وجود

... loading ...

وجود

چاند رات‘ خزانوں سے جھولی بھرنے کی رات ،خرافات میں اسے ضائع نہ کیجیے!!

اتوار 25 جون 2017 چاند رات‘ خزانوں سے جھولی بھرنے کی رات ،خرافات میں اسے ضائع نہ کیجیے!!


چاند رات جسے ہم لہو و لعب ، کھیل کود اور عید کی شاپنگ اور خریداری وغیرہ جیسے کاموں میں گزار دیتے ہیں، اپنے اندر بے پناہ فضائل و انعامات اور بے شمار فوائد و برکات سموئے ہوئے ہے ۔ اس رات میں ایمان اور ثواب کی نیت سے اللہ تعالیٰ کے سامنے عبادت کے لئے کھڑا ہونا ، کلام الٰہی کی تلاوت کرنا ، ذکر وتسبیحات اور کثرت سے استغفار کرنا اور رات کی تاریکی میں اپنے رحیم و کریم مالک سے راز و نیاز کرنا اس رات کے فضائل ا ور آداب میں سے ہے ۔ اور فقہاء نے دونوں عیدوں کی رات کو جاگ کر اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے کو مستحب لکھا ہے ۔
چھوٹی بڑی دونوں عیدوں کی راتوں میں شب بیداری اور عبادت کرنے کی فضیلت اور ثواب متعدد احادیث میں وارد ہوا ہے ۔ چنانچہ حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضورِ اقدسؐ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ : ’’ جنت کو رمضان شریف کے لئے خوشبوؤں کی دھونی دی جاتی ہے اور شروع سال سے آخر سال تک رمضان کی خاطر آراستہ کیا جاتا ہے ۔ پس جب رمضانُ المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو عرش کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے جس کا نام ’’مثیرہ‘‘ہے ، (جس کے جھونکوں کی وجہ سے) جنت کے درختوں کے پتے اور کواڑوں کے حلقے بجنے لگتے ہیں ، جس سے ایسی دِل آویز سُریلی آواز نکلتی ہے کہ سننے والوں نے اِس سے اچھی آواز کبھی نہیں سُنی ، پس خوش نما آنکھوں والی حوریں اپنے مکانوں سے نکل کر جنت کے بالا خانوں کے درمیان کھڑے ہوکر آواز دیتی ہیں : ’’کوئی ہے اللہ کی بارگاہ میں ہم سے منگنی کرنے والا تاکہ حق تعالیٰ شانہ اُس کو ہم سے جوڑدیں ؟ پھر وہی حوریں جنت کے داروغہ رضوان سے پوچھتی ہیں کہ : ’’یہ کیسی رات ہے ؟‘‘ وہ لبیک کہہ کر جواب دیتے ہیں کہ : ’’رمضانُ المبارک‘‘ کی پہلی رات ہے ، جنت کے دروازے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت کے روزہ داروں کے لئے (آج) کھول دیئے گئے ہیں۔ ‘‘
حضورِ اقدسؐنے ارشاد فرمایا کہ : ’’حق تعالیٰ شانہ داروغہ رضوان سے فرمادیتے ہیں کہ : ’’جنت کے دروازے کھول دو! اور مالک (یعنی جہنم کے داروغہ) سے فرمادیتے ہیںکہ : ’’احمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت کے روزہ داروں پر جہنم کے دروازے بند کردو! اور حضرت جبرئیل علیہ السلام کو حکم ہوتا ہے کہ : ’’زمین پر جاؤ! اور سرکش شیاطین کو قید کردو! اور اُن کے گلے میں طوق ڈال کر دریا میں پھینک دو، تاکہ یہ میرے محبوب ؐ کی اُمت کے روزوں کو خراب نہ کریں ۔‘‘
نبی کریم ؐنے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ : ’’حق تعالیٰ شانہ رمضان کی ہر رات میں ایک منادی کو حکم فرماتے ہیں کہ : ’’ وہ تین مرتبہ یہ آواز لگائے کہ: ’’ ہے کوئی مانگنے والا جس کو میں عطاء کروں ؟ ہے کوئی توبہ کرنے والا کہ میں اُس کی توبہ کو قبول کروں ؟ ہے کوئی مغفرت چاہنے والا کہ میں اُس کی مغفرت کروں؟ کون ہے جو غنی کو قرض دے ایسا غنی جو نادار نہیں ، اور ایسا پورا پورا اداء کرنے والا جو ذرا بھی کمی نہیں کرتا؟‘‘
حضورِ اکرمؐ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’حق تعالیٰ شانہ رمضان شریف میں روزانہ افطار کے وقت ایسے دس لاکھ آدمیوں کو جہنم سے خلاصی مرحمت فرماتے ہیں جو جہنم کے مستحق ہوچکے ہوتے ہیں ، اور جب رمضان کا آخری دِن ہوتا ہے تو یکم رمضان سے آخری رمضان تک جس قدر لوگ جہنم سے آزاد کئے گئے ہوتے ہیں اُن کے برابر اُس ایک دِن میں آزاد فرماتے ہیں ۔
اور جس رات ’’شب قدر‘‘ ہوتی ہے تو اُس رات حق تعالیٰ شانہ حضرت جبرئیل علیہ السلام کو ( زمین پراُترنے کا ) حکم فرماتے ہیں، وہ فرشتوں کے ایک بڑے لشکر کے ساتھ زمین پر اُترتے ہیں ، اُن کے ساتھ ایک سبز جھنڈا ہوتا ہے، جس کو کعبہ کے اوپر کھڑا کرتے ہیں ۔
حضرت جبرئیل ؑ کے سو (100)بازو ہیں جن میں سے دو بازو صرف اِسی ایک رات میں کھولتے ہیں ، جن کو مشرق سے مغرب تک پھیلا دیتے ہیں ، پھر حضرت جبرئیل ؑ فرشتوں کو ہدایت فرماتے ہیں کہ : ’’جو مسلمان آج کی رات کھڑا ہو یا بیٹھا ہو، نماز پڑھ رہا ہو یا ذکر کر رہا ہواُس کو سلام کریں اور اُس سے مصافحہ کریں اور اُن کی دُعاؤں پر آمین کہیں ، صبح تک یہی حالت رہتی ہے ، جب صبح ہوجاتی ہے تو حضرت جبرئیل ؑ آواز دیتے ہیں کہ : ’’اے فرشتوں کی جماعت! اب کوچ کرواور چلو!۔‘‘ فرشتے حضرت جبرئیل ؑسے پوچھتے ہیں کہ : ’’اللہ تعالیٰ نے احمد ؐ کی اُمت کے مؤمنوں کی حاجتوں اور ضرورتوں میں کیا معاملہ فرمایا ؟۔‘‘ وہ کہتے ہیں کہ : ’’ اللہ تعالیٰ نے اِن پر توجہ فرمائی اور چار اشخاص کے علاوہ سب کو معاف فرمادیا ۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا : ’’ وہ چار شخص کون سے ہیں؟ ۔‘‘ حضورؐ نے ارشاد فرمایا :
1-ایک وہ شخص جو شراب کا عادی ہو۔
2-دوسرا وہ شخص جو والدین کی نافرمانی کرنے والا ہو ۔
3-تیسرا وہ شخص جو قطع رحمی کرنے والا اور ناطہ توڑنے والا ہو ۔
4-چوتھا وہ شخص جو (دِل میں)کینہ رکھنے والا ہو اور آپس میں قطع تعلق کرنے والا ہو ۔‘‘
پھر جب عید الفطر کی رات ہوتی ہے تو اس رات کا نام آسمانوں پر ’’لیلۃ الجائزہ‘‘ (یعنی انعام کی رات) رکھا جاتا ہے اور جب عید کی صبح ہوتی ہے تو حق تعالیٰ شانہ فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتے ہیں ، وہ زمین پر اُتر کر تمام گلیوں اور راستوں کے سروں پر کھڑے ہوجاتے ہیں اور ایسی آواز سے (کہ جس کو جنات اور انسانوں کے علاوہ ہر مخلوق سنتی ہے) پکارتے ہیں کہ : ’’اے حضرت محمدؐ کی اُمت! اُس کریم رب کی (درگاہ) کی طرف چلو جو بہت زیادہ عطاء فرمانے والا ہے اور بڑے سے بڑے قصور کو معاف فرمانے والا ہے ، پھر جب لوگ عید گاہ کی طرف نکلتے ہیں تو حق تعالیٰ شانہ فرشتوں سے دریافت فرماتے ہیں کہ : ’’کیا بدلہ ہے اُس مزدور کا جو اپنا کام پورا کرچکا ہو ۔‘‘ وہ عرض کرتے ہیں : ’’اے ہمارے معبود اور ہمارے مالک! اُس کا بدلہ یہی ہے کہ اُس کی مزدوری اُس کو پوری پوری دے دی جائے ۔‘‘ تو حق تعالیٰ شانہ ارشاد فرماتے ہیں کہ : ’’اے میرے فرشتو! میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اُن کو رمضان کے روزوں اور تراویح کے بدلہ میں اپنی رضاء اور مغفرت عطاء کردی ۔‘‘ اور بندوں سے خطاب فرماکر ارشاد ہوتا ہے : ’’اے میرے بندو!مجھ سے مانگو! میری عزت کی قسم ، میرے جلال کی قسم! آج کے دِن اپنے اِس اِجتماع میں مجھ سے اپنی آخرت کے بارے میں جو سوال کروگے میں پورا کروں گا اور دُنیا کے بارے میں جو سوال کروگے اُس میں تمہاری مصلحت دیکھوں گا ۔ میری عزت کی قسم !کہ جب تک تم میرا خیال رکھوگے میں تمہاری لغزشوں پر ستَّاری کرتا رہوں گا (اور اُن کو چھپاتا رہوں گا) میری عزت کی قسم اور میرے جلال کی قسم! میں تمہیں مجرموں (اور کافروں) کے سامنے ذلیل اور رُسوا نہیں کروں گا ۔ بس! اب بخشے بخشائے اپنے گھروں کو لوٹ جاؤ ! تم نے مجھے راضی کردیا اور میں تم سے راضی ہوگیا ۔‘‘پس فرشتے اِس اجر و ثواب کو دیکھ کر جو اِس اُمت کو افطار (یعنی عید الفطر )کے دِن ملتا ہے خوشیاں مناتے ہیں اورکھِل جاتے ہیں۔‘‘(الترغیب و الترہیب)
حضرت ابو اُمامہ الباہلیؓ سے مروی ہے کہ حضورِ اقدس ؐ نے ارشادفرمایا کہ : ’’جو شخص دونوں عیدوں (یعنی عید الفطر اور عید الاضحی ) کی راتوں میں ثواب کی نیت سے عبادت کے لئے کھڑا ہوا تو اُس کا دِل اُس دِن نہیں مرے گا جس دِن اور لوگوں کے دِل مردہ ہوں گے ۔‘‘
شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ : ’’(دِل کے مردہ ہونے کے دو مطلب ہوسکتے ہیں: ایک یہ کہ )فتنہ و فساد کے وقت جب لوگوں کے قلوب پر مردنی چھاتی ہے ، اِ س کا دِل زندہ رہے گا ۔( اور دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ) ممکن ہے کہ صور پھونکے جانے کا دن (اِس سے) مراد ہوکہ اِس کی رُوح بے ہوش نہ ہوگی۔ ‘‘ (فضائل رمضان)
حضرت معاذ بن جبلؓ نے نبی اکرم ؐ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ : ’’جو شخص پانچ راتوں میں ( عبادت کے لئے ) جاگے اُس کے واسطے جنت واجب ہوجاتی ہے (اور وہ پانچوں راتیں یہ ہیں) :
1-’’ لیلۃ الترویہ‘‘(یعنی آٹھ ذی الحجہ کی رات)
2-’’لیلۃ العرفہ‘‘ (یعنی 9/ ذی الحجہ کی رات)
3-’’لیلۃ النّحر ‘‘ (یعنی 10/ ذی الحجہ کی رات)
4-’’لیلۃ الجائزہ‘‘ (یعنی عید الفطر کی رات ) جسے ہم لوگ ’’چاند رات‘‘ کہتے ہیں۔
5-’’لیلۃ البرأت‘‘ (یعنی 15/ شعبانُ المعظم کی رات)جسے ہم لوگ ’’شب برأت‘‘کہتے ہیں۔(الترغیب والترہیب و فضائل رمضان)
شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ نے امام شافعیؒ سے نقل کیا ہے کہ : ’’پانچ راتیں ایسی ہیں کہ اُن میں مانگے جانے والی دُعاء کبھی ردّ نہیں ہوتی (یعنی ضرور قبول ہوتی ہے اور وہ پانچوں راتیں یہ ہیں:)
1- ’’شب جمعہ‘‘ (یعنی جمعہ کی رات)
2- ’’غرۂ رجب ‘‘ (یعنی ماہِ رجب المرجب کی پہلی رات)
3-ماہِ شعبانُ المعظم کی پندرھویں رات ۔
4 -عید الفطر کی رات (چاند رات)
5-عید الاضحی کی رات۔
(ماثبت بالسنہ فی احکام السنہ)
عید الفطر (یعنی چاندرات) کو حدیث شریف میں ’’لیلۃ الجائزہ‘‘ (یعنی انعام والی رات) کہا گیا ہے ، گویا اِس رات میں حق تعالیٰ شانہ کی طرف سے اپنے بندوں کو انعام دیا جاتا ہے ، اس لئے بندوں کو بھی چاہیے کہ وہ اِس رات کی حد درجہ قدر کریں اور اِسے غنیمت سمجھیں کہ یہ رات بھی دیگر راتوں کی طرح خصوصیت سے عبادت میں مشغول رہنے کی ہے۔
یاد رہے کہ ان پانچوں راتوں میں ’’شب بیداری‘‘ کے لئے کوئی خاص طریقہ اور کوئی خاص عبادت مقرر نہیں ہے ، بلکہ اپنے طبعی نشاط اور اپنے فطرتی ذوق کے مطابق جس طرح بھی آسانی سے ہوسکے عبادت کرلینی چاہیے ، البتہ عشاء اور فجر کی نماز مرد حضرات کو ضرور مسجد میں جاکر باجماعت ادا کرنی چاہیے اور خواتین کو اپنے گھر میں مناسب وقت میں پڑھنی چاہیے ۔
٭…٭…٭

عکرمہ عکراش


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر