وجود

... loading ...

وجود

لندن میں بسیں اب کافی پر چلیں گی؟

بدھ 28 جون 2017 لندن میں بسیں اب کافی پر چلیں گی؟


ماحولیات کی بہتری کے لیے کام کرنے والے کاروباری شخص آرتھر کے چاہتے ہیں کہ لندن کی پہنچان لال بسیں کافی کی باقیات سے بننے والے ایندھن پر چلیں۔آرتھر بئیو بین نامی کمپنی کے مالک ہیں جو مختلف کافی بنانے والی کمپنیوں سے باقیات اکٹھا کرتی ہے اور اس کو مائع ایندھن میں تبدیل کرتی ہے۔یہ کمپنی چند ہفتوں میں لندن میں کوفی پر چلنے والی بس متعارف کرائے گی۔سڑکوں کا جال اور بلند عمارتوں کے باعث لندن برطانیہ کا آلودہ ترین شہر ہے اور برطانیہ میں آج یعنی جمعرات کو صاف فضا کا قومی دن بھی منایا جا رہا ہے۔آرتھر کا کہنا ہے کہ جب تک لوگ کافی پیتے رہیں گے تب تک کافی کی باقیات دستیاب ہوں گی اور ایندھن بنتا رہے گا۔انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں لوگ ہر سال پانچ لاکھ ٹن کافی پیتے ہیں اور اگر اس کی تمام باقیات استعمال کی جائیں تو مانچیسٹر جیسے شہر کو توانائی فراہم کی جا سکتی ہے۔بہت سے ممالک کو بائیو فیول کے فوائد کا اندازہ ہو گیا ہے جو کہ چاکلیٹ سے نکاسی کے نظام سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔چند سال قبل سویڈن اس وقت خبروں کی زینت بنا جب اس نے خرگوشوں کی لاشوں سے تیل بنایا۔ ان خرگوشوں کو آبادی زیادہ ہونے کے باعث تلف کیا گیا تھا۔لیکن سویڈن اس سے کافی عرصہ پہلے سے بائیو فیول استعمال کر رہا تھا۔ دارالحکومت ا سٹاک ہوم میں 15 ہزار گاڑیاں اور 300 بسیں بائیو گیس پر چلتی ہیں۔شروع میں بائیو فیول ایتھنول سے بنتا تھا جو برازیل سے لائے گئے گنے سے بنتا تھا لیکن 90 کی دہائی میں اس حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا کیونکہ گنا خوراک کا ذریعہ بھی ہے۔ اس کے بعد سویڈن میں توجہ بائیو گیس پر دی جانے لگی۔بائیو فیول کے استعمال کو زیادہ کرنے کے لیے ا سٹاک ہوم کی حکومت نے اپنی گاڑیاں بائیو فیول پر کیں اور پیٹرول ا سٹیشنز کو ترغیب دی کہ بائیو فیول پمپ لگائیں۔ تاہم دنیا میں کچھ شہر آلودگی میں کمی کے لیے روایتی طریقے استعمال کر رہے ہیں جیسے کہ الیکٹرک گاڑیاں۔بیجنگ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ شہر کی 70 ہزار ٹیکسیاں الیکٹرک میں تبدیل کر دی جائیں گی اور اس پر 9 بلین ین لاگت آئے گی۔ناروے میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ مارچ میں ناروے کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اس سال رجسٹر ہونے والی گاڑیوں میں سے آدھی سے زیادہ گاڑیاں یا تو الیکٹرک ہیں یا پھر ہائیبرڈ۔لندن میں فورڈ کمپنی نے ٹرانسپورٹ فار لندن کے ساتھ مل کر الیکٹرک وینیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر