وجود

... loading ...

وجود

افریقا میں عیسائیوں کی جانب سے مسلمانوں کاقتل عام۔۔ مغربی میڈیا کوسانپ سونگھ گیا

منگل 04 جولائی 2017 افریقا میں عیسائیوں کی جانب سے مسلمانوں کاقتل عام۔۔ مغربی میڈیا کوسانپ سونگھ گیا

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ ہیرے پیدا کرنے والا دنیا کا بارہواں سب سے بڑا ملک اور تیل کے وسیع ذخائر اور یورینیم سمیت دیگر قیمتی معدنیات سے مالامال افریقا کاچھوٹا ساملک وسطی افریقی جمہوریہ ان دنوں شدید خلفشار کاشکار ہے اور وسطی افریقی جمہوریہ میں عیسائیوں کے گروہ مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں لیکن پور ی دنیا کا میڈیا خاص طورپر معمولی معمولی باتوں پر آسمان سر پر اٹھالینے والا مغربی میڈیا اس قتل عام پر بالکل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے جیسے ان سب کو سانپ سونگھ گیاہو ۔ میڈیا کی جانب سے مسلمانوں کے قتل عام کے ان واقعات کی رپورٹنگ سے گریز کی وجہ سے اس قتل عام میں ملوث گروہ کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے اور کوئی روک ٹوک نہ ہونے کی وجہ سے وہ زیادہ سنگدلی کے ساتھ مسلمانوں کو نشانا بنارہے ہیں ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کے اس قتل عام میں انتہا پسند عیسائی نوجوان جن میں سے بیشتر کا شمار بچہ فوجیوں میں ہوتاہے، یہ لوگ نسلی صفائی کے نام پر اس قتل عام میں مصروف ہیں اور ان کا مقصد اپنے معاشرے کو مسلمانوں سے پاک کرنا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق فوجی تربیت حاصل کیے ہوئے ان نوجوان عیسائیوں کی جانب سے قتل عام سے بچنے کے لیے سیکڑوں مسلمانوں نے وسطی افریقی جمہوریہ کے سرحدی شہر ’’بنگاسو‘‘ کی ایک مسجد میں پناہ لے رکھی ہے جہاں انھیں بنیادی سہولتوں کی شدید کمی کاسامناہے۔
اقوام متحدہ کے حکام اور امدادی کارکنوں کے مطابق عیسائی ملیشیا نے گزشتہ اختتام ہفتہ مسلمانوں کے خلاف کارروائی کے دوران کم از کم 30 مسلمانوں کو شہید کیا جس کے بعد علاقے کے مسلمان عیسائی ملیشیا کے حملوں اور اس قتل عام سے بچنے کے لیے مساجد اور دیگر مقامات پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کانگو کی سرحد کے قریب واقع شہر بنگاسو پر گزشتہ اختتام ہفتہ حملے کے دوران حملہ عیسائی ملیشیا نے بھاری ہتھیار استعمال کیے ،ان کا واضح ہدف مسلمان تھے ،خبر ایجنسی کے مطابق ان کے اس حملے سے ظاہرہوتاہے کہ اس ملک کی ناکا بندی کی صورت حال خراب سے خراب تر ہورہی ہے۔
اس جنگ زدہ علاقے میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے مشن ’’مینوسکا‘‘ کے سربراہ پرفیٹ اونانگا انوانگا نے رائٹرز کو بتایا کہ صورت حال انتہائی خراب اور مخدوش ہے اور اب ہم بنگاسو شہر کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مشن ’’مینوسکا‘‘ کے سربراہ پرفیٹ اونانگا انوانگاکے مطابق عیسائی ملیشیا کی اکثریت بچہ فوجیوں پر مشتمل ہے جو منشیات کے عادی ہیں اور منشیات کے نشے میں ہی کارروائیاں کررہے ہیں۔
اس علاقے میں امدادی کاموں میں مصروف ریڈ کراس کے سربراہ انٹونی ایم بائو بوگو نے بتایا کہ حالیہ لڑائی کے دوران ان کے عملے کے ارکان نے بنگاسو میں مرنے والوں کی 115 لاشیںدیکھی تھیں۔خبر رساں اداروں کی رپورٹوں کے مطابق امریکی عوام اس سنگین صورت حال سے ناواقف معلوم ہوتے ہیں جبکہ امریکی حکومت اس پر توجہ دینے کو تیار نظر نہیں آتی جس کی وجہ سے صورتحال کی سنگینی بڑھتی جارہی ہے اورایسا محسوس ہورہاہے کہ یہ سلسلہ ابھی کچھ عرصہ جاری رہے گا۔
اس حوالے سے خبر دیتے ہوئے گارجین نے لکھاہے کہ اس جنگ کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان قتل یا دربدر کئے جاچکے ہیں، اخبار لکھتاہے کہ لڑائی شروع ہونے سے قبل ایک شہر بنگوئی میں مسلمانوں کی آبادی کم وبیش ایک لاکھ 30 ہزار افراد پر مشتمل تھی اور اب اس شہر میں مسلمانوں کی آبادی ایک ہزار سے بھی کم ہوچکی ہے۔
رائٹر کاکہنا ہے کہ عیسائی ملیشیا کے بدمست فوجی اپنے سامنے آنے والے ہر ایک انسان کو کچل کر رکھ دینے کی کوشش کررہے ہیں جس کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ بنگاسو میں اقوام متحدہ کے اڈے کو بھی حملے کانشانہ بنایا جاچکاہے۔
وسطی افریقی جمہوریہ میں یہ لڑائی 2013 سے اس وقت سے جاری ہے جب مسلمان جنگجوئوں نے اس وقت کے صدر فرانکوئس بوزز کو اپنا عہدہ چھوڑنے پر مجبور کردیاتھا اس کے بعد سے اس چھوٹے سے ملک میں نسلی صفائی کے نام پر لڑائی کاسلسلہ جاری ہے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ نسلی صفائی کے نام پر جاری یہ لڑائی اب پھیلتی اور سنگین صورت اختیار کرتی جارہی ہے۔
اس لڑائی میں شدت آنے اور اس کے سنگین صورت اختیار کرنے کے باوجود مغربی میڈیا کی جانب سے اس کو زیادہ نمایاں نہ کرنے اور اس لڑائی سے ہونے والی تباہ کاریوں کی خبروں کو دبائے جانے اور اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کیے جانے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس لڑائی میں صرف ارد گرد کے مسلمان ممالک کے جنگجو ہی شہریوں کو دہشت زدہ کرنے میں مصروف نہیں ہیں بلکہ عیسائی ملیشیا بڑے پیمانے پر تباہ پھیلارہی ہے اور بڑی تعداد میں مسلمانوں کو قتل اور اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کررہی ہے۔
2015 میں اقوام متحدہ کا جو ترقیاتی انڈیکس جاری کیاگیا، اس میں بتایاگیا تھا کہ ہیروں، قیمتی معدنیات اور تیل کی دولت سے مالامال اس ملک کے عوام کو جدید دور کی سہولتیں دستیا ب نہیں ہیں، اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے اعتبار سے اس ملک کا شمار سب آخر میں ہوتاہے۔جبکہ خانہ جنگی کی صورت حال نے اس ملک کانقشہ بگاڑ کررکھ دیاہے۔2015 کے بعد اس صورتحال میںکسی طرح کی بہتری کے بجائے حالات اور خراب ہوتے چلے گئے ،اس لئے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اقوام متحدہ اس ملک میں خانہ جنگی کی صورت حال کاخاتمہ کرنے اور اس ملک کے مسلمانوں کو عیسائی ملیشیا کے حملوں سے بچانے کیلئے فوری طورپر اپنے فوجی وہاں بھیجے اورجو مکمل امن کے قیام اور بے لگام عیسائی ملیشیا کے مکمل خاتمے اوربیخ کنی تک وہاں موجود رہے تاکہ اس افریقی ملک کے عوام بھی سکھ کاسانس لے سکیں۔
ایڈمنڈو بر


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر