وجود

... loading ...

وجود

ننھا روبوٹ فوکو شیما کے، تابکاری سے آلودہ پلانٹ میں اترے گا

بدھ 28 جون 2017 ننھا روبوٹ فوکو شیما کے، تابکاری سے آلودہ پلانٹ میں اترے گا


ننھا روبوٹ فوکو شیما کے آلودہ پانی میں تیر کر تابکاری کی سطح جانچنے میں مدد دے گا۔جب جاپان میں 2011 میں سونامی نے تباہی مچا کر 18 ہزار سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کر دیا تو اسی دوران فوکوشیما کا ایٹمی پلانٹ بھی شدید متاثر ہوا۔ اسے چرنوبل کے بعد سے دوسرا سنگین ترین ایٹمی حادثہ کہا جاتا ہے۔ اس پلانٹ کے بعض حصے ابھی تک تابکاری سے متاثرہ ہیں اور انھیں صاف کرنے میں روبوٹ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ٹیکنالوجی کمپنی توشیبا اور سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ایک تیرنے والا روبوٹ تیار کیا ہے جسے ’ننھی سورج مچھلی‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اگلے ماہ ایٹمی پلانٹ کے زیرِ آب حصوں کا جائزہ لے گا۔اس روبوٹ کا سائز ڈبل روٹی کے برابر ہے اور اس میں روشنیاں اور کیمرے لگے ہوئے ہیں۔ یہ اپنی دم میں لگے پروپیلر کی مدد سے حرکت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں تابکاری کی پیمائش کرنے والا آلہ بھی نصب ہے۔یہ ننھا روبوٹ اس ہفتے تجرباتی طور پر ٹوکیو کے قریب پانی میں اترا۔اس دوران اس سورج مچھلی نے تابکاری سے متاثرہ ٹینک سے ملتے جلتے ٹینک میں تیراکی کی۔اس روبوٹ کو سائنس دانوں کی ایک ٹیم چلا رہی ہے۔ اس کا ڈیٹا ایک تار کی مدد سے سائنس دانوں تک منتقل ہوتا رہتا ہے اور وہ کسی بھی چیز کی تصویر لے سکتے ہیں۔جب روبوٹ اصل ری ایکٹر میں اترے گا تو یہ تابکاری کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرے گا تاکہ تباہ شدہ پلانٹ سے تابکار مواد تلف کیا جا سکے۔یہ اس ننھے روبوٹ کے لیے بڑا کٹھن مرحلہ ہو گا۔ اس سے قبل ریموٹ سے چلنے والے روبوٹ زیادہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ وہ یا تو ری ایکٹر کے اندر پھنس جاتے تھے یا پھر تابکاری کی بلند سطح کے باعث ان کے سسٹم خراب ہو جاتے تھے۔ فوکو شیما ری ایکٹر کے بعض حصے تابکاری سے اس قدر آلودہ ہیں کہ وہ کسی انسان کو چند سیکنڈ کے اندر اندر ہلاک کر سکتے ہیں۔ اس صورتِ حال میں ’ننھی سورج مچھلی‘ کی سلامتی کی دعا ہی کی جا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر