وجود

... loading ...

وجود

حقوق العباد کی اہمیت

جمعه 19 جنوری 2018 حقوق العباد کی اہمیت

اسلام کامل اور مکمل دین ہے اور اس کی ہمہ گیری کایہ عالم ہے کہ یہ حیات انسانی کے ہر شعبہ پرحاوی ہے۔حضور سرور ِعالم نور مجسم ﷺ نے عملی زندگی کے بارے میں جو ہدایا ت د ی ہیں ۔انہیں بنیادی طور پر دوحصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ایک وہ جس کا تعلق حقوق اﷲسے ہے ،یعنی بندوں پر اﷲتعالیٰ کا کیا حق ہے اور اس باب میںان کے فرائض کیا ہیں ؟

دوسرا حصہ وہ ہے جس کا تعلق حقوق العباد سے ہے ۔جس میں اس امر پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ بندوں پر دوسرے بندوں کے اور عام مخلوقات کے کیا حقوق ہیں اور اس دنیا میں جب ایک انسان کا دوسرے انسان یاکسی بھی مخلوق سے واسطہ اور معاملہ پڑتا ہے تو اس کیساتھ اس کاکیا رویہ ہونا چاہئے اور اس باب میں اﷲکے احکام کیا ہیں ۔یہاں یہ خصوصی طور پر قابل ذکر بھی ہے اور غوروفکر کے مستحق بھی کہ اگر اﷲتعالیٰ کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی یا تقصیر ہوجائے تو وہ غفور الرحیم ہے ۔اگر چاہے تو اپنے حقوق کو خود معاف فرمادے ،لیکن اگر ایک بندہ کسی بندہ کی حق تلفی کرتا ہے یا ظلم وزیادتی کرتا ہے تو اس کی معافی اور اس سے نجات وسبکدوشی کا معاملہ اﷲتعالیٰ نے یوں مقرر فرمایا ۔یاتو حقدار کا حق اداکردیا جائے یا اس سے معافی حاصل کرلی جائے ۔اگر ان دونوں میں سے کوئی بات اس دنیا میں نہ ہوسکی تو آخرت میں لازماً اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

حقوق العباد کی اہمیت اور اس معاملہ میں کوتاہی کی سنگینیت کا اندازہ حضور سرور کائنات ﷺ کی اس ارشاد سے لگایا جاسکتا ہے ۔آپ نے فرمایا، جس کسی نے اپنے کسی بھائی کیساتھ ظلم وزیادتی کی ہو،اس کی آبروریزی کی ہویاکسی اور معاملہ میں اس کی حق تلفی کی ہو تو اس کو چاہیے کہ آج ہی اور اسی زندگی میں اس سے معاملہ صرف کرے ،آخرت کے اس دن آنے سے پہلے جب اس کے پاس ادا کرنے کے لیے دینار ودرہم کچھ بھی ہو گا اور اگر اس کے پاس اعمال صالح ہوں گے تو اس ظلم کے بقدر مظلوم کو دلائے جائیں گے اور اگر وہ نیکیوں سے بھی خالی ہو گا تو مظلوم کے کچھ اور گناہ اس پر لاددیئے جائیں گے۔ (بخاری )
آپ ﷺ کا ارشاد ہے : ’’ گناہوں کی ایک فہرست وہ ہے جس کو اﷲتعالیٰ انصاف کے بغیر نہ چھوڑے گا ۔وہ بندوں کے باہمی مظالم اور حق تلفیاں اور زیادتیاں ہیں ، ان کا بدلہ ضرور دلایا جائے گا‘‘۔ الغرض حضور سر ور کائنات فخرِ موجودات محمد مصطفی ﷺ کی شر یعت طیبہ میں عدل وانصاف کا دامن تھامے رہنے کا حکم دیا گیا ہے اور مسلمانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہرحال میں اور ہر موقع پر عدل وانصاف سے کام لیں ۔البتہ حاکم وقت اور امام کے لیے عادل ہو نااور بھی زیادہ ضروری ہے ،اس لیے کہ اسکی گردن پر ملک کی ساری آبادی کے حقوق کی عدل وانصاف کیساتھ حفاظت کرنے کی ذمہ داری عائد ہو تی ہے ،اس لیے حضور سرور عالم ﷺ نے فرمایا ہے:’’ قیامت کے دن جب رب العزت کے سایہ کے سواکوئی دوسرا سایہ نہ ہو گا سات شخصوں کوربّ تعالیٰ اپنے خاص سایہ رحمت میں جگہ عطا فرمائے گا جن میں ایک اما م عادل بھی ہے ‘‘(بخاری )۔

بیہقی کی حدیث میں آپ ﷺکا ارشاد ہے ۔’’گناہوں کی ایک فہرست وہ ہے جس کو اﷲتعالیٰ انصاف کے بغیر نہ چھوڑے گا وہ بندوں کے باہمی مظالم اور حق تلفیاں زیادتیاں ہیں ان کا بدلہ ضرور دلایا جائے گا‘‘۔ (بیہقی )

نیز حضور اقدس ﷺ نے ظلم اور نا انصافی سے منع فرمایا ہے ایک حدیث میں تم اپنے مسلمان بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم ،ایک صاحب نے عر ض کی یا رسول اﷲمظلوم کی مدد توکی جاسکتی ہے مگر ظالم کی مدد کی کیا صورت ہو گی ؟فرمایا ’’ظالم کو (حتیٰ المقدور )ظلم کرنے سے روک دینا ظالم کی مدد کرنا ہی ہے‘‘(مشکوٰۃ کتاب الادب )۔

ظلم وزیادتی کی جس قدر بھی صورتیں ہیں وہ سب کی سب عدل کے منافی ہیں قرآن مجید میں اس امت کا ایک ممتاز فرض یہ قرار دیا گیاہے کہ وہ نیکی کا حکم دیتی ہے اُمورِ خیرمیں تعاون کرتی ہے اور برائی سے روکتی ہے اور اس سے تعاون نہیں کرتی ہر نیکی خواہ اس کی کوئی بھی شکل وصورت ہے وہ عدل ہے اور ہر برائی خواہ اس کی کوئی بھی کیفیت ہو ظلم ہے اسی بنا ء پر حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا :’’تم میں جو کوئی کسی کو برائی کرتے دیکھے تو (اگر طاقت وقوت ہے)تو اسے بزور بازو روک دے ۔اگر اسکی قوت نہیں رکھتا ہے تو زبان سے ضرور منع کرے ا س کی قو ت نہ ہوتو برائی کو دل سے بُرا جانے ‘‘ (مسلم )۔

حضور رحمت عالم ﷺ نے اس حدیث میںجو ہدایت دی ہے اگر ہم عملی طور پر قبول کرلیں تو معاشر ہ میں توازن پیدا ہوسکتا ہے اور ظلم وزیادتی کو ختم کرنے میں مد د مل سکتی ہے ضرورت تو عمل اور صرف عمل کی ہے اﷲتعالیٰ ہم سب کو توفیق عطا فرمائے ۔قرآن پاک میں ارشاد باری ہے ۔ترجمہ ’’اﷲتعالیٰ عدل واحسان کا حکم کرتا ہے‘‘سورہ نحل میں فرمایا :۔ترجمہ ’’بیشک اﷲتعالیٰ تم کو حکم دیتا ہے کہ امانتوں کو ان کے مالکو ں کے حوالے کردو‘‘

ان دونوں آیتوں کا دائرہ بہت وسیع ہے اور اس میں ہر قسم کے معاملات خواہ ان کا تعلق معاش ومال سے ہو یاباہمی نزاعات سے ،جیسے تجارت،تجارت ،قرض ،ہبہ ،وصیت ،قضا ،شہادت،وکالت اور محنت ومزدوری ان معاملات میں عدل وانصاف سے کام لینے اور امانت ودیا نت کا دامن تھامے رہنے کا حکم دیا گیا ہے ۔اسی طرح امانت کا تعلق صرف مالی اشیا ء ہی سے نہیں ہے ۔جیسا کہ عام طور پر سمجھا جاتا ہے بلکہ قانونی ،اخلا قی اور مالی امانت تک وسیع ہے ۔اگر کسی کا بھید آپ کو معلوم ہے تو اسے چھپانا اور اسے رسوائی سے بچانا بھی امانت ہے کسی مجلس میں آپ نے دوسروں کے متعلق باتیں سن لیں تو اسے اسی مجلس تک محدود رکھنا اور دوسرے تک پہنچاکر فتنہ وفساد کھڑا کرنے کا باعث نہ بننا بھی امانت ہے اور اسی طرح اگر کوئی شخص کسی کا ملازم ہے تو اسے نوکری کی شرائط کے مطابق اپنی ذمہ داری کو محسوس کرنا اور اسے انجام دینا بھی امانت ہے ۔

قرآن مجید میں اچھے مزدور کی تعریف ’’القوی الامین ‘‘کے الفاظ سے بیان کی گئی ہے ۔جس کا حاصل یہ ہے کہ مزدور میں دوصفات کا ہو نا ضروری ہے ۔اول یہ کہ وہ قوی ہو یعنی جس کا م سے کرنے کی اس نے ذمہ داری قبول کی ہے ۔اس کام کو کر سکے ۔دوسرے امین ہو یعنی کام کرنے میں اما نت ودیانت کا دامن تھامے رکھے ۔اور پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض کو ادا کرے ۔آج کے دور میں مزدور اور کارخانہ دار کی کشمکش جس خطرناک موڑ تک پہنچ جاتی ہے۔اس کی وجہ یہی ہے کہ مزدور حضرات اپنی ذمہ داریوں کو محسوس نہیں کرتے اور کام کے بغیر زیادہ سے زیادہ معاوضہ اور مراعات حاصل کرنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں اور کارخانہ دار مزدور کو اس کی پوری مزدوری ادا کرنے میں حیل وحجت کرتے ہیں اورشرائط ملازمت کا لحاظ وپاس نہیں کرتے ۔حالانکہ حضور اقدس ﷺنے مزدور کے حقوق کی ادائیگی کا حکم دیا اور فرمایا ہے کہ’’ مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کردو‘‘(ابن ماجہ )اور بخاری شریف کی حدیث میں ارشاد ہے ۔اﷲتعالیٰ فرماتا ہے کہ تین شخص وہ ہیں جن کا قیامت کے دن میں خصم ہوں گا ۔یعنی ان سے مطالبہ کروں گا۔ایک وہ جس نے میرانام لیکر معاہدہ کیا ۔پھر اس عہد کو توڑ دیا ۔دوسرا وہ جس نے آزاد کو بیچا اور اس کا ثمن کھایا ۔تیسرا وہ جس نے مزدور رکھا اور اس سے پور اکام لیا اور اس کی مزدوری نہیں دی ۔
بہر حال معاشرہ میں توازن واعتدال کے قیام اور طبقاتی کشمکش کے مکمل خاتمے کے لیے یہ ضروری ہے کہ مزدور اور کا رخانہ دار دونوں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں اور اس سلسلے میں اﷲتعالیٰ اور اس کے مقد س رسول نے جو ہدایت دی ہیں ان پر پوری دیانتداری کے ساتھ عمل کریں ۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر