... loading ...
ملک میں مون سون بارشوں کا آغاز ہوگیا۔اسلام آباد، لاہور جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، ڈی جی خان، سکھر اور لاڑکانہ سمیت پنجاب اور سندھ کے کئی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارشیں شروع ہو گئیں۔ سندھ اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش نے گرم موسم کو خوشگوار بنادیا، عید کی خوشی کو دوبالا کردیا، بچوں کو خوش بڑوں کو نہال کردیا۔ مون سون ہے ہی خوشی کا پیام مسرتوں کی نوید، کسان خوش کہ اب اس کی فصل کو پانی ملے گا، سوکھی زمین خوش کہ اب تر ہو جائے گی، انسان خوش کہ گرمی کا زور ٹوٹے گا چرند پرند سب خوش کہ زمین پر سبزہ وافر ہوگا۔ سچ میں مون سون خوشی اور خوش قسمتی کا چکر ہی تو ہے۔ مون سون نہ ہوتا تو برصغیر پاک و ہند میں سبزے کا نام نہ ہوتا نہ لہلہاتے کھیت کھلیان ہوتے نہ جنگل میں منگل ہوتا۔
یہ مون سون ہے کیا،مون سون ہواؤں، بادلوں اور بارشوں کا ایک سلسلہ ہے۔ یہ موسم گرما میں جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرقی ایشیا میں بارشوں کا سبب بنتا ہے۔ اپریل اور مئی کے مہینوں میں افریقا کے مشرقی ساحلوں کے قریب خط استوا کے آس پاس بحر ہند کے اوپر گرمی کی وجہ سے بخارات بننے کا عمل شروع ہوتا ہے، یہ بخارات بادلوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور مشرق کا رخ کرتے ہیں۔ جون کے پہلے ہفتے میں یہ سری لنکا اور جنوبی بھارت پہنچتے ہیں اور پھر مشرق کی طرف نکل جاتے ہیں۔ ان کا کچھ حصہ بھارت کے اوپر برستا ہوا سلسلہ کوہ ہمالیہ سے آٹکراتا ہے۔ان بادلوں کا کچھ حصہ شمال مغرب کی طرف پاکستان کا رخ کرتا ہے عام طور پر جون کے آخر میں مون سون بارشیں شروع ہوجاتی ہیں۔
یہی مون سون ساون بھادوں کے مہینوں کی صورت برکھا رت لیکر آتی ہے۔ پندرہ جولائی کو ساون کی پہلی تاریخ ہوتی ہے، لیکن بارشیں جون کے آخر سے لکا چھپی کھیلنا شروع کر دیتی ہیں۔ ساون کی جھڑی مشہور ہے۔ بھادوں میں جھڑی نہیں لگتی۔ ساون کا موسم بھی کیا رومان پرور موسم ہوتا ہے۔ شدید گرمی میں جب انسان جھلس کر الامان والحفیظ پکار رہا ہوتا ہے تو گھنگھور گھٹائیں جھوم کر آتی ہیں اور سورج کو ڈھانپ کر اس کی آگ کو زمین پر حکمرانی سے روک دیتی ہیں۔ بادل گرجتے ہیں‘ بجلی کڑکتی ہے اور پھر چھم چھم بوندیں پڑنے لگتی ہیں۔
ساون میں ہر طرف جل تھل ایک ہوجاتا ہے۔ اس موسم میں چلنے والی ہوائیں اپنے ساتھ مختلف پھولوں اور زمین سے اٹھنے والی مہک کو ماحول میں پھیلا کر مسحور کن بنادیتی ہے۔ گرمی کے ستائے ہوئے بچے‘ جوان اور بوڑھے گھروں سے نکل کر سیرگاہوں کا رخ کرتے اور اس موسم کے خاص پھل آم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ برسات کا یہ موسم انسانوں پر ایک عجیب مسحور کن نشہ طاری کردیتا ہے۔ ساون بھادوں میں موسم مرطوب اور کثیف ہونے کے باعث مختلف امراض کے لئے بھی سازگار ہو جاتا ہے اس لیے موسم برسات میں سخت احتیاط سے کام لینا چاہیئے۔ ہر صاحب نظر‘ محتاط اور صحت و ثبات کو عزیز رکھنے والے انسان کیلئے لازمی ہے کہ وہ موسم برسات میں اپنے معمولات زندگی کو احتیاط، توازن و اعتدال اور حفظان صحت کے اصولوں کا پابند بنائے۔ بصورت دیگر کسی نہ کسی موسمی عارضے کی میزبانی کیلئے تیار رہے، وہ کہتے ہیں نہ کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے تو ساون بھادوں میں بارش کو انجوائے کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا خاص خیال رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔