... loading ...
سمندروں اور ماحولیات سے متعلق ادارے نے بدھ کے روز ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ عشروں کے دوران دنیا بھر کے سمندروں میں ’ ڈیڈ زون ‘کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اس وقت ان کی تعداد 500 ہے۔خلیج میکسیکو میں آکسیجن ختم ہوتی جا رہی ہے۔اس سال خلیج کا وہ حصہ جسے ’ڈیڈ زون‘ کہا جاتا ہے، وہاں آکسیجن کی سطح اتنی کم ہوگئی ہے کہ اس علاقے میں سمندری حیات کا زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے۔امریکی ریاست لوزیانا اور خلیج میکسیکو کا ساحلی علاقہ 22750 کلومیٹر پر مشتمل ہے جو ایک اور امریکی ریاست نیوجرسی کے کل رقبے کے مساوی ہے۔اس سلسلے میں ریسرچ کرنے والی سائنس دان ننسی ریبلے کا کہنا ہے کہ خلیج کی تہہ میں آکسیجن کی سطح ایک ملین میں محض دو حصے رہ گئی ہے اور یہ سلسلہ لوزیانا میں دریائے مسسیپی سے ہوتا ہوا ٹیکساس کے ساحل تک پھیلا ہوا ہے۔ ریبلے کا کہنا ہے کہ آکسیجن کی کمی والا علاقہ حقیقتا اس سے بڑا ہے کیونکہ ہمارا بحری جہاز مغربی کنارے تک نہیں جا سکا تھا اور ہمیں وہاں کی صورت حال کا علم نہیں ہے۔سمندروں اور ماحولیات سے متعلق ادارے نے بدھ کے روز ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ عشروں کے دوران دنیا بھر کے سمندروں میں ’ ڈیڈ زون ‘کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اس وقت ان کی تعداد 500 ہے۔لوزیانا کے علاقے کا ڈیڈ زون اپنے رقبے کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا علاقہ ہے جس کا سبب انسانی سرگرمیاں ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نائٹروجن اور فاسفورس کی آلودگی پورے دریائے مسسیپی میں شامل ہو چکی ہے۔
٭٭٭