وجود

... loading ...

وجود

سی پیک منصوبوں سے پورے ملک کو فوائد ملیں گے، وزیراعظم عباسی

جمعه 24 نومبر 2017 سی پیک منصوبوں سے پورے ملک کو فوائد ملیں گے، وزیراعظم عباسی

گوادر (مانیٹرنگ ڈیسک/ ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت محض باتوں پر نہیں ،عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، سی پیک سے پاکستان میں بے پناہ ترقی ہوگی ،منصوبے سے پاک چین تعلقات کو نئی جہت ملی ہے، ترقی و خوشحالی کے منصوبوں سے گوادر مچھیروں کے چھوٹے سے قصبہ سے عالمی اہمیت کا حامل شہر بن جائے گا، سی پیک محمد نواز شریف اور چینی وزیراعظم کے وژن کا عکاس ہے، گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل گورنر اور وزیراعلیٰ نے اٹھائے ہیںدونوں مسئلوں پر کام جاری ہے ،اگلے چند ہفتوں میں ثمرات سامنے آئیں گے۔ وزیراعظم نے یہ بات بدھ کو گوادر بندرگاہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر وزیر داخلہ احسن اقبال‘ وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز میر حاصل بزنجو، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، چینی سفارتکار یانگ ینگ، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری، وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال خان، وزیر مملکت میری ٹائم افیئرز جعفر اقبال، کمانڈر سدرن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ، چینی کنسٹرکشن کمپنی کے حکام اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ سی پیک پاک۔چین دوستی کو نئی بلندیوں اور وسعتوں سے ہمکنار کرے گا، سی پیک پاکستان اور چین کی قیادت کا مشترکہ وژن ہے، یہ چینی صدر شی جن پنگ اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے منصوبہ میں چینی کمیونیکیشن کارپوریشن، چائنا اوورسیز بورڈ ہولڈ کمپنی اور گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے 15 ارب روپے کا یہ منصوبہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ سے گوادر کی بندرگاہ فری زون اور کوسٹل ہائی وے کے راستے کراچی تک نئے رابطے استوار ہوں گے۔ گوادر کی ترقی و خوشحالی کیلئے مختلف منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر میں پائلٹ فری زون اس سال مکمل ہو گا، پورٹ پراجیکٹ اور دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے، ایئرپورٹ کا افتتاح بھی عنقریب ہو رہا ہے، اسی طرح پاور پلانٹ بھی جلد شروع ہو گا، انہوں نے کہاکہ گوادر میں ترقی و خوشحالی کیلئے 170 ارب روپے سے زائد کے منصوبے جاری ہیں، منصوبوں کی تکمیل سے گوادر اور پاکستان کے عوام کی توقعات پوری ہوں گی، انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ منصوبوں کی تکمیل سے گوادر مچھیروں کے چھوٹے سے قصبہ سے عالمی اہمیت کا حامل شہر بن جائے گا، گوادر کا محل وقوع اور اس کا جغرافیہ اسے عالمی نقشہ پر اہم مقام بنائے گا، اس میں پاک۔چین اقتصادی راہداری کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل گورنر اور وزیراعلیٰ نے اٹھائے ہیں، ان دونوں مسئلوں پر کام جاری ہے اور اگلے چند ہفتوں میں اس کے ثمرات سامنے آئیں گے گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل ہم خود حل کریں گے جہاں تک بارڈر تک رسائی کا جو مسئلہ ہے میں وزیر داخلہ احسن اقبال سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس ضمن میں فوری اقدامات کریں اور عوام کو بارڈر تک رسائی دیں ۔وزیراعظم نے گورنر اور وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کی ترقی اور خوشحالی کے منصوبوں میں مقامی آبادی کا ضرور خیال رکھا جائے، ان منصوبوں سے نہ صرف گوادر بلکہ پورے پاکستان کو فوائد ملیں گے، ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ ان منصوبوں میں مقامی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار اور تربیت کے مواقع فراہم ہوں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر