وجود

... loading ...

وجود

مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

هفته 26 اگست 2017 مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

متحدہ بھارت میں کانگریس کے مقابلہ میں صرف ایک ہی پارٹی تھی جس نے مسلمانوں میں شعور پیدا کیا وہ مسلم لیگ تھی۔ مسلم لیگ نے نہ صرف مسلمانوں کو بیدا ر کیا بلکہ انگریزوں کی بھی نیندیں حرام کیں اور جو ہندو رہنما خفیہ طور پر انگریزوں کے آلہ کار بنے ہوئے تھے ان کو بھی مسلم لیگ ایک آنکھ نہیں بھاتی تھی۔ مسلم لیگ نے لاہور میں 1940 میں کنونشن کرکے ایک الگ ریاست کی بنیاد ڈالی۔ ڈھاکا، لاہور، کراچی ، پشاور ایسے شہر تھے جن میں مسلم لیگ مضبوط ہونے لگی تھی ،اسی طرح ریاستی (صوبائی) اسمبلیوں میں مسلم لیگ مضبوط ترہوتی جا رہی تھی انہی دنوں میں دوسری جنگ عظیم شروع ہوگئی اس جنگ عظیم میں یورپ تباہ ہوگیا خصوصاً برطانیا تو مالی، فوجی، اقتصادی اور معاشی لحاظ سے اتنا کمزور ہوگیا تھا کہ اس کی مقبوضہ علاقوں پرقائم گرفت کمزورہونا شروع ہوگئی اوراس نے دنیا بھرسے قبضے ختم کرنے شروع کردیے۔لیکن وہ اپنی طاقت بھی برقراررکھنا چاہتاتھا اس کی خواہش تھی کہ ایک بار پھر سپر پاور کی حیثیت سے ابھرے اور دنیا بھر پر قبضہ جمالے ۔ اپنی اس خواہش کوعملی جامہ پہنانے کے لیے برطانیہ نے فلسطین کی سرزمین پر دنیا سے آئے ہوئے یہودیوں کو بلا کر جمع کیااور اسرائیل کے نام پر ایک نئی ریاست قائم کر دی گوری سرکارنے اسی پر بس نہیں کیا اسرائیل کوکو فوری طور پر تسلیم بھی کرلیا۔
ادھرنہ چاہتے ہوئے بھی برصغیر کوچھوڑکرجانے پر مجبورہونے والے نے یہاں کی تقسیم کچھ اس طرح کی کہ فساد کا بیج بودیا۔شیطانی جڑ مضبوط کرلی گئی۔ پنجابیوں کو دو حصوں میں کشمیریوں کو دو حصوں میں ، تاملوں کو دو حصوں میں ، بنگالیوں کو دو حصوں میں ، پختونوں کو تین حصوں میں (ایک خیبر پختونخوا، دوسرا بلوچستان اور تیسرا افغانستان) سندھیوں کو تین حصوں (ایک سندھ، دوسرا بلوچستان اور تیسرارن کچھ بھارت) ، بلوچوں کو تین حصوں میں (ایک بلوچستان، ایک سرائیکی بیلٹ پنجاب اور ایک ایران) میں تقسیم کر دیا گیا اور پھر دنیا نے دیکھا اس تقسیم سے برصغیر میں آج تک امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔
پاکستان بنا تو مسلم لیگ کو اقتدار ملا۔ قائداعظم کے بعد لیاقت علی خان آئے، اس وقت تک مسلم لیگ بھی مضبوط رہی۔ جب ایوب خان نے اقتدار پر قبضہ کیا تو اس وقت انہوں نے بلدیاتی ممبران سے ووٹ لے کر کنونشن مسلم لیگ بنائی اور اپنے اقتدار کو طول بخشا، پھر یحییٰ خان نے کچھ عرصہ تک مسلم لیگ کی سرپرستی کی لیکن 1970 کے عام انتخا بات میں مغربی پاکستان سے پاکستان پیپلز پارٹی اور مشرقی پاکستان سے عوامی لیگ کامیاب ہوئیں ۔ اصل میں اسی دورمیں حصول اقتدارکے لیے سازشیں شروع ہوئیں ۔ بنگالیوں نے مسلم لیگ چھوڑ کر عوامی لیگ بنائی جس نے 1970 کے عام الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ اقتدار شیخ مجیب کو نہیں دیا گیا تو’’اِدھرہم اُدھرتم ‘‘کانعرہ لگا۔ یوں ملک دولخت ہوگیا۔ مغربی پاکستان مکمل طور پر پاکستان کہلایا اور اس کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو بن گئے اورمشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیااوروہاں اقتدارکی باگ دوڑشیخ مجیب الرحمن نے سنبھال لی۔
ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں تو پاکستان میں مسلم لیگ نہ ہونے کے برابر تھی لیکن جب اس دورکے فوجی سربراہ جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء لگاکربھٹوکااقتدار ختم کیا تو ایک بارپھرمسلم لیگ کو مضبوط بنایا گیا۔ پیر پگارا کی سربراہی میں مسلم لیگ کے چھوٹے موٹے دھڑے یکجا ہوئے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں پیر پگارا کے حمایت یافتہ محمد خان جونیجو ملک کے وزیراعظم بن گئے،بات یہیں پرختم نہیں ہوتی، ایک بارپھر مسلم لیگ کے دھڑے بننے لگے۔ 1988 میں عام الیکشن کے بعد مسلم لیگ کا ایک دھڑا نواز شریف کی سربراہی میں بنا۔دوسرا دھڑا پیر پگارا کی سربراہی میں تیسرا دھڑا ملک قاسم کی سربراہی میں بنا۔ پھر آگے چل کر حامد ناصر چٹھہ نے بھی مسلم لیگ (ج) کے نام سے الگ گروپ بنالیا اور یہ سلسلہ 1999 تک جاری رہا۔
12 اکتوبر 1999 کو فوجی جرنیلوں نے نواز شریف کو اقتدار سے الگ کیا تو پھر ایک سال بعد مسلم لیگ (ق) کے نام سے نیا گروپ تشکیل پایا۔ اس دوران مسلم لیگ (ج) کمزور اور مسلم لیگ (ملک قاسم) کا گروپ ختم ہوچکا تھاکیونکہ ملک قاسم کے انتقال کے بعد کبیر واسطی نے پارٹی کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ اسی لیے وہ آگے چل کر پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔2001 میں مسلم لیگ (ق) سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری پہلے میاں اظہر کو پارٹی کاسربراہ بنایا گیا۔ لیکن جب وہ الیکشن میں ہار گئے تو ان کی جگہ چودھری شجاعت حسین کو پارٹی سربراہ بنا دیا گیا جو تاحال سربراہ ہیں ۔ جب پرویز مشرف کا اقتدار 2008کے عام الیکشن کے بعد ختم ہواتو مسلم لیگ (ق) بھی سکڑتی چلی گئی۔ یہاں تک کہ اب مسلم لیگ (ق) صرف پنجاب کے چند اضلاع میں چند نشستوں کے ساتھ موجود ہے۔ سندھ میں مسلم لیگ (ق) کے ساتھ اب کوئی رکن پارلیمنٹ نہیں ہے۔ پارٹی کے صوبائی صدر اسد جونیجو اور جنرل سیکریٹری طارق خان اور سینیٹر نائب صدر ابو سرور سیال ہیں ۔ اس طرح دیگر دونوں صوبوں میں بھی مسلم لیگ (ق) برائے نام رہ گئی ہے۔ گزشتہ دنوں پیر پگارا نے بیان دیا کہ اب وقت آیا ہے کہ مسلم لیگیوں کا اتحاد ہونا چاہیے۔ اس پر چودھری شجاعت حسین دوڑے دوڑے کراچی چلے آئے۔ اُنہوں نے پیر پگارا اور سید غوث علی شاہ سے ملاقات کی اور ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل پائی تاکہ ملک بھر میں ایک مسلم لیگ بن سکے۔ ابتدا میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو ساتھ ملایا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنماؤں کو بھی اپنے ساتھ ملانے کے لیے رابطے تیز کر دیے گئے ہیں اور جو خاموش ہو کر گھر بیٹھ گئے ہیں ان کو بھی فعال کرنے کے لیے ان سے رابطے کیے جا رہے ہیں ۔ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کے لیے پیر پگارا کی کوششیں قابل ستائش ہیں مگر مسلم لیگ (ق) کی کوشش ہے کہ نواز شریف کے سوا باقی تمام مسلم لیگی اکٹھے ہوجائیں تو پھر ملک بھر میں مسلم لیگ نئی قوت بن کر ابھرے گی۔ اس مقصد کے لیے پیرپگارا نے عیدالاضحی کے بعد سندھ بھر کے دوروں کا پروگرام بنایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ کا اتحاد اور ایک منظم پارٹی بنانے کی کوششیں کب رنگ لائیں گی کیونکہ عوام تیسری سیاسی قوت ضرور دیکھنا چاہتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر