... loading ...
بھارت کے اسٹیل ٹائیکون سجن جندال اور وزیر اعظم نواز شریف کی اچانک اور پراسرار ملاقات کو ایک ماہ ہونے کے قریب ہے لیکن یہ ملاقات مسلسل مزید پراسرار ہوتی چلی جارہی ہے اور اب عام شہری بھی یہ کہنے لگے ہیں کہ سجن جندال وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ کچھ کاروباری سودے طے کرنے اچانک پاکستان آئے تھے ،جبکہ بعض لوگوں کادعویٰ ہے کہ سجن جندال جو بھارت کے علاوہ برطانیہ میں بھی اسٹیل ٹائیکون کے نا م سے جانے جاتے ہیں پاکستان اسٹیل خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسٹیل کی نجی شعبے کوفروخت کے اعلان کے فوری بعد انہوں نے پاکستان اسٹیل حاصل کرنے کے لیے خفیہ ڈیل کی غرض پاکستان آنا ضروری تصور کیا۔پاکستان اسٹیل کی خریداری میں سجن جندال کی دلچسپی پر اصرار کرنے والوں کا یہ بھی اصرار ہے کہ بلی بتدریج تھیلے سے باہر آرہی ہے اور بہت جلد سجن جندال کے دورہ پاکستان اور نواز شریف کے ساتھ ان کی خفیہ ملاقات پر سے بھی پردہ اٹھ جائے گا۔ بس ذرا انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی پر عمل کی ضرورت ہے۔
سجن جندا ل کے دورہ پاکستان اور وزیراعظم نواز شریف سے ان کی ملاقات کے حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے گردش کرنے والی ان افواہوں اور مختلف سیاسی حلقوں کی جانب سے کی جانے والی الزامات تراشیوں کوبھارت کے معروف صحافی اور مصنف پریم شنکر جھا کے اس دعوے سے مزید تقویت ملی جس میںانہوں نے کہا ہے کہ ان کے ہم وطن اسٹیل ٹائیکون سجن جندال نے پاکستان کا دورہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے کہنے پر نہیں بلکہ خود وزیراعظم نواز شریف کی دعوت پر کیا تھا اور انہیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نہیں بھیجا تھا۔
وزیراعظم نواز شریف اور سجن جندال کے درمیان گزشتہ ماہ مری میں ملاقات ہوئی تھی جس کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ نہیں کیا گیا تھا تاہم اس ملاقات کے حوالے سے ملک میں کئی سیاست دانوں کی جانب سے چہ مہ گوئیاں شروع ہوئی تھیں اور تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ یہ بھارت اور پاکستانی وزرااعظم کی مستقبل میں کسی ملاقات کی کوشش ہو سکتی ہے۔نریندر مودی کے گہرے دوست تصور کیے جانے والے سجن جندال کے شریف خاندان کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات ہیں۔ان کے دورے کو پاکستان اوربھارت کے تعلقات کے ماہر بعض تجزیہ کاروں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے خفیہ سفارتی رابطے کا حصہ کہا تھا لیکن اس دورے کے دوران اور اس کے بعد پاکستان کے خلاف بھارتی رہنمائوں کے بیانات سے ان تجزیہ کاروں کی رائے کی نفی ہوگئی تھی۔ سجن جندال کے دورے اور وزیراعظم کے ساتھ ملاقات پر قیاس آرائیوں کا ایک بڑا سبب یہ بیان کیاجاتاہے کہ اس دورے کے حوالے سے دونوں جانب سے حکومتوں نے کوئی بیان جاری نہیں کیا تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے ممتاز صحافی پریم شنکر جھا نے گزشتہ روز کہا کہ بھارتی ٹائیکون کو درحقیقت پاکستانی وزیراعظم نے دعوت دی تھی۔پریم شنکر نے ایک نجی ٹیلی ویژن کے شو میں کہا کہ ’جندال نے نواز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا اور انہیں وزیراعظم مودی کی جانب سے نہیں بھیجا گیا تھا‘۔انہوں نے کشمیر کے حوالے سے بھارتی حکومت کی پالیسی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ دہائیوں پرانے مسئلے کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مودی حکومت تیزی سے تمام مواقع کھو رہی ہے’ کشمیر کے حالات سنگین تر ہیں اور مجھے نظر نہیں آتا کہ مذاکرات کا کوئی موقع رہ گیا ہے‘۔پریم شنکر جھا کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں بھارتی حکومت مذاکرات کی جانب قدم اٹھانا ہی نہیں چاہتی ہے‘۔
ایک طرف سجن جندال کے دورے کے حوالے سے قیاس آرائیاں اب الزام تراشیوںکا روپ دھار رہی ہیں جبکہ دوسری طرف بھارت کے اسٹیل ٹائیکون سجن جندال کے متنازع دورے کے حوالے سے دفتر خارجہ نے چپ سادھ رکھی ہے، دفتر خارجہ کی اس پراسرار خاموشی کی وجہ سے پاکستان کے سیاسی حلقوں اور ذرائع ابلاغ میں جمعرات (27 اپریل) سے سجن جندال کی ملاقات کی خبروں پر تواتر کے ساتھ تبصروں اور تنقید کاسلسلہ جاری ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق سجن جندال کے ساتھ ان کا وفد اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پہنچا تو وزیراعظم کے بیٹے حسین نواز اور مریم نواز کے داماد راحیل منیر نے ان کا استقبال کیا۔بعد ازاں وزیراعظم مری میں گورنمنٹ ہاؤس پہنچے اور سجن جندال سے ملاقات کی، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انظامات کیے گئے تھے۔ تاہم ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے بتایا کہ ’سجن جندال وزیراعظم کے پرانے دوست ہیں اور ان کی وزیراعظم سے ملاقات خفیہ نہیں، اس لیے اس بات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کیا جانا چاہیے۔‘دوسری جانب اپوزیشن رہنماؤں نے سجن جندال کے دورہ پاکستان اور وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو خفیہ رکھنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے اعتراضات کاسلسلہ تاحال جاری ہے ۔اس ملاقات کے حوالے سے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کی برہمی کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھارتی تاجر کی وزیراعظم سے ملاقات کے خلاف سندھ اور پنجاب اسمبلیوں میں قراردادیں جمع کروا دیں۔پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی وفد نے نواز شریف کو مری میں مودی کا پیغام پہنچایا، پاکستانی عوام کو اس ملاقات کے اغراض و مقاصد سے آگاہ نہیں کیا گیا جس سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔سندھ اسمبلی میں بھی پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے مذمتی قرارداد جمع کرائی، جس میں کہا گیا کہ دشمن ملک کے تاجر سے وزیراعظم کی ملاقات باعث تشویش اور قابل مذمت ہے۔
واضح رہے کہ سجن جندال اسٹیل، توانائی اور سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں کاروبار کرتے ہیں۔ قومی اسمبلی کی خارجہ امور کی کمیٹی میں اسے زیربحث لایا گیا۔قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی سربراہی میں دفتر خارجہ کی ٹیم شرکا کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکی اور کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری نے بحث سمیٹ لی۔پاکستان تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے سوال کیا کہ جندال نے مری کا دورہ کیسے کیا؟ جب کہ ان کا ویزا صرف اسلام آباد اور لاہور تک محدود تھا۔شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ’جندال ایک نجی دورے پر آئے تھے مگر دفتر خارجہ کے عہدیداروں نے ان کا استقبال کیوں کیا؟‘اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے مشترکہ دوست سجن جندال کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے مری لے جایا گیا تھا جہاں وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز موجود تھیں، کہاجاتا ہے کہ سجن جندال نے 2014 ء میں کٹھمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نواز شریف اور مودی کے درمیان ایک خفیہ میٹنگ کرانے میں کردار ادا کیا تھا۔2015ء میں نواز شریف کی سالگرہ کے موقع پر مودی نے لاہور کا اچانک دورہ کیا تھا اور نواز شریف کی نواسی کی شادی میں بھی شرکت کی تھی۔کمیٹی کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما نفیسہ شاہ نے پوچھا کہ ’حکومت جندال کے دورے کے حوالے سے خاموش کیوں ہے؟‘خیال رہے کہ سجن جندال کے دورے کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے باقاعدہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا، گوکہ وزیراعظم کی کاروباری وفود کے ساتھ ملاقاتوں کے حوالے سے باقاعدہ پریس ریلیز جاری کی جاتی ہیں۔مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس دورے کی تصدیق کی تھی اور میڈیا کے چند حلقوں کی جانب سے اس کو ’خفیہ‘ قرار دینے کو مسترد کردیا تھا۔جندال کے دورہ پاکستان کے ایک روز بعد مریم نواز نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سجن جندال، وزیراعظم کے پرانے دوست ہیں، ملاقات کے حوالے سے ’خفیہ‘ کچھ بھی نہیں تھا اور اس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش نہیں کرنا چاہیے‘۔
ابن عماد بن عزیز
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...