... loading ...
مسلم لیگ نون کی حکومت نہ صرف مرکز بلکہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں اپنی گرفت مسلسل کھوتی جارہی ہے۔ حالات پر کنٹرول کے حوالے سے مسلم لیگ نون کے رہنما اور دونوں شریفین کا بھی اپنے آپ پر اعتماد مسلسل متزلزل دکھائی دیتا ہے۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق پیر حمید الدین سیالوی نے مسلم لیگ نون کی پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کے لیے خطرے کی گھنٹی بجانا شروع کردی ہے۔ پنجاب حکومت کے ایک اہم ذریعے کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کو یہ یقین دلایا گیا تھا کہ پیر حمید الدین سیالوی کی جانب سے فیصل آباد میں ختم نبوت کانفرنس کے دوران سامنے آنے والے استعفے اسمبلی سیکریٹریٹ کا منہ نہیںدیکھ سکیں گے اور یہ جلسے کے ختم ہوتے جوش میں تحلیل ہو جائیں گے۔ مگر ایسا نہیں ہوسکااور گزشتہ روز نون لیگ کے تین ارکان صوبائی اسمبلی نے اپنے استعفے اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادیے۔ مسلم لیگ نون کی قیادت یہ اچھی طرح سمجھ رہی ہے کہ غلام نظام سیالوی، مولانا رحمت اللہ اور محمد خان بلوچ کی جانب سے جمع کرائے گئے یہ استعفے محض استعفے نہیں بلکہ شریف خاندان کے پاؤں کے نیچے دبا حکومت کا وہ قالین ہے جو آہستہ آہستہ اُن کے قدموں سے سرک رہا ہے۔ پیر حمید الدین سیالوی نے پنجاب کے صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ کے استعفیٰ نہ دینے کا جواب دیگر ارکان کے استعفوں سے دے کر پنجاب کی سیاست کو اُتھل پتھل کرنا شروع کردیا ہے۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے لیے یہ ایک سنجیدہ مسئلہ پیدا ہوگیا ہے کہ اب مسلم لیگ نون کے ٹکٹ پر اسمبلی کی رکنیت اپنی وقعت کھو رہی ہے۔ پنجاب میں مسلم لیگ نون کا ٹکٹ سیاست کا سکہ رائج الوقت تھاجو اب نہیں رہا۔ پنجاب کے ایک اہم صوبائی وزیر نے اپنانام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ اُنہیں اب یہ مسئلہ بھی درپیش ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں حصہ بھی لیں یا نہیں۔ کیونکہ ختم نبوت کے مسئلے نے مسلم لیگ نون کی ساکھ کو عوامی سطح پر بے حد متاثر کردیا ہے۔ اس تناظر میں پیر حمید الدین سیالوی کے استعفوں کی تحریک مسلم لیگ نون کے لیے انتخابات سے پہلے ایک نیا امتحان ثابت ہو سکتی ہے۔ اگر ان استعفوں کے بعد متعلقہ حلقوں میں عین انتخابات سے ذرا پہلے ضمنی انتخابات کا ڈول ڈالا گیا اور مسلم لیگ نون کو ان انتخابات میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو یہ مسلم لیگ نون کو آئندہ انتخابات سے قبل ہی ایک شکست خوردہ اور عوام سے مسترد شدہ ثابت کردینے کے لیے کافی ہوگا۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون کے مختلف رہنما اور ’’شریفین‘‘ اس خطرے کو اب محسوس کرنے لگے ہیں۔
شریفین کے لیے اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائے گئے یہ تین استعفے ہی نہیں بلکہ مزید استعفے بھی بحران کو سنگین کرنے کے لیے اپنا وقت کا انتظار کررہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ملتان میں منعقدہ ختم نبوت کانفرنس میں سب سے زیادہ استعفے پیش کیے جاسکتے ہیںجو لاہور کے جلسے سے پہلے منعقد کیا جائے گا بعدازاں لاہور میں منعقد ہونے جلسے میں مسلم لیگ نون کی پنجاب حکومت کا قافیہ مکمل تنگ ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ نون پنجاب کے متعدد قابل ذکر رہنماؤں نے اس تنازع میں خاموشی کو بہترین حکمت عملی کے طور پر اختیار کرلیا ہے۔ تاکہ وہ لوگوں کے غیض وغضب کا ہدف نہ بن سکیں۔ایک اہم ذریعے کے مطابق ختم نبوت کے معاملے نے مسلم لیگ نون کی ساکھ کو عوامی سطح پر جس قدر متاثر کیا ہے اُس کا اندازا خود حکومت مخالف سیاسی جماعتیں بھی اچھی طرح نہیں لگا سکی ہیں۔مگر اس دگرگوں صورتِ حال کو مسلم لیگ نون کے رہنماؤں نے خوب بھانپ لیا ہے۔ شاید شریفین کو اب یہ اندازا ہورہا ہے کہ اُنہیں اگلے دنوں اور ہفتوں میں زیادہ تندو تیز تحریک کا سامنا ہوگا۔ چنانچہ ان حالات میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اپنے پاس موجود واحد آپشن رانا ثناء اللہ کے استعفیٰ کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔ مگر اُنہیں یہ خطرہ بھی ہے کہ باقر نجفی کی رپورٹ کے تناظر میں دیگر سیاسی قوتیں خود اُن سے بھی استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس طرح استعفوں کی یہ آگ آگے بڑھ کر اُنہیں بھی جھلسانے والی ہے۔سیاسی ماہرین کے مطابق یہ صورتِ حال مسلم لیگ اور شریفین کے لیے آگے کنواں پیچھے کھائی کے بمصداق بنتی جارہی ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...