... loading ...
متحدہ قومی موومنٹ جو کہ 22اگست 2017کوبانی ایم کیوایم کی ملک دشمن تقریر کے سبب مکمل طور پر ختم ہو گئی اور یہاں تک کہ ان کے قریبی ساتھیوں جنہیں انہوں نے فرش سے عرش تک پہنچایا ان سمیت ان کا سایہ بھی ساتھ چھوڑ بیٹھا یہاں تک کے پورے پاکستان بلکہ شہر کراچی میں ان کا کوئی نام لیوا نہ رہا تو ان حالات میں ڈاکٹر حسن ظفر عارف جنہوں نے ہمیشہ متحدہ کی سیاست پراختلاف رکھا ہمیشہ کی طرح بلند حوصلے کے ساتھ اپنی ڈٹ جانے والی سیاست کے تحت نا صرف خود آ ہنی دیوار بن کر کھڑے ہو گئے بلکہ اپنے بائے بازو سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنمائوں کو بھی اپنے ساتھ شانہ بشانہ چلنے پر مجبور کر دیا اور اس طرح متحدہ کی سیاست کی باگ دوڑ ان ہاتھوں میں آ گئی جنہوں نے ہمیشہ لسانیت کی سیاست کی شدت سے مخالفت کر کے وفاق کی سیاست کا پرچار کیا جس کے پیش نظر ڈاکٹر حسن ظفر عارف جوکہ جنرل ضیاء کے دور میں بھی ایک جھوٹے مقدمے قید و بند کی صعو بتیںجھیل چکے تھے پھر سے کئی بار پابند و سلاسل کیے گئے جبکہ ا ن کے ساتھوں کو بھی جیل اور حوالات کا منہ دیکھنا پڑا جس کے سبب کئی ساتھیوں نے یہ تو متحدہ کی سیاست کرنے سے توبہ کر لی یا پھر متعدد رہنما گوشہ نشین ہو گئے۔
72 سالہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف کے حوصلوں کو باوجود شدید دبائو کے کم نہیں کیا جا سکا وہ چٹان کی طرح اپنے موقف اور بانی ایم کیوایم کی حمایت میں ڈٹے رہے اور یہاں تک کے انہوں نے زندگی کی آخری سانس بھی بانی ایم کیوایم کے نام کر دی اب جہاں تک آخری لمحات کی بات کی جائے تو وہ گذشتہ ہفتے ڈیفنس میں واقع اپنی رہائش گاہ سے آرٹس کونسل کے قریب پارٹی کی لیگل ایڈ کمیٹی کے عبدالمجید کادوانی سے ملاقات کے لیے گئے اور پھر گھر نہیں لوٹے رات بھر غائب ہو نے کے سبب ان کی اہلیہ نے جب فون پر عبدالمجید کادوانی سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا یہ تھا کہ وہ تو کل شام کو رخصت لے کر اپنے گھر روانہ ہو گئے تھے اسی اثنا میں ماضی میں یونیورسٹی ،کالجز کے اساتذہ اور بائیں با زو کے روشن خیال اساتذہ کی تحریک چلا نے والے ڈاکٹر حسن ظفر عارف کی اطلاعات نجی چینلز سے نشر ہو نا شروع ہو گئیں، پولیس نے فوری طور پر ریڑھی گوٹھ کے ویران علاقے میں کھڑی گاڑی کی پچھلی نشست سے ان کی لاش بر آمد کی پولیس کا کہنا یہ ہے کہ ان کے جسم اور کسی بھی حصے پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح ہسپتال بھجوایا تو پوسٹ مارٹم میں بھی پو لیس کے بیان کی تائید کی گئی اور اس سلسلے میں جناح ہسپتال کی ڈائریکٹر ایمر جنسی سیمی جمالی نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کی لاش پر کسی قسم کے تشدد کے آثار نہیں مگر کراچی کی عوام جو کہ اس اعلی تعلیم یافتہ شخص جس نے کئی تحریکیں جنم دیں اور انہیں تحریکوں کے نتیجے میں جنرل ضیاء کے دور آمریت میں انہیں نا صرف اسلحہ رکھنے کے جرم میں قید کیا گیا بلکہ ملازمت سے بر طر فی بھی ہو ئی کی جدوجہد کے پیش نظر پو لیس اور ہسپتال کی اس رپورٹ کو ماننے سے انکار کر دیا گیا اور ان کا کہنا یہ ہے کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف طبی موت نہیں مرے بلکہ انہیں منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا ہے۔
عوامی حلقوں نے اس سلسلے میں احتجاج کے لیے سوشل میڈیا کا بھر پور استعمال کر تے ہو ئے اسے قتل قرار دیا ان کی موت جو کہ اب تک ایک معمہ بنی ہو ئی ہے کے سلسلے میں سندھ اسمبلی میں بھی اسپیکر آغا سراج درانی کے زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں نا صرف ان کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی بلکہ حکومتی حلقوں جس میں ان کے بیشتر قریبی دوست اور شاگرد بھی شامل ہیں نے ان کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے اس سلسلے میں سول سوسائٹی ،لیبر تنظیمیں اور بیشتر سیاسی جماعتوں نے بھی اسے قتل قرار دیا جبکہ اس سلسلے میں ہیومین رائٹ کمیشن آف پاکستان کے نا ئب صدر اسد اقبال بٹ ،مہناز رحمن ،کرامت حسین ،نا صر منصور و دیگر رہنمائوں نے کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کی جس میں ان رہنمائوں کا بھی کہنا یہ تھا کہ وہ طبعی موت نہیں مرے بلکہ ان کا قتل ہوا ہے لہذا چیف جسٹس آف پاکستان فوری طور پر نوٹس لیتے ہو ئے اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر وائیں ورنہ سول سو سائٹی ،لیبر تنظیمیں اور با ئیں بازو کی سیاسی پارٹیاں سڑکوں پر آ نے سے گریز نہیں کریں گی۔
اس حوالے سے متحدہ لندن کا بھی موقف مختلف نہیں وہ اس بات کا دعویٰ کر رہے کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف کو قتل کیا گیا ہے۔ لہذا فوری ان کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے حیرت انگیز امر یہ ہے کہ متحدہ (پاکستان ) کے سر براہ ڈاکٹر فاروق ستار جنہوں نے 22 اگست2016 کے بعد بانی ایم کیوایم سے علیحدگی اختیار کر لی تھی انہوں نے بھی ان کی موت کو ایک قتل قرار دیا مگر ان کے قتل یا موت کے 72 گھنٹے بعد ان کی صاحبزادی کا ہنگامی بیان سامنے آنا اور وضاحت دینا کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف قتل نہیں ہوئے بلکہ طبعی موت مرے ہیں نے لبرل تنظیموں ،سول سوسائٹی اور عوام میںایک طوفان بپا کر دیا ہے اور اس حوالے سے لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ یہ بیان کسی دبائو کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ بہر حال معاملات کچھ بھی ہوں سندھ اسمبلی اور سیاسی رہنمائوں جن میں بلاول بھٹو زرداری کے مطالبات کے باوجود اب تک ان کے قتل کے حوالے سے نہ تو کوئی جے آئی ٹی بن سکی ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی تحقیقات کا آغاز کیا جا سکا پولیس اب تک اس بات پر بضد ہے کہ وہ طبی موت مرے ہیں جس کے تحت لوگوں میں شدید غم و غصہ پا یا جا رہا ہے ۔موجودہ صورت حال میں قطع نظراس کے کہ پروفیسرحسن ظفرکاتعلق کسی بھی جماعت یاگروہ سے تھا۔ اس بات کی تحقیقات ہوناضروری ہے کہ وہ وکیل سے مل کرابرہیم حیدری کے ویران مقام تک کیسے پہنچے اوران کی موت کیوں کرواقع ہوئی۔
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...