھلاڑیوں بھی شرمسار ہیں۔اس سے قبل پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 2003 ء میں ون ڈے سیریز میں کلین سویپ کیا تھا جب نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستان میں 5 ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلی تھی۔ اس وقت پاکستانی ا سکواڈ کی قیادت موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کر رہے تھے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں یاسر حمید، عمران فرحت، محمد یوسف، معین خان، شعیب ملک، مصباح الحق، عبدالرزاق، محمد سمیع، دنیش کنیریا اور شبیر احمد وغیرہ شامل تھے۔نیوزی لینڈ کی ٹیم کرس کینز کی قیادت میں پاکستان آئی تھی جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں کمنگ، جونز، سنکلیئر، مارشل، اورم، میکالم، ویٹوری، والکر، وامسلی، اور میسن وغیرہ شامل تھے۔

اس وقت نیوزی لینڈکے دورے جانے والی ٹیم کی قیادت سرفرازاحمد کررہے ہیں ۔ جودنیابھرمیں فائٹر کپتان کی حیثیت سے اپنی شناخت بناچکے تھے ۔ کیونکہ ان کی قیادت میں قومی کرکٹ ٹیم نے انگلینڈمیں کھیلے جانے والی چیمپئنزٹرافی میں نہ صرف یہ کہ شاندارکارکردگی کامظاہرہ کیاتھابلکہ جیتابھی تھا۔ یہی نہیں یواے ای میں کھیلی گئی سری لنکا کے خلاف ون ڈ ے اورٹی ٹوئنٹی سیریز بھی اپنے نام کی تھیں ۔ پھرایساکیاہواکہ قومی ٹیم نیوزی لینڈجاتے ہی پستیوں میں گرتی چلی گئی اوراب صورت حال یہ ہے کہ وائٹ واش کی حفت سے دوچارقومی ٹیم پہلاٹی ٹوئنٹی بھی ہارچکی ہے ۔ اورجس وقت قارئین یہ سطور پڑھ رہے ہوں گے دوسراٹی ٹوئنٹی میچ بھی کھیلاجاچکاہو۔ہوسکتا ہے کہ اس میچ کانتیجہ بھی پاکستان کے خلاف آئے اوریہ سیریزبھی قومی ٹیم کے ہاتھ سے چلی جائے۔
چندمہینوں میں ایساکیاہواجوکرکٹ کے افق پرکامیابیاں سمیٹتی ٹیم کوبدترین کارکردگی پر مجبور کر گیا ۔ یقینا یہ وہ سوال ہے جوشائقین کرکٹ کے ذہنوں میں مچل رہاہے ۔ لیکن جواب کسی کے پاس نہیں ہے ۔ اورہوبھی کیسے سکتاہے ۔اگرقومی ٹیم کی بدترین کارکردگی کوناقص کپتانی سے جوڑاجائے توپھرسوال یہ اٹھتا ہے کہ ماضی میں مسلسل شکستوں سے دوچارٹیم کے ساتھ چیمپئنزٹرافی جیت کرگھرلانے والاکپتان غلط کیسے ہوسکتا ہے ۔ اگربات کوچنگ کی جائے تویہ وہی کوچ مکی آرتھرہیں جوقومی ٹیم کوورلڈچیمپئن بنانے والی ٹیم کے ساتھ شامل تھے۔ نیوزی لینڈمیں پے درپے شکستوں کوخراب بائولنگ کارکردگی سے بھی نہیں جوڑاجاسکتا۔ ہاں اگردیکھاجائے توبیٹنگ ہی وہ چیز ہے جواب تک پاکستانی کرکٹ ٹیم کوجیتی بازیاں تک ہرواتی رہی ہے ۔ لیکن یہ بھی کوئی نئی بات نہیں اس بات سے بھی ساری دنیاواقف ہے کہ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ اگرچلے توٹھیک ورنہ اکادکاکھلاڑی ہی اسکورکرتے رہے ہیں ۔ ماضی میں یہ کام جاوید میانداد‘انضمام الحق ‘محمد یوسف ‘ سعید انور وغیرہ انجام دیاکرتے تھے ۔ پھرجیسے ہی زمانہ بدلا ون ڈے کرکٹ پرتیز رفتاری غالب آئی تو شاہدآفریدی جیسے کھلاڑی قوم کے ہیروزبنتے چلے گئے ۔ اورانھوں نے آریاپارکی مصداق میچزکھیلناشروع کیاجس کانتیجہ یہ نکلتا کہ یا تو مار دھاڑکرکے میچ جیت لیایاپھرایک د م ہارگئے ۔

اگردیکھاجائے توآج کی تیزرفتارکرکے میں ضرورت بھی اس امرکی ہے کہ قومی ٹیم میدان میں جیت کاجذبہ لے کراترے اور حاضردماغی کے ساتھ بے جگرہوکرکھیلے ۔ ایسی کرکٹ نیوزی لینڈمیں سوائے فخرزمان کے کوئی قومی بلے بازکھیلتا نظرنہیں آیا۔ شعیب ملک جن پرتکیہ تھاوہ ہرمیچ میں تیزرفتارگیندوں نے سامنے بلا گھما کر ہوا دیتے نظرآئے ‘ سرفرازاحمد جن کے متعلق کہا جاتا تھاکہ وہ دھوکہ نہیں دیں گے انھوں نے بھی اپنی بلے بازی سے سوائے ایک میچ کے دھوکہ ہی دیا‘بائولنگ سے کرانے پرپابندی کے باوجوداپنے تجربے کی بنیادپرقومی ٹیم میں شامل ہونے والے محمدحفیظ بھی اس کارکردگی کا مظاہرنہ کرسکے جس کی ان سے توقع تھی۔ ہاں اگربات ٹیلنڈرزکی کی جائے تواس میں کوئی شک نہیں کہ شاداب خا ن اورحسن علی نے اپنی شاندار بیٹنگ سے نہ صرف شائقین کولطف اندوز کیا بلکہ ٹیم میں مستقل بلے بازکی حیثیت سے شامل کھلاڑیوں کوآئینہ بھی دکھایا۔

نیوزی لینڈ میں شرمناک کارکردگی کے بعدپاکستان کرکٹ بورڈکے چیئرمین اورچیف سلیکٹرزکوچپ سے لگی ہے ‘کوچ مکی آرتھربھی جواب نہیں دے پارہے ۔ کپتان سرفرازناقص بیٹنگ کارکردگی کارونارورہے ہیں ۔ جوہوناتھا وہ ہوچکا اب ضرورت اس امرکی ہے کہ پاکستانی کرکٹ کے کرتاتھا چیمپئنزٹرافی کی جیت کے نشے سے باہرنکلیں اورٹیم پرتوجہ دیں ۔ٹیم کی خامیوں پرتوجہ دینے پرکام کیاجائے ۔ جوکھلاڑی ٹیم کی ضرورت نہیں پسندنہ پسندکے جھمیلے سے نکل کر انھیں نکال باہرکیاجائے۔
آنے والے دنوں میں ورلڈکپ قریب ہے قوم اسی ٹیم سے امیدیں ہیں کہ وہ ایک بارپھرجیت کی خوشی ان کی جھولی میں ڈالے گی۔


متعلقہ خبریں


عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ وجود - منگل 26 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر