... loading ...
پاکستان تو ووٹ کے ذریعے قائم ہوا اور پھر قیام پاکستان کے بعدایک کے بعد ایک حکومتیں آتی اورجاتی رہیں ۔ ہردورمیں ووٹ کے تقدس کااحترام ہی کیاگیاپرفوجی حکمران جنرل ایوب خان نے ووٹ کاتقدس پامال کیا۔انھوں نے عام انتخابات کے دوران دھاندلی کی بدترین مثال قائم کی۔ الیکشن میں مادرملت فاطمہ جناح سے شکست کھانے کے باجودانھوں نے اپنی کامیابی کااعلان کردیا۔اورحکومت جاری رکھی ۔اس کے بعد ذوالفقارعلی بھٹوآندھی اور طوفان کی طرح آئے اورملکی سیاست پر چھا گئے۔
ذوالفقار علی بھٹو نے عوام میں ووٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا‘ طالب علموں، کسانوں، محنت کشوں، مزدوروں سمیت تمام طبقہ ہائے فکرکے عوام میں شعوربیدارکرایاکہ ووٹ کی اہمیت کیاہے اوراس کے ذریعے کس طرح تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔اس دورمیں پاکستان کے دولخت ہونے کاسانحہ ضروررونماہواوہ بھی اس لیے ووٹ کااحترام نہیں کیاگیا۔ مشرقی پاکستان میں مجیب الرحمن کی عوامی لیگ نے برتری سمیٹی تومغربی پاکستان میں بھٹوکی پیپلزپارٹی کامیاب رہی دونوں جماعتوں نے مل کرحکومت بنانے کے بجائے اپنی اپنی حکومت قائم کرناچاہی اوراسی کافائدہ اٹھاکرازلی دشمن بھارت نے بنگالیوں کے جذبات کوابھارااوربنگالیوں کی مددکرکے پاکستان کودوحصوں میں تقسیم کیااوربنگلہ دیش وجودمیں آگیا۔
ووٹ کے احترام کے باعث محترمہ بینظیر بھٹو دو مرتبہ وزیراعظم اور آصف علی زرداری صدر بنے یوسف رضا گیلانی اور پرویز اشرف وزیراعظم بنے۔ 1990ء میں آئی جے آئی بناکرتاریخی دھاندلی کی گئی جس کے نتیجے میں نواز شریف جعلی مینڈیٹ کے ذریعے برسراقتدارآگئے ۔اس دورکے جعلی مینڈیٹ کاپول آگے چل کر جنرل (ر) اسلم بیگ اور جنرل (ر) اسد درانی نے کھولا۔انھوں نے انکشافات کیے کہ انہوں نے مہران بینک سے 24 کروڑ روپے نکال کر ملک کے اہم سیاستدانوں میں تقسیم کیے یوں جعلی طریقے سے جعلی ووٹ لے کر نواز شریف کو وزیراعظم بنایا گیا پھر دوسری مرتبہ نواز شریف کو فوجی انقلاب سے حکومت سے ہٹاکر سعودی عرب بھیجا گیا۔
محترمہ بینظیربھٹو 2007ء میں آئیں اور اسی ووٹ کی اہمیت کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا اور بار بار اعلان کیا کہ ووٹ کے ذریعے آمریت کا خاتمہ ہوگا۔ 2008ء کے عام انتخابات میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مل کر حکومت بنائی اورپرویز مشرف کو صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا ۔
اورووٹ ہی کی طاقت کے باعث پرویزمشرف کوعہدہ چھوڑکرجاناپڑا۔مشرف کی ایوان صدرسے روانگی کے بعد ہی آصف علی زرداری کے صدراورنوازشریف کے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کی راہ ہموارہوئی۔اس طرح ن لیگ کے سربراہ نے ایک پہلی بارپاکستان کاوزیراعظم بننے کاریکارڈبھی قائم کیا۔پانامہ اوربقول ن لیگی رہنمائوں کے اقامہ کے باعث نوازشریف کی نااہلی ہوئی اورپھرلوگوں نے دیکھاکہ ووٹ کی طاقت کے بل پرہی ایک نااہل شخص کی جماعت سے دوسراوزیراعظم شاہدخاقان عباسی منتخب ہوا۔
سندھ میں 2008ء اور 2013ء میں پیپلزپارٹی نے اقتدار حاصل کیا اورمجموعی طورپر پی پی نے سندھ پر چھٹی مرتبہ حکمرانی کررہی ہے ۔غلام مصطفی جتوئی، ممتازعلی بھٹو، قائم علی شاہ، آفتاب شعبان میرانی، عبداﷲ شاہ، مراد علی شاہ وزیراعلیٰ بنے قائم علی شاہ کو تین مرتبہ وزیراعلیٰ بننے کا بھی اعزاز ملا۔ یہ صرف ووٹ کے ذریعے ہی ممکن ہوا۔ اب حال ہی میں اسی پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اسپیکر سندھ اسمبلی نے اپنے حلقہ انتخاب میں اپنے ووٹرز اور حامیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک حامی کو مخاطب کرتے ہوئے ووٹ سے متعلق انتہائی نازیباالفاظ استعمال کیے۔ جوسراسراس ووٹ کی توہین جس کے بل پرمنتخب ہوکر وہ خودرکن صوبائی اسمبلی بنے اورپھراراکین اسمبلی کے ووٹوں سے منتخب ہوکراسپیکر سندھ اسمبلی کاحلف اٹھا۔
آغا سراج درانی کے نازیباالفاظ نوٹس لینا تو دور کی بات مرکزی قیادت نے ان سے جواب طلبی تک نہیں کی کوئی ان سے پوچھے کہ وہ 1988ء سے لے کر اب تک وہ تین مرتبہ صوبائی وزیر اور ایک مرتبہ اسپیکر سندھ اسمبلی بنے ہیں تو وہ ووٹ کی وجہ سے بنے ہیں اور ان کی زبان سے ایسے الفاظ کیسے نکلے؟ کیا ان کو اس ووٹ کے تقدس کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے؟ ان کو ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بینظیر بھٹو، بیگم نصرت بھٹو، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری کی جدوجہد کا کچھ پتہ نہیں ہے جو ہمیشہ اس ووٹ کی خاطر اپنی جان قربان کرتے رہے جیلوں کی صعوبتیں برداشت کیں، سینکڑوں کارکن کوڑے کھاتے رہے درجنوں افراد سکرنڈ اور میہڑ، خیرپور، ناتھن شاہ میں ضیاء الحق کے دور میں ہیلی کاپٹر سے گولیوں کا نشانہ بنے ہزاروں افراد جیلوں میں گئے صرف ووٹ کی بحالی کے لیے یہ جدوجہد تھی اور آغا سراج درانی نے اس سے متعلق نازیباریمارکس دے دیئے ۔ اس حوالے سے یہ بات بھی واضح ہے کہ آغا سراج درانی جانتے ہیں ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ‘کون ہے جوان سے جواب طلبی کرے گا؟ اسی لیے انھوںنے ایسی بات کہہ دی کہ جمہوری جدوجہد کرنے والوں کو حیرانگی ہوئی۔ آغا سراج درانی کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج ہورہا ہے لیکن اس کا نتیجہ کچھ نہیں نکلے گا کیونکہ وہ بڑے صاحب کے ذاتی دوست ہیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...