وجود

... loading ...

وجود

انڈیا کا شہر احمدآباد عالمی ثقافتی ورثے میں شامل

پیر 21 اگست 2017 انڈیا کا شہر احمدآباد عالمی ثقافتی ورثے میں شامل

انڈیا کے شہراحمدآباد کو سلطان احمد شاہ نے 15ویں صدی میں آباد کیا تھا۔حال ہی میں اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو نے انڈیا کے معروف شہر احمدآباد کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔یونیسکو کی کمیٹی نے گزشتہ دنوں احمد آباد کے علاوہ کمبوڈیا میں سمبور پیری کک کے ٹیمپل زون کے علاوہ چین کے کلانگسو کو بھی عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا ۔
احمدآبادبھارت کا پہلا شہر ہے جسے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس دوڑ میں ہندوستانی دارالحکومت دہلی اور اقتصادی دارالحکومت کہا جانے والا شہر ممبئی بھی شامل تھا۔ ادارے نے اپنی سائٹ پر اس بارے میں لکھا ہے کہ ‘احمدآباد کے قلعہ بند شہر کو سلطان احمد شاہ نے 15ویں صدی میں دریائے سابرمتی کے کنارے بسایا تھا۔ یہ شہر عہد سلطنت کے زمانے کی فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ پیش کرتا ہے جس میں بھدر کا چھوٹا قلعہ، قلعہ بند شہر کی دیواریں اور دروازوں کے ساتھ بہت سی مساجد اور مقبرے اہمیت کے حامل ہیں ۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس میں بعد میں تعمیر شدہ ہندو اور جین مذہب کے منادر بھی شامل ہیں ۔ یہ شہر چھٹی صدی سے اب تک گجرات کے دارالحکومت کے طور پر آباد ہے۔احمدآباد کی تعمیرات مسلم عہدکے فن تعمیر کا عمدہ نمونہ پیش کرتے ہیں ۔
بھارت کے دارالحکومت دہلی میں نیشنل میوزیم کے نائب کیوریٹر خطیب الرحمان کے مطابق احمدآباد کے قلعہ بند شہر کو یونیسکو کی فہرست میں شامل کیا جانا عہد وسطیٰ کی مسلم تعمیرات کو محفوظ کرنے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کی عدم موجودگی میں دہلی میں عہد وسطی کی بہت ساری عمارتیں ماضی کا حصہ ہو گئی ہیں اور بہت سی دوسری عمارتیں رفتہ رفتہ ختم ہوتی جا رہی ہیں جو کہ عالمی ثقافت کے ورثے کے طور پر محفوظ کی جا سکتی تھیں ۔ان کے خیال میں دہلی کو بھی عالمی ثقافت کی وراثت میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ایک دوسرے شخص نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ انڈیا کے جنوبی شہر میسور کو بھی عالمی وراثت میں شامل کیا جا سکتا ہے۔بی جے پی کے صدر امت شاہ نے ٹویٹ کے ذریعے اس خبر پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور اسے ہندوستانیوں کے لیے باعث افتخار قرار دیا۔سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں باتیں ہو رہی ہیں اور لوگ احمدآباد کی تصویریں پوسٹ کر رہے ہیں اور اس خبر پر ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کر رہے ہیں ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اس خبر کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ انڈیا کے لیے انتہائی خوشی کا مقام ہے۔
مرزا اے بی بیگ


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر