وجود

... loading ...

وجود

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا

جمعرات 16 مارچ 2017 امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا

امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی سرگرمیوں اورتعداد دونوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،سدرن پاورٹی لا سینٹر کی رپورٹ کے مطابق نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوری انتخابی مہم کے دوران جس طرح تارکین اور خاص طورپر اسلام کو ہدف تنقید بنایا اور اپنی تقریروں میں امریکا میں بیروزگاری اور شدت پسندی کا سارا ملبہ، ساری ذمہ داری ان پر ڈالنے کی کوشش کی، اس سے نسل پرست گروپوں اور انتہائی دائیں بازو کے نفرت کے پرچارکوں کو شہ ملی اور ان کی سرگرمیوں میں تیزی آگئی ۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ یوں تو امریکا میں انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا گروپ ہمیشہ ہی سے تارکین وطن اوریہاں تک کہ ملک کی سیاہ فام آبادی کے خلاف رہاہے اور موقع ملتے ہی ان کے خلاف کوئی نہ کوئی تخریبی کارروائی کر گزرتاہے ، جس میں مساجد کے سامنے یا مساجد کے دروازے پر خنزیر کا سر رکھ دینا، مساجد کو آگ لگانے کی کوشش ، مساجد پر اشتعال انگیز نعرے لکھنا جیسے قبیح عمل شامل ہیں، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد اب وہ حکومت کو اپنی ان حرکتوں کاسرپرست تصور کرنے لگے ہیں۔
سینٹرکی سالانہ رپورٹ کے مطابق امریکا میں برسر عمل مسلم دشمن یا مسلم مخالف گروپوں کی تعداد 2015ء میں 34 تھی لیکن 2016ء میں ان گروپوں کی تعداد بڑھ کر 101 ہوگئی،یعنی ان کی تعداد میں کم وبیش 3 گنا اضافہ ہوگیا ۔ان گروپوں کی تعداد میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگانے کی تجویز تھی،ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015ء میں شام کے پناہ گزینوں کے بحران اوراس کے بعدسان برنارڈینو اوراورلانڈو میں دہشت گردوں کے حملے کے واقعے کے بعد شامی پناہ گزینوں کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے تمام مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کامطالبہ کیاتھا اور کہا تھا کہ وہ برسراقتدار آکر نہ صرف یہ کہ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پرپابندی عائد کردیں گے بلکہ امریکا میں موجود مسلمانوں کو اپنے آبائی وطن واپس بھجوا دیں گے۔ایک اور رپورٹ کے مطابق2016ء میں امریکا میں برسرعمل مسلم مخالف 101 گروپوں کے علاوہ پورے امریکا میں مجموعی طورپر 917 نسل پرست گروپ کام کررہے تھے جبکہ 2015ء میں ان کی مجموعی تعداد 892 اور 2014ء میں 784 تھی۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ امریکا میں حکومت مخالف منظم گروپوں، جن میں مسلح انتہا پسند گروپ بھی شامل ہیں، کی تعداد میںکم وبیش 40 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے، ان کی تعداد2015 ء میں 998 تھی جو 2016ء میں کم ہوکر 628 رہ گئی تھی۔اس کمی کی وجوہات میں حکومت کی پالیسیوں میں تبدیلیاں اور تارکین اور مسلمانوں کے خلاف شدت پسندانہ جذبات کاپرچار شامل ہے۔سینٹر کے ایک بنیادی رکن مارک پوٹوک کاکہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب نے امریکا میں انتہا پسند دائیں بازو کے خیالات رکھنے والوں میں بجلی دوڑادی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کئی معاملات میں انتہا پسند دائیں بازو سے تعلق رکھنے والوں کے ہم خیال اور ہم نوا ہیں۔جس کی وجہ سے حکومت مخالف گروپوںکی سرگرمیوں میں کمی اور نسل پرستانہ اور نفرت پر مبنی گروپوں کی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے۔پوٹوک کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں نفرت کے پرچارکوں اور انتہا پسند بائیں بازو کے گروپوں کو جس طرح بڑھاوا دیاہے امریکا کی تاریخ میں اس کی کوئی نذیر نہیں ملتی۔
پوٹوک کاکہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز ہی تفرقہ ڈالنے والی باتوں سے کیاتھا۔ مثال کے طورپرجون2015 ء میںانہوں نے اپنی تقریر میں میکسیکو سے تعلق رکھنے والے تارکین کو جرائم پیشہ اورزنا کار قرار دیاتھا۔اس کے بعد دسمبر میں اپنی تقریر میں انہوںنے دہشت گردوں کے خلاف لڑائی کے لیے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگانے کی تجویز دی اور اس پر اصرار کیا۔جبکہ اس سے قبل جارج بش اور بارک اوباما یہ واضح اعلان کرچکے تھے کہ مٹھی بھر جہادی گروپ کے ارکان تمام مسلمانوں کی نمائندگی نہیں کرتے۔ڈونلڈ ٹرمپ اپنی تقریروں اورٹوئٹر پیغامات میں مسلسل مختلف گروپوں کو نشانہ بناتے رہے اور اس طرح ان کا ہدف بننے والے گروپوں کی تعداد سیکڑوں سے بھی تجاوز کرگئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف گروپوں کے خلاف اپنے خیالات اور جذبات کااظہار صرف اپنی تقریروں اور ٹوئٹس تک ہی محدود نہیں رکھا بلکہ ایسی امیجز ، خاکے اور دیگر اشیا بھی ٹوئٹر پر ڈالیں جن سے نہ صرف مسلمانوں بلکہ یہودیوںکے خلاف بھی جذبات مشتعل ہوئے،اور سفید فاموں کی برتری کے خیالات اورجذبات میں اضافہ ہوا۔
اس حوالے سے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں کہ وہ ملک میں مختلف گروپوں اور کمیونیٹیز کے درمیان نفرتیں بونے میں مصروف ہیں بلکہ وہ یہ دلیل دیتے ہیں کہ ان کی بیٹی ایوانکا اور ان کاداماد جرید کشنیٹ قدامت پسند یہودی ہیں۔
ایف بی آئی کی 2015ء کی رپورٹ کے مطابق مسلم مخالف گروپوں کی تعداد میں 67 فیصد اضافہ ہوا جس کے ساتھ ہی مسلم مخالف جرائم میں بھی تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیاجارہاہے،ایف بی آئی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 267 مسلم مخالف جرائم ریکارڈ کئے گئے،جو کہ 2001ء کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھے۔ٹرمپ کے انتخاب کے بعد پہلے 10 دن کے دوران مسلم مخالف 867 جرائم ریکارڈ کئے گئے جن میں 300 سے زیادہ میں براہ راست مسلمانوں کو نشانہ بنایاگیاتھا۔
ایف بی آئی کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ نفرت انگیز جرائم کی تعداد میں حالیہ برسوں کے دوران نمایاں اضافہ ہواہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ نسلی اورمذہبی اقلیتوں کے خلاف 2015 ء کے دوران مجموعی طورپر 5 ہزار818 جرائم ریکارڈ کئے گئے جس سے یہ ظاہرہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب سے امریکا میں نسل پرستی کو بڑھاوا ملا ہے۔


متعلقہ خبریں


مسلم حکمران سن لو! فلسطین کو نقصان پہنچ رہا تو آپ کو بھی نقصان پہنچے گا،حافظ نعیم الرحمان وجود - هفته 12 اپریل 2025

  پاکستان کے حکمرانوں سے کہتا ہوں، غزہ پر اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرو، تمام اسلامی ممالک سے رابطہ کرو، ان کو تیار کرو فلسطین کے بچوں کے جسم کے ایک ایک ٹکڑے کا انتقام لیں گے حکومت پاکستان سے پوچھتے ہیں آپ امریکا سے اسرائیل کی مدد بند کرنے کا مطالب...

مسلم حکمران سن لو! فلسطین کو نقصان پہنچ رہا تو آپ کو بھی نقصان پہنچے گا،حافظ نعیم الرحمان

کے پی مائنز اینڈ منرل بل، پی ٹی آئی کا منظوری کے لیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ وجود - هفته 12 اپریل 2025

  بل میں صوبائی خودمختاری و معدنی وسائل وفاق، ایس آئی ایف سی یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں،بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی بل ...

کے پی مائنز اینڈ منرل بل، پی ٹی آئی کا منظوری کے لیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب کا اضافہ وجود - هفته 12 اپریل 2025

سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں10میں سے 4ترقیاتی منصوبوں کی منظوری آئی ٹی اسٹارٹ اپس، ٹریننگ اور وی سی کے لیے 5ارب روپے کا منصوبہ منظور حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت 1.74 کھرب روپے تک بڑھا دی ہے اور سی ڈی ڈبلیو پی نے مجموعی طور پر 10 ترقیاتی منصوبے پیش کیے گئے جن میں ...

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب کا اضافہ

ملک بھر کیلئے بجلی 1روپے 71پیسے فی یونٹ سستی ،نوٹیفکیشن جاری وجود - هفته 12 اپریل 2025

بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025کے لیے ہوگا صنعتی صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 40 روپے 60 پیسے کا ہوگیا پاور ڈویژن نے کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی ایک روپے 71پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن...

ملک بھر کیلئے بجلی 1روپے 71پیسے فی یونٹ سستی ،نوٹیفکیشن جاری

ایف بی آر ، جی ایس ٹی دستاویزات کے قواعد مزید سخت وجود - هفته 12 اپریل 2025

    ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن میں ڈومیسٹک سیلز ٹیکس انوائسز کے عوض موصول رقم کی تفصیلات جمع کرانا لازم سیلز ٹیکس رولز کے تحت سیلز ٹیکس ریٹرن فارم میں ترمیم کے لیے ایف بی آر نے ایس آر او جاری کردیا فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کے لیے سیلز ٹیکس ...

ایف بی آر ، جی ایس ٹی دستاویزات کے قواعد مزید سخت

پاکستان سمیت تمام مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض ہو چکا، مفتی تقی عثمانی وجود - جمعه 11 اپریل 2025

  زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے ،مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں۔ شرعاً الاقرب ...

پاکستان سمیت تمام مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض ہو چکا، مفتی تقی عثمانی

ہمارے ملک کی حکومت پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 11 اپریل 2025

پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر...

ہمارے ملک کی حکومت پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے، مولانا فضل الرحمن

کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج وجود - جمعه 11 اپریل 2025

پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں 6نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا، ترجمان پی پی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپار...

کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج

ساڑھے 8 لاکھ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جاچکا ،وزیر مملکت وجود - جمعه 11 اپریل 2025

غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، فیصلہ کچھ زمینی حقائق پر کرنا پڑا دہشت گردی کے بہت سے واقعات افغان شہریوں سے جڑ رہے ہیں، طلال چودھری وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغا...

ساڑھے 8 لاکھ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جاچکا ،وزیر مملکت

امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد وجود - جمعه 11 اپریل 2025

ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہ...

امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات میں شدت وجود - جمعه 11 اپریل 2025

مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پار...

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات میں شدت

جماعت اسلامی کی اپیل ، آج فلسطین سے اظہار یکجہتی مارچ ہوگا وجود - جمعه 11 اپریل 2025

تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز ،مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت میں گھروں سے نکلیں، بیان امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔مرکزی مارچ مال روڈ لا...

جماعت اسلامی کی اپیل ، آج فلسطین سے اظہار یکجہتی مارچ ہوگا

مضامین
جبرکے ہاتھوں مرنے والے کی روحیں کبھی سکون نہیں پاتی! وجود هفته 12 اپریل 2025
جبرکے ہاتھوں مرنے والے کی روحیں کبھی سکون نہیں پاتی!

امریکہ نے ایران کو جنگ کی دھمکی دے دی! وجود هفته 12 اپریل 2025
امریکہ نے ایران کو جنگ کی دھمکی دے دی!

اس سے زائد کچھ نہیں وجود هفته 12 اپریل 2025
اس سے زائد کچھ نہیں

غزہ کانوحہ وجود هفته 12 اپریل 2025
غزہ کانوحہ

فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے میں پاکستان کردار ادا کرے وجود جمعه 11 اپریل 2025
فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے میں پاکستان کردار ادا کرے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر