وجود

... loading ...

وجود

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے

جمعه 17 فروری 2017 ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے

جارج برنارڈشا نے بہت پہلے یہ راز بتادیاتھا کہ میں نے بہت پہلے یہ سیکھ لیاتھا کہ خنزیر سے کبھی نہ لڑنا کیونکہ اس سے لڑنے کی صورت میں تم گندگی میںلتھڑ جائو گے اور خنزیر کا اصل مقصد یہی ہوتا کہ آپ کو گندا کردے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو بہترین انداز میں بے نقاب کیا اور پوری انتخابی مہم کے دوران جم کر میڈیا کامقابلہ کرتے رہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی میڈیا نے اپناتختہ مشق سمجھ لیاتھا اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ امریکا میں ایک ایسے صدارتی امیدوار تھے جو انتخابی معرکے کے روایتی دائو پیچ نہ تو جانتے تھے اور نہ ہی ان پر عمل کرنا چاہتے تھے۔وہ عوام کے لیے زبردست کشش رکھتے تھے اور دانشوروں کی رائے کو زیادہ اہمیت دینے کے قائل نہیں تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیاکو زیادہ اہمیت نہیں دی اور اس طرح میڈیاکے اعصاب پر سوار ہوگئے، اس حکمت عملی کے تحت انھوں نے کچھ خرچ نہ کرکے بھی ٹی وی اور اخبارات میں زیادہ وقت اور جگہ حاصل کی اور اس طرح اپنا مدعا عوام تک بہترانداز میں پہنچانے میں کامیاب ہوگئے۔
اس کے برعکس ان کی مدمقابل امیدوار ہیلری کلنٹن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران میڈیا پر ایک بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اخراجات اس کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر تھے۔لیکن اتنا کم خرچ کرنے کے باوجود وہ ہلیری کلنٹن کے مقابلے میں زیادہ دیر تک میڈیا پر نظر آتے رہے۔
میں نہیں سمجھتا کہ امریکا کی انتخابی مہم کے دوران میڈیا کوریج کی بہترین پلاننگ کرنے والا کوئی فرد بھی یہ سوچ سکتاہوگا کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر بن جائیںگے۔یہی وجہ ہے کہ سی این این جیسے میڈیا کے اداروں نے بھی اپنی توپوں کارخ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف موڑ رکھاتھا۔میڈیا ڈونلڈ ٹرمپ کو تفریح کاذریعہ بنائے ہوئے تھا، کوئی ان کو سنجیدگی کے ساتھ صدارتی امیدوار سمجھنے کوتیار ہی نہیں تھا۔
اس کی وجہ تھی کہ اس وقت تک ہرایک یہی سمجھ رہاتھا کہ وہ انتخابات نہیں جیت سکتے۔لیکن انھیں مقابلے سے روکنے یا دستبردار ہونے پرمجبور کرنے کا وقت گزر چکاتھا اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکی عوام میں ایک امیج بنانے میں کامیاب ہوچکے تھے۔ان کی مقبولیت کا آغاز ہوچکاتھا، اور عوام میں ان کی ایک شبیہہ بن چکی تھی۔عوام میں اپنی مقبولیت پیدا کرنے میں ان کی یہی کامیابی تھی جس نے انھیں انتخابی معرکے میں کامیابی سے ہمکنار کیا۔لیکن ان کی کامیابی کے بعد بھی میڈیا کو چین نہیں آیا اور میڈیا نے ان کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کردیا۔
میڈیاکویہ اچھی طرح معلوم ہے کہ صدر کو ہدف تنقید بنانا بہت آسان ہے کیونکہ ان پر بنیادی ذمہ داریاں عاید ہوتی ہیں اور ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ان کی انتظامیہ، ان کی ٹیم کے ارکان کی جانب سے غلطیاں بھی ہوں گی اوروہ اپنے بہت سے انتخابی وعدے پورے نہیں کرسکیں گے، اس طرح ان کی اور ان کی انتظامیہ اور ان کی ٹیم کے ارکان کی یہ غلطیاں انھیں ہدف تنقید بنانے کے لیے میڈیا کے ہتھیار کے طورپر کام آئیں گی ۔یہ ایسے ہتھیا ر ہوں گے جن کی کوئی کاٹ نہیں کی جاسکے گی جس کے جواب میں معذرت اور وضاحت کے سوا کچھ نہیں کیاجاسکے گا ،ان کے استعمال کو عدالت کے ذریعے رکوانا ممکن نہیں ہوسکے گا اوران کو غلط ثابت کرنا بھی ممکن نہیں ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ جو شکل سے روایتی رومن پہلوان نظرآتے ہیں،دم چھوڑ بیٹھیں گے کیونکہ صدر کی حیثیت سے وہ اپنی مخالف میڈیا کے خلاف کچھ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں،ان کی یہی کمزوری ان کے دشمنوں کومزید شیر بناتی رہے گی۔
سابق صدر بارک اوباما نے میڈیا کے ساتھ بہترین دوستانہ تعلقات قائم کررکھے تھے،جس کی وجہ سے میڈیا کی اکثریت ان کی حامی تھی، اس کے باوجود وہ میڈیا کی تنقید کابہت خیال رکھتے تھے اور اس کافوری نوٹس لیاکرتے تھے۔یہ بھی کہاجاتاہے کہ اپنے مخالف میڈیا کو مزہ چکھانے کے معاملے میں وہ امریکا کے ماضی کے تمام صدور سے بہت آگے تھے اور وہ اپنے مخالف میڈیا کو بخشنا جانتے ہی نہیں تھے۔ میڈیا کو سزا دینے کاان کاایک بڑ ا حربہ مخالف میڈیا کو اپنی سرگرمیوں کی کوریج کی اجازت نہ دینا، اپنی سرگرمیوں اور تقریبات میں مخالف میڈیا کے داخلے پر پابندی عاید کردینااور اپنے دوروں میں مخالف میڈیا کے ارکان کو شامل نہ کرناتھا۔
اس کے برعکس ڈونلڈ ٹرمپ کاایک بڑامسئلہ یہ ہے کہ وہ بہت جذباتی واقع ہوئے ہیں۔وہ محاذ آرائی کو دعوت دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی محاذ آرائی کے ذریعے وہ مخالف میڈیا اور صحافیوں کاصفایا کرسکتے ہیں، انھیں خاموش کرسکتے ہیں اور ان کے قلم کو مخالفانہ مضامین اور خبریں تخلیق کرنے سے روک سکتے ہیںاور مخالف صحافیوں کوسبق سکھاسکتے ہیں۔ان کی یہ عادت آگے چل کر ان کے لیے نقصان کاسبب بن سکتی ہیں کیونکہ وہ زچ ہوسکتے ہیں اور اس طرح اس قسم کی لڑائی انھیں تباہ کرسکتی ہے۔
دوسری جانب ان کے مخالف ڈیموکریٹس حلقے معاشرے میں بہت مقبول ہیں ،معاشرے میں ان کی جڑیں بہت مضبوط ہیں ان کے خواتین کی انجمنوں اور تنظیموں سے بھی روابط بلکہ بہت اچھے تعلقات ہیں اور اقلیتی اور نسلی برادریوں کے ساتھ بھی ان کے قریبی تعلقات ہیں،معذوروں کی تنظیموں کے ساتھ بھی ان کے روابط ہیں یعنی ان کے تعلقات اور روابط کی ایک طویل فہرست ہے اور وہ وقتا ً فوقتاً ان کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال بھی کرسکتے ہیں۔ اس طرح یہ کہاجاسکتاہے کہ وہ اگلے 4سال تک ڈونلڈ ٹرمپ کو مظاہروں اوراحتجاجات میں ہی گھیرے رکھ سکتے ہیں۔وہ مقبول تنظیموں اور ڈونلڈ مخالف کو ٹرمپ کے خلاف ہتھیار کے طورپر استعمال کرتے رہیں گے۔اس کامظاہرہ صدر بننے کے بعد پہلی مرتبہ میڈیاکاسامنا کرنے پر انھیں ہوچکاہے ، کہ کس طرح میڈیانے انھیں زچ کرنے کی کوشش کی اور وہ اپنے غصے اور جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور اسی انداز میں جواب دئے جو ان کا مخالف میڈیا چاہتاتھا۔
صدر کی حیثیت سے ڈونلڈ ٹرمپ صحافیوں کے سامنے ان پر چیخ سکتے ہیں، انھیں برابھلا کہہ سکتے ہیں لیکن ان کا کچھ بگاڑ نہیں سکتے یہاں تک کہ وہ انھیں میڈیاکوریج سے بھی نہیں روک سکتے کیونکہ ایسی صورت میں ان کی کارکردگی، ان کی مصروفیات عوام اور دنیا کی نظروں سے اوجھل رہیں گی اور ایک بڑی طاقت کا صدر ہونے کے باوجود وہ پوری دنیا میں تنہائی کاشکار ہوجائیں گے۔آخر کار انھیں مصالحت پر مجبور ہونا پڑے گا، انھیں یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا کہ مخالف اور غضبناک میڈیا کامقابلہ جارحانہ انداز میں کرنے سے بہتر ان کے ساتھ بقائے باہمی کے اصول کے تحت گزارا کرنا ہے۔( بشکریہ :الشرق الاوسط)
٭٭


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری وجود - پیر 10 اپریل 2017

[caption id="attachment_44056" align="aligncenter" width="784"] ابھی تک امریکی صدر نائب وزیر خزانہ کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کرسکے جسے ٹیکسوں میں ردوبدل کے کام کی نگرانی کرنا اورنئی حکمت عملی تیار کرنا ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجودنئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاٹیکسوں کے نظام کی تنظی...

ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار ایچ اے نقوی - هفته 25 مارچ 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد فوری طورپر جس بجٹ کااعلان کیاہے وہ اُن کے دیگر اعلانات کی طرح متنازع بن گیاہے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹرمپ کے انتخابی اعلانات کے مطابق میکسکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور امیگرنٹس کو امریکا میں داخلے سے روک...

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ وجود - اتوار 19 مارچ 2017

امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خاص طورپر غیر ملکیوں کے بارے میں ان کے خیالات اور اس کے پرتشدد انداز میں اظہار امریکی معیشت کے لیے بوجھ بنتے جارہے ہیں،امریکی ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تندوتیز بیانات سے سب سے پہلے سیاحت کے شعبے پر منفی اثرا...

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا وجود - جمعرات 16 مارچ 2017

امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی ...

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ شہلا حیات نقوی - منگل 07 مارچ 2017

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملکی دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کے چند روز بعد ہی چین نے بھی رواں برس کے دوران دفاعی اخراجات میں 7 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔چین کی جانب سے اضافے کا اعلان بیجنگ میں سالانہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے انعقاد سے قبل سامنے آیا۔دفاعی ...

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ شہلا حیات نقوی - جمعه 03 مارچ 2017

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ داعش کو کرہ ارض سے ختم کرکے دم لیں گے۔امیگریشن پر کنٹرول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع میں اضافے، سیکورٹی اور ملک میں قانون کی پاسداری کی صورت حال کو بہتر بنا کر حقیقی م...

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں شہلا حیات نقوی - جمعه 24 فروری 2017

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے حالیہ شمارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پھبتی کستے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی طاقتور شخصیت یعنی امریکا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کوئی دن بغیر غلطی کے نہیں گزارا،ایک ماہ سے زائد عرصہ گزارنے والے صدر نے اس دوران 132غلطیاں یا ...

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار ایچ اے نقوی - پیر 06 فروری 2017

امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔وہائٹ ہاﺅس کی ہدایت پر" اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن...

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!! ایچ اے نقوی - هفته 04 فروری 2017

امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی ع...

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!!

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا وجود - هفته 04 فروری 2017

امریکی ماہرین نفسیات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خطرناک حد تک خود پسندی اور خوشامد پسندی کا مریض قرار دیاہے۔ ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچ...

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی شہلا حیات نقوی - اتوار 29 جنوری 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون میں وزیر دفاع جیمز میٹس کی تقریب حلف برادری کے بعد ...

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی

غاصب ریاست اسرائیل کی باچھیں کھل گئیں شہلا حیات نقوی - منگل 24 جنوری 2017

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا صدارتی منصب پر بیٹھتے ہی اسرائیل کے ساتھ پینگیں بڑھانا شروع کردی ہیں اور اطلاعات کے مطابق صدارتی انتخابات کی مہم اورانتخابات میں کامیابی کے بعد سے عہدہ صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد تک ان کے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار ہے۔وائس آف ا...

غاصب ریاست اسرائیل کی باچھیں کھل گئیں

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر