وجود

... loading ...

وجود

چورکو پڑگئے مور اربوں روپے کرپشن کرنے والی سیاسی شخصیات کے ساتھ ہاتھ ہوگیا

هفته 06 مئی 2017 چورکو پڑگئے مور اربوں روپے کرپشن کرنے والی سیاسی شخصیات کے ساتھ ہاتھ ہوگیا

مسٹر ٹین پرسنٹ نے سابقہ دور حکومت میں لوٹ مار کرنے والوں کا مال ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے ہاتھوں بیرون ملک بھجوانے کا لارا لپا دیااورمبینہ طور پر ہڑپ کرگئے لانچوں کے پکڑے جانے کے ڈر سے کرنسی جلانے کی کہانی گھڑی گئی،ڈیپارٹمنٹل اسٹور مالک کی وطن واپسی پر ’’متاثرین‘‘نے گھیر لیا،مسٹرٹین پرسنٹ نے بچالیا،ذرائع کا انکشاف

2008ء کے عام انتخابات میں جب ملک بھر میں مجموعی طور پر پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی تو وفاق اور سندھ میں پی پی پی نے حکومت بناڈالی۔ یہ دور1988ء اور1993ء سے مختلف تھا کیونکہ پچھلے ادوار میں بینظیربھٹو وزیراعظم تھیں اور وہ کسی نہ کسی طرح وزراء کی کارکردگی چیک کرتی رہتی تھیں اور پھر جب کسی کے خلاف شکایات آتیں تو وہ اس کا ازالہ بھی کرتیں، غلط کام کرنے والوں کو سزائیں بھی دیتیں ۔یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ بینظیربھٹو نے اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو جرم کرنے پر گرفتار بھی کرایا۔ مگر 2008ء میںسب کچھ بدل گیا ،اب آصف زرداری تھے اور اب سب کو یہ حکم تھا کہ ’’لُٹو۔۔تے پُھٹو‘‘ اور پھر دیکھتے دیکھتے پی پی پی کے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ نے اس مقولے پر دل کھول کر عمل کیا اور جی بھر کر لوٹ مار کی اور جتنا مال وہ جمع کرنا چاہتے تھے انہوں نے جمع کیا اور مال میں سے حصہ بڑے صاحب کو بھی دیا۔ اس دور میں ’’عجب کرپشن کی غضب کہانیاں‘‘ منظر عام پر آئیں تو دنیا حیران رہ گئی۔ لاکھوں اور کروڑوں روپے کی کرپشن کو اب پیچھے دھکیل دیاگیا اور اربوں روپے کی بات کی گئی اور واقعی سب نے اپنی سوچ اور پہنچ کے مطابق اربوں کھربوں روپے لوٹنے کی بھرپور کوشش کی۔ پیرمظہرالحق نے16ہزار نئی نوکریاں دے کر آٹھ دس ارب روپے کمالیے۔ آغا سراج درانی نے بھی13ہزار نوکریاں دیں اور انہوں نے بھی آٹھ نو ارب روپے کمالیے۔ نادر مگسی نے گندم کی خالی بوریاں‘ گندم کی خریداری میں بھی دس ارب روپے سے زائد کمالیے۔ سید مراد علی شاہ ہر سال بجٹ کے 40سے50ارب روپے مسٹر ٹین پرسنٹ اور ان کے قریبی رشتہ دار جوماضی میں دودھ فروش رہے ہیں، اس کے حوالے کرتے رہے۔ اسی انعام کے نتیجہ میں جونیئر ہونے کے باوجود ان کو وزارت اعلیٰ کی کرسی دی گئی۔ ایک اسٹیٹ ایجنسی چلانے والے بروکر شرجیل میمن کو کئی محکمے دیئے گئے ،اس نے بھی 15ارب روپے سے زائد کمالیے۔ اویس مظفرٹپی کو ایک درجن محکمے دیے گئے ،اس نے بھی تیس چالیس ارب روپے کمالیے، بلاول ہاؤس کے اطراف میں تمام گھر اونے پونے داموں میں خرید لیے ، دبئی میں محل خریدے۔ اگرچہ وفاق میں بھی انسانی عقل کو دنگ کردینے والی کرپشن کہانیاں ہیں لیکن سندھ میں سرکاری خزانے کا وہ حشر کیاگیا کہ ناقابل بیان ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جب سب نے لوٹ مار کرلی تو مسٹر ٹین پرسنٹ نے کراچی کے ایک معروف ڈپارٹمنٹل اسٹور میں ایک آفس قائم کرایا اور سندھ کے اربوں کھربوں روپے کے مالک بننے والے صوبائی وزراء کو بلایا اور کہا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹور کا مالک ایک تو ہمیں15فیصد منافع دیگا جبکہ بینک صرف سات فیصد منافع دیتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ یہ شخص ہمارے پیسے پاکستان سے باہر لے جائے گا پھر آپ لوگوں کو یہ رقم دبئی‘ لندن اور نیویارک میں ملے گی ،وہاں جو کچھ خریدنا ہے خریدلو اور باقی زندگی عیش وعشرت سے گزاردو۔ مسٹرٹین پرسنٹ نے ان سب کو مرعوب کرنے کے لیے اپنے بھی رسید دکھائی کہ میں نے بھی دس ارب روپے اس ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے پاس جمع کرائے ہیں پھر کیا تھا سب نے وہاں رقم جمع کرائی اور ایک اندازے کے مطابق60سے80ارب روپے اس ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے پاس جمع ہوگئے۔پھر کیا ہوا۔۔؟ مسٹرٹین پرسنٹ نے ایک دن کراچی آکر پیسے جمع کرانے والوں کے ساتھ شاندار پارٹی منعقد کی اور خوشخبری سنائی کہ ان کے پیسے لانچوں کے ذریعہ دبئی روانہ کردیئے گئے ہیں اوراگلے دن ان کو پھر ایک پارٹی میں نئی خوشخبری سنائی جائے گی،سب خوش تھے۔ دوسرے دن انکے لیے منحوس خبر بھی ان لوگوں کو سنادی گئی کہ غضب ہوگیا۔ جن لانچوں میں رقم لے جائی جارہی تھی، اس پر کوسٹ گارڈ اور نیوی نے چھاپے مارے اور رقم تو ان کے ہاتھ لگنے نہیں دیاگیا اور یہ رقم جلادی گئی ہے، ثبوت کے طور پر کشتیاں دیکھی جاسکتی ہیں ۔اور نثارمورائی‘ نواب لغاری جیسے افراد بمشکل جان بچاکر کراچی واپس آتے ہیں ۔یہ کہانی سن کر ان افراد کے چہرے لٹک گئے۔ذرائع بتاتے ہیںکہ مسٹر ٹین پرسنٹ نے یہ رقم ماڈل ایان علی اور ان کی ساتھی ماڈلز کے ذریعہ دبئی بھیج چکے تھے اور مذکورہ ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کو بھی دبئی میں اپنے محل میں رکھ لیا۔ یوں اپنے عہدے اور اپنی طاقت کے زور پر ان بااثر افراد کو خاموش کرادیا گیااور پھر پانچ سال بعد اب ڈپارٹمنٹل اسٹور کا مالک واپس کراچی پہنچ گیا ہے تو یہ بااثر افراد اس کے پاس جا پہنچے اور تقاضا کیا کہ ان کو رقم واپس دی جائے ۔وہ جب روتا دھوتا مسٹر ٹین پرسنٹ کے پاس جا پہنچا اور کہا کہ حضور میں نے تو ایک روپیہ بھی نہیں کھایا، میں تو صرف رقم یا چیک لے لیتا تھا ،پوری رقم تو آپ کو ایمانداری سے دے دی تھی ،مجھے تو کمیشن بھی اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر دی گئی تھی پھر بھی میں نے خاموشی اختیار کی لیکن اب یہ سارے بااثر افراد میرے پیچھے آئیں گے تو میں ان کے آگے کیاکہ سکوں گا؟ مفت میں ذلیل ہوجائوں گا۔ برائے مہربانی آپ ان کو کنٹرول کریں ،تب مسٹرٹین پرسنٹ آگ بگولہ ہوگئے اور ان تمام افراد کو بلایا اور غصے کے عالم میں کہا کہ آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ یہ بیچارہ مصیبت جھیل کر واپس آیا ہے ،اس کی رقم بھی گئی، ڈپارٹمنٹل اسٹور بھی گیا اور پھران کو طاقتور اداروں نے اٹھالیا اور مسلسل پوچھتے رہے کہ یہ کس کی رقم تھی؟ اس بیچارے نے زبان نہیں کھولی اور پانچ سال تک تشدد برداشت کرتا رہا لیکن آپ لوگوں کا نام نہیں لیا ،اگر یہ نام لے لیتا تو آپ لوگ کیا صفائی پیش کرتے کہ یہ رقم کہاں سے حاصل کی؟ بہتر یہی ہے کہ آپ لوگ خاموش ہوجائیں، ورنہ اس کو تنگ کیا جائے تو یہ جاکر طاقتور اداروں کو آپ کا نام بتادے گا اور پھر طاقتور ادارے آپ کے گرد گھیرا تنگ کریں گیب پھر آپ کو ایک نئی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلے رقم گئی اب الٹا تحقیقات کا بھی منہ دیکھنا پڑے گا، بہتر یہی ہے کہ خاموش ہوجائو۔ اس کے بعد یہ بااثر افراد منہ لٹکائے گھر چلے گئے۔ مسٹرٹین پرسنٹ نے ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کو تھپکی دی کہ جاکر اپنا کام کرو ،اب تمہیں کچھ نہیں ہوگا۔ اس کو کہتے ہیں کہ’’ چور کو پڑگئے مور‘‘، اور’’ چور کا مال جب چھن جاتا ہے تو اس کی ماں چھپ کر روتی ہے‘‘۔


متعلقہ خبریں


وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

مضامین
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب وجود اتوار 20 اپریل 2025
تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب

مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر