وجود

... loading ...

وجود

بیرونی قرضوں ‘ مالیاتی خساروں میں خطرناک حد تک اضافہ

جمعرات 12 اکتوبر 2017 بیرونی قرضوں ‘ مالیاتی خساروں میں خطرناک حد تک اضافہ

ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ ناقص میکرو اکنامکس (مالی و اقتصادی) پالیسی کے نتیجے میں مالی سال 2017 کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں اور مالیاتی خساروں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ورلڈ بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے سالانہ اجلاس سے قبل جاری کی گئی ‘دی ساؤتھ ایشیا اکنامکس فوکس فال 2017‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی کمزور میکرو اکنامکس پالیسیوں کے نتیجے میں اقتصادی بحران پیدا ہوا۔مزید کہا گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے اختتام کے بعد معیشت کے بیرونی اشاریوں میں تنزلی نوٹ کی گئی۔
رپورٹ میں گزشہ مالی سال کو پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایک سال قبل پاکستان اقتصادی خسارہ برداشت کرنے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی سمیت معاشی نمو کے لیے بہتر پوزیشن میں تھا۔معاشی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی معاشی نمو دباؤ کا شکار رہے گی۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف قرض کے اختتام کے بعد پاکستان میں میکرو اکنامکس کا شعبہ جمود کا شکار ہوا، جبکہ حالیہ برسوں میں میکرو اکنامکس استحکام کی بحالی کے سلسلے میں واضح پیش رفت دیکھی گئی ہے۔پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے اور ایم ایس سی آئی انڈیکس مارکیٹ میں شمولیت کے نتیجے میں بھی پاکستانی معیشت نے اپنی استعداد بڑھائی تاہم حالیہ مہینوں میں میکرو اکنامکس متاثرہ ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیرونی توازن کو بہتر بنانے سے برآمدات میں بحالی، درآمدات میں کمی اور تر سیل زر کے بہاؤ میں استحکام پیدا ہوا، تاہم مذکورہ تینوں اشاریوں میں سے کسی ایک کی بھی غیر موجودگی کے نتیجے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوتے ذخائر پر مزید دباؤ بڑھائے گا۔’’گروتھ آؤٹ آف بلو‘‘ (Growth out of the Blue) کے عنوان کے تحت اس رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ آئندہ برس الیکشن کے دوران بھی مالیاتی پوزیشن مزید متاثر ہوگی جس کے باعث قرضوں کی ادائیگی اور ان میں توازن رکھنا مشکل ہوگا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے سے ملک میں سیاسی و اقتصادی پالیسی عدم استحکام کا شکار رہی اور آئندہ برس ہونے والے عام انتخابات میکرواکنامکس پالیسوں پر بھی منفی اثرات مرتب کرسکتے ہیں ، رپورٹ میں پاکستان کے معاشی نظام میں اصلاحات کی سست روی کو معاشی نمو کے لیے تنزلی قرار دیا گیا، جس کے باعث نجی مالیاتی اداروں کی عدم دلچسپی رہی۔ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی کہ اگر پاکستان میں مثبت میکرواکنامکس پالیساں ، سیاسی ماحول میں استحکام اور حکومت کی جانب سے مختصر المیعاد اصلاحات متعارف کروائی گئیں تو مالی سال 2019 میں زرمبادلہ بڑھے گا تاہم تیل کی قیمتیوں میں معمولی اضافہ ہوگا۔پاکستان میں رسد کے شعبے میں بہتری کی شرح سروسز اور صنعتی شعبوں میں ہوگی جبکہ طلب میں اضافہ پبلک اینڈ پرائیوٹ اداروں سے ہوگا، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری میں معتدل اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی کہ معاشی نمو پر دباؤ کے بادل تجارتی خسارے کے باعث مالی سال 19-2018 تک بلند سطح پر رہیں گے، اگر مثبت معاشی پالیسی اختیار نہیں کی گئی تو معاشی حالات خطرناک حد تک غیر مستحکم ہوجائیں گے۔اس ضمن میں رپورٹ میں کہا گیا کہ ممکنہ طور پر شعبہ رسد میں نرمی کے باعث برآمدات میں بحالی کے نتیجے میں مالی سال 19-2018 میں ریلیف مل سکتا ہے۔
مالی سال 2017 میں درآمدات کی شرح میں 17.7 کا مثبت اضافہ مالی سال 2018 اور 2019 پر اثر انداز ہوگا اور ترقی کی شرح میں اعتدال رہے گا۔رپورٹ میں امید ظاہر کی گئی سی پیک منصوبوں میں سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایف ڈی آئی مستحکم ہوگی، تاہم مالی بہاؤ اور سرمائے سے مالی سال 2018 اور 2019 میں موجودہ مالیاتی خسارے کو کسی حد تک سہارا ملے گا جس کے باعث ان 2 برسوں میں زرمبادلہ سے رقم کا حصول ممکن ہوگا۔مزید کہا گیا کہ آئندہ برس الیکشن کے دوران تجارت کے شعبے میں مالی تاخیر ممکن ہے جس کے نتیجے اگلے مالی سال میں تجارتی خسارے کا حجم بڑھ جائے گا، تجارتی خسارے کے اسباب کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ اگلے مالی سال میں وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹیکس ادائیگیوں میں کمی واقع ہو گی اور اخراجات میں غیر معمولی اصافہ ہوگا۔
رپورٹ میں مالی سال 2019 کے بارے میں بتایا گیا کہ الیکشن کے بعد مالی خسارہ محدود ہو جائے گام مالی سال 2017 میں مہنگائی کی شرح اعتدال میں رہی لیکن مالی سال 2018 اور 2019 میں مہنگائی میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔رپورٹ میں پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی وجہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں اور ملکی سطح پر طلب میں اضافہ قرار دیا گیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ چینی سرمایہ کاری سے پاکستانی معیشت ‘سازگار‘ ہوئی لیکن حالیہ واقعات پر خبردار بھی کیا ہے۔آئی ایم ایف نے گزشتہ سال کہا تھا کہ پاکستان مشکل حالات سے نکل کر بہتری کی جانب گامزن ہے۔اپنی تازہ رپورٹ میں آئی ایم ایف نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میکرواکنامک معاملات میں تنزلی شروع ہوئی ہے اور اس سے معاشی معاملات پر اثرات پڑسکتے ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جی ڈی پی کا تخمینہ 2016-17 میں 5.3 تھا اور وسط میں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت سرمایہ کاری، توانائی میں بہتری اسٹرکچر کی بحالی سے 6 فی صد سے تجاوز کیا جو معاشی سرگرمیوں کے لیے سازگار ہے‘۔تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ‘میکرواکنامک کی صورت حال میں تنزلی کا آغاز ہوا ہے اور یہ معاشی سرگرمیوں کے لیے رسک ہوسکتا ہے‘۔
پاکستان نے 2016-17 میں معاشی ترقی کا ہدف 5.7 فی صد رکھا جبکہ عالمی بینک نے 2018 میں یہ جی ڈی پی میں اضافہ 5.4 فی صد ہونے کا اندازہ لگایا ہے۔ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ ‘گذشتہ ادوار میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی معیشت کو غیر مستحکم قرار دیا جاچکا تھا، عالمی بینک پاکستان کے ساتھ کام کرنے سے گریزاں تھا، آج پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور پاکستان 2030 تک دنیا کی 20 بڑی اقتصادی طاقتوں میں شامل ہو جائے گا‘۔


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر