... loading ...
ٹیکس وصولی کاذمے دار ادارہ ایف بی آر تمام تر اختیارات اور سرکاری خزانے سے ہر طرح کی مراعات اور سہولتوں کے حصول کے باوجود ایک دفعہ پھر ٹیکس وصولی کا نظر ثانی شدہ ہدف بھی پورا کرنے میں ناکام ہوگیاہے، اور اب جبکہ اس کے پاس سال رواں کا بمشکل ایک ہی ہفتہ باقی رہ گیاہے ٹیکس وصولی کے ہدف کی تکمیل میں 100 ارب روپے کی کمی موجود ہے جسے پورا کرنا ناممکن نظر آتاہے۔ایف بی آر کے اندرونی ذرائع کے مطابق 30 جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر کو ٹیکس وصولی کے نظر ثانی شدہ ہدف کے مطابق مجموعی طورپر 3,521 بلین روپے کے ٹیکس وصول کرنے تھے لیکن ایف بی آر کے حکام کو توقع ہے کہ30 جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے دوران وصولی کی کل مالیت 3,421 بلین سے زیادہ نہیں ہوسکے گی۔ایف بی آر حکام کاکہناہے کہ اس بات کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے کہ وصولی کی مالیت کم ازکم 3,450 بلین تک پہنچادی جائے جو کہ ایک بڑی کامیابی تصور کی جائے گی لیکن یہ ہدف بھی پورا کرنا آسان نظر نہیں آتا۔
ایف بی آر کے حکام یہ تسلیم کرتے ہیں کہ رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کا اصل ہدف 3,621 بلین مقرر کیاگیاتھا اس طرح اصل ہدف کے مقابلے میں ٹیکس وصولی میں 200 بلین کی کمی ہوئی ہے تاہم ایف بی آر کی ناکامیوںکو دیکھتے ہوئے ٹیکس وصولی کے مقررہ ہدف میں 100بلین روپے کی کمی کردی گئی تھی لیکن ایف بی آر کے حکام سرکاری خزانے سے بھاری تنخواہوں مراعات اور مختلف شہروں کے دوروں کے نام پر بھاری ٹی اے ڈی اے کی وصولی کے باوجود یہ نظر ثانی شدہ ہدف بھی پورا کرنے میں ناکام رہے اور حد یہ ہے کہ اس ہدف کے حصول میں ناکامی کے باوجود ان میں سے کسی میں شرمندگی یا ندامت کا کوئی شائبہ موجود نہیں ہے بلکہ ٹیکس ہدف میں مزید 100 ارب کی اس کمی کو بھی اپنا کارنامہ قرار دینے کی کوشش کررہے ہیںا ور اپنی ناکامی کو کامیابی ثابت کرنے کیلئے اعدادوشمار کے گورکھ دھندے پھیلا کر ارباب حکومت کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے اب یہ بہانہ تراش رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں کو دی جانے والی سہولتوں اور ریلیف خاص طورپر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، کھاد پر ٹیکسوں میں چھوٹ اور برآمدات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے دیے جانے والے پیکیجز کی وجہ سے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہیں کیاجاسکا اور ان کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران ٹیکس وصولی میں 170 ارب روپے کی کمی ہوئی۔ایف بی آر کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس حکام نے ٹیکس وصولی کے حوالے سے انتھک محنت کی ہے اور اس کے نتیجے میں جولائی 2016 سے مئی2017 کے دوران 11 ماہ میں مجموعی طورپر 2,860 ارب روپے کی وصولی کی گئی ایف بی آر کو جون میں 561 بلین روپے کی وصولی کرنا تھی لیکن جون کے دوران تعطیلات اور رمضان المبارک کے دوران دفتری اوقات میں کمی اور مہینے کے اختتام پر عید الفطر کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔واضح رہے کہ جون 2016 میں ایف بی آر نے 465 بلین روپے اور جون 2015 کے دوران 381 بلین روپے کی وصولی کی تھی اس لئے کوئی وجہ نہیں تھی کہ رواں سال جون میں 561 بلین روپے کی وصولی نہ کی جاسکتی لیکن ایف بی آر کے حکام ٹیکس وصولی کے ہدف میں اس کمی کو اپنی ناکامی تسلیم کرنے کے بجائے غیر ضروری تاویلات پیش کرکے اپنا دامن بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایف بی آر کے حکام کاکہناہے کہ حکومت نے پراپرٹی پر ٹیکس کی نئی شرح کااطلاق اب اگلے مالی سال سے کرنے کافیصلہ کیا ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ ہمیں اب 10 دن کے اندرملک کے
15-20 بڑے شہروں میں پراپرٹی کی نئی قیمتوں کا تعین کرنا ہوگا، تاہم وہ یہ بات چھپا رہے ہیں کہ ملک کے 15-20 بڑے شہروں میں پراپرٹی ٹیکس کی نئی شرح مقرر کرنے کیلئے انھیں کسی تگ ودو کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ٹیکسوں کی موجودہ شرح کو نئی شرح میں تبدیل کرناہے اور یہ کام کمپیوٹر پر گھنٹوں میں نہیں بلکہ منٹوں میں کیاجاسکتاہے اس کام کو پہاڑ ثابت کرکے اپنے آپ کو کام کے بوجھ تلے دبا ہونے کا یہ تاثر بالکل غلط ہے۔
ایف بی آر کے حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ حکومت نے برآمدی نوعیت کے 5 اہم سیکٹرز کو ٹیکس میں دی گئی موجودہ چھوٹ ختم کرنے کااصولی طورپر فیصلہ کرلیاہے اور اس فیصلے کو حتمی شکل دینے کیلئے غور جاری ہے۔ایف بی آر کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں میں چھوٹ کی یہ سہولت ختم کرنے کافیصلہ بعض حلقوں کی جانب سے اس کے غلط استعمال اور بعض برآمدکنندگان کی جانب سے پیکیجنگ میٹریلز پر بھی ریفنڈ کلیم کئے جانے کے پیش نظر کیاجارہاہے جبکہ ایف بی آر حکام کے مطابق پہلے یہ معاہدہ کیاگیاتھا کہ پیکیجنگ میٹریلز پر ریفنڈ کلیم نہیں کیاجائے گا۔
ٹیکس وصولی میں ایف بی آر کے حکام کی اس ناکامی کے باوجود وزیر خزانہ اسحاق ڈار اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرلیاجائے گا اور انھوں نے اپنی تازہ ترین ہدایات میں بھی ایف بی آر حکام کوتلقین کی ہے کہ وہ ٹیکس وصولی کا ہدف ہر حال میں پورا کرنے کی کوشش کریں۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار حال ہی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ دعویٰ بھی کرچکے ہیں کہ حکومت کی پالیسیوں اور ایف بی آر حکام کی کوششوں کے نتیجے میں مالی سال 2012-13 کے مقابلے میں 2015-16 کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 60 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔اطلاعات کے مطابق ایف بی آر کے سربراہ محمد ارشاد نے وزیر خزانہ کو یقین دلایاہے کہ ٹیکس وصولی کاہدف پورا کرلیاجائے گا جبکہ ایف بی آر کے ایک اندرونی ذریعے نے خبر دی ہے کہ ٹیکس وصولی کاہدف پورا کرنے میں ناکامی کے بعد اب ایف بی آر کے حکام ٹیکس ادانہ کرنے والوں کے بینک اکائونٹس قرق کرنے پر غور کررہے ہیں اور اس حوالے سے حکومت سے اختیارات حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔تاہم خیال ہے کہ ایف بی آر کو ٹیکس نادہندگان کے بینک اکائونٹ قرق کرنے یا سیل کرنے کے اختیارات اگلے مالی سال کے دوران ہی مل سکیں گے کیونکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اگلے مالی سال کے دوران ٹیکس وصولی کے اہداف ہر صورت پورے کرنے پر مصر ہیں اورانھوںنے اس حوالے سے ایف بی آر کو وزارت خزانہ کی جانب سے ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی بھی کرادی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ایف بی آر کے حکام اگلے سال اپنی ناکامیوںکاملبہ کس پر ڈالنے کی کوشش کریں گے۔
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...