... loading ...
فرنچ گیانا سے ایک اہم مصنوعی سیارے کے خلا میں بھیجے جانے کے بعد اب ہوائی جہازوں میں وائی فائی کی سہولیات فراہم کرنا مزید آسان ہو گیا ہے۔یہ سیٹیلائٹ بدھ کی رات لانچ کی گئی جس کے بعد ہوائی جہازوں پر سفر کرنے والے مسافر جلد ہی اس مصنوعی سیارے یا پھر زمین پر لگے سیل ٹاورز کی مدد سے انٹرنیٹ استعمال کر سکیں گے ۔یورپی ایوی ایشن نیٹ ورک کے پیچھے کام کرنے والی کمپنی کا نام انمارسیٹ ہے جو کہ برطانیا کی سب سے بڑے سیٹیلایٹ آپریٹر ہے۔وہ جرمنی کی ڈچ ٹیلی کام کے ساتھ مل کر یہ نظام بنا رہی ہے۔دونوں کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ان سروسز کا آغاز سال کے آخر تک کر دیا جائے گا۔لفتھانزا اور اے آئی جی گروپ کی فضائی کمپنیاں(ائیر لنگس، برٹش ائیر ویز اورویلنگ) وہ ایئرلائنز ہوں گی جن کے طیاروں میں ابتدائی طور پر ان سہولیات کے استعمال کے لیے ضروری آلات نصب کیے جائیں گے۔اس مقصد کے لیے طیاروں کے چھت پر ایک اینٹینا لگایا جائے گا جو سیارے کے ساتھ رابطے کے کام آئے گا۔ اس کے بعد ایک اور ٹرمینل طیارے کے عین بیچ میں لگایا جائے گا جو کہ ابتدائی طور پر مہیا کی جانے والے 300 فور جی ایل ٹی ای کے ساتھ جوڑ دے گا۔طیارے میں سوار مسافر اگر کوئی ویب سائٹ استعمال کرنا چاہتے ہیں یا پھر کوئی ویڈیو دیکھنا چاہتے ہیں تو انھیں صرف اس ہاٹ اسپاٹ سے منسلک ہونا ہو گا۔یورپی ایوی ایشن نیٹ ورک کافی عرصے سے اس منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ یورپی کمیشن نے 2009 میں ابتدائی طور پر دو لائسنس جاری کیے تھے اور امید کی جا رہی تھی کہ گزشتہ سال دسمبر تک یہ منصوبہ مکمل ہو کر کام شروع کر دے گاتاہم انمارسیٹ اور لائسنس حاصل کرنے والی دوسری کمپنی نے اپنا بزنس کیس انتہائی سست روی سے تیار کیا۔عام طور پر طیاروں میں وائی فائی کا تجربہ کچھ زیادہ بہتر نہیں رہا ہے، لیکن ٹیکنالوجی کے بدلنے کے ساتھ ساتھ صارفین کے اس بارے میں خیالات بھی تبدیل ہو رہے ہیں۔انمارسیٹ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ناروے اور سوئٹزر لینڈ سمیت تمام یورپی ممالک کی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت ہے، لیکن اس کمپنی نے بتایا ہے کہ جرمنی، فرانس اور برطانیا میں زمینی ٹاور نصب کرنے کے لیے تاحال لائسنس ملنے کا انتظار ہے۔
٭٭٭