وجود

... loading ...

وجود

ہمارے ریان میاں کا اسکول

جمعه 10 فروری 2017 ہمارے ریان میاں کا اسکول

امریکااور جنت میں ایک بات بہت مشترک ہے۔وہاں جانا تو سب چاہتے ہیں مگر جانے کے لیے مرنا کوئی نہیں چاہتا۔چند دن قبل جب بدکار مسلمان حکمرانوں کے قبلۂ سوئم یعنی امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل کے لان پر مسلمانوں نے باجماعت نماز ادا کی تو عالم اسلام اللہ اکبر کے نعرۂ مستانہ سے گونج اٹھا۔

اس طرح کے مظاہروں میں جو خالصتاً دنیاوی مقاصد کے لیے ہوتے ہیں۔قوم حجاز قبلہ رو ہو کے زمین بوس ہونے میں ایک منٹ کے لیے بھی نہیں چُوکتی، ان اجتماعات میں کیسا وضو اور کون سا مسلک ، کون امام اور کیا طہارت،اس کی کوئی قید نہیں۔
کراچی میں ایک ایس ڈی ایم صاحب ہوتے تھے۔ڈسکے کے عیسائی۔وہ صدر ضیا الحق کے دور ے میں باقاعدہ جماعت سے نماز پڑھا کرتے تھے۔ایک دفعہ اسٹیٹ گیسٹ ہائوس کے امام صاحب کو سمجھا بیٹھے کہ صدر صاحب جب تشریف لائیں گے تو پہلے عصر کی نماز پڑھیں گے۔انہیں علم ہی نہ تھا کہ صدر صاحب نہ تو کوئی دشمن کو چھوڑتے تھے نہ باجماعت نماز کو۔ان کے علاقے میں واقع اسٹیٹ گیسٹ ہائوس آنے سے پہلے ہی صدر محترم ائیر پورٹ پر ہی عصر کی نماز باجماعت ادا کر چکے ہیں۔مولوی پر ایس ڈی ایم اور صدر کا ایسا خوف طاری تھا کہ اذان کے ساتھ ہی جماعت شروع ہوئی تو بے چارے مغرب کی تین رکعت کی بجائے عصر کی نیت سے چار رکعت پڑھا بیٹھے۔صدر صاحب حیران و پریشان۔بہت غدر مچا ۔ایس ڈی ایم بھی اس دن خود بھی صف اول کے نمازی بنے ہوئے تھے۔تحقیقات ہونے پر وہ لترول ہوئی کہ الامان الحفیظ ۔تاحکم ثانی معطلی کا فوری حکم صادر کردیا گیا۔
صدر کا طیارہ بقول غلام اسحق خان فضا میں’’ فٹ گیا‘‘ تو ان کی جان بخشی ہوئی۔بیگم کی تگ و دو سے بحال ہوئے کل جب امریکا میں سپر بول (فٹ بال کا قومی سیزن۔وہ دنیا بھر میں کھیلی جانے والی فٹ بال کا soccer سوکر کہتے ہیں ۔ اپنی اولاد کے پیچھے فنا اُن مائوں کو جو اپنے بچوں کو بلی کی طرح ہمارے چند ممبران قومی اسمبلی کی مانند جو وزیر بننے کی خواہش اور وزیر بن کر غلامی کا طوق سجائے انصاف کے چوراہے پر بدمزہ و رسوا ہورہے ہوتے ہیں۔ان خواتین کو soccer mom کہا جاتا ہے) کا افتتاحی میلہ شروع ہوا تو قومی ترانہ گانے کا حسین فریضہ آنٹی گاگا کو سونپا گیا۔

کیا عرب اور کیسے کیسے مرگ بر امریکا قسم کے ایرانی سب ہی نے ٹیلی ویژن پر لیڈی گاگا پر نظریں گاڑ کرامریکا کا قومی ترانہ God bless America اس کے سروں میں سُر ملاکے ہم زبان ہوکر ویسے ہی گایا جیسے وہ امریکا اور یورپ میں پسندیدہ رہائشی رعایتوں کے مطالبات کے حق میں با جماعت نمازکی ادائی کرتے ہیں۔

ریان میاں کے چرچ کے زیر انتظام چھوٹے بچوں کے ایک اسکول یعنی مدرسۂ حضرت جان میں ایک بچے کی میز پر کم بخت کھٹمل عین اس دن دکھائی دیا جس دن اوباما نے منہ بنا کر صدارت چھوڑی۔ ان کی بیگم میلنا نے بیگم اوباما کو تحفہ دیا اور ہمارے جگر جان ٹرمپ نے صدارت کا حلف اٹھایا۔ٹیچر کلاس میں نہ تھی۔کلاس میں موجود پانچ سے چھ سال کی عمر کے یہ سب بچے میز کے گرد جمع ہوگئے۔سب کی کوشش تھی کہ کھٹمل کہیں بھاگ نہ جائے۔اس کے اردگرد ریان میاں کی تجویز پر ٹشو پیپر کا حصار کھڑا کردیا۔ایک بچی بھاگ کر ٹیچر کو یہ کہہ کر بلالائی کہ I think some alien bug has attacked our school.(میرا خیال ہے کسی خلائی کیڑے نے ہمارے اسکول پر حملہ کردیا ہے)۔ یہ جان کر آپ کو بڑی شدید حیرت ہوگی کہ نیشنل جیوگرافک میگزین کے سروے کے مطابق ستر فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ Aliens یعنی خلائی مخلوق کرہ ارض کا دورہ کرتی رہتی ہے۔
ٹیچر نے فوری طور پر قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی بجائے اور کھٹمل سے براہ راست معاملات طے کرنے کی بجائے ہمارے مشیر خارجہ کی طرح ہیڈ مسٹریس کے دفتر کا رخ کیا۔ تب تک دوسری جماعت کے بچے بھی کھٹمل والی میز کے گرد جمع ہوگئے۔ بصد احتیاط ایک ٹیچر نے اپنی بھنویں درست کرنے والاTweezer (چھوٹا سا چمٹا) قربان کیا۔ اپنے نرم کومل ہاتھوں سے اس کوپکڑ کر شیشے کے ایک مرتبان میں مقید کیا گیا۔کوشش یہی تھی کہ پکڑ دھکڑ میں کھٹمل جان سے ہی نہ ہاتھ دھوبیٹھے۔بچوں کو اس کا اچھی طرح سے مشاہدہ کرایا گیا۔پھوپھی گوگل سے معلومات اکٹھی کرکے بچوں کو کھٹملوں سے لگنے والی بیماریوں اور ان کے خون چوسنے کی مہلک جبلت کے بارے میں بتایا۔والدین کو فون کیا گیا کہ وہ آن کر بچوں کا سامان لے جائیں۔اس میں ان کے بستے تکیے اور چادر یں شامل تھیں۔ تکیے چادریں اس لیے کہ بچوں کے لیے لنچ کے بعد آدھ گھنٹے کا قیلولہ لازم ہوتا ہے۔
اگلے دن چونکہ شدید برف باری کی پیش گوئی تھی اور اس کے بعد ویک اینڈ تھا، لہذا ایک چھٹی کا اضافہ کرکے والدین کو بتایاگیا کہ اسکول میں Fumigation ہوگی ۔ وہ بچوں کا سامان چیک کریں، چادر تکیے فوراً بدل دیں۔
ریان میاں کا کام اس حوالے سے بڑھ گیا تھا۔ اس اسکول میں چار بچوں کے ایک گروپ کو ایک جاب ہفتے بھر کے لیے دی جاتی ہے۔یہ جاب پورے سیمسٹر بدلتی رہتی ہے۔ریان میاں اور دو بچیاں اس ہفتے استانی جی کی نائب مقرر ہوئے تھے لہٰذا وہ ذرا زیادہ ہی پریشان تھے۔گھر آئے تو مزاج بھی برہم تھا ۔ماں نے انہیں سونے سے پہلے دودھ پینے اور برش کرنے کی ہدایت کی تو کہنے لگے کہ وہ بہت تھک گئے ہیں۔ماں نے پوچھا کہ وہ کیوں تو کہنے لگے You don’t know I have to do millions jobs at school. It is not easy to safely pack 35 kids back home. (تم کیا جانو کہ مجھے اسکول میں لاکھوں کام کرنے پڑتے ہیں۔ 35 بچوں کو بحفاظت اسکول سے گھر بھیجنا کوئی آسان کام نہیں )۔
ہم نے ریان میاں سے پوچھا کہ وہ اور ان کے ہم جماعت جو جاب اسکول میں سرانجام دیتے ہیں وہ کیا ہوتی ہے، تو وہ بتانے لگے کہ کبھی وہ مالی ،کبھی لنچ اسسٹنٹ، کبھی استانی جی کے نائب ، کبھی اسکول گارڈ،کبھی لائن کیپر ، لائبریری میں اسسٹنٹ تو کبھی گاربیج کلینر (خاکروب )،کبھی اسپورٹس اسسٹنٹ ہوتے ہیں۔جاپان کے اسکولوں میں صفائی کے لیے بیرونی ملازم نہیں ہوتے ۔یہ کام بچوں کو خود ہی کرنا پڑتا ہے۔ریان میاں سے اگلا سوال ذرا پیچیدہ تھا کہ کیا انہیں اسکول کی جانب سے ان خدمات کا معاوضہ ملتا ہے؟ تو کہنے لگے اسکول ہمیں لنچ انہیں خدمات کے عوض فراہم کرتا ہے۔ہماری ٹیچر کہتی ہے کہ امریکا میں فری لنچ کسی کو نہیں ملتا ۔کام کرو، روزی کمائو،کھانا کھائو!!

ہم ابھی مدرسئہ حضرت جان نیویارک میں کھٹمل کی برآمدگی اور فلسفۂ فری لنچ پر غور کرہی رہے تھے کہ ٹی وی پر خبر آئی کے کراچی میں یونی ورسٹی کی دو طالبات اور جامعہ سندھ کے ایک طالب علم کو حصول علم کے جرم میں بسوںنے کچل دیا ہے۔ تمام امریکا میں پیلی اسکول بس ایک ہی نمونے کی ہوتی ہے ۔اس کے آغاز سفر سے اختتام سفر تک اسکول پر والدین کی باری باری ڈیوٹی ہوتی ہے کہ وہ بچوں کو بحفاظت اترنے میں اور سوار ہونے میں مدد کریں اور تین اقسام کی گاڑیوں کا احترام ایسا ہے کہ انہیں صدر کا پروٹوکول بھی نظر انداز نہیں کرسکتا۔ یہ تین اقسام کی گاڑیاں ہیں ایمبولنس، فائر بریگیڈ کی گاڑی اور اسکول بس۔کوئی انہیں بائی پاس کرنے کا مجاز نہیں۔


کیفی اعظمی نے نہرو کی موت پر جو شہرہ ٔآفاق نظم لکھی تھی جسے گلوکار محمد رفیع نے گایا بھی تھا اس کا ایک مصرعہ بہت ہی

اعلیٰ تھا اور پنڈت جواہر لال نہرو کی بچوں سے بے پایاں محبت کا ثبوت کہ ع

نونہال آتے ہیں ارتھی کو کنارے کرلو
یاد رکھیے آپ اپنے بچوں سے پیار نہیں کریں گے تو وہ بڑے ہوکر آپ کا احترام نہیں کریں گے۔بچوں سے پیار کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ہم ان کے لیے موجودہ وسائل میں چوریاں نہ کریں۔ ملک چلانے کے لیے وہی سوچ اور وہی لگائو بھرا انداز اپنا نا پڑتا ہے جو اپنا گھر چلانے کے لیے لازم ہوتا ہے۔صرف بے اثر مناجاتوں اور ارواح ژولیدہ (درہم برہم ) کی خالی عبادات سے قومیں نمبر ون نہیں بنتی ہیں۔


٭٭


متعلقہ خبریں


مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے وجود - بدھ 31 مئی 2017

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ہی سے مغربی ممالک کے درمیان سنگین نوعیت کے اختلافات سر اٹھارہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے بر سراقتدار آنے کے بعد یورپی ممالک پر نیٹو کے لیے رقم کی فراہمی میں اضافے کے بعد ہی سے یورپی ممالک امریکا سے ناراض نظر آرہے تھے اور نیٹو میں بھی ان ...

مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے

جنوبی کوریا میں امریکی تھاڈ میزائلوں کی تنصیب شہلا حیات نقوی - جمعه 05 مئی 2017

چین نے جنوبی کوریا میں امریکی میزائل دفاعی نظام کو مسترد کر تے ہوئے اسے چین کی سلامتی کے خلاف قرار دیا ‘جنوبی کوریا میں ہمارا تھاڈ دفاعی میزائل نظام اب کام کرنے کی حالت میں آ گیا،امریکی ترجمان امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تلخیوں میں اضافہ اور نوبت جنگ تک پہنچ جانے کے بعد ام...

جنوبی کوریا میں امریکی تھاڈ میزائلوں کی تنصیب

نیو فاؤنڈ لینڈ امریکا میں رنگا رنگ کینیڈین فیسٹیول ایچ اے نقوی - بدھ 26 اپریل 2017

[caption id="attachment_44288" align="aligncenter" width="784"] تقریب میں کرشماتی حیثیت کے حامل وزیر اعظم کینیڈاجسٹن ٹروڈو،امریکی صدرکی صاحبزادی ایوانکا بھی اس تقریب میں شریک ہوئیں فیسٹیول کینیڈا کے شہریوں کی طاقت کی علامت، کینیڈین شہریوں کے آئیڈیلز کے اظہار اور نئی امریکی انتظا...

نیو فاؤنڈ لینڈ امریکا میں رنگا رنگ کینیڈین فیسٹیول

شام میں جنگ بندی،5نشستیں ناکام مذاکرات کا چھٹا دور اگلے ماہ متوقع وجود - منگل 25 اپریل 2017

[caption id="attachment_44281" align="aligncenter" width="784"] جنیوامذاکرات کے علاوہ رواں ہفتے استانہ میں سہہ فریقی بات چیت ہونی تھی ،امریکا نے بغیر وجہ بتائے شرکت سے انکار کردیا ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو پوری دنیا میں تنہا کررہے ہیں،ناقدین ۔انکار کے بعد روسی حکام اور اقوام متحدہ کے ...

شام میں جنگ بندی،5نشستیں ناکام مذاکرات کا چھٹا دور اگلے ماہ متوقع

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!! وجود - اتوار 16 اپریل 2017

[caption id="attachment_44130" align="aligncenter" width="784"] شام پر امریکی حملے اور شمالی کوریا کو دھمکی کے تناظر میں گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا، شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور ایٹمی تجربے کاامکان شمالی کوریا نے اپنے بانی قائد کی 105ویں سالگرہ پر منعقدہ پ...

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!!

سولجر بازار اسکول انہدام اسکینڈل  فضل اللہ پیچوہو نے تاریخی ورثے کو فروخت کیاتھا ،معاملہ گلے پڑگیا الیاس احمد - جمعرات 13 اپریل 2017

[caption id="attachment_44097" align="aligncenter" width="784"] فریال تالپور کے فرنٹ مین اورنئے وزیر قانون ضیا لنجار ،انکے کزن ایس ایس پی سانگھڑفرخ لنجار و دیگر اسکول کی زمین ہتھیانے میں شامل ہیں،ذرائع آئی جی کی جانب سے مقررتحقیقاتی افسران آفتاب پٹھان اور ثنا ء اللہ عباسی سندھ ...

سولجر بازار اسکول انہدام اسکینڈل  فضل اللہ پیچوہو نے تاریخی ورثے کو فروخت کیاتھا ،معاملہ گلے پڑگیا

امریکا روس اورایران پر مزید پابندیاں لگانے کے لیے پَرتولنے لگا ایچ اے نقوی - بدھ 12 اپریل 2017

[caption id="attachment_44083" align="aligncenter" width="784"] ڈونلڈ ٹرمپ خود کو ایک مضبوط قائدانہ صلاحیت کاحامل شخص ثابت کرنے کیلئے سخت فیصلے کریں گے شامی حکومت کی جانب سے کیمیائی حملے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں ،اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کا دعویٰ[/caption] اقوام متحدہ...

امریکا روس اورایران پر مزید پابندیاں لگانے کے لیے پَرتولنے لگا

امریکا اور کمبوڈیا میں قرضوں کا تنازع وجود - جمعرات 06 اپریل 2017

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کمبوڈیا کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے ویت نام کی جنگ کے دوران امریکا سے حاصل کئے گئے قرض کی رقم سود سمیت واپس نہیں کی تو اس کو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔دوسری جانب کمبوڈیا کی حکومت کا موقف یہ ہے کہ ویت نام کی جنگ کے دوران امریکا نے کمبوڈیا کی مع...

امریکا اور کمبوڈیا میں قرضوں کا تنازع

امریکا کی قومی سلامتی کے اہم ترین راز چوری وجود - هفته 25 فروری 2017

امریکا کی قومی سلامتی کے اہم ترین راز چرالئے گئے ہیں، گزشتہ دنوں یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب امریکی انٹیلی جنس ایجنسی نے امریکا میں دشمن پر نگاہ رکھنے اور جاسوسی سے متعلق ادارے میں کام کرنے والے ایک ٹھیکیدار کو گرفتار کرلیا، اس 51سالہ ٹھیکیدار کوادارے میں موجود سی آئی اے، اور ام...

امریکا کی قومی سلامتی کے اہم ترین راز چوری

ٹرمپ انسان بن جائے گا احمد اعوان - هفته 25 فروری 2017

ٹرمپ اپنے سرکاری جہازیوایس ایئر فورس ون میں سفرکررہاتھا۔وہ اپنی کرسی سے اٹھااورباتھ روم گیا۔وہاں سے باہر نکل کراس نے تولیے سے ہاتھ پونچھے اور وہاں موجود ایک خاتون سے کہا کہ یہ تولیہ کھردراہے، نرم تولیہ رکھو،تاکہ ہاتھ جلدی خشک ہوسکیں،اس کے بعدٹرمپ اپنی سیٹ پربیٹھ گیا۔مگریہ واقعہ پ...

ٹرمپ انسان بن جائے گا

امریکی دستبرداری فلسطین کی پیٹھ میں خنجرکے مترادف ابو محمد نعیم - منگل 21 فروری 2017

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل سے دست برداری کو مبصرین نے اس حل کی پیٹھ میں ’رحم دلانہ گولی‘ مارنے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ٹرمپ کے موقف کے بعد اسرائیل کو فلسطینی عرب علاقوں میں یہودی آباد کاری کا مزید موقع ہاتھ آگیا ہے۔ 1993میں تنظ...

امریکی دستبرداری فلسطین کی پیٹھ میں خنجرکے مترادف

دشمنوں کے درمیاں وجہ دوستی ہے تو محمد اقبال دیوان - پیر 20 فروری 2017

ہمارے نوید منتظر میاں المعروف بہ مونٹی کو دیکھیں تو پنجاب ضلع جھنگ کی تحصیل اٹھارہ ہزاری کی اس مٹیار کی آہِ محبوبیت سمجھ میں آجاتی ہے کہ اُچا لمّا گبھرُو تے اَکھ مستانی۔۔پُتر کسے ماں دا، تے میرا لگے ہانی(ہم عمر).....قد چھ فٹ،کشادہ سینہ،بوجھل آنکھیں،زخموں کی ٹکور کرتا لب و لہجہ،حل...

دشمنوں کے درمیاں وجہ دوستی ہے تو

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر