وجود

... loading ...

وجود

16کروڑ سال قدیم ممالیہ کی دریافت

پیر 21 اگست 2017 16کروڑ سال قدیم ممالیہ کی دریافت

ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے آج سے 16 کروڑ سال پہلے پائے جانے والے ایسے دودھ پلانے والے جانوروں (ممالیہ) کی باقیات دریافت کرلی ہیں جن کے بازوؤں کے ساتھ لچک دار جھلیاں تھیں جنہیں استعمال کرتے ہوئے وہ اْڑنے جیسے انداز میں طویل چھلانگ لگاسکتے تھے۔موجودہ زمانے کے دودھ پلانے والے جانوروں میں صرف چمگادڑ کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ پرندوں کی طرح باقاعدہ اْڑ سکتی ہے جبکہ ’’اڑن گلہریاں ‘‘ اپنے جسم پر موجود جھلی کی بدولت لمبی چھلانگ لگاسکتی ہیں جو بظاہر اْڑان جیسی دکھائی دیتی ہے۔اس حوالے سے قدیم زمانے کے مذکورہ ممالیہ جانور آج کی اْڑن گلہریوں سے قریب سمجھے جاسکتے ہیں البتہ یہ اپنی ساخت اور جسامت میں ان سے بہت مختلف ہیں ۔چینی ماہرین کی قیادت میں رکازیات دانوں (paleontologists) کی ایک عالمی ٹیم نے بیجنگ کے عجائب گھر میں رکھے ہوئے چند رکازات (فوسلز) کا ایک بار پھر انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیا۔ خاص بات یہ تھی کہ ان رکازات میں کروڑوں سال قدیم جانوروں کے نقوش بہت نمایاں تھے جنہیں تفصیل سے دیکھنے کے بعد ماہرین نے دریافت کیا کہ یہ دراصل مختلف اقسام کے دو ننھے ننھے ’’اْڑن ممالیہ‘‘ تھے جو ڈائنوسار کے زمانے میں رہا کرتے تھے۔16 کروڑ (160 ملین) سال قدیم ان دونوں معدوم ممالیوں کو بالترتیب Maiopatagium furculiferum اور Vilevolodon diplomylos کے پیچیدہ نام دیے گئے ہیں ۔ ان میں سے ایک یعنی Vilevolodon کا رکاز صرف 8 سینٹی میٹر (3 انچ) طویل تھا اور اندازاہے کہ یہ صرف 35 سے 55 گرام وزنی تھا۔ دوسرا رکاز یعنی Maiopatagium اس سے زیادہ بڑا تھا، جس کی پوری لمبائی 23 سینٹی میٹر (9 انچ) جبکہ اس کے وزن کا اندازہ 120 سے 170 گرام تک لگایا گیا ہے۔خیال کیا جارہا ہے کہ شاید یہی معدوم ممالیے جدید دور میں چمگادڑوں اور اْڑن گلہریوں کے ارتقائی جدِامجد رہے ہوں لیکن اس مفروضے کی تصدیق کیلیے رکازات کے ایک تفصیلی اور منظم سلسلے کی ضرورت پڑے گی جس کے بغیر یہ صرف ایک مفروضہ ہی رہے گا۔ اس لیے فی الحال اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔
(اس تحقیق کے نتائج ریسرچ جرنل ’’نیچر‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئے ہیں ۔)


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر