... loading ...
اشعر نوید
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے پاکستان مخالف ٹوئٹ کرکے اپنے عزائم کااظہارکردیاہے ۔ الزام بھرے ٹوئٹ میں ٹرمپ نے واضح کردیاہے کہ پاکستان کوملنے والی ہرقسم کی امدادمکمل طورپربندکرد ی جائے گی۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ڈونلڈٹرمپ جب سے برسراقتدارآئے ہیں ان کاواضح جھکائوبھارت کی جانب ہے اورپاکستان پرالزام تراشیوں کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔یہی نہیں انھوں نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کااعلان کرکے مسلمان ممالک کے خلاف بھی ایک طرح سے اعلان جنگ کردیاہے ۔ گوکہ امریکی صدرکے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق اعلان کی ساری دینامیں مخالفت کی جارہی ہے ۔ اقوام متحدہ میں بھی امریکی اقدام کے خلاف قراردادمنظورہوچکی ہے لیکن اس سب کے باوجود طاقت کے زعم میں مبتلاٹرمپ ساری دنیاکواپنی دھونس اوردھمکیوں کے بل پرہم نوابنانے کی کوششو ں میں مصروف ہیں ۔ ٹرمپ کے حالیہ ٹوئٹ کے جواب میں پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت ‘عوامی حلقو ں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیاہے ۔ مذہبی جماعتوں اورسول سوسائٹی کی جانب سے مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے اس سب کے باوجودامریکی انتظامیہ پاکستان کے خلاف مصروف عمل ہے ۔
ٹرمپ کے دھمکی آمیزٹوئٹ کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ ا مریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بھی بیان سامنے آگیا جس میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کو واشنگٹن سے ملنے والی امداد کا حصول ثابت کرنے کی ضرورت ہے ادھروائٹ ہاؤس نے بھی خبردار کیاہے کہ اگر پاکستان نے اپنی افغان پالیسی میں تبدیلی نہیں کی تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے وعدے کے مطابق پاکستان کو دی جانے والی امداد کو روک سکتے ہیں۔
وائٹ ہائوس کی جانب سے خبردارکیے جانے کے ددود ن بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ا علان سامنے آگیاکہ پاکستان کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کے وعدے کو پورا کرنے تک پاکستان کی تمام سیکیورٹی امداد روک دی گئی ہے۔امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واشنگٹن کی جانب سے کیا گیا یہ اعلان ہمیشہ کے لیے نہیں ہے اور اس سے صرف فوجی امداد پر اثر پڑے گا۔نجی چینل کے مطابق امریکی اعلان کے تحت پاکستان کی تمام امداد کو نہیں روکا گیا بلکہ اس میں کچھ شرائط شامل ہیں اور معاملے کی نوعیت پر فیصلے کرنے کا کہا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس نئی پیش رفت سے فنڈز ایک مخصوص مقصد کے لیے رکھے جائیں گے جنہیں ہدف حاصل کرنے پر ہی جاری کیا جائے گا۔ہیتھر نوریٹ کا کہنا تھا پاکستان کی جانب سے امریکی اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی سامنے آنے تک امداد کی منسوخی جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ اقدامات نہیں اٹھا رہا جو اسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اٹھانے چاہیے تھے۔پاکستان کو دی جانے والی امداد کے حوالے سے سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی نمبروں پر کام کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے یادرہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے بین الاقوامی فوجی امداد (ایف ایم ایف) فنڈ میں سے 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سیکیورٹی امداد پہلے ہی روک دی تھی اس امدادکو فوجی سامان اور دوست ملک کی ٹریننگ میں استعمال کیا جانا تھا۔یہ بات بھی ذہن نشین رہنی چاہیے کہ امریکی کانگریس نے بھی 70 کروڑ ڈالر کی آدھی امداد روک رکھی اس امدادکوپاکستان کو پاک افغان سرحد پر امریکی جنگ میں تعاون پر دیا جانا تھا۔خیال رہے کہ پاکستان کے خلاف اقدامات کی خبریں یکم جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹوئیٹ کیے جانے کے بعد سے گردش کر رہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ میں پاکستان پر الزام لگایا گیا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو مبینہ محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جو افغانستان میں اتحادی فوج کو نشانہ بنانے میں غیر معمولی مدد فراہم کر رہی ہیں لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔
یہی نہیں امریکی محکمہ خارجہ سے جاری کیے گئے پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا کہ ’دنیا کے کئی مقامات پر مذہبی آزادی کے حق کے استعمال یا اعتقاد پر لوگوں کو غیر منصفانہ طور پر سزائیں دی جارہی ہیں اور قید میں رکھا جارہا ہے۔پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’آج کئی حکومتیں لوگوں کے مذہب یا اعتقاد کو ختم کرکے انہیں اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق چلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔بیان میں برما، چین، ایریٹریا، ایران، شمالی کوریا، سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو بین الاقوامی مذہبی آزادی کے قانون 1998 کے تحت ’خصوصی تشویش والے ممالک‘ کی فہرست میں دوبارہ نامزد کردیا گیا۔
امریکی صدرکی الزام تراشی اورفوجی امدادروکے جانے کے بعد دونو ں ممالک میں تعلقات کی فور ی بحالی کاامکان مکمل طورپرختم ہوچکاہے ۔حالات خطرناہوتے جارہے ہیں ۔امریکی انتظامیہ کی جانب سے الزام تراشیوں اوراب سیکیورٹی امدادروکے جانے کے بعددونوں ممالک کے تعلقات بند گلی کی طرف جاتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔امکان ظاہرکیاجارہاہے کہ ڈونلڈٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ پاکستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کاجواز گھڑکرکسی بھی قسم کی مہم جوئی کرسکتی ہے ۔ اس حوالے ہمارے دفاعی ادارو ں کوپہلے سے زیادہ چوکنارہناہوگا۔
دوسری جانب پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھی کہہ دیاہے کہ امریکا ہمارا اتحادی اور دوست ملک ہے اس لیے ہمارے درمیان جنگ نہیں ہو سکتی، پھر بھی اگر امریکا ایکشن لیتا ہے تو حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے، پاکستان امریکا کے درمیان تیسری قوت ہے جو غلط فہمیاں بڑھا رہی ہے، شمالی وزیرستان آپریشن کے اثرات سامنے آرہے ہیں،امریکا اس خطے میں بھارت کو سکیورٹی کی ذمہ داریاں دینا چاہتا ہے، پاکستان ایک نیوکلیئر پاور ہے ہمیں کسی کی گارنٹی کی ضرورت نہیں،امریکا بھارت کو بتائے کہ پاک افواج خطے میں امن کے لیے بہت اہم کردار ادا کر رہی ہیں،اپنے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا، افغان جنگ میں امریکا کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں ،بھارت کا کردار ہی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حقائق نیٹ ورک کے خلاف ایکشن آنے والا وقت بتا سکتا ہے، امریکا نے پاکستان بھارت جنگ سمیت بہت سے مواقعوں میں ہماری مدد نہیں کی،ہمارے بھارت کے ساتھ کچھ ایسے مسائل ہیں جو حل طلب ہیں، ان مسائل کے حل تک خطے میں امن قائم ہونا مشکل ہے،بات چیت پاک امریکا تعلقات کو آگے لے جا سکتی ہے،انڈیا نے یہاں دہشت گردی پھیلانے کے لیے کلبھوشن کو بھیجا جو پوری دنیا نے دیکھا۔ انھوں نے کہاکہ امریکا کی طرف سے پیسے پاکستان کو افغانستان کی جنگ کے لیے دیئے جاتے تھے۔، امریکی جنگ سے 130بلین ڈالرز سے زیادہ ہمارے اپنے قومی خزانے کو نقصان پہنچا، جانی نقصان اس کے علاوہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی نے پیسوں کیلیے نہیں بلکہ اپنے ملک کے امن اور علاقائی امن کے لیے اس جنگ میں حصہ لیا، بہت زیادہ ایسے مواقع ہیں جب ہم نے امریکا کا ساتھ دیا ہے، ایک وقت تھا جب ہمارے پاس چوائس تھی کہ روس کے پاس جائیں مگر ہم امریکا کے پاس گئے۔ ہماری فوج نے بغیر کسی بیرونی امداد کے یہ جنگ لڑی، 52ممالک انسداد دہشت گردی کی جنگ لڑ رہے ہیں،کوئی ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، پاکستان سے زیادہ افغانستان میں امن کی خواہش کسی ملک کی بھی نہیں، امریکا کو خطے کی بدلتی صورتحال سمجھنے کی ضرورت ہے، بھارت کا کردار ہی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ایکشن کی صورت میں جواب عوامی امنگوں کے مطابق دیا جائیگا۔
وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے بھی کہا ہے پاکستان اور امریکا کا تعلق اب ’دوستی اور دشمنی کے پیرائے سے نکل چکا ہے، امریکا کو بتا دیا ہے کہ وہ پاکستان پر افغانستان میں ناکامی کے بعد پاکستان پر الزام تراشی نہ کرے۔ پاکستان ایک ’خود مختار، جوہری طاقت ہے، جسے ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتیں۔ خرم دستگیر کے مطابق پاکستان میں دہشت گردوں کی خفیہ پناہ گاہیں نہیں ہیں اور اگر باقیات ہیں تو انہیں رد الفساد کے تحت ختم کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ڈالروں کے لیے نہیں بلکہ اصولوں کی بنیاد پر لڑی ہے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے اور یہ اعتراف نہیں کیا گیا تو امریکا کے ساتھ تعاون کی پالیسی میں تبدیلی پر غور کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو پاکستان کی قربانیوں کے ساتھ مذاق کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں لہٰذا کسی کو حق نہیں کہ وہ پاکستان کی عزت نفس پر حملہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے اس خطے میں امن کے لیے کوششیں کیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے جتنی قربانیاں دیں دنیا کے کسی ملک نے نہیں دیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا اس خطے میں بھی ہم نے ان دہشت گرد قوتوں کا مقابلہ کیا جو افغانستان میں ڈیرے لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں اور اگر آج پاکستان آپریشن ردالفساد اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ کرتا تو یہ گروپ اس خطے کے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتے تھے۔ ، وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے بھی کہہ دیاہے کہ پاکستان کسی بھی ملک کی جانب سے مس ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دینے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے ٹرمپ کے ٹویٹ کو افسوسناک قرار دیا ہے اور خواجہ آصف نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 10 ہزار 374 ارب روپے کا نقصان ہوا، امریکی امداد بندہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا پاکستان کے پاس اور آپشن بھی موجود ہیں، سول اور ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آمر مشرف نے ملک کے ساتھ بہت برا کیا۔
پاکستان کی سیاسی ومذہبی قیاد ت جن میں عمران خان ‘خورشیدشاہ ‘سراج الحق پیش پیش ہیں اس بات کابارباراظہارکرچکے ہیں کہ پاکستان کوامریکی امدادپرانحصارمکمل طورپرختم کرناہوگا۔ وزیرعلی پنجاب کی جانب سے بھی گزشتہ روزبیان سامنے آچکاکہ ہمیں ایسی امدادسے گریزکرناہوگا جس سے سوائے شرمندگی کے کچھ ہاتھ نہ آئے ۔امریکی صدرٹرمپ کے اعلان اورانتظامیہ کی جانب سے ان کی تائیدکے اورسیکیورٹی امدادکی بندش کے خلاف پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت کاڈٹ جانااس بات کابین ثبوت ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی وعسکری قیادت ‘مذہبی جماعتیں ‘سول سوسائٹی اورعوام جس طرح دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پرتھے ۔ ڈونلڈٹرمپ کی دھمکیوں اوربھارتی جارحیت کے خلاف بھی مکمل طورپرمتحدہیں اورکسی بھی شرانگیزی کاایسا منہ توڑجواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں جودشمن کوبرسوں یادرہے ۔
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...