وجود

... loading ...

وجود

چورکو پڑگئے مور اربوں روپے کرپشن کرنے والی سیاسی شخصیات کے ساتھ ہاتھ ہوگیا

هفته 06 مئی 2017 چورکو پڑگئے مور اربوں روپے کرپشن کرنے والی سیاسی شخصیات کے ساتھ ہاتھ ہوگیا

مسٹر ٹین پرسنٹ نے سابقہ دور حکومت میں لوٹ مار کرنے والوں کا مال ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے ہاتھوں بیرون ملک بھجوانے کا لارا لپا دیااورمبینہ طور پر ہڑپ کرگئے لانچوں کے پکڑے جانے کے ڈر سے کرنسی جلانے کی کہانی گھڑی گئی،ڈیپارٹمنٹل اسٹور مالک کی وطن واپسی پر ’’متاثرین‘‘نے گھیر لیا،مسٹرٹین پرسنٹ نے بچالیا،ذرائع کا انکشاف

2008ء کے عام انتخابات میں جب ملک بھر میں مجموعی طور پر پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی تو وفاق اور سندھ میں پی پی پی نے حکومت بناڈالی۔ یہ دور1988ء اور1993ء سے مختلف تھا کیونکہ پچھلے ادوار میں بینظیربھٹو وزیراعظم تھیں اور وہ کسی نہ کسی طرح وزراء کی کارکردگی چیک کرتی رہتی تھیں اور پھر جب کسی کے خلاف شکایات آتیں تو وہ اس کا ازالہ بھی کرتیں، غلط کام کرنے والوں کو سزائیں بھی دیتیں ۔یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ بینظیربھٹو نے اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو جرم کرنے پر گرفتار بھی کرایا۔ مگر 2008ء میںسب کچھ بدل گیا ،اب آصف زرداری تھے اور اب سب کو یہ حکم تھا کہ ’’لُٹو۔۔تے پُھٹو‘‘ اور پھر دیکھتے دیکھتے پی پی پی کے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ نے اس مقولے پر دل کھول کر عمل کیا اور جی بھر کر لوٹ مار کی اور جتنا مال وہ جمع کرنا چاہتے تھے انہوں نے جمع کیا اور مال میں سے حصہ بڑے صاحب کو بھی دیا۔ اس دور میں ’’عجب کرپشن کی غضب کہانیاں‘‘ منظر عام پر آئیں تو دنیا حیران رہ گئی۔ لاکھوں اور کروڑوں روپے کی کرپشن کو اب پیچھے دھکیل دیاگیا اور اربوں روپے کی بات کی گئی اور واقعی سب نے اپنی سوچ اور پہنچ کے مطابق اربوں کھربوں روپے لوٹنے کی بھرپور کوشش کی۔ پیرمظہرالحق نے16ہزار نئی نوکریاں دے کر آٹھ دس ارب روپے کمالیے۔ آغا سراج درانی نے بھی13ہزار نوکریاں دیں اور انہوں نے بھی آٹھ نو ارب روپے کمالیے۔ نادر مگسی نے گندم کی خالی بوریاں‘ گندم کی خریداری میں بھی دس ارب روپے سے زائد کمالیے۔ سید مراد علی شاہ ہر سال بجٹ کے 40سے50ارب روپے مسٹر ٹین پرسنٹ اور ان کے قریبی رشتہ دار جوماضی میں دودھ فروش رہے ہیں، اس کے حوالے کرتے رہے۔ اسی انعام کے نتیجہ میں جونیئر ہونے کے باوجود ان کو وزارت اعلیٰ کی کرسی دی گئی۔ ایک اسٹیٹ ایجنسی چلانے والے بروکر شرجیل میمن کو کئی محکمے دیئے گئے ،اس نے بھی 15ارب روپے سے زائد کمالیے۔ اویس مظفرٹپی کو ایک درجن محکمے دیے گئے ،اس نے بھی تیس چالیس ارب روپے کمالیے، بلاول ہاؤس کے اطراف میں تمام گھر اونے پونے داموں میں خرید لیے ، دبئی میں محل خریدے۔ اگرچہ وفاق میں بھی انسانی عقل کو دنگ کردینے والی کرپشن کہانیاں ہیں لیکن سندھ میں سرکاری خزانے کا وہ حشر کیاگیا کہ ناقابل بیان ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جب سب نے لوٹ مار کرلی تو مسٹر ٹین پرسنٹ نے کراچی کے ایک معروف ڈپارٹمنٹل اسٹور میں ایک آفس قائم کرایا اور سندھ کے اربوں کھربوں روپے کے مالک بننے والے صوبائی وزراء کو بلایا اور کہا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹور کا مالک ایک تو ہمیں15فیصد منافع دیگا جبکہ بینک صرف سات فیصد منافع دیتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ یہ شخص ہمارے پیسے پاکستان سے باہر لے جائے گا پھر آپ لوگوں کو یہ رقم دبئی‘ لندن اور نیویارک میں ملے گی ،وہاں جو کچھ خریدنا ہے خریدلو اور باقی زندگی عیش وعشرت سے گزاردو۔ مسٹرٹین پرسنٹ نے ان سب کو مرعوب کرنے کے لیے اپنے بھی رسید دکھائی کہ میں نے بھی دس ارب روپے اس ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے پاس جمع کرائے ہیں پھر کیا تھا سب نے وہاں رقم جمع کرائی اور ایک اندازے کے مطابق60سے80ارب روپے اس ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے پاس جمع ہوگئے۔پھر کیا ہوا۔۔؟ مسٹرٹین پرسنٹ نے ایک دن کراچی آکر پیسے جمع کرانے والوں کے ساتھ شاندار پارٹی منعقد کی اور خوشخبری سنائی کہ ان کے پیسے لانچوں کے ذریعہ دبئی روانہ کردیئے گئے ہیں اوراگلے دن ان کو پھر ایک پارٹی میں نئی خوشخبری سنائی جائے گی،سب خوش تھے۔ دوسرے دن انکے لیے منحوس خبر بھی ان لوگوں کو سنادی گئی کہ غضب ہوگیا۔ جن لانچوں میں رقم لے جائی جارہی تھی، اس پر کوسٹ گارڈ اور نیوی نے چھاپے مارے اور رقم تو ان کے ہاتھ لگنے نہیں دیاگیا اور یہ رقم جلادی گئی ہے، ثبوت کے طور پر کشتیاں دیکھی جاسکتی ہیں ۔اور نثارمورائی‘ نواب لغاری جیسے افراد بمشکل جان بچاکر کراچی واپس آتے ہیں ۔یہ کہانی سن کر ان افراد کے چہرے لٹک گئے۔ذرائع بتاتے ہیںکہ مسٹر ٹین پرسنٹ نے یہ رقم ماڈل ایان علی اور ان کی ساتھی ماڈلز کے ذریعہ دبئی بھیج چکے تھے اور مذکورہ ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کو بھی دبئی میں اپنے محل میں رکھ لیا۔ یوں اپنے عہدے اور اپنی طاقت کے زور پر ان بااثر افراد کو خاموش کرادیا گیااور پھر پانچ سال بعد اب ڈپارٹمنٹل اسٹور کا مالک واپس کراچی پہنچ گیا ہے تو یہ بااثر افراد اس کے پاس جا پہنچے اور تقاضا کیا کہ ان کو رقم واپس دی جائے ۔وہ جب روتا دھوتا مسٹر ٹین پرسنٹ کے پاس جا پہنچا اور کہا کہ حضور میں نے تو ایک روپیہ بھی نہیں کھایا، میں تو صرف رقم یا چیک لے لیتا تھا ،پوری رقم تو آپ کو ایمانداری سے دے دی تھی ،مجھے تو کمیشن بھی اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر دی گئی تھی پھر بھی میں نے خاموشی اختیار کی لیکن اب یہ سارے بااثر افراد میرے پیچھے آئیں گے تو میں ان کے آگے کیاکہ سکوں گا؟ مفت میں ذلیل ہوجائوں گا۔ برائے مہربانی آپ ان کو کنٹرول کریں ،تب مسٹرٹین پرسنٹ آگ بگولہ ہوگئے اور ان تمام افراد کو بلایا اور غصے کے عالم میں کہا کہ آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ یہ بیچارہ مصیبت جھیل کر واپس آیا ہے ،اس کی رقم بھی گئی، ڈپارٹمنٹل اسٹور بھی گیا اور پھران کو طاقتور اداروں نے اٹھالیا اور مسلسل پوچھتے رہے کہ یہ کس کی رقم تھی؟ اس بیچارے نے زبان نہیں کھولی اور پانچ سال تک تشدد برداشت کرتا رہا لیکن آپ لوگوں کا نام نہیں لیا ،اگر یہ نام لے لیتا تو آپ لوگ کیا صفائی پیش کرتے کہ یہ رقم کہاں سے حاصل کی؟ بہتر یہی ہے کہ آپ لوگ خاموش ہوجائیں، ورنہ اس کو تنگ کیا جائے تو یہ جاکر طاقتور اداروں کو آپ کا نام بتادے گا اور پھر طاقتور ادارے آپ کے گرد گھیرا تنگ کریں گیب پھر آپ کو ایک نئی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلے رقم گئی اب الٹا تحقیقات کا بھی منہ دیکھنا پڑے گا، بہتر یہی ہے کہ خاموش ہوجائو۔ اس کے بعد یہ بااثر افراد منہ لٹکائے گھر چلے گئے۔ مسٹرٹین پرسنٹ نے ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کو تھپکی دی کہ جاکر اپنا کام کرو ،اب تمہیں کچھ نہیں ہوگا۔ اس کو کہتے ہیں کہ’’ چور کو پڑگئے مور‘‘، اور’’ چور کا مال جب چھن جاتا ہے تو اس کی ماں چھپ کر روتی ہے‘‘۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر