... loading ...
معاذ نام رکھنا
سوال: میرے بیٹے کا نام معاذ ہے،ایک آدمی نے مجھے تردد میں ڈال دیااس کا کہناہے کہ یہ نام درست نہیں ہے ، اس کو تبدیل کردو،براہ کرم آپ میری راہنمائی فرمائیں کہ یہ نام ٹھیک ہے یا نہیں ؟اور کیا میں یہ نام تبدیل کردوں؟
جواب: معاذ(میم کے پیش کے ساتھ )اس کے معنی ہیں (اللہ کی )پناہ وحفاظت میں دیاہوا۔یہ نام ایک جلیل القدر صحابی حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کاہے۔معاذ نام رکھنادرست ہے اور اسی میں برکت ہے،لہذاتبدیل کرنے یاترددمیں پڑنے کی کوئی وجہ نہیں۔اسی نام کو برقراررکھیں۔
کھانے کی ابتداء اوراختتام پرنمک کااستعمال
سوال: کیاکھاناکھانے کے شروع میں اور کھانے کے آخرمیں نمک کاکھاناسنت ہے؟یہ عمل کسی حدیث وغیرہ سے ثابت ہے یا نہیں؟
جواب: نمک سے کھانے کے آغازاوراختتام کوفقہائے کرام نے کھانے کے آداب میں شمارکیاہے،اوراس کی بنیادبیہقی شریف کی روایت ہے جوحضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ:جس شخص کے کھانے کی ابتداء نمک سے ہووہ ستربیماریوں سے محفوظ رہتاہے۔
نیزسنن ابن ماجہ میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تمہارے سالنوں کا سردار نمک ہے۔
البتہ کھانے کی ابتداء اورانتہاء نمک کے ساتھ کرنے کوسنت نہیں کہاجاسکتا،اوراس سلسلہ میں نقل کی جانے والی روایات محدثین کے اصولوں کے مطابق درست نہیں ہیں۔مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’کھانے کی ابتداء وانتہاء میں نمک چکھنے کے بارے میںجو اقوال کتب متداولہ میں مذکورہیں،وہ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں،اس بارے میں جتنی بھی احادیث ہیں سب موضوعہ ہیں،لہذا ابتداء وانتہاء طعام بالملح کوسنت قرار دینا تسامح ہے۔‘‘(شعب الایمان 8/100،ط:ریاض-احسن الفتاوی،مسائل شتی9/91،ط:سعید۔امدادالفتاویٰ 4/113،ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی)
امانت کی رقم کا حکم
سوال: مفتی صاحب !میرے پاس ایک آدمی کی رقم رکھی ہوئی ہے اوروہ رقم اس نے بطور امانت میرے پاس رکھی ہے کیامیں اس رقم کو اپنے کاروبار اور ضرورت میں استعمال کرسکتاہوں،اور جب وہ طلب کرے تو میں اسے لوٹابھی سکتاہوں۔
جواب: امانت کی رقم مالک کی اجازت کے بغیر کاروبار میں لگانایااستعمال کرناجائزنہیں۔جس نے آپ کے پاس امانت رکھوائی ہے آپ ان سے اجازت لے لیں اگروہ اجازت دے دیتے ہیں توآپ اس رقم کو کاروبار میںلگا اور استعمال کر سکتے ہیں ۔
نماز پڑھ کر جائے نماز کاکوناپلٹنا
سوال: ہمارے گھرمیں خواتین نمازپڑھتی ہیں اور پھر اگر کسی اور نے نماز پڑھنی ہویاجائے نمازوہیں رکھنی ہوتوآگے سے کونے کو پلٹ دیتی ہیں، کیاااس طرح کرنے کاشریعت میں کوئی ثبوت ہے؟
جواب: اس عمل کاشریعت میں کوئی ثبوت نہیں ہے،اگر جائے نمازبچھی رہنے دی جائے تب بھی کوئی حرج نہیں۔مولانامحمد یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ لکھتے ہیں:’’نماز پڑھ کر جائے نماز کاکوناپلٹنامحض ایک رواج ہے،ضرورت ہوتواس کو تہہ کردیناچاہیے،اور یہ جومشہور ہے کہ جائے نمازکواسی طرح رہنے دیاجائے تو شیطان اس پر نماز پڑھتاہے ،یہ فضول بات ہے‘‘۔(آپ کے مسائل اور ان کا حل ،جلدسوم،ص:147،ط:مکتبہ لدھیانوی)