وجود

... loading ...

وجود

خواتین ارکان پارلیمنٹ ‘کس کے پاس کتنا سونا ۔۔کتنا سچ ،کتنا جھوٹ !!

جمعه 23 جون 2017 خواتین ارکان پارلیمنٹ ‘کس کے پاس کتنا سونا ۔۔کتنا سچ ،کتنا جھوٹ !!


کہتے ہیں کہ عورت کی کمزوری سونا ہوتی ہے۔ سونا ایسی چیز ہے جو صدیوں سے قیمتی تسلیم کیا جاتا ہے۔ صدیوں سے عورت کے بنائو سنگھار کا اہم حصہ طلائی زیور ہوتے ہیں خصوصاًمشرقی عورت کے لیے سونے کے زیور انتہائی اہمیت رکھتے ہیںجبکہ مغربی عورتوں کے لیے سونے یا ہیرے کی انگوٹھی، لاکٹ وغیرہ زیادہ اہمیت رکھتے ہیں ان کے لیے سونے کی چوڑیاں، بندے، نتھ، جھمکے اتنی زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔ پاکستان کی اپر کلاس کی خواتین سونے کے زیور کی دلدادہ ہیں اور وہ درجنوں تولے سونے کے زیور پہن کر تقاریب میں خود کو نمایاں رکھتی ہیں مگر سیاسی خواتین یا خواتین ارکان پارلیمنٹ بظاہر تو اتنا سونا پہن کر پارلیمنٹ یا سیاسی تقاریب میں نہیں جاتیں مگر ان کے پاس سونا تو بہت زیادہ ہوتا ہے۔ حال ہی میں خواتین ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن نے جاری کر دی ہیں جو دلچسپ اور حیران کن بھی ہیں، اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ جن کو ہم امیر خواتین سمجھتے ہیں وہ غریب نظر آتی ہیں، جن کو ہم بظاہر غریب خواتین دیکھتے ہیں وہ زیادہ سونا رکھتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق شرمیلا فاروقی کے پاس 300 تولے سونا، روبینا قائم خانی کے پاس 260 تولے سونا، فریال تالپر کے پاس تین لاکھ روپے کا سونا، عذر افضل پیچوہو کے پاس 40 تولا سونا، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے پاس 146 تولا سونا، شازیہ مری کے پاس 16 لاکھ روپے کا سونا، رکن قومی اسمبلی شمس النساء کے پاس 30 تولا سونا ، رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کے پاس 8 لاکھ روپے کا سونا، شگفتہ جمانی کے پاس 100 تولے سونا، نفیسہ شاہ کے پاس ڈھائی لاکھ روپے کا سونا، ثریا جتوئی کے پاس 120 تولے سونا، ڈاکٹر شازیہ صوبیہ کے پاس صرف 58 گرام سونا، کشور زہریٰ کے پاس ایک لاکھ 90 ہزار روپے کا سونا، فوزیا حمید کے پاس 40 تولے سونا، ثمن سلطان جعفری کے پاس 25 تولا سونا، نگہت شکیل خان کے پاس 25 تولا سونا، ریٹا ایشور کے پاس70 لاکھ روپے کا سونا، شاہجہاں منیر منگریو کے پاس 60 تولا سونا، ماروی حمیدہ کے پاس 6 لاکھ روپے کا سونا، سینیٹر راحیلا مگسی کے پاس 20 لاکھ روپے کا سونا، خوش بخت شجاعت کے پاس ایک لاکھ روپے کا سونا، شیری رحمان کے پاس 190 تولے سونا، سسی پلیجو کے پاس 20 تولے سونا، خیرالنساء مغل کے پاس 20 تولے سونا، شہلا رضا کے پاس 8 تولے سونا، ارم خالد کے پاس 60 تولے سونا، نصرت سلطانہ کے پاس 13 لاکھ 10 ہزار روپے کا سونا، کلثوم چانڈیو کے پاس 38 تولے سونا، شہناز بیگم کے پاس 10 تولے سونا، شمیم ممتاز کے پاس30 تولے سونا،رخسانہ پروین شاہ کے پاس 120 تولے سونا، شاہینہ شیر علی کے پاس58 گرام سونا، غزالا سیال کے پاس 10 تولے سونا، سائرہ شہلیانی کے پاس 50 تولے سونا، فرحت سیمی سومرو کے پاس 40 تولے سونا، نصرت سحر عباسی کے پاس 7 تولے سونا، ثمینہ افضل سید کے پاس 19 تولے سونا، ہیر سوہو کے پاس 40 تولے سونا، رعنا انصار کے پاس 6 تولے سونا، ارم عظیم فاروقی کے پاس 23 لاکھ روپے کا سونا، نائیلہ منیر کے پاس 23 تولے سونا، مہتاب اکبر راشدی کے پاس 10 تولے سونا، سورٹھ تھیبو کے پاس 5 تولے سونا اور سیما ضیاء کے پاس 100 تولے سونا، روبینا خالد کے پاس 550 تولے سونا، روبینا عرفان کے پاس ہیرے کا سیٹ سونے کی گھڑیاں، انوشا رحمان کے پاس 75 تولے سونا، زیب جعفر کے پاس 200 تولے سونا، ہیرے کی انگوٹھی، پروین مسعود بھٹی کے پاس 5 تولے سونا، کرن عمران ڈالر کے پاس 20 تولے سونا، شائستہ پرویز ملک کے پاس 100 تولے سونا،خالدہ منصور کے پاس130 گرام سونا، عائشہ نازتنولی کے پاس300 تولے سونا، ردا خان کے پاس 10 تولے، سیما محی الدین کے پاس 50 تولے سونا، شہناز سلیم ملک کے پاس 60 تولے سونا، لیلیٰ خان کے پاس 45 تولے سونا، عارفہ خالد پرویز کے پاس 50 تولے سونا، مائرہ حمید کے پاس 80 تولے سونا، وزیر مملکت مریم اورنگزیب کے پاس 32 تولے سونا، شازیا فاطمہ خواجہ کے پاس 210 تولے سونا، تہمینہ دولتانہ کے پاس 200 گرام سونا، شیریں مزاری کے پاس 60 تولے سونا، منزہ حسن کے پاس 80 تولے سونا، بیلم حسنین کے پاس 80 تولے سونا، عائشہ گلالئی کے پاس ڈیڑھ لاکھ روپے کا سونا، عائشہ رضا فاروق کے پاس سونا ہے مگر مقدار کا پتہ نہیں، خالدہ پروین کے پاس 40 تولے سونا، سینیٹر ثمینہ عابد کے پاس 100 تولے سونا، ستارا ایازکے پاس 50 تولے سونا، گل بشریٰ کے پاس 10 تولے سونا، نسیمہ احسان کے پاس 25 تولے سونا، راحیلا حمید درانی کے پاس 19 لاکھ روپے 20 ہزار روپے کا سونا، سعدیہ ندیم ملک کے پاس 160 تولے سونا موجود ہے۔ اس طرح خواتین ارکان کے پاس بانڈز بھی ہیں جن کی تفصیل کچھ اس طرح ہے کہ فریال تالپر کے پاس 11 لاکھ روپے ک، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے پاس ایک کروڑ 79 لاکھ 31 ہزار 743 روپے، شگفتہ جمانی کے پاس 86 لاکھ روپے ، ثمن سلطان جعفری کے پاس 5 لاکھ روپے، ریٹا ایشورکے پاس 98 لاکھ روپے، نسرین جلیل کے پاس 4 لاکھ روپے ، نسیمہ احسان کے پاس 14 لاکھ روپے، خیر النساء مغل کے پاس 25 لاکھ روپے، شرمیلا فاروقی کے پاس65 لاکھ روپے، کلثوم چانڈیو کے پاس 13 لاکھ روپے کے بانڈز موجود ہیں۔ اس طرح شہلا رضا ، نصرت سلطانہ، شاہدہ رحمانی، ریٹا ایشور، مسرت رفیق مہیر، شازیہ صوبیا، شازیہ مری، مہتاب اکبر راشدی، ارم عظیم فاروقی، شازیہ جاوید، ناہید بیگم، فرحت سومرو کے پاس ذاتی گھر اور ذاتی کار نہیں ہے جبکہ شرمیلا فاروقی، ارم خالد، شہناز بیگم، نسیم ممتاز، رخسانہ پروین شاہ، عائشہ خاتون، رعنا انصار، ناہید بیگم ، خوش بخت شجاعت، سسی پلیجو، نگہت مرزا، نسرین جلیل، شمس النساء، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، شگفتہ جمانی، نفیسہ شاہ، ثمن سلطان کے پاس کوئی گاڑی نہیں ہے ۔سائرہ شہلیانی، نصرت سحر عباسی، نائیلا منیر، سورٹھ تھیبو کے پاس بھی ذاتی گھر بھی نہیں ہے۔
الیاس احمد


متعلقہ خبریں


چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - هفته 23 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ وجود - بدھ 20 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ وجود - منگل 19 نومبر 2024

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت وجود - منگل 19 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر