وجود

... loading ...

وجود

سی پیک پاکستان کی ادائیگیوں کے توازن پر شدید دبائو پڑنے کا خدشہ

هفته 13 مئی 2017 سی پیک پاکستان کی ادائیگیوں کے توازن پر شدید دبائو پڑنے کا خدشہ

جیسے ہی قرضوں کی واپسی کا سلسلہ اور چینی کمپنیاں منافع اپنے ملک لے جانا شروع کریں گی تو پاکستانی کرنسی شدید دباؤ کا شکار ہوجائے گی‘ خدشات غلط ہیں ، چین سے آنے اور جانے والی اشیا پر فیس کی مد میں پاکستان کثیر رقم کمائے گا،وزیراعظم کے مشیر برائے سی پیک کا دعویٰ

حکومت پاکستان کے چیف ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ پاکستان کا قرضہ اور پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے میں دی جانے والی دیگر ادائیگیاں 2022ء تک 5 ارب ڈالرز تک پہنچ جائیں گی۔چین نے پاکستان میں ریلوے، سڑک اور توانائی کے شعبوں میں شاہراہ ریشم پر 57 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کا عہد کیا ہے۔ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ گوادر پورٹ کے آغاز اور موٹروے مکمل ہونے کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والی تجارت میں اضافہ ہوگا۔پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ پاکستان کی سست معیشت کو بڑھانے کے لیے ایک قرضہ ہے لیکن سرمایہ کاروں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ جیسے ہی قرضوں کی واپسی کا سلسلہ اور چینی کمپنیاں منافع اپنے ملک لے جانا شروع کردیں گی تو پاکستانی کرنسی شدید دباؤ کا شکار ہوجائے گی۔وزیراعظم کے مشیر برائے سی پیک ندیم جاوید نے غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ خدشات غلط ہیں کیونکہ اسلام آباد چین سے آنے اور جانے والی اشیا پر فیس کی مد میں کثیر رقم کمائے گا۔ندیم جاوید نے کہا کہ گوادر سے سنکیانگ تک یہ راہداری اگلے برس جون سے قابل عمل ہوجائے گی اور پاکستان کو امید ہے کہ دنیا بھر کی تجارت کا 4 فیصد تک کا حصہ اس راہداری سے ہی گزرا کرے گا۔وزارت منصوبہ بندی کے چیف ماہر اقتصادیات کا کہنا تھا کہ تمام قسم کے ٹول ٹیکس اور کرایوں کی مد میں پاکستان کو اندازاً 6 سے 8 ارب ڈالرز تک سالانہ فائدہ حاصل ہوگا، ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ 2020ء تک پاکستان یہ توازن حاصل کر لے گا۔ان کا کہنا تھا کہ چین کے لیے مغربی دنیا کے ساتھ تیل اور دیگر اشیا کی تجارت کی غرض سے سی پیک کو استعمال کرنا فائدہ مند ہے کیونکہ سی پیک نے چین کے روایتی راستے کو 15 ہزار کلومیٹر تک کم کردیا ہے جبکہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ اسے کروڑوں لیٹر ایندھن کی بچت بھی ہوگی۔
مستقبل کی پیش گوئی کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ تجارت کوئی درست سائنس نہیں ہے، اگر پاکستان کی بہتر صورتحال خراب ہوتی ہے تو پاکستان کے بلند نظر اہداف دوبارہ ماند پڑ سکتے ہیں۔تاہم چینی حکام نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ ملک میں سیکورٹی کی صورتحال کو مزید بہتر کیا جائے اور اسی وجہ سے پاکستانی حکام نے بلوچستان میں غیر ملکیوں کی نقل و حمل کو محدود کردیا ہے۔سرمایہ کار بھی پاکستان کے بڑھتے ہوئے خسارے پر نظر رکھے ہوئے ہیں جو سی پیک منصوبے کے لیے برآمد کی جانے والی مشینری کی وجہ سے 6 ارب 10 کروڑ ڈالرز تک پہنچ جائے گا۔ندیم جاوید کا کہنا تھا کہ قرض کی ادائیگی اور سی پیک سے ہونے والے منافع کی منتقلی 2019 ء سے شروع ہوجائے گی اور یہ 1 ارب 50 کروڑ ڈالر سے 1 ارب 90 کروڑ ڈالر تک ہوگی جو کہ بڑھ کر آئندہ سال 3 ارب ڈالر سے 3 ارب 50 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آغاز میں یہ ادائیگی کم رہے گی لیکن 2022ء تک یہ اپنی انتہائی سطح پر پہنچ کر 5 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی جبکہ حکومت اس امکان کے بارے میں نہیں سوچ رہی کہ اس صورتحال میں پاکستان ادائیگیوں کے بحران کا شکار ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل 2013ء میں بھی پاکستان اسی قسم کی مالی مشکلات کا شکار ہوا تھا، جس کے بعد اس نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مدد حاصل کی تھی۔ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ سی پیک ملکی اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا اور اس سے بجلی نظام میں 7 ہزار میگا واٹ کے پاور پروجیکٹس کی تکمیل کے بعد ملک میں جاری توانائی بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور در آمدات میں بھی اضافہ ہوگا۔ندیم جاوید نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اور چین نے دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں کے مابین کسی بھی تیسری بین الاقوامی کرنسی کے استعمال سے بچنے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کا معاہدہ کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا طریقہ کار لاگو ہو جاتا ہے تو یہ ایک بفر کی طرح کام کرے گا جو کسی بھی غیر متوقع حالات میں ہونے والی نادہندگی کی روک تھام کر سکتا ہے۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی غیر متوقع حالات کی صورت میں ہنگامی انتظامات موجود ہیں۔
جہاں تک چین کے’ایک خطہ، ایک سڑک’ منصوبے کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کے حوالے سے بعض حلقوں کی جانب سے ظاہر کیے جانے والے خطرات کا تعلق ہے، خود چین کے سفیر سن ویڈونگ نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق سامنے آنے والی ان افواہوں کو مسترد کردیا اورکہا کہ اس منصوبے پر ماحول پر کسی طرح کے منفی اثرات رونما ہونے کاکوئی خدشہ نہیں ہے۔ چینی سفارت خانے اور پاک چین انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر سن ویڈونگ کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان اور چین اسٹریٹیجک تعاون کے شراکت دار ہونے کی حیثیت سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں’۔یہ پروگرام چین میں بین الاقوامی تعاون کے لیے 14 سے 15 مئی کے درمیان منعقد ہونے والے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔اس فورم میں پاکستان سمیت 28 ممالک کی اعلیٰ قیادت، جبکہ 110 ممالک اور 60 بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیو گیوٹیرس بھی اس کا حصہ بنیں گے۔چینی سفیر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ‘ایک خطہ، ایک سڑک منصوبے کی بنیاد روایتی چینی تہذیب پر رکھی گئی ہے جس کی اہم ترین روایات امن، ترقی اور خوشحالی ہیں’۔سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ 18.5 ارب ڈالرز کے معاہدے کے حجم کے 19 ابتدائی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔سن ویڈونگ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت تیار ہونے والے چینی منصوبے پاکستان میں ماحولیاتی مسائل کا سبب نہیں بنیں گے اور نہ ہی سی پیک سے پاکستان کے مالی بوجھ میں کسی قسم کا اضافہ ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ یک طرفہ تجارت نہیں کرے گا بلکہ پاکستانی مصنوعات کی چین کو برآمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس حوالے سے سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنائے گا۔اس موقع پر سی پیک کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور سینیٹر مشاہد حسین سیدکا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات میں خاصی وسعت دیکھنے میں آئی ہے۔


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر