... loading ...
انڈیا کے شہراحمدآباد کو سلطان احمد شاہ نے 15ویں صدی میں آباد کیا تھا۔حال ہی میں اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو نے انڈیا کے معروف شہر احمدآباد کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔یونیسکو کی کمیٹی نے گزشتہ دنوں احمد آباد کے علاوہ کمبوڈیا میں سمبور پیری کک کے ٹیمپل زون کے علاوہ چین کے کلانگسو کو بھی عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا ۔
احمدآبادبھارت کا پہلا شہر ہے جسے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس دوڑ میں ہندوستانی دارالحکومت دہلی اور اقتصادی دارالحکومت کہا جانے والا شہر ممبئی بھی شامل تھا۔ ادارے نے اپنی سائٹ پر اس بارے میں لکھا ہے کہ ‘احمدآباد کے قلعہ بند شہر کو سلطان احمد شاہ نے 15ویں صدی میں دریائے سابرمتی کے کنارے بسایا تھا۔ یہ شہر عہد سلطنت کے زمانے کی فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ پیش کرتا ہے جس میں بھدر کا چھوٹا قلعہ، قلعہ بند شہر کی دیواریں اور دروازوں کے ساتھ بہت سی مساجد اور مقبرے اہمیت کے حامل ہیں ۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس میں بعد میں تعمیر شدہ ہندو اور جین مذہب کے منادر بھی شامل ہیں ۔ یہ شہر چھٹی صدی سے اب تک گجرات کے دارالحکومت کے طور پر آباد ہے۔احمدآباد کی تعمیرات مسلم عہدکے فن تعمیر کا عمدہ نمونہ پیش کرتے ہیں ۔
بھارت کے دارالحکومت دہلی میں نیشنل میوزیم کے نائب کیوریٹر خطیب الرحمان کے مطابق احمدآباد کے قلعہ بند شہر کو یونیسکو کی فہرست میں شامل کیا جانا عہد وسطیٰ کی مسلم تعمیرات کو محفوظ کرنے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کی عدم موجودگی میں دہلی میں عہد وسطی کی بہت ساری عمارتیں ماضی کا حصہ ہو گئی ہیں اور بہت سی دوسری عمارتیں رفتہ رفتہ ختم ہوتی جا رہی ہیں جو کہ عالمی ثقافت کے ورثے کے طور پر محفوظ کی جا سکتی تھیں ۔ان کے خیال میں دہلی کو بھی عالمی ثقافت کی وراثت میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ایک دوسرے شخص نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ انڈیا کے جنوبی شہر میسور کو بھی عالمی وراثت میں شامل کیا جا سکتا ہے۔بی جے پی کے صدر امت شاہ نے ٹویٹ کے ذریعے اس خبر پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور اسے ہندوستانیوں کے لیے باعث افتخار قرار دیا۔سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں باتیں ہو رہی ہیں اور لوگ احمدآباد کی تصویریں پوسٹ کر رہے ہیں اور اس خبر پر ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کر رہے ہیں ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اس خبر کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ انڈیا کے لیے انتہائی خوشی کا مقام ہے۔
مرزا اے بی بیگ