... loading ...
کراچی میںاس سال بھی سابقہ روایات کے مطابق عید کی خریداری کاسلسلہ عید کی صبح تک جاری رہا،خاص طورپر خواتین میچنگ کی چوڑیوں کی خریداری اور مہندی لگوانے کے لیے صبح تک بیوٹی پارلر کے سامنے لگے ہوئے شامیانوں میں انتظار میں بیٹھی نظر آئیں۔ایک اندازے کے مطابق کراچی کے شہریوں نے مہنگائی اور بے بضاعتی کارونا روتے ہوئے عید سے قبل رمضان المبارک کے آخری عشرے کے دوران کم وبیش 80 ارب روپے عید کی خریداری پر پھونک دیے ،جبکہ رمضان المبارک کے آخری دن یعنی چاند رات کو افطار کے بعد سے عید کی صبح تک صرف کراچی میں مجموعی طورپر 15 ارب روپے کی خریداری کی گئی ۔ اس طرح کراچی کے دکانداروں نے رمضان المبارک کے آخری عشرے کے دوران کراچی اور بیرون شہر سے آنے والے خریداروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور ان 9-10 دنوں کے دوران مجموعی طورپر5 ارب روپے کامنافع کمایا جس پر بیشتر دکاندار کسی طرح کا کوئی ٹیکس ادا نہیں کریں گے۔ جبکہ اگر پورے ملک میں عید کی خریداری پر خرچ ہونے والی رقم کااندازہ لگایاجائے تو رواں سال ایک محتاط اندازے کے مطابق عید کی خریداری پورے ملک میں مجموعی طورپر900 ارب روپے تک پہنچ گئی جبکہ 2014 میں عید کی خریداری پر ملک بھر میں 700 ارب روپے اور 2015 میں770 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے۔
کراچی میں عیدکی شاپنگ ملک کے دیگر تمام شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے،چند برس قبل آل کراچی تاجر اتحاد کے ایک عہدیدار نے بتایاتھا کہ کراچی کے شہری عید کی شاپنگ پر کم وبیش 70 ارب روپے خرچ کردیتے ہیں جبکہ اس عہدیدار کے مطابق 2سال قبل کراچی میں ایک برانڈ اسٹور کی صرف چاند رات کو ایک کروڑ 30 لاکھ روپے کی مصنوعات فروخت ہوئی تھیں، اس سے کراچی میں عید شاپنگ پر خرچ کی جانے والی رقم کااندازہ لگانا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔
عید کی تیاریوں کے لیے کپڑے جوتے اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری پر 80 ارب روپے سے زاید خرچ کے علاوہ کراچی کے شہریوں نے عید کی خوشیاں بانٹنے کے لیے بڑی تعداد میں نئے نوٹ بھی حاصل کیے اور صرف اسٹیٹ بینک نے کراچی کے شہریوں کو 342 ارب روپے کے نئے کرنسی نوٹ فراہم کیے جن میں 40 ارب روپے کے چھوٹے نوٹ شامل تھے ،جبکہ کرنسی ڈیلروں سے منہ مانگے کمیشن پر حاصل کیے جانے والے نئے اور کرارے نوٹوں کی مالیت اس کے علاوہ ہے۔
سابقہ روایات کے برعکس اس سال کراچی کے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے صدر، کلفٹن، ڈیفنس اور طارق روڈ اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں خریداری کرنے کے بجائے شہر میں جابجا کھل جانے والے ایئر کنڈیشنڈ شاپنگ مالز میں خریداری کرنے کو ترجیح دی ، ایئر کنڈیشنڈ شاپنگ مالز سے خریداری کرنے والے لوگوں کاموقف یہ تھا کہ ان شاپنگ مالز میں خریداری کے لیے انھیں قیمتوں کے لیے مول تول نہیں کرنا پڑا اور انھیں اس بات کایقین ہے کہ انھوںنے معیاری چیز مناسب قیمت پر خریدی ہے جبکہ عام دکانوں پر عید کے دن قریب آتے ہی روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں میں اضافے کاسلسلہ شروع کردیاجاتاہے ۔
مذہبی اعتبار سے عید الفطر اسلام کی ملی، تہذیبی اور روحانی اقدار کی روشن علامت ہے، یہ اہل ایمان کے لیے رمضان المبارک کی عبادتوں اور ریاضتوں کو باری تعالیٰ کی جانب سے انعام واکرام کادن ہے۔مسلمانوں کی عید اللہ تعالیٰ کی کبریائی کے اقرار واظہار اور اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہونے سے شروع ہوتی ہے ،اس کامقصد اللہ تبارک تعالیٰ کے ساتھ اپنے تعلق کو مستحکم اور استوار کرنا ہے۔تہذیب وشائستگی کا یہ جشن مسرت اہل ایمان کے دینی ومذہبی تشخص کامظہر ہوتاہے۔ یہ مبارک وپرمسرت روز سعید تاریخی اعتبار سے ہجرت کے دوسرے سال سے منایاجارہا ہے۔
خوشیوں سے معمور اس مبارک دن کی ایک بڑی خصوصیت نماز عید کے بعد ایک دوسرے سے مصافحہ کرنا ، بغل گیر ہونا مبارکباد دینا اور چہرے پر مسکراہٹیں بکھیرتے ہوئے نیک تمنائوں کااظہار کرنا بھی ہے۔اس مبارک دن کی ایک اور خصوصیت نئے اور صاف ستھرے ملبوسات زیب تن کرنا بچوں اور خواتین سے لے کر ضعیفوں تک ہر ایک کی خواہش یہی ہوتی ہے کہ اس دن اگر نئے کپڑے میسر نہ ہوں تو کم از کم صاف ستھرے کپڑے پہن کر ہی نماز عید ادا کریں۔ یہی وجہ ہے کہ عید کے دن سندھ کے صحرائوں سے لے کر بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں اور خیبر پختونخوا کی وادیوں سے پنجاب کے سرسبز وشاداب کھیتوں تک ہر جگہ امیر وغریب سفید پوش اور متوسط غرض ہر طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی اپنی استطاعت کے مطابق صاف ستھرے لباس میں ملبوس نظر آتے ہیں۔
عید کے دن ہر ایک دوسرے سے مسکرا کر ملتا اور بغلگیر ہوتا نظر آتاہے لیکن تجربہ شاہد ہے کہ اس طرح بغلگیر ہونے والے بہت کم لوگ اپنے دل کی کدورت اور دوسرے کے لیے اپنے دل میں بغض وحسد کو فراموش کرنے پر تیار ہوتے ہیں اور دراصل دکھاوے اور دنیاوی روایت پوری کرنے کے لیے ایک دوسرے سے بغلگیر ہورہے ہوتے ہیں۔ہماری یہ دوعملی یا منافقانہ طرز عمل اگرچہ اب ہماری زندگی کا جزو لاینفک بن چکاہے لیکن عید کے دن ہماری یہ دوعملی کچھ زیادہ ہی نمایاں ہوکر سامنے آتی ہے،اس کاسبب غالبا ً یہ ہے کہ عید کی تیاریوںاورلباس کے انتخاب پر تو ہم مجموعی طورپر اربوں روپے پھونک دیتے ہیں لیکن باطن کی صفائی اور پاکیزگی کبھی بھی ہماری ترجیحات میں شامل نہیں رہی ہے۔عید کامقصد صلہ رحمی اخوت ومحبت باہمی یکجہتی کے جذبات کو فروغ دینا معاشی اور معاشرتی ناہمواریوں کو ختم کرنا ،رشتہ ناتوں کو جوڑے رکھنا ہے،لیکن اب ہمارے تہوار بھی محض دکھاوا اور نمود ونمائش کا ذریعہ بن کر رہ گئے ہیں ہماری وہ مذہبی اقدار جو عید کا حقیقی رنگ تھیں وہ کہیں کھو گئی ہیں۔وہ مذہبی روایات جن سے حقیقی خوشیوں کے سوتے پھوٹتے تھے ،اور نماز عید کے بعد گلے ملتے ہی کدورتوں ،عداوتوں کی تہیں پل بھر میں ختم ہوجاتی تھیں ہمسایوں اور محلہ داروںکو عید کی سوغات سویاں بھیجنا ،بزرگوں کی خوشی اور حکم کی تکمیل کے لیے ناراض رشتہ داروں سے بطور خاص ملاقات کرنا غریب رشتہ داروںکے احوال کی خبر رکھنا اور عیدی کے بہانے ان کی مدد کاسامان کرنا ،بھائی کے غم کو اپنا غم سمجھنا یہ تما م اعلیٰ اقدار وروایات اب ناپید ہوچکی ہیں۔اب تو یہ حال ہے کہ عید کے دن بھی رشتہ داروں کی خاطر مدارات یہاں تک کہ ان کے سلام کاجواب بھی ان کا اسٹیٹس دیکھ کرہی دیاجاتاہے۔
عید کی یہ صورت حال نہ تو ہماری مذہبی تعلیمات سے مطابقت رکھتی ہے اور نہ ہی ہماری قدیم روایات اور اقدار سے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس سال عید مناتے ہوئے ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے اللہ کی بارگاہ میں 2 رکعت نماز شکرانہ ادا کرتے ہوئے اپنے اس طرز عمل کو تبدیل کرنے اور اس کو اسلامی تعلیمات اورمذہبی اقدار کے عین مطابق ڈھالنے کا بھی عہد کریں اور اللہ تعالیٰ سے اس عہد کی تکمیل کی ہمت اور استقامت ادا کرنے کی دعا کریں کیونکہ عید کی حقیقی خوشیاں اسی وقت نصیب ہوسکتی ہیں جب ہمارے دل سے بغض وعداوت کی تمام تہیں صاف ہوجائیں ۔دلوں کے پوری طرح صاف ہوجانے کے بعد ہی ہمیںحقیقی معنوں میں عید کی خوشیوں کااحساس ہوسکے گا ۔
عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...
حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...
تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...
منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...
عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...
حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...
دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...
پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...
وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...
قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...
شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...