وجود

... loading ...

وجود

سندھ میں خواتین پر مظالم کی انتہا‘ قتل اور اغوا کی وارداتیں معمول بن گئیں!

جمعه 30 جون 2017 سندھ میں خواتین پر مظالم کی انتہا‘ قتل اور اغوا کی وارداتیں معمول بن گئیں!


سندھ کو صدیوں سے صوفیوں اور ولیوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ یہاں امن وآشتی کے قصے سناکر مثالیں دی جاتی تھیں لیکن اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں۔ سندھ میں عورت کی عزت وتکریم ایسی کی جاتی رہی ہے کہ دنیا بھی حیران رہ جاتی تھی لیکن اب خواتین کے ساتھ ناروا سلوک اور وحشیانہ کارروائیوں کے باعث دنیا میں ندامت اُٹھانا پڑ رہی ہے۔ کیونکہ اب عورت کو اغواء کرنا‘ قتل کرنا معمولی بات ہوگئی ہے۔ کتنی بھی قانون سازی کی جائے کتنے بھی آئینی اختیارات استعمال کیے جائیں لیکن خواتین اب غیر محفوظ ہوتی جارہی ہیں۔
ہیومن رائٹس گروپ کے چیئرمین احسان احمد کھوسو نے اس ضمن میں ایک چونکا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے لیکن اس پر حکومت سندھ نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا کیونکہ حکومت سندھ کو صرف اپنے مفادات کی پرواہ ہے حکومت سندھ کی خواتین کے حقوق اور عزت واحترام کا یہ حال ہے کہ سندھ کابینہ میں ایک صو بائی وزیر شمیم ممتاز تھیں جن کو ہٹاکر ضیاء الحسن لنجار کو صوبائی وزیر بنادیاگیا۔ اب سندھ میں ایک بھی خاتون وزیر نہیں ہے۔ ہیومن رائٹس گروپ نے سوئی ہوئی حکومت سندھ کوجگانے کی ایک کوشش کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت سندھ جاگتی بھی ہے یا پھر سوئی رہتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صرف پانچ ماہ میں سندھ کے اندر50 سے زائد خواتین پر گھریلو تشدد کیا گیا۔ 44عورتوں کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیاگیا۔75خواتین نے مظالم اور ناانصافیوں سے تنگ آکرخودکشیاں کرلیں۔ سندھ میں76عورتوں کو ان پانچ ماہ کے اندر اغوا کیاگیا۔ قانون کے مطابق 16سال سے کم عمر لڑکی کی مرضی سے یا زبردستی جنسی عمل کیا جانا زنا کے زمرے میں آتا ہے۔18سال سے کم عمر لڑکی کی شادی جائز نہیں ہے اور اگر کوئی مرد چھوٹی عمر کی لڑکی سے شادی کرے گا تو اس کے لیے عمر قید کی سزا مقرر ہے۔ اس کے لیے لازم ہے کہ نکاح خواں لڑکی اورلڑکے کا نکاح کرنے سے قبل دونوں کا شناختی کارڈ چیک کریں۔ سندھ میں خواتین کو بنیادی انسانی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ خواتین کے ساتھ ناانصافیوں کے 379 واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں اغواء‘ قتل‘ زنابالجبر‘گھریلو تشدد جیسے واقعات شامل ہیں۔ 22خواتین کی آبروریزی کی گئی۔ صرف ضلع خیرپور میں خواتین کے ساتھ49واقعات پیش آئے ہیں جن میں14خواتین کو اغواء کیاگیا ہے اور6خواتین نے تنگ آکرخودکشیاں کی ہیں۔ 3 خواتین کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیاگیا اور 2خواتین کی آبرورزی کی گئیں۔ نوشہروفیروز میں10خواتین کو اغوا کیا گیا۔ 6خواتین کو قتل کیاگیا4خواتین نے خودکشیاں کرلیں۔9 خواتین پر گھریلو تشدد کیاگیا اس طرح33واقعات پیش آئے۔ ضلع لاڑکانہ میں24واقعات پیش آئے جس میں8خواتین کواغواکیاگیا۔ تھرپارکر میں8خواتین نے خودکشیاں کیں۔ ضلع نوشہروفیروز میں 10 خواتین کو اغوا کیاگیا اورشکارپور میں7خواتین کو اغوا کیاگیا ہے۔ نوشہروفیروز میں33‘شکارپور میں24‘ لاڑکانہ میں24‘ سکھر میں21‘ گھوٹکی میں22‘ حیدرآباد میں18‘ دادو میں19‘جامشورو میں14‘کراچی میں14‘ حیدرآباد میں18‘ دادو میں19‘جامشورو میں14‘ کراچی میں14‘سانگھڑ میں18‘ بدین میں13‘ میرپورخاص میں9‘ تھرپارکر میں12‘ عمرکوٹ میں8‘ٹھٹھہ میں6‘کشمور میں12‘ نوابشاہ میں8‘ مٹیاری میں7‘ ٹنڈوالہیار میں4واقعات پیش آئے ہیں جس میں خواتین کو نشانا بنایاگیا۔
رپورٹ میں اعتراف کیاگیا ہے کہ ہندو لڑکیاں گھر سے بھاگ کر مسلمان ہوجاتی ہیں اور مسلمان لڑکوں سے شادی کرتی ہیں تو وہ اپنے فیصلے پر قائم رہتی ہیں اور عام تاثر یہ ہے کہ وہ اپنے سماج سے تنگ آکر انتہائی قدم اٹھاتی ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 12سال قبل ضلع جیکب آباد سے فضیلہ سرکی کو اغواکیاگیا تھا اور تاحال اس کو بازیاب نہیں کرایا گیا۔ جس وقت فضیلہ سرکی اغواہوئی تھی اس وقت اس کی عمر بمشکل8برس تھی ان کے اغواء کے بعد ان کے والدین دربدر ہوگئے ہیں اور دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ سندھ پولیس 12سالوں میں فضیلہ سرکی کو بازیاب نہیں کراسکی۔ سندھ اسمبلی نے متعدد قوانین پاس کیے ہیں لیکن تاحال کسی ایک قانون پر عمل نہیں ہوا ہے۔ کم عمر بچیوں کی شادی کرانے والے نکاح خواں نکاح نامہ میں عمر18سال لکھ دیتے ہیں تاکہ وہ سزا سے بچ سکیں۔ حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ نکاح نامے میں شناختی کارڈ نمبر بھی درج کرائے تاکہ پتہ چل سکے کہ لڑکی کی عمر کتنی ہے؟ رپورٹ میں ملیر میں سدرا سندیلو کو جلاکر قتل کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اتنے انسانیت سوز واقعہ میں تاحال پولیس ایک بھی ملزم کو بھی گرفتارنہیں کرسکی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر خواتین کے ساتھ بربریت کے واقعات رونما ہورہے ہیں کسی ایک بھی ملزم کوتاحال سخت سزا نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے دوسرے ملزم بھی ہوشیار ہوجاتے ہیں اور وہ خواتین کو مظالم کا نشانا بنانے سے باز نہیں آتے۔
رپورٹ میں حکومت سندھ اور انسانی حقوق کی تنظیموں‘ سماجی تنظیموں‘ سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس اہم ایشو پر مل بیٹھ کر ایک حل نکال لیں تاکہ خواتین کے ساتھ جوظلم اور ناانصافی ہورہی ہے وہ ختم ہوجائے۔ اس رپورٹ کے منظرِعام پر آنے کے بعد تاحال حکومت سندھ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ۔حکومت سندھ اتنے بڑے مسئلہ کو سنجیدہ سے ہی نہیں لے رہی۔ روزانہ اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا ایسی خبریں دے دے کر تھک گئے ہیں۔ روزانہ کہیں نہ کہیں کوئی عورت قتل یا اغواہورہی ہے یا اس کی آبروریزی ہورہی ہے یا پھر ان کو گھریلو تشدد کا نشانا بنایا جارہا ہے لیکن اس پر حکومت سندھ نے کوئی جامع منصوبہ بندی نہیں کی۔ پولیس کو واضح احکامات بھی نہیں دیے گئے ہیں کہ وہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے انہیں عدالتوں میں پیش کریں اور انہیں سزائیں دلوانے کے لیے کیس مضبوط بنائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسی گھنائونی حرکت نہ کرسکے۔ پولیس بھی اب سیاسی رہنمائوں کی غلام بن چکی ہے۔ ان کو اپنی نوکری کی فکر ہے وہ بھی سیاسی رہنمائوں کے حکم پر عمل کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین کے ساتھ ظلم کے باوجود پولیس متحرک نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں


طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 18 اپریل 2025

وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ

مضامین
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم وجود هفته 19 اپریل 2025
وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری وجود جمعه 18 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری

عالمی معاشی جنگ کا آغاز! وجود جمعه 18 اپریل 2025
عالمی معاشی جنگ کا آغاز!

منی پور فسادات بے قابو وجود جمعرات 17 اپریل 2025
منی پور فسادات بے قابو

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر